Tag: سعودی حکام

  • حج کوٹہ بڑھانے کیلئے کونسا ایشیائی ملک سعودی حکام سے بات چیت کررہا ہے؟

    حج کوٹہ بڑھانے کیلئے کونسا ایشیائی ملک سعودی حکام سے بات چیت کررہا ہے؟

    ایشیائی ملک کے حکام اپنے وطن سے حج کے لیے جانے والے عازمین کا کوٹہ بڑھانے کے سلسلے میں سعودی حکام سے بات چیت کررہے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشی وزارت دینی امور نے بتایا ہے کہ انڈونیشی عازمین حج کا کوٹہ بڑھانے کے لیے سعودی حکام سے گفت و شنید ہورہی ہے، ایشیا ملک کے حکام چاہتے ہیں کہ ان کے زائرین کے لیے حج کوٹہ بڑھایا جائے۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق انڈونیشی حکام کا کہنا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ امسال انڈونیشی عازمین کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے۔

    ’21ہزار سے زائد حج کوٹہ سعودی عرب کو واپس کرنےکی تیاریاں‘

    انڈونیشی وزارت مذہبی امور کے حکام نے بتایا کہ حج کے لیے ملک سے پہلا قافلے دو مئی سے 16 مئی کے درمیان سعودی عرب کی طرف رخت سفر باندھے گا،شیڈول کے تحت یہ قافلے مدینہ منورہ پہنچیں گے۔

    حج آپریشن کے حوالے سے انڈونیشی حکام نے مزید کہا ہے کہ انڈونیشیا سے آخری حج پرواز 31 مئی کو سعودی عرب کے لیے روانہ ہوگی۔

  • حجاج اور حج کا امن ریڈ لائن ہے، سعودی حکام

    حجاج اور حج کا امن ریڈ لائن ہے، سعودی حکام

    مکہ مکرمہ: سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال الشلھوب کا کہنا ہے کہ ’حج 1445‘ کا پہلہ مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے، عازمین حج کی منی منتقلی کا عمل مقررہ شیڈول کے مطابق ہوگا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ چیمبرآف کامرس میں وزارت اطلاعات کے میڈیا سینٹر میں حج کے پہلے دن کے حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل الشلھوب کا کہنا تھا کہ حج اور حجاج کے امن کو متاثر کرنے کی کسی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا، حجاج اور حج کا امن ریڈ لائن ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بغیر پرمٹ مشاعر مقدسہ میں داخلے پرسخت کارروائی کی جائیگی، مشاعر مقدسہ میں تمام اسپتال، ڈسپنسریاں فعال ہیں۔

    مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ (منی، عرفات اور مزدلفہ) میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر برائے حج سیکیورٹی نے 8 ہزار کیمرے نصب کیے ہیں جو مصنوعی ذہانت سے لیس ہیں۔

    کیمروں کو نگرانی کے لیے 500 سے زائد مقامات پر تقسیم کیا گیا ہے جس کا مقصد حج موسم کے دوران بہتر سے بہتر سیکورٹی فراہم کرنا ہے۔

    اسی طرح دیگر حصوں میں بھی کیمروں کی تنصیب کی گئی ہے جہاں سے عازمین حج کی مختلف جگہوں پر آمد و رفت کی مانیٹرنگ ہوسکے گی جس کے بعد مکہ مکرمہ اورمشاعر مقدسہ کے ہر حصے کی نگرانی آسان ہو جائے گی۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے حج سیکیورٹی فورسز کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل خالد الکریدیس کا کہنا تھا کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر حج سیکیورٹی فورسز کے منصوبوں کو مکمل کرتا ہے۔

    الکریدیس کا کہنا تھا کہ مرکز نے جدید ترین ٹیکنالوجیز کے حامل کیمروں کی تنصیب کی ہے جس کے سبب عازمین حج کی مختلف جگہوں پر آمدو رفت کو مانیٹر کیا جا سکے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ان کیمروں کی تنصیب سے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا معیار بہت عمدہ اور اعلیٰ ہوگا اور بروقت تمام معاملات آسانی سے حل ہوسکیں گے۔

    حج کا رکنِ اعظم وقوفِ عرفہ آج ادا کیا جائے گا

    الکریدیس کا مزید کہنا تھا کہ یہ مرکز کئی جدید تکنیی صلاحیتوں کے حوالے سے ممتاز ہیں کیونکہ یہ کیمرے مصنوعی ذہانت پروگرام سے لیس ہیں جو سدایا کے تعاون استعمال کیے جارہے ہیں۔

  • سعودی حکام نے عازمین حج کو بڑی سہولت دیدی

    سعودی حکام نے عازمین حج کو بڑی سہولت دیدی

    سعودی حکام نے اس سخت گرمی میں حجاج کرام کو  مقدس مقامات تک پہچانے کے لئے نئی سہولت متعارف کرادی۔

    رپورٹ کے مطابق سخت گرمی میں حجاج کو مقدس مقامات تک آمد و رفت کے لئے بغیر ڈرائیور کے "سیلف ڈرائیونگ” بسیں فراہم کر دی گئیں ہیں۔

     سعودی حکومت نے پہلی بار ان بس کو حجاج کے لئے متعارف کروایا ہے، بس میں گیارہ افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔

    حکام نے بتایا کہ آرٹیفیشل انٹیلجنس سے چلنے والی یہ گاڑیاں 6 گھنٹے بیٹری پر چلائی جاسکتی ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ یہ پہلا منصوبہ ہے کہ پہلی بار حج کے دوران اس طرح کی سیلف ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کو لاگو کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی نے گزشتہ سال کے کامیاب تجربے کے بعد اس سال عازمین حج کو ایام حج کے دوران آمدورفت میں آسانی کے لیے الیکٹرک اسکوٹر مہیا کیے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق یہ الیکٹرک اسکوٹر ایک ہزار کی تعداد میں مہیا کیے گئے ہیں۔ اس سروس کی فراہمی سے عازمین کو حج مقامات پر آمدورفت میں آسانی ہوگی اور وہ مناسک حج کی ادائیگی کے لیے آمدورفت کا وقت بچا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر سے 20 لاکھ عازمین حج کے فریضے کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ پہنچ گئے ہیں۔

  • مالیاتی گوشواروں سے متعلق سعودی حکام کی اہم ہدایت

    مالیاتی گوشواروں سے متعلق سعودی حکام کی اہم ہدایت

    ریاض: سعودی عرب میں حکام نے کمپنیوں کو مالیاتی گوشوارے جمع کروانے کی ہدایت کی ہے اور اس حوالے سے طریقہ کار بھی جاری کیا ہے۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے منظور شدہ مالیاتی گوشواروں کو الیکٹرانک فائلنگ پروگرام قائم کے ذریعے، لائسنس یافتہ قانونی اکاؤنٹنگ فرمز کے ذریعے یا کمپنی کی ویب سائٹ کے ذریعے جمع کروائیں۔

    وزارت نے کہا کہ یہ کمپنیوں اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں، مالیاتی ایجنسیوں، شیئر ہولڈرز اور سرمایہ کاروں کے درمیان حکمرانی اور شفافیت کے اصولوں کو حاصل کرنے کے لیے ہے۔

    وزارت تجارت نے مشترکہ اسٹاک کمپنیوں یا محدود ذمہ داری کمپنیوں کے لیے مالیاتی گوشواروں کے جمع کرنے پر اپنے فالو اپ کی تصدیق کی۔

    وزارت نے کمپنیوں کے قانون کی دفعات پر عمل درآمد میں تیزی سے اپنی فہرستیں جمع کروانے کی اہمیت بیان کی اور کہا کہ دستاویز جمع کروانے کی قانونی مدت جو قانونی طور پر چار ماہ تک محدود ہے، میں تاخیر کی صورت میں مقرر کردہ جرمانے سے بچنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔

    بند مشترکہ اسٹاک کمپنی کے لیے جنرل اسمبلی کی تاریخ سے 15 دن پہلے گوشوارے جمع کروانا ہوتے ہیں، جنرل اسمبلی کا اجلاس مالی سال کے اختتام سے چھ ماہ کے دوران منعقد ہوتا ہے۔

    وزارت تجارت نے بند مشترکہ اسٹاک کمپنیوں کے لیے مالیاتی دستاویزات کی تیاری کے طریقہ کار کا حوالہ بھی دیا ہے جہاں بورڈ آف ڈائریکٹرز کمپنی کے مالیاتی گوشواروں اور اس کی گزشتہ سال کی سرگرمیوں اور مالیاتی پوزیشن کی رپورٹ تیار کرتا ہے۔

    یہ رپورٹ منافع کی تقسیم کے مجوزہ طریقہ کار پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان دستاویز کو جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے مقرر کردہ تاریخ سے پہلے 45 دن تک پہلے آڈیٹر کے پاس رکھا جاتا ہے۔

  • دوران حج سیاسی نعرے بازی جرم قرار: سعودی حکام کی سخت وارننگ

    دوران حج سیاسی نعرے بازی جرم قرار: سعودی حکام کی سخت وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے سختی سے انتباہ جاری کیا ہے کہ دوران حج سیاسی نوعیت کی نعرے بازی قابل سزا جرم گردانی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوٹر جنرل شیخ سعود المعجب کا کہنا ہے کہ حج مقامات پر زائرین کو ہر طرح کی جارحیت اور دھوکہ دہی سے قانونی تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے حج مقامات سے متعلق پبلک پراسیکیوشن برانچ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی حکومت زائرین کو تمام سہولتیں اعلیٰ معیار کے ساتھ فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    المعجب نے توجہ دلائی کہ منیٰ، مزدلفہ اور عرفات مقدس مقامات ہیں، یہاں کسی بھی قسم کی خونریزی اور جارحیت سنگین جرم ہے۔ یہاں درختوں، پودوں، گھاس تک کو کاٹنا منع ہے اور کسی بھی قسم کے شکار کی اجازت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حج دینی فریضہ ہے، اس دوران سیاسی اور جماعتی نعرے بازیوں کی اجازت نہیں، جو شخص بھی اس کا مرتکب ہوگا اس کے خلاف فوجداری قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    المعجب کا کہنا تھا کہ کسی بھی زائر کو نقصان پہنچانا، اس پر جارحیت کرنا یا مذہبی شعائر، یا حج مقامات کا ناجائز فائدہ اٹھانا قابل سزا جرم ہے۔ اس پر پبلک پراسیکیوشن قانونی کارروائی کا مجاز ہے۔

  • سعودی عرب: ملازمین کو برطرف کرنے پر نجی اداروں پر جرمانہ ہوگا

    سعودی عرب: ملازمین کو برطرف کرنے پر نجی اداروں پر جرمانہ ہوگا

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں نجی اداروں کو پابند کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران اپنے ملازمین کو برطرف نہیں کریں گے، ایسا کرنے والے اداروں پر ہزاروں ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے کرونا وائرس کی وبا سے متاثرہ نجی اداروں کے سعودی ملازمین کے لیے شاہی فرامین کی خلاف ورزیوں پر سزائیں مقرر کی ہیں۔

    شاہی فرمان کے تحت طے کیا گیا ہے کہ متاثرہ نجی ادارے اپنے یہاں تعینات سعودی ملازمین کو وبا کے دوران برطرف نہیں کریں گے اور سرکاری خزانے سے ان کی تنخواہ ادا کی جائے گی۔

    وزیر افرادی قوت نے طے کیا ہے کہ اگر کسی نجی ادارے نے سعودی ملازم کو سرکار کی جانب سے دیے جانے والے معاوضے کا دورانیہ ختم ہونے کے بعد برطرف کیا تو فی برطرف کارکن 50 ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا۔

    وزارت نے دوسری پابندی یہ لگائی ہے کہ اگر کسی نجی ادارے نے کسی ایسے سعودی ملازم کو جو شاہی سبسڈی پروگرام میں شامل نہ ہو، برطرف کر دیا تو فی برطرف سعودی ملازم ادارے پر 10 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    وزارت نے تیسرا ضابطہ یہ مقرر کیا ہے کہ اگر کسی نجی کمپنی نے سرکاری خزانے سے ادا کی جانے والی تنخواہ کا دورانیہ ختم ہو جانے کے بعد سعودی ملازمین کا محنتانہ بحال نہ کیا تو ایسی صورت میں کمپنی پر فی سعودی ملازم 20 ہزار ریال کا جرمانہ ہوگا.

  • سعودی حکام نے غیر ملکی ملازم کے ورثا کو ان کا حق دلوا دیا

    سعودی حکام نے غیر ملکی ملازم کے ورثا کو ان کا حق دلوا دیا

    ریاض: سعودی حکام نے ایک نجی کمپنی اور غیر ملکی ملازم کے ورثا کے درمیان مالی تنازعہ طے کروا دیا، کمپنی غیر ملکی کارکن کے ورثا کو 8 لاکھ 71 ہزار ریال کی ادائیگی کرے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے نجی کمپنی کو متوفی غیر ملکی کارکن کے ورثا کے لیے 8 لاکھ 71 ہزار ریال کی ادائیگی کا پابند بنا کر کے فریقین کے درمیان مالی تنازعہ طے کروا دیا۔

    وزارت افرادی قوت ریاض برانچ نے بتایا ہے کہ نجی کمپنی اور اس کے متوفی عرب کارکن کے وارثوں کے درمیان مالیاتی تنازعہ چل رہا تھا، تنازعہ طے کروانے کے لیے متعدد میٹنگز کی گئیں۔

    اس دوران فریقین کو مصالحت کے ذریعے تنازع طے کرنے پر آمادہ کر کے مصالحت کی تفصیلات پر بات چیت کی گئی، بالآخر فریقین مصالحتی فیصلے پر راضی ہوگئے۔ اس کے بموجب متعلقہ کمپنی عرب کارکن کے وارثوں کو 8 لاکھ 71 ہزار ریال ادا کرے گی۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے فریقین کو یہ بات اچھی طرح سے سمجھا دی ہے کہ مدعی آن لائن کمپنی کے خلاف دعویٰ دائر کر سکتا ہے جس کی سماعت آن لائن ہوگی، سماعت کی تاریخیں اور وقت متعین کیا جائے گا اور فریقین کو عدالت میں آنے کی زحمت نہیں دی جائے گی۔

    وزارت افرادی قوت نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو اطمینان دلایا ہے کہ آجر اور اجیر دونوں میں سے کسی کا بھی حق ضم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    وزارت ک مطابق کسی بھی ادارے کو چاہے وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، اجیروں کے حقوق پر ہاتھ صاف کرنے یا حقوق کی ادائیگی میں ٹال مٹول کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر ادارے کے ساتھ قانون کے دائرے میں باز پرس ہوگی۔

  • سعودی عرب: بجلی کے بلوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جارہا

    سعودی عرب: بجلی کے بلوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جارہا

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مملکت میں مخصوص یا فکسڈ بلنگ کے صارفین پر کسی قسم کا اضافی بوجھ نہیں ڈالا جارہا اور اس حوالے سے تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی الیکٹریکل کمپنی نے کہا ہے کہ جن افراد نے اپنے بجلی کے بلوں کے لیے فکسڈ کی سہولت حاصل کی ہوئی ہے انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، فکسڈ بلوں کی فائنل ادائیگی سروس کے اختتام پر کی جاتی ہے اور اس میں کسی قسم کے اضافی چارجز شامل نہیں کیے جاتے۔

    کمپنی کے مطابق سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی بے بنیاد باتوں پر توجہ نہ دی جائے۔

    بجلی کمپنی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ بجلی کے صارفین سوشل میڈیا کی افواہوں پر توجہ نہ دیں، جن میں کہا گیا ہے کہ فکسڈ بل کی سہولت حاصل کرنے والوں کے لیے فائنل بل کی ادائیگی سال کے اختتام پر کی جائے گی جس میں اضافی جارچز بھی شامل کیے جائیں گے۔

    بجلی کمپنی نے اس حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فکسڈ بلنگ کی سہولت اختیاری ہے اجباری نہیں، جو اس سہولت سے مستفید ہونا چاہتا ہے وہ اسے اختیار کر سکتا ہے۔

    فکسڈ بلنگ کے لیے صارف کا اوسط بل کیلکولیٹ کر کے ایک مخصوص رقم متعین کی جاتی ہے جو اسے ماہانہ بنیاد پر ادا کرنا ہوتی ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ فکسڈ بلنگ کی سہولت کسی بھی وقت ختم کی جاسکتی ہے جس کے لیے کمپنی کو مطلع کرنا ہوگا تاہم اس سہولت سے مستفید ہونے والوں پر کسی قسم کے اضافی چارجز عائد نہیں کیے جاتے۔

    ایسے صارفین کو اس حوالے سے یہ سہولت حاصل ہوتی ہے کہ موسم گرما میں جب اضافی بجلی خرچ ہوتی ہے تو انہیں فوری طور پر اضافی بل ادا نہیں کرنا پڑتے بلکہ بل کی اضافی رقم جو کہ موسم سرما میں بجلی کے کم خرچ کی وجہ سے فکسڈ بلنگ کے طور پر کمپنی میں جمع ہوجاتی ہے، اس میں سے منہا کرلی جاتی ہے۔

    اس سے صارف پر موسم گرما میں اضافی بوجھ نہیں پڑتا۔

    کمپنی کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فکسڈ بلنگ کا قانون مختلف ممالک میں رائج ہے اور ان ہی اصولوں کے مطابق مملکت میں بھی صارفین کو فکسڈ بلنگ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے جس میں ایک برس کے خرچ کو مد نظر رکھتے ہوئے صارف کا اوسط بل متعین کیا جاتا ہے۔

  • سعودی حکام کی اے ٹی ایم کارڈز کے حوالے سے وارننگ

    سعودی حکام کی اے ٹی ایم کارڈز کے حوالے سے وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈز کے لیے ایک ہی پن کوڈ استعمال نہ کریں ورنہ وہ مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی بینکوں کے ماتحت میڈیا کمیٹی نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایک سے زائد اے ٹی ایم کارڈ کے لیے ایک ہی پن کوڈ کا استعمال نہ کریں، یہ ان کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

    میڈیا کمیٹی نے کہا ہے کہ کوئی سعودی یا مقیم غیر ملکی ایک سے زیادہ بینک میں اکاؤنٹ کھلوائے ہوئے ہو اور اس کے پاس ایک سے زیادہ اے ٹی ایم کارڈز ہوں تو ہر کارڈ کے لیے الگ پن کوڈ کا استعمال کریں۔

    کمیٹی کے مطابق تمام کارڈز کا ایک ہی پن کوڈ رکھنے سے مشکل ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ اے ٹی ایم کارڈ چوری کرنے والے یا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے وقت خفیہ نمبر پر نظر رکھنے والے زیادہ تر وارداتیں اسی بنیاد پر کرتے ہیں کہ بعض کھاتے دار بہت سارے اے ٹی ایم کارڈ کا ایک ہی خفیہ نمبر اختیار کیے ہوئے ہوتے ہیں۔

    تجارتی مراکز میں بھی اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرتے وقت اس قسم کے کھاتے داروں کے ساتھ وارداتیں ہو رہی ہیں۔

  • سعودی حکام کی جنرل اسٹورز مالکان کے لیے اہم ہدایت

    سعودی حکام کی جنرل اسٹورز مالکان کے لیے اہم ہدایت

    ریاض: سعودی حکام نے جنرل اسٹورز کے غیر ملکی مالکان کو کہا ہے کہ وہ آن لائن ادائیگی کا سسٹم 10 مئی تک وضع کرلیں تاکہ ان کا کاروبار ریکارڈ پر آسکے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے انسداد پر مامور قومی ادارے نے کہا ہے کہ تمام جنرل اسٹورز (بقالے) اور اشیائے خوراک کے مراکز 10 مئی تک آن لائن ادائیگی کا مسئلہ حل کریں۔

    سعودی حکومت مقامی شہریوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے رواج کی بیخ کنی کے لیے قومی مہم چلائے ہوئے ہے، اس مقصد کے لیے حکومت نے خصوصی قومی ادارہ قائم کیا ہے جسے سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کو ختم کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ عام طور پر جنرل اسٹورز (بقالے) اور کھانے پینے کی اشیا کا کاروبار کرنے والے مراکز پر غیر ملکی چھائے ہوئے ہیں اور مقامی شہری انہیں تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے طے کیا گیا ہے کہ جنرل اسٹورز (بقالے) اور خوراک کے مراکز سارا لین دین آن لائن کریں تاکہ کاروبار کے حقائق ریکارڈ پر آسکیں اور ایسے غیر ملکیوں اور سعودیوں کے خلاف قانونی بنیاد پر کارروائی کی جا سکے جو اس غیر قانونی کام میں ملوث ہیں۔