Tag: سعودی بینک

  • سعودی مرکزی بینک کے نئے گورنر کی تعیناتی

    سعودی مرکزی بینک کے نئے گورنر کی تعیناتی

    ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ایمن بن محمد بن سعود کو سعودی مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے پر تعینات کردیا، نئے گورنر کئی بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ڈاکٹر فہد المبارک کو سعودی مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے سے سبکدوش کر کے ان کی جگہ ایمن بن محمد بن سعود السیاری کو تعینات کردیا، السیاری گورنر بدرجہ وزیر ہوں گے۔

    السیاری 17 اکتوبر 2019 سے سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے ڈپٹی گورنر کی حیثیت سے فرائض انجام رہے تھے، السیاری نے ساما میں سیکریٹری گورنر برائے سرمایہ کاری کے عہدے پر 2013 سے 2019 تک خدمات سر انجام دیں۔

    السیاری ساما میں انویسٹمنٹ کمیٹی، مالیاتی پالیسی کمیٹی، خطرات کی نگراں کمیٹی اور مالیاتی استحکام کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے ہیں۔

    وہ سعودی سینٹرل بینک کی مجلس انتظامیہ کے ڈپٹی چیئرمین، سعودی ترقیاتی فنڈ مینجمنٹ، قومی مرکز برائے قرضہ کی مجلس انتظامیہ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ میں سرمایہ کاری کمیٹی کے ممبر بھی رہ چکے ہیں۔

    السیاری 1999 میں سعودی سینٹرل بینک سے منسلک ہوئے تھے، سنہ 2003 میں وہ 3 برس کے لیے عالمی بینک گروپ میں شامل ہوئے۔

    انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز مالیاتی تجزیہ کار کی حیثیت سے سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ سے کیا تھا۔

    السیاری کنگ فہد یونیورسٹی برائے پیٹرولیم و معدنیات سے بی کام، امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے فنڈنگ بزنس مینجمنٹ میں ماسٹرز ہیں، علاوہ ازیں ہارورڈ بزنس اسکول سے پبلک مینجمنٹ پروگرام بھی کیے ہوئے ہیں۔

  • سعودی بینکوں نے ایک سال میں اربوں ریال منافع کما لیا

    سعودی بینکوں نے ایک سال میں اربوں ریال منافع کما لیا

    ریاض: سعودی بینکوں نے سنہ 2019 کے دوران 50 ارب ریال سے زائد منافع کما لیا، سنہ 2018 میں منافع 48.1 ارب ریال ہوا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی بینکوں نے سنہ 2019 کے دوران 50 ارب ریال سے زائد منافع کمایا۔

    سعودی بینکوں نے دسمبر 2019 کے دوران اعلان کیا تھا کہ انہیں زکوٰۃ اور ٹیکس ادا کرنے سے قبل 4.05 ارب ریال کا منافع ہوا ہے۔ یہ دسمبر 2018 کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دسمبر 2018 میں بینکوں کو 3.77 ارب ریال کا منافع ہوا تھا۔

    سعودی بینکوں کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ انہیں 2019 میں 2018 کے مقابلے میں منافع 5 فیصد زیادہ ہوا۔ 2018 میں منافع 48.1 ارب ریال ہوا تھا جبکہ 2019 میں 50.5 ارب ریال کا منافع ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب میں صارفین نے 334 دنوں کے دوران 934.37 ارب ریال خرچ کیے ہیں۔ ماہانہ اوسط خرچ 77 ارب ریال رہا۔

    اس سے گزشتہ برس یعنی 2018 میں مکمل خرچ 980.63 ارب ریال رہا تھا، اسی طرح 2017 میں 928.98 ارب ریال ریکارڈ کیے گئے تھے۔ عالمی بینک کے مطابق سعودی عرب نے اوسط عالمی خرچ کے حوالے سے 9.3 ارب ریال زیادہ خرچ کیے۔

  • اب اے ٹی ایم استعمال کرنے پر فیس دینا ہوگی

    اب اے ٹی ایم استعمال کرنے پر فیس دینا ہوگی

    مکہ مکرمہ : سعودی بینک نے اے ٹی ایم کارڈ بیرون ملک استعمال کرنے پر 2.75 فیصد  فیس عائد کردی  جبکہ صارف سے کرنسی کا فرق وصول کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں جزیرہ بینک نے اے ٹی ایم کارڈ کے استعمال سے متعلق نئے قوائد و ضوابط جاری کردیئے ہیں ، اے ٹی ایم کارڈ بیرون ملک استعمال کرنے پر 2.75 فیصد فیس ہوگی جبکہ کرنسی کا فرق بھی وصول کیا جائے گا۔

    اخبار کے مطابق الجزیرہ بینک میں تعلقات عامہ کے چیئرمین عبدالمجید النہدی نے بتایا کہ سال 2020 کے 40 روز بعد نئے ضوابط پر عمل درآمد شروع کیا جائے گا۔

    النہدی نے واضح کیا یہ تبدیلیاں صرف الجزیرہ بینک کی جانب سے کی گئی ، ہر بینک فیس مقرر اور تبدیل کرنے کے سلسلے میں اپنی پالیسی بناتا ہے، سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی نے تمام بینکوں کو اس بات کی اجازت دی ہوئی ہے لیکن کوئی بینک جب بھی تبدیلی کرے تو اسے عمل درآمد سے 30 دن قبل صارف کو مطلع کرنا قانوناً لازمی ہے۔

    الجزیرہ بینک میں تعلقات عامہ کے چیئرمین نے بتایا اگر صارف نے اندرون ملک سے بیرون ملک رجسٹرڈ کسی تاجر کو اے ٹی ایم کے ذریعے رقم منتقل کی تو کیا ایسی صورت میں اضافی چارجز ہوں گے اور 2.75 فیصد فیس وصول کی جائے گی۔ اگر کارڈ انٹرنیٹ کے ذریعے استعمال کیا گیا تو بھی فیس دینا ہوگی۔

    النہدی نے کہا کوئی صارف موبائل کے ذریعے جو بینکنگ آپریشن کرے گا وہ اس کا ذمہ دار خود ہوگا۔