Tag: سعودی جوڑا

  • سیروتفریح کیلیے آنے والے جوڑے کی المناک موت

    سیروتفریح کیلیے آنے والے جوڑے کی المناک موت

    سعودی عرب کے شہر القریات میں رونما ہونے والے افسوسناک واقعے کے بعد ہر جانب سوگ کی فضا پھیل گئی، بیابان مقام پر نصب خیمے میں سعودی جوڑا مردہ پایا گیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوڑے نے سردی سے محفوظ رہنے کے لیے خیمے میں کوئلے جلائے، زہریلی گیس خیمے میں بھر جانے سے دونوں کا دم گھٹ گیا۔

    رپورٹس کے مطابق نوجوان قبلان الشراری نے اپنی بیوی کے ہمراہ قدرت کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے اور ٹرفل جمع کرنے کے لیے بذریعہ سڑک سفر کا ارادہ کیا تھا، 400 کلو میٹر دور سکا کا شہر کے مشرق کا سفر طے کیا، جہاں زندگی نے انہیں مزید مہلت نہ دی۔

    ذرائع کے مطابق یہ سعودی جوڑا اپنے خیمے میں مردہ ملا، جوڑے نے رات کو سونے سے قبل خیمے میں کوئلے جلائے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق اس واقعے کے حوالے سے سعودی عرب کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حفاظتی تقاضوں کو مدنظر رکھے بغیر بند جگہوں میں کوئلہ یا لکڑی جلانا انتہائی خطرناک ثابت ہوتا ہے۔

    سول ڈیفنس کا اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کوئلے کے جلنے سے پیدا ہونے والی کاربن مونو آکسائڈ گیس بے رنگ، بے ذائقہ اور بدبودار ہوتی ہے جو ایک خاموش خطرہ (قاتل) بن جاتی ہے۔ اس سے چند منٹوں میں انسان اپنے ہوش و ہواس میں نہیں رہتا، یہی گیس اس کی موت کا سبب بن جاتی ہے۔

    مسلم خواتین پر حملہ، آسٹریلیا کا مسلمانوں سے متعلق دوہرا معیار؟

    سول ڈیفنس کے مطابق حفاظتی ذرائع سے لیس الیکٹرک اور گیس ہیٹرز استعمال کیے جائیں جو جدید اور محفوظ ہیں اور یہ جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔

  • 6 سال سے اولاد سے محروم سعودی جوڑے کے یہاں ایک ساتھ 3 بچیوں کی پیدائش

    6 سال سے اولاد سے محروم سعودی جوڑے کے یہاں ایک ساتھ 3 بچیوں کی پیدائش

    ریاض: سعودی عرب میں 6 سال سے اولاد سے محروم خاتون کے یہاں ایک ساتھ 3 بچیوں کی پیدائش ہوئی ہے، بچیوں کے والد خدا کی رحمت پر خوشی سے نہال ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق نجران ریجن کا رہائشی سعودی جوڑا شادی کے 6 سال بعد ایک ساتھ 3 بچیوں کا باپ بن گیا، نومولود بچیوں کے نام اسما، سما اور سحاب رکھے ہیں۔

    وزارت صحت نے مقامی شہری کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اپنی تینوں بچیوں کو گود میں لیے ہوئے ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین نے وزارت صحت کے اعلامیہ پر ردعمل دیتے ہوئے خاندان کو دعاؤں سے نوازا۔

    نومولود بچیوں کے والد کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصے سے خدا کی رحمت کا انتظار کر رہے تھے اور خدا نے انہیں خالی ہاتھ نہیں لوٹایا اور ان کا دامن خوشیوں سے بھر دیا۔

  • سعودی جوڑے نے شیر خوار بچے کے قتل میں سزائے موت پانے والی ملازمہ کو معاف کردیا

    سعودی جوڑے نے شیر خوار بچے کے قتل میں سزائے موت پانے والی ملازمہ کو معاف کردیا

    سعودی جوڑے نے اپنے شیر خوار کے قتل کے جرمیں سزائے موت پانے والی انڈونیشین ملازمہ کو معاف کردیا، انڈونیشین حکومت نے اپنے شہری سے صلہ رحمی کے عوض سعودی جوڑے کو انڈونیشیا کے دورے پر بلایا جہاں انہوں نےاپنی سابق ملازمہ سے ملاقات بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق غالب ناصر الحمری البلاوی اور ان کی اہلیہ کا 11 ماہ کا بچہ آج سے نو سال قبل سنہ 2009 میں مردہ پایا گیا تھا، پولیس تحقیقات میں بچے کے گال پر ملازمہ کی انگلیوں کے نشان ملے جس پر اسے شاملِ تفتیش کرلیا گیا تھا۔

    مسماح نامی اس انڈونیشین ملازمہ کا ٹرائل سنہ 2009 میں شروع ہوا تھا ،اس نے ہمیشہ جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جب بچے کو بے سدھ دیکھا تو اس کے گال کو چھو کر دیکھا جس کے سبب اس کی انگلیوں کے نشانات وہاں موجود تھے۔

    انڈونیشین ملازمہ کو سعودی عدالت کی جانب سے 2014 میں پانچ سال قدید کی سزا سنائی تھی تاہم ڈسٹرکٹ اٹارنی کی اپیل پر سنہ 2016 میں سزا کو سزائے موت میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

    مارچ 2017 میں ملازمہ کی جانب سے دائر کردہ اپیل کی سماعت کے دوران البلاوی اور ان کی اہلیہ نے ملازمہ کو معاف کردیا اور فیصلہ کیا کہ اس سے کسی بھی قسم کا قصاص نہیں لیا جائے گا۔ تاہم عدالتی حکم پر ملازمہ کو اپنی سزا کی مدت مکمل کرنا پڑ ی اور رواں سال جنوری میں اسے رہا کیا گیا اور وہ مارچ میں اپنے وطن واپس آئی۔

    گزشتہ ہفتے سعودی جوڑا انڈونیشیا پہنچا ، ان کا یہ دورہ ایک ہفتے پر مشتمل ہے اور اس میں انہوں نے مسماح اور اس کے اہل ِ خانہ سے ملاقات بھی کی ، اس موقع پر جکارتہ میں سعودی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’ انہوں نے معافی کے عوض کسی بھی شے کا مطالبہ نہیں کیا سوائے اس کے کہ اللہ ان پر رحم کرے‘‘۔

    اس موقع پرانڈونیشیا کی وزراتِ برائے بیرونِ ملک مقیم شہری کے افسر عارف ہدایت کا کہنا ہے کہ سعودی جوڑے کا دورہ انڈونیشیا ان کی حکومت کی جانب سے اظہارِ تشکر ہے کہ انہوں نے انڈونیشین شہری کو معاف کرکے اس کی مشکلات آسان کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں