Tag: سعودی جیل

  • وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب، سعودی جیل میں قید پاکستانی 15 سال بعد رہا

    وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب، سعودی جیل میں قید پاکستانی 15 سال بعد رہا

    دیربالا: وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی جیل میں قید پاکستانی  کو رہا کردیا گیا ، ولی محمداوراس کےخاندان نےرہائی پروزیراعظم عمران خان کاشکریہ ادا کیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق سعودی عرب کی جیل سے دیر بالا کے رہائشی ولی محمد کو 15سال بعدرہا کردیا گیا ، قیدی کی رہائی وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کےبعدممکن ہوئی۔

    اس موقع پر ولی محمداوراس کےخاندان نےرہائی پروزیراعظم عمران خان کاشکریہ ادا کیا۔

    یاد رہے وزارتِ داخلہ نے وزیراعظم عمران خان کے کامیاب دورے کے بعد سعودی عرب سے وطن واپس پہنچنے والی قیدیوں کی تفصیلات جاری کی تھیں ، جس میں بتایا گیا تھا کہ  سعودی عرب سے 1100 قیدیوں کو  پاکستان منتقل کیا گیا، اب انہیں پاکستانی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔

    وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ ’منشیات میں ملوث 22 اور قتل میں ملوث 8 قیدیوں کوسعودی عرب سے وطن واپس نہیں لایا جا سکا۔

  • سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا

    سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا

    اسلام آباد: سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کا وطن واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا، پانچ پاکستانی شہری رہائی ملنے کے بعد لاہور پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی جیلوں سے رہائی کے بعد پانچ پاکستانی نجی پرواز پر جدہ سے لاہور پہنچ گئے، دیگر شہری بھی وطن لوٹیں گے۔

    ایف آئی اے امیگریشن کی جانچ پڑتال کے بعد مسافروں کو گھر جانے کی اجازت دے دی گئی، سعودی عرب کی جیلوں سے رہا افراد نے لاہور ایئرپورٹ پر سجدہ شکر ادا کیا۔

    پانچوں پاکستانی وطن واپسی پر آبدیدہ ہوگئے، وزیر اعظم عمران خان کے آواز بلند کرنے کا خیر مقدم بھی کیا۔

    دو روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی، جدہ جیل کی ویڈیو وائرل

    بعد ازاں سعودی جیلوں سے پاکستانیوں کی رہائی کے احکامات جب جدہ جیل کے پاکستانی قیدیوں تک پہنچے تو جذباتی منظر دیکھنے میں آیا، کئی قیدی آبدیدہ ہوگئے تھے۔

    سعودی عرب میں قید 2107پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے شاہی فرمان جاری

    ولی عہد کے حکم کے بعد ریاض کے سفارت خانے اور جدہ قونصل خانے کو فہرستیں مرتب کرنے کی ہدایت بھی کی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ان پاکستانی قیدیوں پر زیادہ تر مقدمات کفالہ نظام اور معاہدوں کی خلاف ورزی کے ہیں۔

  • سعودی جیلوں میں 40 ممالک کے 5 ہزار شہری قید، پاکستانی بھی شامل

    سعودی جیلوں میں 40 ممالک کے 5 ہزار شہری قید، پاکستانی بھی شامل

    ریاض: سعودی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ چالیس ملکوں کے 5085 شہری دہشت گردی کی سرگرمیوں یا سیکیورٹی سے متعلق کیسوں میں ملوّث پائے گئے، جن میں 68 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔

    سعودی وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران 5085 افراد کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا گیا جو دنیا کے 40 ممالک سے تعلق رکھتے ہیں، جیلوں میں قید یا زیرحراست افراد میں سے بعض کو عدالت کی جانب سے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    سعودی حکام کے مطابق زیر حراست یا قید افراد میں سے کچھ کے خلاف عدالتی احکامات کی روشنی میں تحقیقات کا عمل جاری ہے جبکہ انٹیلی جنس ادارے بھی غیر ملکی قیدیوں کے خلاف تفتیش کررہی ہے۔

    وزاتِ داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اور دیگر سنگین جرائم کے مقدمات میں سزا پانے والے 4254 افراد انٹیلی جنس جیلوں میں قید ہیں تاہم یہ تعداد ماضی کے اعداد و شمار کےحساب سے کئی زیادہ ہے۔

    سعودی حکومت کی جانب سے جاری تفصیل میں سب سے زیادہ قیدیوں کی تعداد 282 یمنی باشندوں کی ہے جبکہ شامیوں کی تعداد 218 کے قریب ہے، امریکا سے تعلق رکھنے والے تین مشتبہ افراد جبکہ فرانس، بیلجیئم اور کینیڈا کا ایک ایک شہری زیر حراست ہے۔

    عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے مشتبہ زیر حراست افراد میں 57 مصری ،29 سودانی ، 21 فلسطینی ،سات صومالی ،پانچ عراقی ، تین لبنانی ، دو مراکشی ،19 اردنی ، دو موریتانی ،دو اماراتی ،10 بحرینی ،دو قطری جبکہ لیبیا اور الجزائر کا ایک ایک شہری ہے۔

    سعودی حکام کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق زیر حراست یا قید مشتبہ غیرملکیوں میں سے ایک چینی ،تین فلپائنی ،19 بھارتی ،68 پاکستانی، 6 ایرانی ، سات افغان ، چار ترک ، چار بنگلہ دیشی ہیں اور ایک کا تعلق کرغسستان سے جبکہ افریقی ملک چاڈ سے تعلق رکھنے والے 17 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں۔

    علاوہ ازیں ایتھوپیا کے تین، نائیجیریا کے چار ، مالی کے دو اور انگولا ،بورکینا فاسو اور جنوبی افریقہ کا ایک ایک شہری سعودی عرب میں مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں زیر حراست یا قید ہے۔

    سعودی جیلوں میں قید  تمام زیر حراست افراد اپنے خاندانوں اور رشتے داروں سے سمعی اور بصری رابطے کرسکتے ہیں۔