Tag: سعودی تیل

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی

    کراچی: سعودی آئل فیلڈ پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 64 ڈالر 59 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے، برینٹ خام تیل کی قیمت 64 ڈالر 59 سینٹ فی بیرل ہوگئی جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 58 ڈالر 95 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی پیداوار میں 6 فیصد تک کی کمی بھی ریکارڈ کی گئی، حملے کا شکار بننے والے سعودی تیل کی تنصیبات سے خام تیل کی پیداوار 50 فیصد بحال ہوگئی ہے، امکان ہے کہ رواں ماہ میں ہی مکمل بحال ہوجائے گی۔

    ستمبر اور اکتوبر میں سعودی تیل کی اوسط پیداوار 98 لاکھ بیرل یومیہ رہے گی جبکہ نومبر کے اختتام تک اوسط پیداوار ایک کروڑ 20 لاکھ بیرل یومیہ تک ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل دمام کے قریب سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی 2 فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے، آئل ریفائنریز میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی تھی، حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی تھی۔

    حملے کے بعد سعودی خام تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل کی کمی ہوئی، بین الاقوامی ماہرین کے مطابق یہ تاریخ کی بدترین بندش تھی۔ حملے کے بعد خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ بھی ہوگیا تھا۔

    خام تیل کی قیمت میں ردو بدل کے باعث ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی گئی۔ چین، ہانگ کانگ اور تائیوان اسٹاک مارکیٹس منفی زون میں نظر آئیں۔ گزشتہ روز امریکی، برطانوی اور فرانسیسی اسٹاک مارکیٹس کا اختتام بھی مندی میں ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے تمام درآمدی ممالک متاثر ہوں گے، پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

  • سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد خام تیل کی قیمت میں ردو بدل

    سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد خام تیل کی قیمت میں ردو بدل

    ریاض: سعودی آئل فیلڈ پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی فراہمی میں نمایاں کمی ہوئی ہے جبکہ قیمتوں میں بھی ردو بدل ہوا ہے، بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی خام تیل کی سپلائی بحال ہونے میں وقت لگے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد گزشتہ روز خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حملے کے بعد سعودی خام تیل کی پیداوار کا بڑا حصہ بھی بند ہوگیا۔

    حملے کے بعد سعودی خام تیل کی پیداوار میں 57 لاکھ بیرل کی کمی ہوئی۔ بین الاقوامی ماہرین کے مطابق یہ تاریخ کی بدترین بندش ہے۔ تاحال سعودی آئل فیلڈ ابقائق سے پیداوار مکمل طور پر بند ہے۔

    حملے کے بعد گزشتہ روز خام تیل کی قیمت میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا اور آج معمولی کمی دیکھی گئی۔ برینٹ خام تیل کی قیمت میں 17 سینٹس اور امریکی خام تیل کی قیمت میں 90 سینٹس کمی ہوئی۔

    خام تیل کی قیمت میں ردو بدل کے باعث ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی گئی۔ چین، ہانگ کانگ اور تائیوان اسٹاک مارکیٹس منفی زون میں نظر آئیں۔ گزشتہ روز امریکی، برطانوی اور فرانسیسی اسٹاک مارکیٹس کا اختتام بھی مندی میں ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے تمام درآمدی ممالک متاثر ہوں گے، پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ 2 روز قبل دمام کے قریب سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کی 2 فیکٹریز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے، آئل ریفائنریز میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی تھی، حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کر لی تھی۔

  • سعودی تیل کی پائپ لائن پر حملہ عراقی سرزمین سے ہوا، امریکی اخبار

    سعودی تیل کی پائپ لائن پر حملہ عراقی سرزمین سے ہوا، امریکی اخبار

    بغداد/واشنگٹن : امریکی اخبارنے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مئی میں سعودی تیل پائپ لائن پر حملوں میں عراق کی سرزمین استعمال کی گئی تھی، دوسری جانب سے عراق نے امریکا سےثبوت کی فراہمی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام نے بتایاکہ عراق سے اڑائے گئے ڈرون طیاروں کے ذریعے تیل کی صنعت کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، امریکی اخبار کے دعوے پر عراقی حکومت نے اس حوالے سے امریکا سے مزید معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اخبار نے باخبر عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ مئی میں سعودی عرب کی تیل پائپ لائن پر حملوں کے لیے جنوبی عراق سے ڈرون طیارے بھیجے گئے، عراق سے کی گئی کارروائی سے اشارہ ملتا ہے کہ سعودی تیل پائپ لائن پر حملہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں نے کیا۔

    خیال رہے کہ مئی میں سعودی عرب کی تیل پائپ لائن پر ڈرون طیاروں کی مدد سے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں دو دن تک تیل کی سپلائی متاثر رہی جس کے بعد سپلائی بحال کر دی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ حملہ سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں ینبع بندرگاہ کے قریب شرقا غربا بچھائی گئی پائپ لائن پر کیا گیا۔ اس تیل پائپ لائن سے یومیہ 50 لاکھ بیرل تیل منتقل کیا جاتا ہے۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت مستحکم ہوگئی

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت مستحکم ہوگئی

    ریاض: عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت میں جزوی مندی کا سلسلہ رہا تاہم اب معیشت مستحکم ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبر رساں ایجنسی بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب کی نان آئل اکانومی میں بہتری کے آثار نمایاں طور پر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

    خبررساں ایجنسی کے مطابق کارکردگی کی بہتری کے حوالے سے ابتدائی اشاریے یہ بات بتا رہے ہیں کہ 2014 کی دوسری شش ماہی کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرنے کے بعد سعودی معیشت کو درپیش مندی کا سلسلہ بتدریج اختتام پذیر ہو چکا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ سعودی عرب دنیا بھر میں تیل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، تاہم ایسے وقت میں جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان معیشت کی مکمل تشکیل نو کے لیے کوشاں ہیں، نان آئل اکانومی کو مملکت میں ملازمتوں کی فراہمی کے لیے مرکزی محرک شمار کیا جا رہا ہے۔

    اس وقت مملکت میں بے روز گاری کا تناسب گزشتہ دس برسوں میں بلند ترین سطح کے قریب ہے جس سے مملکت کو درپیش چیلنج کی دشواری کا اندازہ ہوتا ہے۔

    تیل کی عالمی قیمتوں میں شدید مندی کے باعث جب سعودی معیشت کو نقصان پہنچا تو مسلسل 13 ماہ تک نجی کمپنیوں کے بینک قرضوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    حوثی باغیوں کے حملے سے سعودی تیل کی برآمد معطل

    بعد ازاں اپریل 2018 سے ان قرضوں میں نمو اور بہتری دیکھنے میں آئی، خدیجہ حقی کے مطابق گزشتہ دو سہ ماہیوں کے دوران کنسٹرکشن، صنعت، تیل اور گیس کے سیکٹروں میں قرضوں کی فراہمی کی سطح کافی بلند ہوئی۔

  • تیل کی پیداوار کم کردیں گے: سعودی عرب کا اعلان

    تیل کی پیداوار کم کردیں گے: سعودی عرب کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب نے تیل کی پیداوار میں کمی کا اعلان کردیا، بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی فی بیرل قیمتوں میں اضافے کا خطرہ منڈلانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے اعلان کیا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام پر سعودی عرب روزانہ کی بنیاد پر تیل کی پیداوار میں کمی کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی تیل کی پروڈکشن کم ہونے سے تیل کی پیداوار کا حجم دس ملین بیرل یومیہ کی جگہ سات ملین بیرل سے بھی کم ہوجائے گا۔

    سعودی حکام نے تیل کی پیداوار کے کمی کے فیصلے سے اپنے بین الاقوامی کسٹمرز کو آگاہ کردیا ہے، جس کے باعث عالی سطح پر تیل کی فی بیرل قیمتوں میں اضافے کا خطرہ ہے۔

    سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے رواں سال فروری میں آگاہ کیا تھا کہ مملکت مارچ میں یومیہ 98 لاکھ بیرل خام تیل پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، مارچ میں سعودی عرب کی تیل کی برآمدات کم ہو کر یومیہ 69 لاکھ بیرل ہو جائے گی۔

    سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے: امریکی صدر

    خیال رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں اوپیک ممالک کی تیل کی پیداوار میں نومبر کے مقابلے میں 6 لاکھ بیرل سے زیادہ کی کمی آئی تھی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔