Tag: سعودیہ عرب

  • سعودیہ عرب کا ذاکر نائیک کو شہریت دینے کا اعلان

    سعودیہ عرب کا ذاکر نائیک کو شہریت دینے کا اعلان

    ریاض : بھارت سے تعلق رکھنے والے معروف اسلامی اسکالر ذاکر نائیک کو سعودیہ عرب نے سعودی شہریت دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تقابل ادیان کے لیے مشہور ذاکرنائیک دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مقدمات میں بھارت کو مطلوب تھے اور ان کی گرفتاری کے لیے مودی حکومت نے انٹر پول سے بھی رجوع کیا ہے۔

    دوسری جانب سعودیہ عرب نے ذاکر نائیک کو سعودی شہریت دینے کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ذاکر نائیک سعودیہ عرب میں قیام کرسکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق سعودی شہریت دلوانے کے لیے کنگ سلیمان نے کلیدی کردار ادا کیا، خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودیہ عرب کا اقدام ذاکر نائیک کو گرفتاری سے بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ذاکرنائیک پر الزام ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف کرادار ادا کرنے کیا اور اپنے بیانات اور خطبات کے ذریعے نوجوانوں کو ورغلایا اور دہشت گردی کے واقعات میں سہولت کار بنے۔

    ذاکر نائیک کو منی لانڈرنگ کے مقدمات کا بھی سامنا ہے جب کہ ڈھاکا میں بین الاقوامی ہوٹل پر حملہ کر کے غیرملکیوں کو قتل کرنے الزام میں گرفتار انتہا پسند بھی ذاکر نائیک کے متعقد تھے۔

    اکیاون سالہ ذاکر نائیک ممبئی میں پیدا ہوئے اور ایم بی بی ایس کی ڈگری رکھتے ہیں تاہم انہوں نے طب کے شعبے کو خیرباد کہہ کر 1991 میں دعوت و تبلیغ کا آغاز کیا۔

    وہ تقابل ادیان کے میدان کے ماہرعالم ہیں اور انہیں قرآن، بائبل ، زبور، انجیل سمیت آسمانی کتابوں اور صحیفوں کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کی کتابوں کے حوالے جات ازبر ہیں جنہیں وہ دعوت و تبلیغ کے دوران استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے بھارت میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کی جس کا بنیادی مقصد اسلام سے متعلق پھیلی غلط فہمیوں کا تدارک کرنا اور اسلام کے اصل چہرے سے دنیا کو روشناس کراناہے۔

    اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اسلام پراٹھائے جانے والے سوالوں کے جوابات مذہب. قفہ، منطق اور فلسفے کے تحت تیار کرتی ہے جس کے لیے تمام تر جدید سہولیات زیر استعمال لائی جاتی ہیں۔

    دنیا بھر سے لوگ اسلام سے متعلق آگہی حاصل کرنے کےلیے آئی آر ایف سے رجوع کرتے ہیں جن میں وہ مسائل بھی شامل ہیں جو جدیدیت سے تعلق رکھتے ہیں۔

    ذاکر نائیک اور ان کی ٹیم نے پہلے مکمل اسلامی چینل کی بنیاد رکھی جو انگریزی، اردو سمیت دیگر مقامی زبانوں میں نشریات جاری رکھے ہوئے ہے جس سے 100 ملین سے زائد لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔

    ذاکر نائیک اسلام میں عورتوں کے حقوق کے داعی ہیں اور بین الاقوامی سطح ایک بحث و مباحثے میں ثابت کر چکے ہیں کہ اسلام میں عورتوں کو حاصل حقوق کسی دوسرے مذہب سے زیادہ ہیں۔

    تھری پیس سوٹ میں ملبوس باریش ذاکر نائیک کو اپنے لباس کی وجہ سے کافی تنقید کا بھی سامنا رہا جس کا انہوں نے ہر سطح پر دفع بھی کیا اور شریعی توجیہ بھی پیش کی۔

    وہ موسیقی کو شراب جیسا ہی زہریلا سمجھتے ہیں اور اسے روح کی پراگندگی جانتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ موسیقی کردار پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    وہ رقص کو معاشرے کے لیے تباہ کن ثابت کرتے ہیں اور اسے اسلامی اقدار و ثقافت کے منافی قراردیتے ہیں اوردیگر علمائے اکرام کی نسبت سخت موقف رکھتے ہیں۔

    وہ اپنے اندازوبیان میں معروف اسلامی اسکالر احمد دیدات سے متاثر لگتے ہیں اور ان ہی کی طرز اپنائے ہوئے ہے جسے قبول سند عام ملی۔

    گیارہ سمتبر 2001 کے واقعے کے بعد اسامہ بن لادن کو مجرم قرار دیئے جانے پر ان کے موقف کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اسی حوالے دہشت گردی کی تعریف کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  • سعودیہ میں شہریوں کو 10 لاکھ مکانات اور قرضے  دینے کا اعلان

    سعودیہ میں شہریوں کو 10 لاکھ مکانات اور قرضے دینے کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ حکومت ترقیاتی فنڈ کے ذریعے عوام کو 10 لاکھ مکانات فراہم کرے گی جبکہ کم آمدنی والے افراد کو قرضے بھی دیے جائیں گے۔

    عرب میڈیا (العربیہ اور سعودی ٹی وی ) سے گفتگو کرتے ہوئے نائب ولی عہد نے کہا کہ حکومت نرم شرائط کے تحت قرضے یا رئیل اسٹیٹ ترقیاتی فنڈ کے ذریعے شہریوں کو دس لاکھ سے زیادہ مکانات خود تعمیر کر کے فراہم کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مکانوں کی تعمیر کا  منصوبہ کونسل برائے اقتصادی امور اور ترقی کے اہداف کے پروگرامز میں شامل ہے جس کی ابتداء 2017 کے آخر میں شروع کردی جائے گی۔

    پڑھیں: غیرملکی تارکین کو شاپنگ مالز میں نوکریاں نہ دی جائیں، سعودی حکومت

    شہزادہ سلمان نے کہا کہ سعودی حکومت کا ان منصوبوں کو متعارف کروانے کا مقصد 2030 تک معیشت کو مستحکم رکھنا ہے تاکہ ملک میں ترقی کی نئی راہیں ہموار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی منظوری 2016 میں وزارتی کونسل کی جانب سے دی گئی تھی۔

    سعودی نائب ولی عہد نے کہا کہ کہ سعودی ویژن 2030ء پر مختلف اوقات میں اور مختلف پروگراموں کے ذریعے عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس منصوبے سے ملک میں بے روزگاری کی شرح میں سات فی صد تک کمی کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: مقامی شہریوں‌ و کمپنیوں‌ کا انکم ٹیکس معاف کرنے کا اعلان

    سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر شہزادہ سلمان نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے شہری بہت پریشان ہیں تاہم حکومت کی جانب سے انہیں امداد مہیا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ حکومت علاج و معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

  • غیر سعودی ملازمین کی جگہ مقامی افراد بھرتی کرنے کا فیصلہ

    غیر سعودی ملازمین کی جگہ مقامی افراد بھرتی کرنے کا فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب نے نئے قوانین کے تحت غیر سعودی ملازمین کی جگہ مقامی شہریوں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے فیصلہ کیا ہے کہ 2020 تک بے روزگاری کی شرح 12.1 سے 9 فی صد تک کیا جائے گا جس کے لیے اٹھائے گئے سخت اقدامات سے غیر ملکی ملازمین کا روزگار خطرے میں پڑ جائے گا۔

    سعودی حکومت نے اپنے ملک میں موجود بین الاقوامی اور ملکی کمپنیوں کو پابند کیا ہے کہ وہ مقامی افراد کی مخصوص تعداد کو بہ طور ملازم ضرور رکھیں بصورت دیگر قانونی چارہ جوئی بھی کی جا سکتی ہے۔

    اس قانون کے بعد سعودیہ میں موجود بین الاقوامی کمپنیاں شش و پنج میں مبتلا ہوگئی ہیں کیوں کہ غیر ملکی ملازم کم اجرت میں دستیاب ہوجاتے ہیں اور ان سے ہر طرح کا کام لیا جا سکتا ہے جب کہ سعودی ملازم قدرے مہنگا پڑے گا۔

    قبل ازیں 2011 میں بھی سعودی عرب کے وزارت محنت نے ایک پروگرام  نتاقت متعارف کروایا تھا جس کے تحت جن کمپنیوں میں مقامی سعودی ملازمین کی تعداد زیادہ تھی انہیں سہولیات دی گئیں جب کہ جن کمپنیوں میں غیر ملکی زیادہ تھے انہیں سزاؤں کا سامان رہا تھا۔

    تعمیراتی کمپنیاں سو فیصد سعودی افسران ہائر کریں

    اس قانون کے تحت جن تعمیراتی کمپنیوں میں ملازمین کی تعداد 500 سے 2999 تک ہے ان پر لازم ہے کہ وہ 100 فیصد سعودی افسران کو ہائر کریں۔

    سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اس پالیسی کے میں محض تعمیراتی شعبہ کو ہی پابند نہیں کیا گیا بلکہ 60 سے زائد دیگر شعبہ جات ہیں جن میں یہی قانون لاگو ہوگا۔

    یہ سخت قانون وزری محنت علی بن نصر الغافث کی منظوری کے بعد لاگو کیا گیا ہے جو سعودی حکومت کی مالی صورت حال کی زبوں حالی کی جانب اشارہ کرتی نظر آتی ہے۔

  • پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے پی آئی اے تاحال دفتر خارجہ کا منتظر

    پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے پی آئی اے تاحال دفتر خارجہ کا منتظر

    کراچی: سعودی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانی باشندوں کو واپس لانے کے لیے پی آئی اے کے طیارے تیار ہوگئے لیکن دفتر خارجہ نے چپ سادھ لی جس کے باعث پاکستانیوں کی مشکلات برقرار ہیں اور ان کی وطن واپسی کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔


    سعودی عرب کے حراستی مرکز میں ہزاروں پاکستانی محصور


    اے آر وائی نیوز کے نمائندے صلاح الدین کے مطابق پاکستانی باشندوں کو واپس لانے کے معاملے پر پی آئی اے نے انہیں واپس لانے کے لیے اپنے طیارے تیار کرلیے ہیں تاہم پی آئی اے انتظامیہ وزارت خارجہ کے حکم کے بغیر وہاں طیارے نہیں بھیج سکتی۔

    قبل ازیں دفتر خارجہ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی باشندوں کے مسائل حل کریں گے تاہم یہ صرف بیان ہی رہا اور اب تک کوئی عملی کارروائی نظر نہیں آرہی۔

     


    سعودی عرب کی جیلوں میں قید ہزاروں پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، دفتر خارجہ


    نمائندے کے مطابق چیئرمین پی آئی اے نے طیاروں کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے اور کہا ہے کہ پی آئی اے نے ہمیشہ اپنی خدمات پیش کی ہیں چاہے کوئی بھی معاملہ ہو اس بار بھی ہم تیار ہیں تاہم سعودی عرب سے پاکستانیوں کوواپس لانے کے معاملے پر دفتر خارجہ اجازت دے تو طیارے روانہ کردیں گے اب تک ان کی جانب سے احکامات کے منتظر ہیں۔

    سی ای اواے آروائی سلمان اقبال کا سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے لیےاہم اعلان

     

  • امریکہ کا سعودیہ عرب کو مزید کلسٹر بم فروخت نہیں کرنے کا فیصلہ

    امریکہ کا سعودیہ عرب کو مزید کلسٹر بم فروخت نہیں کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: سعودی اتحادی فوجوں کی یمن کے شہری علاقوں میں کلسٹر بم برسانے پر’’اوبامہ کابینہ‘‘ نے سعودیہ عرب کو ’’کلسٹر بم‘‘ کی فروخت کو منقطع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے سعودیہ عرب کو گولہ بارود کی فروخت و ترسیل کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ سعودیہ عرب کی اتحادی فوجیوں کی جانب سے یمن کے اہلِ تشیعوں کی آبادیوں پر کلسٹر بم برسانے کی وجہ سے ہزاروں معصوم شہریوں کی ہلاکت کے بعد کیا گیا۔

    یاد رہے سعودیہ عرب کی اتحادی افواج مارچ 2015 سے ایران کی حمایت اللہ ’’حوثیوں‘‘ سے یمن کے وسیر علاقے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جنگ جاری ہے۔

    رابطہ کرنے پر امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ سعودیہ عرب کی اتحادی فوجیوں کی جانب سے یمن کے شہری علاقوں میں بھی کلسٹر بم برسائے جا رہے ہیں،جس سے عام شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں رہے۔
    انہوں نے مزید کا کہا ہم سنجیدگی سے ان اطلاعات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    یاد رہے ’’کلسٹر بم‘‘ کو خاص طور پر دشمنوں کو قتل کرنے، ان کی آمد و رفت کے راستے اور رسد کو بے رحمانہ تباہ کرنے کے لیے بنایا گیاہے،ایسے خطرناک بارود سے عام شہریوں کو نشانہ بنانا بربریت کی علامت ہے۔

    امریکہ میں ’’جنگ مخالف‘‘ حلقوں نے امریکہ کی جانب سے کلسٹر بم کی سپلائی منقطع کرنے کو عمل کو سراہا ہے، انہوں نے امید ظاہر کیا کہ ایسے اقدامات سے دنیا میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہوگی

    واضع رہے ’’ایمنیسٹی انٹرنیشنل‘‘ اور ’’ہیومن رائیٹس واچ‘‘ نے بھی سعودی اتحادیوں کی یمن پر کلسٹر بم برسانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کلسٹر بم یمن کے شہریوں کو بارودی سرنگوں سے بھی زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں، اس موقع پردونوں تنظیموں نے سعودیہ عرب کو کلسٹر بم کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ کیا۔

    یہ بھی یاد رہے کہ امریکہ سعودیہ عرب کو لاکھوں ڈالرز کے کلستر بم اور فوجی امداد فروخت کر چکی ہے۔

    کلسٹر بم پر امریکی حکام کی پابندی اور امریکی رکن پارلیمنٹ کی سعودیہ پر شام اور یمن میں داعش کے خلاف موثر کارروائی نہ کرنے پر تنقید سے امریکہ اور سعودیہ کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہو گیا ہے۔

    امریکہ اور سعودیہ کے درمیان دیرینہ تعلقات کا انحصار امریکہ کی جانب سے فوجی امداد اور سعودیہ کی جانب تیل کی فراہمی کے درمیان براہ راست تناسب پر منحصر ہے،امریکہ نے خود کو توانائی کے بحران سے نکال لیا ہے اور سعودیہ کے بد ترین مخالف ایران سے معاہدہ سعودیہ کے ساتھ تعلقات میں تناؤ کا عملی ثبوت ہے۔

  • سعودیہ عرب نے ایرانی الزامات کو مسترد کردیا

    سعودیہ عرب نے ایرانی الزامات کو مسترد کردیا

    ریاض: سعودی حکومت نے ایرانی حکام کی جانب سے امن و امان سبوتاژ کرنے کے الزام کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکام کی جانب سے عائد الزام کے جواب میں سعودی وزیر حج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودیہ عرب دنیا بھر سے حج کے لئے آنے والے مسلمانوں کو خوش آمدید کہے گا۔

    سعودی اخبار ( الریاض ) کے مطابق وزیر حج نے حالیہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان چاہیے ان کا تعلق کسی بھی مسلک ، کسی بھی قوم سے ہو حج کرنے کے لئے آسکتے ہیں،حجاج اکرام کے لئے اس حوالے سے قانون متعارف کروایا گیا ہے۔

    قبل ازیں ایرانی وزیر ثقافت علی جنتی نے ایرانی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سرد مہری کے باعث ایران شہری اس سال ستمبر میں حج کی سعادت سے محروم رہیں گے۔

    ایرانی وزیر کے مطابق ہم نے اپنے حجاج کے تحفظات کے حوالے رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر سعودیہ عرب کی جانب سے نامناسب اور غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا گیا ہے۔

    واضح رہے سعودیہ عرب اور ایران کے درمیان تنازعات شدت اختیار کرتے رہے، رواں سال جنوری میں شیعہ عالم شیخ النمر کی پھانسی کے بعد ایران میں سعودی سفارت خانے پر شرپسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفارت خانے بند کروا کر عملے کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔

    ایران کی جانب سے زور دیا جارہا ہے کہ سعودی عرب، تہران میں موجود سوئس سفارت خانے کے ذریعے ویزے جاری کرے، جو رواں برس جنوری سے سعودی سفارت خانے کی بندش کے بعد سے سعودی عرب کے معاملات دیکھ رہا ہے۔

  • سعودی عرب : ٹریفک حادثہ، 2 پاکستانی جاں بحق

    سعودی عرب : ٹریفک حادثہ، 2 پاکستانی جاں بحق

    جدہ: سعودی عرب کے شہر دمام میں ہونے والے ٹریفک حادثہ کے دوران 2 پاکستانی نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حافظ آباد کا رہائشی محمد رضوان اکرم اپنے دوست کے ساتھ گاڑی پر جارہا تھا کہ پیچھے سے آنے والی گاڑی نے ٹکر ماردی، جس کے نتیجے میں دونوں ہلاک ہوگئے۔

    رضوان اکرم کی سات ماہ قبل شادی ہوئی تھی، متوفی لیگی ایم پی اے ملک فیاض احمد اعوان کا قریبی رشتہ دار تھا۔

  • سعودیہ عرب میں حجاج کیلئے سیکورٹی کی تیاریاں مکمل

    سعودیہ عرب میں حجاج کیلئے سیکورٹی کی تیاریاں مکمل

    مکۃ المکرمہ: سعودیہ عرب میں حجاج کیلئے سیکورٹی کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں، جمعہ کے ہونے والے حج میں سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے مکہ میں شاندار ملٹری پریڈ کا انعقاد کیا گیا ۔

    سعودی اسپیشل فورس نے مکۃ المکرمہ میں حج کی تیاری کے دوران ملٹری پریڈ میں اپنی مہارت کا عملی مظاہرہ کرکے دکھایا، اسپیشل فورس ملٹری نے پریڈ میں حجاج کی سیکورٹی کیلئے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔

    اس موقع پر سعودیہ عرب کے وزیرِ داخلہ نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ اسپیشل فورسز کے چاک و چوبند دستوں نے حج کے دوران پیش آنے والے وقعات سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی کا مظاہرہ کیا۔

    اس موقع پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیلی کاپٹر اور ریسکیو موبائلز نمائش کیلئے پیش کی گئیں، ملٹری پریڈ مِیں نوے ہزار سے زیادہ فوجیوں نے شرکت کی۔