Tag: سشما سوراج

  • سشما سوراج دل کا دورہ پڑنے سے چل بسیں‌

    سشما سوراج دل کا دورہ پڑنے سے چل بسیں‌

    نئی دہلی: بھارت کی سابق وزیر خارجہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر رہنما سشما سوراج دل کا دورہ پڑنے کے باعث جہانِ فانی سے کوچ کرگئیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سشما سوراج کو دل میں درد کی شکایت ہوئی جس کے بعد انہیں نئی دہلی کے ایمز اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے آئی سی یو میں داخل کیا۔

    سشما سوراج کو ڈاکٹرز نے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر وہ جانبر نہ ہوسکیں اور  67 برس کی عمر میں دنیا سے چلتی بنیں۔

    بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر رہنما کو شام کے وقت دل میں تکلیف ہوئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ بی جے پی کے رہنما ڈاکٹر ہرشوردھان اور نتین گڈھکری اُن سے ملاقات کے لیے پہنچے۔

    یاد رہے کہ سشما سوراج کو بی جے پی نے 2019 میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ اُن کو طبیعت ناسازی کے باعث کوئی حکومتی عہدہ بھی نہیں دیا گیا۔

    گزشتہ ماہ نریندر مودی سے ملاقات کے بعد سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھارتی وزیر اعظم کے لیے جذباتی پیغام لکھتے ہوئے اُن کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’نریندر مودی نے مجھ پر بھروسہ کیا اور پانچ سال کے لیے عہدہ دیا، اس کے لیے میں اُن کی تمام عمر شکر گزار رہوں گی‘‘َ

    سابق وزیر خارجہ اور بی جے پی کی سینئر رکن کے انتقال پر بھارت کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے تعزیت کی گئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں بطور وزیر خارجہ اچھی کارکردگی دکھانے پر ’’سپر موم‘‘ کا لقب دیا گیا تھا۔

  • شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج میں غیر رسمی ملاقات

    شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج میں غیر رسمی ملاقات

    بشکک: شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں شاہ محمود قریشی کی سشما سوراج سےغیر رسمی ملاقات ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سشما سوراج سے ملاقات ہوئی، وہ مٹھائی لے کرآئیں اورکہا کہ میٹھا میٹھا بولیں.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سشماسوراج کو گلا ہے کہ ہم کبھی کبھار کڑوا بولتے ہیں، ان پر واضح‌ کر دیا کہ ایشوز کا افہام وتفہیم سے حل چاہتے ہیں، پاکستان آج بھی بھارت سےمذاکرات کے لئے تیار ہے.

    وزیر خارجہ کی بشکک میں پاکستانی کمیونٹی سےملاقات


    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بشکک میں پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کی اور روزہ افطار کیا.

    اس موقع پر انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی کی فلاح وبہبود حکومت کا ترجیحی ایجنڈا ہے، آپ کے بھیجے ہوئے زرمبادلہ سے معیشت کو استحکام ملتا ہے، سفارتخانوں کو ہدایات کی پاکستانی کمیونٹی کے مسائل حل کریں.

    انھوں نے کہا کہ 50 ممالک ایسے ہیں، جن کے لئے ہم نے ویزا  آن ارائیول کی پالیسی اختیار کی، 178 ممالک کو ہم ای ویزا کی سہولت دے رہے ہیں، چاہتے ہیں پاکستان میں سیاحت کوفروغ ملے، آزادانہ فارن پالیسی کے لئے معاشی طور پر مستحکم ہونا ہوگا.

    سیاسی پنڈت کہتے تھے، ہم الیکشن جیت نہیں سکتے، ہم نے کے پی، پنجاب اور وفاق میں حکومت بنائی، اب انشا اللہ سندھ میں بھی حکومت بنائیں گے.

  • بالا کوٹ حملہ، سشما سوراج نے اپنی ہی حکومت کا دعویٰ‌ مسترد کردیا، آصف غفور کا سچ بولنے پر خیر مقدم

    بالا کوٹ حملہ، سشما سوراج نے اپنی ہی حکومت کا دعویٰ‌ مسترد کردیا، آصف غفور کا سچ بولنے پر خیر مقدم

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر  جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ بالا کوٹ حملے میں پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سچ بول دیا۔

    بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ ’دیر آید درست آید،  آخرکار سشماسوراج نےسچ بول ہی دیا، زمینی حقائق نےبھارت کو سچ بولنے پر مجبورکردیا’۔

    آصف غفور کا کہنا تھا کہ امید ہے بھارت جلد 2016 کی سرجیکل اسٹرائیک اور دو طیارے تباہ ہونے کے ساتھ پاکستان کا ایف سولہ طیارہ گرانے کے معاملے پر بھی سچ بولے گا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سشما سوراج نے اپنی ہی حکومت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ بالاکوٹ حملے میں کوئی پاکستانی فوجی یا شہری جاں بحق نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ 25 اور 26 فروری کی درمیانی شب بھارتی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور اُس کے جہاز بالاکوٹ میں واقع جابا کے مقام پر اپنا ایمونیشن گراکر فرار ہوگئے تھے۔ بعد ازاں بھارت نے بالاکوٹ حملے کو کامیاب کارروائی قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ انڈین فضائیہ کی کارروائی میں 300 سے ساڑھے تین سو افراد مارے گئے جبکہ حقیقت میں فیول ٹینک کے دھماکوں سے صرف درخت تباہ ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: غیرملکی صحافیوں، سفراء اور دفاعی اتاشیز کا دورہِ بالاکوٹ ، آئی ایس پی آر نے بھارت کے دعوے کی حقیقت دنیا کو دکھا دی

    بھارتی دعوے کے بعد امریکی اور برطانوی نشریاتی اداروں کی تحقیقاتی ٹیموں نے سیٹلائٹ اور تصاویر کی مدد سے رپورٹ تیار کی تھی جس میں انہوں نے بھارتی فضائیہ کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔ یہ بھی یاد رہے کہ 27 فروری کو بھارتی طیاروں نے ایک بار پھر پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی تھی مگر اس بار پاک فضائیہ کے شیر دلوں نے بھرپور جواب دیتے ہوئے دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے جس کے نتیجے میں ایک پائلٹ ابھی نندن کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

  • پاکستان او آئی سی کا مستقل رکن ہے، بھارت محض مہمان ہے: شاہ محمود قریشی

    پاکستان او آئی سی کا مستقل رکن ہے، بھارت محض مہمان ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں ہر قسم کے حالات کے لیے تیار رہنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ جب قوم پر حملہ ہوگا، تو مجھے فکر  تو  ہوگی، تو  فکر ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے، باقی آتے جاتے رہیں گے، او آئی سی کے معاملے پر مجھے کوئی ابہام نہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سشماسوراج کون ہیں، ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، سشما سوراج او آئی سی کی ممبر ہی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سشما سوراج مہمان ہیں، مہمان آتے جاتے رہتے ہیں، بھارت کےپاس اوآئی سی کے مبصر کا درجہ بھی نہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان

    یاد رہے کہ او آئی سی نے بھارتی وزیر خارجہ کو شرکت کی دعوت دی تھی، البتہ پلوامہ حملے کے بعد جنم لینے والے کشیدگی اور بھارتی دراندازی کے بعد پاکستان کے جانب سے او آئی سی میں بھارت کی شرکت پر شدید اعتراض اٹھایا گیا۔

    پاکستان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ بھارت کو دعوت نامہ منسوخ کیا جائے۔ شاہ محمود قریشی نے قبل ازیں یہ بھی کہا تھا کہ وہ اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، جس میں سشما سوراج موجود ہوں۔

  • پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    ووژن: چین میں موجود بھارتی وزیر خارجی سشما سوراج نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج چین روس چین بھارت وزرائےخارجہ اجلاس میں شرکت کررہی ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے اپنا ردعمل دیا۔

    انہوں نے نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزید تناؤ نہیں چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ذمہ دار ملک کی طرح برتاؤ کرتا رہے گا۔

    اس موقع پر انہوں نے پرسوں رات بھارتی طیاروں کی پاکستانی حدود میں دراندازی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کسی ملٹری تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا ۔

    یاد رہے کہ آج صبح پاکستانی ایئر فورس نے اپنی حدود میں آنے والے بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے تھے۔ ان میں سے ایک مقبوضہ کشمیر میں گرا جبکہ ایک پاکستان کی جانب آزاد کشمیر میں گرا۔ پاکستانی جانب گرنےو الے جہاز کے دونوں پائلٹ حراست میں لے لیے گئے ہیں۔

     آج بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے انتہائی مختصر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کی فاتحانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا اور بغیر سوال و جواب کے روانہ ہوگئے۔ رویش کمار نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان نے ایئر فورس نے ان کی تین ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ان کا ایک مگ 21 طیارہ تباہ ہوچکا ہے۔

    بھارتی وزارتِ خارجہ نے اپنے طیارے کے نقصان کا اعتراف کرلیا

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل آصف غفور نے اپنی پریس کانفرنس میں بھارت کے ایک پائلٹ کی ویڈیو پیش کی تھی جس میں وہ اپنا نام ابھینندن بتا رہا ہےاور ساتھ ہی ساتھ اپنا عہدہ اور سروس نمبر بھی بتارہا ہے۔

    دوسرے پائلٹ کے بارے میں پاک فوج کے ترجمان نے بتایا کہ وہ زخمی ہے اور اس کا سی ایم ایچ میں علاج کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی پائلٹس کے ساتھ بالکل ویسا ہی سلوک کیا جارہا ہے جیسا کہ کوئی مہذب قوم کرسکتی ہے۔

    آج صبح کے واقعے کے تناظر میں بھارتی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا تھا کہ ان کی ایئر فورس نے پاکستانی ایف 16 کو نشانہ بنایا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے اس بات کی نفی کی تھی اور بھارتی ترجمان نے بھی اپنی پریس بریفنگ میں اس نوعیت کا کوئی دعویٰ نہیں کیا۔

  • بھارتی جاسوس حامد انصاری نے رہائی کا کریڈٹ سشما سوراج کو دے دیا

    بھارتی جاسوس حامد انصاری نے رہائی کا کریڈٹ سشما سوراج کو دے دیا

    نئی دہلی: بھارتی میڈیا نے خبر دی ہے کہ پاکستان سے رہا ہونے والے بھارتی جاسوس حامد انصاری نے اپنی رہائی کا کریڈٹ وزیرِ خارجہ سشما سوراج کو دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل پاکستان سے رہا ہونے والے بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری نے وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے ملاقات کی، حامد انصاری نے رہائی کی وجہ بھارتی وزیرِ خارجہ کو قرار دیا۔

    [bs-quote quote=”ملاقات میں بھارتی جاسوس نے سشما سوراج کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بھارتی میڈیا”][/bs-quote]

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے ہونے والی ملاقات میں حامد انصاری نے وزیرِ خارجہ کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

    31 سالہ بھارتی جاسوس کو تین سال قبل ملٹری کورٹ نے سزا سنائی تھی جس کے بعد اسے پشاور کی سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا تھا، نہال انصاری کو ریاست مخالف سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ 7 فیس بک اکاؤنٹس اور 30 سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کردیا گیا


    سزا کی مدت پوری کرنے پر پاکستان نے بھارتی جاسوس کو رہا کرنے کے بعد گزشتہ روز واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا۔

  • کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    اسلام آباد: پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کے باوجود بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا، پاک فوج اور پاکستانی قیادت کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا.

    شاہ محمود قریشی کی دعوت کے باوجود پاکستان نہ آنے والی بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔ 

    واضح رہے کہ پاکستان نے سارک کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کومدعوکرنے کا اعلان کیا تھا۔


    کرتارپور راہداری خطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، آرمی چیف


    بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی جانب سے کرتار پورراہداری کھولنے کا کریڈٹ لینے کی بچگانہ کوشش بھی کی گئی، سشما سوراج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارت ایک عرصے سے یہ راہداری کھولنے کی پیش کش کر رہا تھا، پاکستان نے اب مثبت جواب دیا ہے.

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں کہا تھا کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، مدینہ جا کر جتنی خوشی ہمیں ملتی ہے، آج سکھوں کےچہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں.

  • کرتارپور بارڈر تقریب، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کا شرکت سے انکار

    کرتارپور بارڈر تقریب، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کا شرکت سے انکار

    نئی دہلی: بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو جوابی خط میں کہا کہ اقدام قابل ستائش ہے لیکن تقریب کا حصہ نہیں بن سکتا، امن کے بجائے کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    وزیراعلیٰ بھارتی پنجاب نے کہا کہ کشیدگی کا سلسلہ تھما تو گردوارہ کرتارپور صاحب پر حاضری دوں گا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے دعوت نامے پر شکر گزار ہوں، امید ہے پاکستانی وزیراعظم دونوں ملکوں کو امن کی راہ پر گامزن کریں گے۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو نوجوت سنگھ سدھو نے خط میں کہا کہ دورہ پاکستان کے لیے میری درخواست بھارتی وزارت خارجہ میں ہے، کرتارپور بارڈر کے سنگ بنیاد کی تقریب کے لیے دعوت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ امید ہے کرتارپور بارڈر کھلنے سے دلوں کی سرحدیں پھی کھلیں گی، امید ہے اس اقدام سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی وزیر خارجہ نے کرتارپور بارڈر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر پاکستان آنے سے معذرت کرلی تھی۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ میں‌ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج، پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کو 28 نومبر کو تقریب میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، ہمارا مثبت طرزعمل اور خلوص نیت پوری دنیا کے سامنے ہے.

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان اٹھائیس نومبر کو کرتارپوربارڈر کا افتتاح کریں گے۔

  • بھارتی وزیر خارجہ نے کرتارپور بارڈر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی

    بھارتی وزیر خارجہ نے کرتارپور بارڈر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے معذرت کرلی

    اسلام آباد:  بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر پاکستان آنے سے معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ نے شاہ محمودقریشی کی دعوت پر ان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مصروفیات کےباعث تقریب میں شرکت نہیں کرسکتیں۔

    اب بھارت کا دو رکنی وفدکرتارپوربارڈرکی افتتاحی تقریب میں شریک ہوگا، ہرسیمرات کوربادل، مسٹر ایچ ایس پوری بھارت کی طرف سے شرکت کریں گے۔ 

    قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹویٹ میں کرتار پور  بارڈر کے سنگ بنیاد کی تقریب میں سشما سوراج کو شرکت کی دعوت دی تھی.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ میں‌ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج، پنجاب کے وزیر اعلیٰ ارمیندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کو 28 نومبر کو تقریب میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،  ہمارا مثبت طرزعمل اور خلوص نیت پوری دنیا کے سامنے ہے.

    مزید پڑھیں: کرتارپوربارڈر پاکستان اور بھارت کے عوام کے درمیان پل کا کام کرے گا، بھارتی وزیراعظم

    یاد رہے کہ پاکستان کے  مثبت اقدام نے بھارت کو بھی کرتارپوربارڈرکھولنے پر مجبورکردیا، نئی دہلی میں تقریب سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس ضمن میں کہا تھا کہ کرتارپورپاکستان اور بھارت کے عوام کو جوڑے گا اور عوامی رابطے بہتر مستقبل کی طرف لے جائیں گے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان اٹھائیس نومبر کو کرتارپوربارڈر کا افتتاح کریں گے، نوجوت سدھووزیراعظم کی دعوت پرکرتارپوربورڈ کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

  • بھارتی وزیرِ خارجہ کی ہرزہ سرائی، وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کا ذمے دار پاکستان کو قرار دے دیا

    بھارتی وزیرِ خارجہ کی ہرزہ سرائی، وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کا ذمے دار پاکستان کو قرار دے دیا

    نیویارک: بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے حسبِ روایت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستان کے خلاف زہر اُگلا۔

    تفصیلات کے مطابق جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی وزیرِ خارجہ پاکستان کے خلاف زہر اگلنے لگیں، سُشما سوراج نے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کی ذمہ داری بھی پاکستان پر ڈال دی۔

    اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے سشما سوراج نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ناکامی کا ذمہ دار بھی پاکستان کو قرار دے دیا۔

    دوسری طرف اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر بھارت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے خالصتان کے قیام اور بھارت کی مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں بھارت کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین میں سکھ برادری اور کشمیری شامل تھے، مظاہرین نے بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سارک ممالک کی ترقی میں بھارت بڑی رکاوٹ ہے، شاہ محمود قریشی


    بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے، یہ احتجاج جنر ل اسمبلی میں بھارتی وزیرِ خارجہ کے خطاب کے موقع پر کیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی خاتون وزیرِ خارجہ نے سفارتی آداب کے منافی طرزِ عمل کا بھی مظاہرہ کیا تھا، جب انھوں نے سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے مختصر خطاب کیا اور کانفرنس سے چلی گئیں۔

    دوسری طرف سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت سارک ممالک کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔