Tag: سزا ہونی چاہیے

  • جو ٹیکس فائلر نہیں اس کو سزا ہونی چاہیے، سابق گورنر محمد زبیر

    جو ٹیکس فائلر نہیں اس کو سزا ہونی چاہیے، سابق گورنر محمد زبیر

    سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جو ٹیکس فائلر نہیں ہے اس کو سزا ہونی چاہیے اور فائلر بنانا چاہیے، نان فائلر ہونا ہی نہیں چاہیے۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں کہ نان فائلر ہونا ہی نہیں چاہیے، بجٹ میں فائلر اور نان فائلر کے درمیان فرق کو بڑھا دیا گیا جو اچھی بات ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ حکومت کا ارادہ ایسا ہونا چاہیے کہ نان فائلر کو کسی صورت نہیں چھوڑنا چاہیے، آئی ایم ایف سمیت دوست ممالک سوال کرتے ہیں کہ نان فائلر کا چکر ختم کریں۔

    سابق گورنر نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں یہ تیسرا بجٹ ہے کوئی دھماکا خیز بجٹ نہیں، بجٹ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ اب معیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    محمد زبیر کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایڈیشنل ٹیکسز عائد کیے گئے ہیں جو عوام پر بوجھ ہی بنیں گے، 30 فیصد ایڈیشنل ٹیکسز جمع کرنے کیلئے بوجھ ڈالنا پڑے گا۔

    پروگرام کے دوران ماہرمعیشت خرم شہزاد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیرتنخواہ دار طبقے کا ٹیکس 35 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کردیا گیا ہے۔ بجٹ میں ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ معاشی صورتحال کمزور ہے اسے ٹھیک کرنا ناگزیر ہے، مشکل فیصلے کرنے ہوں گے اس کیلئے اقدامات بھی کرنا ہوں گے، پیٹرولیم مصنوعات میں ٹیکسز لگے لیکن عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے کا فائدہ ہوگا۔

  • محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تزشتہ برس ترکی کے دارالحکومت استنبول میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری محمد بن سلمان پر عائد ہوتی ہے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری لانی ہے تو اس کےلیے محمد بن سلمان سے نمٹنا ضروری ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد پر پابندیاں لگانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی اخبار کےلیے کالم تحریر کرنے والے صحافی کے قتل میں ملوث 11 افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے پانچ ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو گزشتہ برس اکتوبر میں ترک دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے گمشدگی کے بعد قتل کیا گیا تھا، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں 15 افراد ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کی لاش ابھی برآمد نہیں ہوئی ہے، ترک حکام نے دعویٰ کی تھا کہ جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکرے کرکے تیزاب میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب خاشقجی کے قتل میں ملوث 20 افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔