Tag: سعد رفیق

  • سعد رفیق نے اپنی ہی حکومت کے فیصلے کے خلاف بیان دے دیا

    سعد رفیق نے اپنی ہی حکومت کے فیصلے کے خلاف بیان دے دیا

    اسلام آباد: خواجہ سعد رفیق نے اپنی ہی حکومت کے فیصلے کے خلاف بیان داغ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف بیان دیا ہے، انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وزارت ایوی ایشن ختم کر کے اسے وزارت دفاع میں ضم کرانا نامناسب فیصلہ ہے، جس پر افسوس ہوا۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ایوی ایشن وزارت کے خاتمے کے اقدام سے ایوی ایشن انڈسٹری کو نقصان ہوگا، انھوں نے لکھا کہ ن لیگ کے انتخابی منشور میں ریلویز اور ایوی ایشن کو ملا کر وزارت ٹرانسپورٹ بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

    ٹوئٹ میں سعد رفیق نے لکھا کہ اگر رائٹ سائزنگ ہی کرنا تھی تو ریلویز، ایوی ایشن اور پورٹ اینڈ شپنگ کو ملا کر وزارت ٹرانسپورٹ بنائی جا سکتی تھی۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایوی ایشن کو وزارت دفاع میں شامل کرنے سے ایوی ایشن انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا۔

  • مجھے جیل میں قمر باجوہ نے ڈالا اس کا تو نام ہی نہیں لیا جاتا: سعد رفیق

    مجھے جیل میں قمر باجوہ نے ڈالا اس کا تو نام ہی نہیں لیا جاتا: سعد رفیق

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مجھے بانی پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ باجوہ اور ثاقب نثار نے جیل میں ڈالا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں ’بحرانوں میں گھرا پاکستان، اصلاح احوال کیسے ہو‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریمورٹ کنٹرولڈ جمہوریت سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اختلاف نہیں، انہوں نے مجھے جیل میں نہیں ڈالا تھا، مجھے بانی پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ باجوہ اور ثاقب نثار نے جیل میں ڈالا تھا اس کا تو نام لیا ہی نہیں جاتا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی والے دوست کہتے ہیں آپ ہمارے حق میں بات نہیں کرتے میں انہیں کہتا ہوں ہم پی ٹی آئی کے حق میں بات کرنے کو تیار ہیں مگر آپ غلطی تو مانیں، حکومت پی ٹی آئی مذاکرات سے قوم کو توقعات بن رہی ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں، ان کی دلچسپی پاکستان کا اٹامک اور میزائل پروگرام ہے، آپ کے گرد گھیرا ڈالا جارہا ہے، آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ہم بلوچستان کے حالات پر پریشان ہیں، بلوچستان سے ہمیں لاشوں کے تحفے نہ بھیجیں، پارا چنار میں خون بہہ رہا ہے تو ہمیں درد اٹھے گا، مسئلے کو حل کرنے کا طریقہ صرف طاقت نہیں، سیاست کا مقابلہ سیاسی  طریقے سے ہی کیا جاسکتا ہے غیر سیاسی طریقے سے نہیں، سیاست میں کوئی کسی کو دفن نہیں کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سب کچھ گڈ مڈ ہوگیا ہے، اسٹیک ہولڈر اکٹھے ہوں کہ ملک کو دوبارہ ٹریک پر کیسے لانا ہے، حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کامیاب ہونا چاہئیں، مولانا فضل الرحمان، حافظ نعیم الرحمان، ڈاکٹر مالک بلوچ، شاہد خاقان عباسی، چوہدری نثار جیسے لوگ سرجوڑ کر بیٹھیں اور اس مصیبت سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں۔

    سعد رفیق نے کہا کہ سالوں سے بات کررہے ہیں لیکن بحران ختم ہی نہیں ہورہے، خواجہ آصف، راناثنااللہ نے بھی جیلیں کاٹی ہیں، یہاں جو آتا ہے وہ کہتا ہے ملک میری مرضی سے چلے گا، ملک لوگوں کی مرضی سے چلتا ہے اگر لوگوں کی مرضی سے نہیں چلے گا تو کیسے چلے گا، ہم نے سارے دور دیکھ لیے، سب کو دیکھ لیا کسی کا پردہ باقی نہیں رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ سیاستدان ہی رگڑا کھاتا رہے، آج جہاں کھڑے ہیں اس کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی، ثاقب نثار اور قمر باجوہ ہیں، 2008 اور 2013 کا الیکشن ٹھیک ہوا لیکن 2018 کا الیکشن خراب کردیا گیا اب توقع ہے مذاکرات میں سنجیدگی ہوگی اور کوئی نہ کوئی راستہ نکلے گا۔

    سعد رفیق نے کہا کہ کون وزیراعظم بنے گا اور کون نہیں یہ چھوٹی چیزیں ہیں، ریاست اس سے بڑی ہے، بلوچستان کے حالات پر بات فکر مندی کی ہے، ہم بلوچستان کے عوام سے لاتعلق نہیں، ہمیں تشویش ہے لیکن جو کچھ بھی بلوچستان میں ہوا اس کا ذمہ دار پنجاب نہیں ہے، ہر الزام پنجاب پر دھرنا نہیں چاہیے۔

  • ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں: سعد رفیق

    ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں: سعد رفیق

    لاہور: پاکستان مسلم ن کے رہنما سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہماری جماعت ن لیگ کو مرکز میں حکومت نہیں لینا چاہیئے، ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم ن کے رہنما اور سابق وفاقی ویزر سعد رفیق نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کو بیرون ملک سے کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، نفرت اور تلخی کے ماحول میں انتخابات کو سب کیسے تسلیم کریں گے ؟۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا اگر پنجاب میں ن لیگ جیتی تو کیا کے پی کے، سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی نہیں ہوئی،  کمشنر راولپنڈی کی سمجھ نہیں آئی وہ کیا کہہ رہے ہیں، کمشنر کا انتخابی عمل میں کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت ن لیگ کو مرکز میں حکومت نہیں لینا چاہیئے، فیصلے جلد لینا چاہیئے بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے، آئی ایم ایف سامنے کھڑی ہے، دہشت گردی کا عفریت سر اٹھا رہی ہے، سیاسی جماعتوں کا امتحان ہے دعا کرتا ہوں سب سرخرو ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات میں ایسی بات بھی کرتا ہوں کہ پارٹی کے لوگوں کو بھی پسند نہیں آتی، ان شااللہ الیکشن ہوتے رہے ہیں اور ہوتے رہیں گے، نظریے کا تعلق ہار اور جیت سے نہیں، لوگ ہار کر بھی جیتے ہیں اور جیت کربھی ہارے ہیں، میرے حلقے کو توڑا گیا اس کیلئے عدالتوں اور الیکشن کمیشن بھی گیا ہوں۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ہماری جماعت کو چاہیے جہاں اصلاح کی ضرورت ہے اصلاح کریں، میں دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے اپنی اصلاح کرتا ہوں، ہم بانی پی ٹی آئی اور ان کے سہولت کاروں کی زہریلی مہم کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کی کوئی بھی شکل ہو قبول نہیں کرینگے، ہم جیتے یا ہارے مگر ہم اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے، ہم نفرت کی سیاست نہیں کرینگے، حکومت بنتی ہے یا نہیں مگر آپ سب پی ٹی آئی کے کارکن سے شفقت سے پیش آئیں گے۔

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر روز گالیاں نکالی جارہی ہیں، بدقسمتی سے ہر جماعت کے حامی سمجھتے ہیں جو زیادہ گالیاں دے گا وہ درست ہے، مکالمہ نہیں کرینگے محاذ آرائی جاری رہی کو بیرونی دشمن فائدہ اٹھائیں گے اور اٹھارہے ہیں، آج جو ملک میں کھیل کھیلا جارہاہے اس کےتانے بانے بیرونی دنیا سے ملتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج کل کہا جارہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، جو دھاندلی کے الزامات لگارہے ہیں ان سے چند سوالات پوچھتا ہوں، 2018 میں بانی پی ٹی آئی کو جتوانے اور نوازشریف کا مینڈیٹ چھیننے کے وقت سب کہاں تھے، دھاندلی کا الزام لگانے والے پہلے یہ بتائیں 2018 میں الیکشن دھاندلی زدہ تھا یا نہیں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پراجیکٹ کے ذریعے نفرت کی سیاست کو پروان چڑھایا گیا، میں نے  کہا تھا وزیر اعظم اور وزرا کے عہدے لیکر پھریں گے مگر کوئی نہیں لے گا آج وہ وقت آگیا۔

    سعدرفیق نے مزید کہا کہ الیکشن گزر چکا ہے اب جس کی حکومت بنے گی وہ سب کی حکومت بنے گی، مرکز میں بحرانی کیفیت ہے جسے دور کیا جاسکتا ہے، میرا ذاتی مؤقف ہے کہ ہماری جماعت ن لیگ مرکز میں حکومت نہ بنائے، اپنا مؤقف پارٹی کے اندر اور آپ کے سامنے بھی رکھ چکا ہوں مگر فیصلہ پارٹی کا ہوتاہے۔

  • ن لیگی رہنما کی پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی  کو مل کر حکومت  بنانے کی دعوت

    ن لیگی رہنما کی پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کو مل کر حکومت بنانے کی دعوت

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد اراکین کو پیپلزپارٹی کیساتھ ملکر حکومت بنانے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں کسی کو اکثریت حاصل نہیں، حکومت کی تشکیل ہماری نہیں تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔

    ،سعدفیق نے دعوت دی کہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد اراکین پہل کریں اور پیپلزپارٹی کیساتھ ملکرمرکزی حکومت بنالیں، مبارکباد دیں گے، ہمیں کانٹوں کا تاج اپنے سر سجانے کا شوق نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نون لیگ کے رہنماؤں نے قیادت کو وفاقی حکومت نہ لینے کا مشورہ دیا تھا، ذرائع کا بتانا تھا کہ جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطح اجلاس مین لیگی رہنماؤں نے نواز شریف سے کہا کہ وفاق میں حکومت نہ بنائیں، پیپلزپارٹی قدم قدم پربلیک میل کرے گی۔

    ارکان نے خدشات کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی سامنے بھی نہیں آناچاہتی اورفائدے بھی لینا چاہتی ہے، پیپلزپارٹی مکمل ساتھ دے تو حکومت لینے میں حرج نہیں۔

    شہباز شریف خاموشی سے شرکا کے مشورے سنتے رہے، جس کے بعد ن لیگ نے وفاقی حکومت لینے یا نہ لینے پر مشاورت وسیع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • چین کو منانے میں کامیابی حاصل کر لی: سعد رفیق

    چین کو منانے میں کامیابی حاصل کر لی: سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایم ایل ون کے لئے چین کو منانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ 

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ایم ایل ون کے لئے احسن قبال کی زیر قیادت وفد چین گیا، ایم ایل ون کے لئے چین کو منانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ گذشتہ حکو مت نے ایم ایل ون پر کو ئی کام نہیں کیا، حکو مت آتی جاتی رہتی ہیں ریاستی کاموں کو نہیں رکنا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون کی لاگت ساڑھے 6 سے 10 ارب ڈالر پر چلی گئی ہے، گزشتہ حکو مت کی عد م توجہ کی وجہ سے ایم ایل ون کی لاگت بڑھی ہے۔

    سعدرفیق کا کہنا تھا کہ موہنجو دڑو ایکسپر یس بحال کر دی گئی ہے، ٹرین 10 بوگیوں پر مشتمل ہو گی، 870 مسافر سفر کر سکیں گے۔

    وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال شدید بارشوں سے ریلوے ڈھانچہ بری طر ح متاثر ہوا، ر یلوے ٹریک بھی بارشوں سے بر ی طر ح متا ثر ہوا تھا، ریلوے افسران اور ملازمین نے دن رات کام کر کےٹریک بحال کیے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب اور دہشت گردی سے پل اور پشتے تباہ ہو ئے، سبی، ہر نائی سیکشن پر مسافر اور کوئلےکی ٹرین چلارہے ہیں، ان سیکشن میں روڈ نیٹ ورک نہ ہو نے کے برابر ہے۔

  • کسی کو مائنس نہیں کیا جاسکتا، سیاسی استحکام کیلئے سب سے بات کرنی ہوگی ، سعد رفیق

    کسی کو مائنس نہیں کیا جاسکتا، سیاسی استحکام کیلئے سب سے بات کرنی ہوگی ، سعد رفیق

    لاہور : وفاقی وزیر سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کسی کو مائنس نہیں کیا جاسکتا، سیاسی استحکام کیلئے سب سے بات کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلوے سپریم کورٹ آف پاکستان کی شکر گزار ہے، ریلوے لائف لائن ہے، چیف جسٹس کےیہ اہم ریمارکس ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ میں اپنا مناسب جواب جمع کروائیں گے، ریلوے کی جگہ موجود ہے،اس کےمناسب استعمال کی ضرورت ہے، ریلوے جگہ کےاستعمال سےہم اپنے اخراجات نکال سکتے ہیں، ریلوے کو ریاستی اداروں اور عدلیہ کا ساتھ مل جائے تو کامیاب ہوں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بھٹو کو قبر میں اتار دیا گیا مگر وہ مائنس نہیں ہوسکتا، مائنس کوئی بھی نہیں ہوسکتا، مائنس انسان اپنے کرتوتوں سے ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ڈیفالٹ سے بچانا ہے، اگرہم نہ حکومت سنبھالتے تو ملک میں تباہی آنی تھی۔

    سعد رفیق نے کہا کہ نظام عدل کی سپورٹ اداروں کو مل جائے تو ترقی کی رفتار دگنی ہوگی، ملک میں سیاسی استحکام کی ذمہ داری تمام فریقوں پر ہے۔

    ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ سیلاب کے دوران کیا کے پی اور پنجاب حکومت نے وفاق سے تعاون کیا؟ سیاسی استحکام کیلئے ایک دوسرے سے بات چیت کرنی ہی پڑے گی، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں، عدلیہ اور دیگراسٹیک ہولڈرز کو بھی ایک نکتے پر آنا ہوگا، وفاقی حکومت سیاسی استحکام اکیلے نہیں لاسکتی، صوبائی حکومتیں بھی تعاون کریں۔

  • کسی بھی ایئرپورٹ کو نہیں بیچا جا رہا ہے ، صرف افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، سعد رفیق

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سعد رفیق نے واضح کیا کہ کسی بھی ایئرپورٹ کو نہیں بیچا جا رہا ہے ، صرف افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ، تینوں ایئرپورٹس کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سعدرفیق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایئرپورٹ کی نجکاری نہیں ہورہی، صرف افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، ملک کے تین ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کیا گیا ہے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کسی بھی ایئرپورٹ کو نہیں بیچا جا رہا ہے، اپنے ائیرپورٹس کو جرمنی، لندن، یورپ ،برازیل ، دہلی کی طرز پر آؤٹ سورس کریں گے ، اس سلسلے میں قطر  ، یو اے ای سمیت سارے آپریٹرز کو بلا رہے ہیں، اپنے ایئرپورٹس کو بہترین بڈ پر آؤٹ سورس کریں گے تو غیرملکی سرمایہ کاری براہ راست ملک میں آئے گی۔

    قومی ایئرلاین کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے مدتوں بیمار لیکن قابل اصلاح ادارہ ہے، پی آئی اےکودرست کرنے کیلئے لمبا وقت نہیں چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپ اور یو کےمیں پروازیں چاہتے ہیں، روٹس کھلیں گے تو ٹکٹس نیچے لائیں گے، 15 ائیرپورٹس کے بعد روٹ کھل جائیں تو مسافروں کوسہولت میسر ہوگی۔

    جہازوں میں فوڈ کوالٹی سے متعلق سعد رفیق نے کہا کہ فوڈ کوالٹی کو بہترین کیا،لاہور، کراچی ،راولپنڈی سے بھی کوالٹی کو بہتر کیا، ہمارے پاس 14 اے تھری ٹی 20 ہیں اور  7طیاروں کے حالت بہتر ہو گئی جبکہ 12 ٹریل 7 اور 10 ٹریل سیون فلائی کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ لاہور اور اسلام آباد کے طیاروں کو سب سے پہلے بہتر کریں گے، بزنس و اکانومی کلاس کی حالت میں بہتری لائیں گے اور پی آئی اے کی برینڈ نگ کرکے 48 کروڑ تک لے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پی آئی اے سٹاف کا رویہ پہلے سے بہتر ہوا ہے، ایمریٹس کے ساتھ جوائنٹ ونچر کرنا چاہتے ہیں۔

  • ’وفاق کے ساتھ ایم کیو ایم کا کوئی مسئلہ نہیں‘

    اسلام آباد: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ایم کیو ایم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم میں لوکل باڈیز ایکٹ پر دو موقف ہیں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حرکتیں ایسی نہیں کہ الیکشن وقت سے پہلے ہوں بس دعا کریں کہ الیکشن ہوجائیں۔

    سعد رفیق نے کہا کہ چار حکومتیں لے کر بھی عمران خان کو سکون نہیں ہے، ملک میں انتخابات تب ہی ممکن ہیں جب معیشت چلے گی۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ دکانیں جلد بند کرنے کا کہا ہے لیکن پنجاب، کے پی والے عمل ہی نہیں کررہے، کے پی، پنجاب حکومتوں کی کیا کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔

  • ‘کسی کی نااہلی یا گرفتاری پر شادیانے بجانا نامعقول کام ہے’

    ‘کسی کی نااہلی یا گرفتاری پر شادیانے بجانا نامعقول کام ہے’

    اسلام آباد : وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کسی کی نااہلی یاگرفتاری پرشادیانے بجانا نامعقول کام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان کی نااہلی کے فیصلے پر اپنے بیان میں کہا کہ کسی کی نااہلی یاگرفتاری پرشادیانے بجانا نامعقول کام ہے، عمران کی نااہلی پر افسوس ہے مگر مخالفین کو پھانسنے کے جال انہی نے بُنے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہرغلط کام عمران نے خود کیا ،کرایا اوراس کا گند دوسروں پراچھالا، اقتدار کیلئے بنائے گئے بیانیے کے مکروہ کھیل کے بینیفشری عمران نیازی ہی تھے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نےتوشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دیتے ہوئے فوجداری کارروائی کا بھی حکم دیا۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نااہلی آرٹیکل تریسٹھ ون پی کے تحت ہوئی ، وہ صرف موجودہ اسمبلی کی مدت تک نااہل رہیں گے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے جان بوجھ کرجھوٹی اسٹیٹمنٹ اور ڈکلیریشن جمع کرائی،توشہ خانے سے حاصل تحفے اثاثوں میں ظاہر نہ کئے الیکشن ایکٹ کے تحت کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے۔

  • اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی، کرسیاں مجھے لگوانی پڑیں: خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی، کرسیاں مجھے لگوانی پڑیں: خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی، کرسیاں بھی مجھے لگوانی پڑیں۔ انہوں نے ایئر پورٹس پر سہولیات کے فقدان کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایئر پورٹس پر سہولیات کے فقدان کا اعتراف کرلیا۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بدقسمتی یہ ہے آج بھی کوئی ایئرپورٹ بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں، ہمارے کچھ ملازمین بہت کام کرتے ہیں اور کچھ کوئی کام کرنے کے لیے تیار نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتیں کسی کی بھی ہوں یہ قومی اثاثے پاکستان کے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی، کرسیاں بھی مجھے لگوانی پڑیں۔

    انہوں نے سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں میں سیاسی بھرتیاں بند کی جائیں، سیاسی بھرتیاں بند کرنے پر بہترین نتائج سامنے آئیں گے، کام نہ کرنے والے خود بخود فلٹر ہوجائیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 41 میں سے 11 ایئرپورٹس بند پڑے ہیں، 30 ایئرپورٹس آپریٹڈ ہیں ان میں سے بھی کچھ کام کے نہیں، سیاسی بنیادوں پر ائیر پورٹس بنائے گئے، سیاسی بنیاد پر بنائے گئے ایئر پورٹس پر بڑی سرمایہ کاری کی گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لاہور پشاور اور دیگر شہروں کے لیے چھوٹے طیارے لانے کا منصوبہ ہے، ڈیرہ غازی خان اور سکھر ایئرپورٹ دونوں انٹرنیشنل ائیرپورٹ بننے جا رہے ہیں۔