Tag: سعدی ٹاون

  • کراچی، سعدی گارڈن کے ڈوبنے کا خدشہ

    کراچی، سعدی گارڈن کے ڈوبنے کا خدشہ

    کراچی: سعدی ٹاؤن کے علاقہ سعدی گارڈن کے برساتی نالے پانی سے بھرجانے کے باعث بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے،پانی کا بہاؤ اتنا زیادہ ہے کہ سعدی گارڈن کے ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعدی ٹاؤن کے علاقے سعدی گارڈن کے ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہو چلا ہے، سعدی گارڈن کے نالے کا پانی باہر نکل کرگھروں میں داخل ہو گیا ہے،پانی کا بہاؤ لمحہ بہ لمحہ تیز ہوتا جارہا ہے جس سے اہل علاقہ شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق بارش تھم چکی مگر پانی رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے کچھ سمجھ نہیں آتا کہ پانی کہاں سے آرہا ہے، یوں لگتا ہے کہ جیسے حب ڈیم میں شگاف پڑ گیا ہے اور برساتی نالوں کے ذرعے پانی علاقے میں داخل ہو رہا ہے، علاقہ مکینوں نے انتظامیہ کی نااہلی کا شکوہ کیا۔

    دوسری جانب گڈاپ ٹاؤن کی کچی آبادیوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع کر دی گئی ہے،اس حوالے سے پولیس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ گذاپ بیس پر حب ڈیم میں شگاف پڑنے کی اطلاع ملی جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے شہباز گوٹھ اور دوسری کچی آبادیوں کو خالی کروانے کا حکم ملا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کی کی حفاظت کے لیے علاقہ کو خالی کرایا جا رہا ہے۔

    سعدی ٹاؤن کے پانی میں ڈوبنے کے خدشے کی اطلاع ملتے ہی کمشنے کراچی اعجاز خان سعدی ٹاؤن پہنچ گئے،انہوں نے امدادی کاموں کا جائزہ لیا اور موقع پر ہی متعلقہ عملے کو ہدایات جاری کیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمشنر کراچی اعجاز خان نے بتایا کہ سعدی ٹاؤن میں آنے والا پانی بارش کا پانی ہے،برساتی نالے کے پانی کا مسئلہ اُٹھا کر خوف پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے،یہ برسوں کے مسائل ہیں جنہیں ایک رات میں حل نہیں کیا جاسکتا۔

    ایک صحافیوں کی جانب سے حب ڈیم میں شگاف پڑنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کمشنر کراچی اعجاز خان کا کہنا تھا کہ حب ڈیم میں شگاف پڑنے کی مجھے اطلاع نہیں ہے، اگر پولیس کو اس بات کا علم تھاتو مجھے اطلاع دینی چاہیے تھی۔

  • کراچی پولیس مقابلہ: حکیم اللہ محسود کا ساتھی سمیت 6 دہشت گرد ہلاک

    کراچی پولیس مقابلہ: حکیم اللہ محسود کا ساتھی سمیت 6 دہشت گرد ہلاک

    کراچی:شہرقائد کے علاقے سعدی ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں حکیم اللہ محسودکےساتھی احمد سمیت چھ دہشت گردمارے گئے

    ایس ایس پی ملیر راو انوار کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظٰم سے ہے اور ان میں کالعدم تنظٰم کاکمانڈر بھی شامل ہے۔ایس ایس پی نے واضح کیا کہ دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد بر آمد ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ علاقہ ابھی کلیئر نہیں ہوا اور ابھی وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے کو شش کی جا رہی ہے کہ علاقہ جلد کلیئر ہوجائے ۔

    ایس ایس پی راؤ انوار نے بتایا کہ ایک دہشتگرد حکیم اللہ محسودکا قریبی ساتھی ہے،ڈرون حملے میں زخمی دہشت گرد کراچی میں چھپا ہوا تھا۔