Tag: سعودی بچہ

  • 7 سالہ بچے کی حاضر دماغی، کمسن بہن کی جان بچا لی

    7 سالہ بچے کی حاضر دماغی، کمسن بہن کی جان بچا لی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک 7 سالہ بچے نے کمسن بہن کے سیڑھیوں سے پھسل کر گر جانے پر اپنی حاضر دماغی سے اس کی جان بچا لی، بچے نے نہ صرف بہن کو طبی امداد دی بلکہ ہلال احمر کو فون کر کے مدد بھی طلب کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں 7 سالہ بچے نے ہلال احمر سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے مدد طلب کی اور اپنی بہن کو بچانے کے لیے ابتدائی طبی امداد بھی فراہم کی۔

    سعودی ہلال احمر کی عہدیدار الا الدبیکل کا کہنا ہے کہ ایک بچے نے ہلال احمر سینٹر فون کیا اور کہا کہ وہ گھر پر اکیلا ہے، اس کے والدین موجود نہیں اور اس کی بہن گھر میں پھسل کر بے ہوش ہو گئی ہے۔ اس کا خون بہہ رہا ہے اور اسے فوری مدد کی ضرورت ہے۔

    عہدیدار کا کہنا تھا کہ بچے نے ہلال احمر سے مدد طلب کرنے کا طریقہ اسکول میں سیکھا تھا، اسے ابتدائی طبی امداد کا طریقہ کار بھی بتایا گیا تھا۔ اس نے ایک طرف تو ہلال احمر کو فون کیا اور دوسری جانب اپنی بہن کو ابتدائی طبی امداد بھی فراہم کی۔

    ہلال احمر کے سربراہ جلال العویسی کا کہنا ہے کہ خواہش ہے کہ مملکت بھر میں ابتدائی طبی امداد کا طریقہ کار ہر فرد سیکھے، یہ بڑی تکلیف دہ بات ہے کہ آپ کے سامنے آپ کا کوئی پیارا ابتدائی طبی امداد کا طلب گار ہو اور آپ چاہنے کے باوجود اس کی مدد سے قاصر رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی شہری ہوں یا غیر ملکی سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ابتدائی طبی امداد کا طریقہ کار کی ضرور تربیت لیں کیونکہ کسی کا بھی پیارا اس قسم کی ہنگامی صورتحال سے دو چار ہوسکتا ہے۔

  • کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ناک میں ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق

    کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ناک میں ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ٹیسٹ کے دوران ناک میں کٹ ٹوٹ جانے سے ڈیڑھ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، بچے کا آپریشن کر کے کٹ نکال لی گئی تھی تاہم بعد ازاں اس کی حالت بگڑ گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ناک میں کرونا وائرس ٹیسٹ کی کٹ ٹوٹنے کے باعث ڈیڑھ سالہ سعودی بچہ عبدالعزیز الجوفان چل بسا۔

    بچے کے اہلخانہ درجہ حرارت بڑھ جانے پر طبی معائنے کے لیے بچے کو اسپتال لے گئے تھے۔ طبی عملے نے کرونا وائرس کے شبے میں ٹیسٹ کے لیے کٹ بچے کی ناک میں داخل کی جس کے ٹوٹ جانے سے بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    بچے کے چچا کا کہنا ہے کہ بچہ نہ ہی لا علاج مرض میں مبتلا تھا اور نہ کسی نازک بیماری کا شکار تھا۔ بچے کا جسم گرم ہو رہا تھا جس پر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹرز نے شبے کی بنیاد پر کرونا ٹیسٹ کا فیصلہ کیا۔

    بچے کے چچا نے مزید بتایا کہ جب کرونا ٹیسٹ کٹ بچے کی ناک میں ٹوٹ گئی تو ڈاکٹر نے علاج کے لیے اسے اسپتال میں داخل کردیا بعد ازاں اسے آپریشن کے لیے بے ہوش کردیا گیا۔ رات 1 بجے بتایا گیا کہ آپریشن مکمل ہوگیا ہے اور بچے کی ناک سے کرونا ٹیسٹ کی کٹ نکال لی گئی ہے۔

    آپریشن کے بعد بچہ ہوش میں آگیا تھا۔ بچے کی والدہ بھی وہاں موجود تھیں اور نرسوں سے مسلسل درخواست کر رہی تھیں کہ آپریشن کے بعد متعلقہ ڈاکٹر بچے کا معائنہ کریں اور اس بات کا یقین حاصل کریں کہ کرونا کٹ مکمل طورپر نکل چکی ہے۔ خون بہنا بند ہوگیا ہے اور بچے کو تنفس میں کوئی مشکل پیش نہیں آرہی ہے مگر نرسیں کہتی رہیں کہ ڈاکٹر نہیں ہے، انتظار کیا جائے۔

    چچا کا کہنا تھا کہ 9 بجے بچہ اچانک بے ہوش ہوگیا۔ ماں نے فوری طور پر نرسوں کو اطلاع دی۔ بچے کو سانس آنا بند ہوگئی تھی جس پر بچے کو مصنوعی تنفس فراہم کیا گیا۔

    ان کے مطابق اسپتال پہنچ کر ڈاکٹر کو طلب کیا گیا۔ ایکسرے میں پتا چلا کہ بچے کے ایک پھیپھڑے میں تنفس کی نالی بند تھی، بچے کی حالت بگڑنے پر جان بچانے کے لیے اسے ریاض کے اسپیشلسٹ اسپتال منتقل کرنے کی درخواست کی۔

    ان کے مطابق دوپہر 12 بج کر 18 منٹ پر منظوری آگئی، ہم ایمبولینس کا انتظار کرتے رہے جو ٹھیک 1 گھنٹے بعد پہنچی اور بچہ اسپتال پہنچتے پہنچتے دم توڑ گیا۔