Tag: سعدیہ کے والد

  • میری بیٹی مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے لیکن۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! والد کی فریاد

    میری بیٹی مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے لیکن۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔!! والد کی فریاد

    گزشتہ سے پیوستہ :

    سعدیہ کے والد نے کیا بتایا؟

    سعدیہ کے والد نے ٹیم سرعام کو بتایا کہ میری بیٹی مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، جب وہ پیدا ہوئی تو 9 کے بجائے 7 ماہ کے حمل سے ہوئی اور ایسے بچے پیدائشی طور پر ہی کمزور ہوتے ہیں، اس کی والدہ بھی شوگر کی مریضہ تھیں۔ میں نے سعدیہ کے نام پر کچھ جائیداد بھی کر رکھی ہے تاکہ میرے مرنے کے بعد اس کو کوئی پریشانی نہ ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ مجھے اس کی ذہنی حالت کا اس وقت اندازہ ہوا جب سعدیہ کے اسکول پرنسپل نے مجھے بلا کر بتایا تھا کہ یہ بچی بہت ذہین اور لائق ہے لیکن یہ ذہنی طور پر بہت زیادہ ڈسٹرب ہے اسے ہوسکے تو کسی ماہر نفسیات کو دکھائیں اور فوری طور پر اسے اس کی سگی خالہ یا پھوپھو کے پاس بھیج دیں۔

    سعدیہ کے والد نے اس پر ہونے والے تشدد کی نفی کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے میرے سامنے اپنا ہاتھ پنکھے کے اندر دیا تھا میں اس کی ذہنی حالت کی وجہ سے اتنا زیادہ پریشان ہوں کہ اب تھک چکا ہوں۔ لیکن میری خواہش کہ میری بیٹی میری زندگی میں ہی ذہنی طور پر مکمل صحت مند ہوجائے۔

    ٹیم سر عام نے محسوس کیا کہ سعدیہ اور اس کے والد کی باتوں میں 80 فیصد مماثلت ہے، لیکن بحیثیت ناظر آپ بھی اس بات کا جواب دیں کہ اس تمام صورتحال میں قصور کس کا ہے؟ سعدیہ کا اس کے والد کا اس کی سوتیلی والدہ کا یا یہ معاشرہ ہی ان تمام تر حالات کا ذمہ دار ہے۔