Tag: سعودی خاتون

  • ترکیہ میں سعودی خاتون سمندر میں ڈوب کر ہلاک

    ترکیہ میں سعودی خاتون سمندر میں ڈوب کر ہلاک

    سعودی عرب سے ترکیہ میں گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے لئے پہنچنے والی سعودی خاتون سمندر میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گئی، شوہر نے اپنی اہلیہ کو بچانے کی کوشش کی مگر وہ کامیاب نہ ہوسکا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب کے شمالی علاقے عرعر کے رہائشی 30 سالہ سعودی شہری عیضہ الصیعری اپنی 25 سالہ اہلیہ رشا الصیعری کے ہمراہ ترکیہ کے شہر گریسون کے ساحل پر تفریح کے لئے پہنچے تھے، جہاں وہ بحیرہ اسود کے ساحل پر پیراکی کے لیے اترے مگر تیز و تند لہروں کا نشانہ بن گئے۔

    افسوسناک حادثے سے متعلق ریسکیو ٹیموں کو مطلع کیا گیا، مگر اس وقت تک خاتون جان کی بازی ہار چکی تھی، جبکہ شوہر کو نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ترکش ایئرلائن کی زبردست ڈسکاؤنٹ آفر

    سعودی خاتون کے والد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کی ہلاکت پر دل بہت اداس ہے۔ وہ سب سے بڑی بیٹی تھی۔ شادی کو 5 برس بیت چکے تھے۔

  • شادی کے بعد پڑھائی چھوڑنے والی سعودی خاتون نے بڑھاپے میں کس مضمون میں گریجویشن کی؟

    شادی کے بعد پڑھائی چھوڑنے والی سعودی خاتون نے بڑھاپے میں کس مضمون میں گریجویشن کی؟

    ایک سعودی خاتون ھدی العبیدا نے 40 برس بعد 63 سال کی عمر میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔

    الاخباریہ ٹی وی کے مطابق سعودی خاتون شادی کے بعد پڑھائی چھوڑ کر گھر داری میں مصروف ہو گئی تھیں، اپنی خانگی زندگی میں شوہر کے ساتھ زندگی گزارتے ہوئے انھوں نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے، تاہم شوہر کی حوصلہ افزائی کے ساتھ آخرکار انھوں نے تعلیم کا سلسلہ دوبارہ جوڑ لیا۔

    ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ھدی العبیدا نے بتایا کہ انھیں گریجویشن آنرز کرنے کا شوق اپنے بچوں کو دیکھ کر آیا، جب بچے یونیورسٹی جاتے اور راتوں کو پڑھا کرتے تو انھیں بھی پڑھنے کا شوق ہوا۔

    ھدی العبیدا کو شروع میں انگریزی کی تیاری میں کافی دشواری پیش آئی، لیکن محنت اور شوق سے انھوں نے فاؤنڈیشن ایئر کامیابی سے مکمل کیا اور سائیکالوجی میں گریجویشن کر لی۔ خاتون نے بتایا کہ یہ ان کا پسندیدہ مضمون تھا۔

    سعودی خاتون کے مطابق ان کی اس کامیابی میں ان کے شوہر کا بڑا ہاتھ ہے، کہ انھوں نے ہمیشہ ان کی پذیرائی کی، اور ہمت دلاتے رہے۔

  • سعودی خاتون کو نازیبا اشارے کرنے والا مصری ڈرائیور گرفتار

    سعودی خاتون کو نازیبا اشارے کرنے والا مصری ڈرائیور گرفتار

    مصری بس ڈرائیور کی جانب سے سعودی خاتون کو ہراساں کرنے پر مدینہ کی اپیل کورٹ نے ملزم کو قید اور جرمانے کی سزا سنادی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مدینہ منورہ میں ایک مصری ڈرائیور (نجی بس ڈرائیور) نے خاتون کو نازیبا اشارہ کیا، جس پر خاتون نے فوری طور پر ملزم کی ویڈیو بنا کر پولیس کو بھیج دی۔

    سوشل میڈیا پر صارفین نے بھی اس حوالے سے مطالبہ کیا کہ مصری ڈرائیور کے اس برے رویے کا فوری نوٹس لیا جائے اور اسے قرار واقعی سزا دی جائے۔

    پولیس نے خاتون کی جانب سے بھیجی گئی ویڈیو کی مدد سے مذکورہ ڈرائیور ک حراست میں لے لیا ہے، ملزم اقبال کو سزا سنانے کے بعد اس کا مقدمہ فوجداری عدالت میں بھیجا گیا جہاں اسے قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    ابتدائی عدالت کی جانب سے ملزم کو چھ ماہ قید اور تین ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی، ابتدائی سزا کے خلاف اپیل دائر کی گئی جس پر اپیل کورٹ نے ابتدائی فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔

    ہائی اسکول میں فائرنگ سے کمسن طالب علم مارا گیا، 5 زخمی

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسی طرح کا ایک واقعہ رونما ہوا تھا جب ریاض کی فوجداری عدالت نے ایک غیر ملکی ڈرائیور کو سعودی خاتون کو ہراساں کرنے اور موبائل فون پر نازیبا تصاویر بھیجنے کا جرم ثابت ہونے پر 4 سال قید اور 15 ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

  • سعودی خاتون نے نمازیوں کو کون سی خوشخبری سنائی؟

    سعودی خاتون نے نمازیوں کو کون سی خوشخبری سنائی؟

    سعودی خاتون العاتی بنت سلامہ الخمسان نے اللہ کی راہ میں نیک عمل انجام دیتے ہوئے سعودی نمازیوں کے دل جیت لئے۔

    بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق سعودی خاتون العاتی بنت سلامہ الخمسان نے اپنے گھر کے ایک حصے کو نمازیوں کے لیے گزرگاہ بنادیا اور اس طرح حائل کے شمالی محلے منتزہ کے لوگوں کیلئے مسجد جانے میں آسانی پیدا کردی۔

    محلے کے ایک بزرگ نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ راہداری حائل میں مسجد کی طرف جاتی ہے۔

    سعودی خاتون العاتی بنت سلامہ الخمسان سے جب کسی نے کہا کہ ہمیں مسجد کے لئے راستہ چاہئے تو انہوں نے فوراً جواب دیا کہ نمازیوں کو خوشخبری سنادو۔

    سعودی خاتون سے سوال کرنے والا شخص مذکورہ خاتون کا بھانجا ہے، اُنہوں نے بتایا کہ یہ راہداری میری خالہ نے محلے کے لوگوں کی خاطر کھول دی ہے۔ اس کی بدولت مسلمانوں کو مسجد جانے میں آسانی ہوجائے گی۔

    خاتون کے رشتہ دار کا کہنا تھا کہ اب ہر کوئی مسجد، گروسری اور بیکریوں میں جانے کے لیے اس راہداری کو استعمال کررہا ہے، رشتہ دار نے بتایا کہ جب ان کی خالہ نے اپنا گھر بیچا تو انہوں نے یہ شرط عائد کی تھی کہ گھر خریدنے والا اس راہداری کو بند نہیں کرے گا، کیونکہ یہ راستہ اللہ کی راہ میں نمازیوں کے لئے

  • سعودی خاتون جنہوں نے 70 سال کی عمر میں گریجویشن کیا

    سعودی خاتون جنہوں نے 70 سال کی عمر میں گریجویشن کیا

    ریاض: سعودی عرب میں 70 سالہ خاتون گریجویشن کا امتحان دے کر کامیابی حاصل کرلی، مذکورہ خاتون 46 سال قبل شادی اور گھریلو مصروفیات کے سبب تعلیم سے اپنا ناطہ توڑ بیٹھی تھیں۔

    اردو نیوز کے مطابق معمر سعودی خاتون سلویٰ العمانی نے 70 سال کی عمر میں امام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں سے بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔

    سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ 46 سال تعلیم سے دور رہیں، تعلیم سے طویل غیر حاضری اور پیش آنے والے چیلنجز کے بعد پھر کلاس روم سے پرانا تعلق قائم کیا۔

    انہوں نے 17 برس کی عمر میں ثانوی اسکول پاس کیا تھا، وہ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی تھیں اس کے بعد داخلے کی درخواست دی جس کے بعد انہیں کیمسٹری کے مضمون میں داخلہ مل گیا۔

    وہ بتاتی ہیں کہ اس دوران زندگی نے نیا رخ اختیار کیا، وہ کم عمری میں اپنا خواب پورا نہ کر سکیں کیونکہ ان کی شادی ہو گئی تھی۔ جس بعد گھریلو مصروفیات نے گھیر لیا۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں سے 46 سال تک رشتہ منقطع ہونے کے باوجود تعلیم مکمل کرنے کا خواب دل و دماغ پر چھایا رہا۔

    انہوں نے بتایا کہ 46 سال کے بعد 2016 میں داخلے کی کارروائی شروع کی تو پتہ چلا کہ اتنے طویل وقفے کے بعد داخلہ ممکن نہیں ہوگا، ایک اور وجہ یہ تھی کہ ثانوی اسکول کا سرٹیفکیٹ بھی گم ہوگیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے ہمت نہ ہاری اور الشرقیہ ریجن کے محکمہ تعلیم سے مسلسل رابطے میں رہی، بالآخر مجھے تعلیم حاصل کرنے کی مشروط منظوری مل گئی۔ یہ پابندی لگائی گئی کہ مڈل اور ثانوی اسکول کی تعلیم دوبارہ حاصل کروں اس کے بعد ہی یونیورسٹی میں داخلہ ملے گا۔

    سلویٰ العمانی نے بتایا کہ ثانوی اسکول کا امتحان دینے کے بعد امام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی نے مجھے سماجی علوم کے مضمون میں داخلہ دے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اسٹیج پر تقریب تقسیم اسناد کا لمحہ میرے لیے یادگار بن گیا جسے میں کبھی نہیں بھول سکوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 46 سال سے میں اس لمحے کی منتظر تھی، ایک وقت تھا جب میں اپنی بیٹیوں کی تقریب تقیم اسناد میں شرکت کر کے خوش ہوا کرتی تھی۔ آج میری تقریب تقسیم اسناد میں بچیاں شریک ہوئیں اور وہ ڈگری ملنے پر میری خوشیوں میں شریک ہوئیں، یہ لمحہ یادگار ہے۔

  • اسپیس ایکس نے پہلی عرب خاتون کو خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ کر دیا

    اسپیس ایکس نے پہلی عرب خاتون کو خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ کر دیا

    فلوریڈا: ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے پہلی عرب خاتون کو نجی پرواز کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اسپیس ایکس کا دوسرا نجی مشن فالکن راکٹ اتوار کی رات کو فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہو گیا۔

    نجی خلائی مشن میں سعودی خاتون اور مرد سمیت 4 افراد شامل ہیں، توقع ہے کہ یہ چاروں مسافر اپنے کیپسول میں پیر کو خلائی اسٹیشن پہنچ جائیں گے، جہاں وہ ایک ہفتی گزاریں گے، اور پھر فلوریڈا کے ساحل کے قریب سمندر میں اتریں گے۔

    نجی خلائی مشن 16 گھنٹے کا سفر کر کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پہنچے گا، اسٹیم سیل ریسرچرز ریانہ برناوی خلا میں سفر کرنے والی پہلی سعودی خاتون ہیں، جب کہ علی القرنی کا تعلق رائل سعودی ایئر فورس سے ہے اور وہ فائٹر پائلٹ ہیں۔

    کئی دہائیوں میں سعودی عرب کے پہلے خلابازوں میں اسٹیم سیل ریسرچر ریانہ برناوی اور رائل سعودی ایئر فورس کے فائٹر پائلٹ علی القرنی ہیں۔

    ریانہ برناوی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے ایک خواب ہے، جو سچ ہونے جا رہا ہے، اگر میں اور علی یہ کر سکتے ہیں تو یقیناً یہ ممکن ہے۔

  • سعودی خاتون کا میوزیم، جس میں سینکڑوں نوادرات ہیں

    سعودی خاتون کا میوزیم، جس میں سینکڑوں نوادرات ہیں

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے اپنے ذاتی 16 سو سے زائد نوادرات پر مشتمل میوزیم قائم کیا ہے، ان کے یہ نوادرات سعودی ثقافت و تاریخ سے متعلق ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں جازان ریجن کی العیدابی کمشنری میں ایک سعودی خاتون فاطمہ الغزوانی نے تاریخی عجائب گھر قائم کیا ہے جو 1600 سے زائد نوادرات پر مشتمل ہے اور مسلسل 10 سال کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔

    فاطمہ الغزوانی کا تاریخی عجائب گھر دستی مصنوعات، ملبوسات، قدیم نوادر، سکوں اور دسیوں برس پرانے نوٹوں پر مشتمل ہے۔

    فاطمہ الغزوانی نے عجائب گھر کے قیام کے حوالے سے بتایا کہ میں نے دیکھا کہ بہت سارے نوادر لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوتے جا رہے ہیں، شہری اور غیر ملکی جازان ریجن کی ثقافت اور قدیمی ورثے سے واقفیت میں دلچسپی رکھتے ہیں، یہی بات عجائب گھر کے قیام کا محرک بنی۔

    انہوں نے بتایا کہ جب عجائب گھر قائم کرنے کا سوچا تو گھر والوں نے حوصلہ افزائی کی اور وہ دست و بازو بنے رہے، اہل خانہ نے مالی مدد بھی دی اور تعاون بھی کیا۔

  • سعودی خاتون سے شادی، غیر ملکی شہری کو کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

    سعودی خاتون سے شادی، غیر ملکی شہری کو کیا شرائط پوری کرنی ہوں گی؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کوئی غیر ملکی شخص کسی سعودی خاتون سے شادی کرنا چاہتا ہے تو اسے 3 شرائط پوری کرنی ہوں گی۔

    اردو نیوز کے مطابق ماہر قانون اور خانگی امور کے مشیر ڈاکٹر نائف الظفیری کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سے سعودی خاتون کی شادی کی شرائط کا مقصد خاتون کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

    ماہر قانون کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سے سعودی خاتون کے لیے مقررہ شرائط میں اہم ترین شرط یہ ہے کہ خاتون کی عمر 25 برس سے کم نہ ہو، سعودی خاتون کے ساتھ غیر ملکی کی شادی کے لیے دوسری شرط ہے کہ مرد اور خاتون کی عمروں میں فرق 15 برس سے زیادہ نہ ہو۔

    شادی کے لیے امیدوار مرد مملکت میں مقیم ہو اور اس کا ذریعہ معاش اچھا ہو تاکہ اپنی اہلیہ کی بہتر طور پر کفالت کر سکے۔

    ماہر قانون کا مزید کہنا تھا کہ شادی کی اجازت یعنی این او سی کے لیے متعلقہ ادارے سے رجوع کیا جاتا ہے، جہاں شادی کے خواہش مندوں کی درخواست مقررہ شرائط کے مطابق جانچنے کے بعد اجازت دے دی جاتی ہے۔

  • سعودی خاتون اہم سفارتی عہدے پر تعینات

    ریاض: سعودی عرب میں اعلیٰ سفارتی عہدوں پر بھی خواتین کی تعیناتی کا سلسلہ جاری ہے، اب سعودی خاتون سارہ بنت عبدالرحمٰن السید کو انڈر سیکریٹری فار پبلک ڈپلومیسی افیئرز مقرر کر دیا گیا ہے۔

    سعودی گزٹ کے مطابق وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اتوار کو سارہ بنت عبدالرحمٰن السید کو عوامی سفارت کاری کے امور کی نائب وزیر خارجہ مقرر کیا ہے۔

    سارہ نے 2007 میں امریکا کی جارج میسن یونیورسٹی سے ہیلتھ سسٹم مینجمنٹ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی، اور 2019 اور 2022 کے درمیان وزارت صحت برائے بین الاقوامی تعاون میں اسسٹنٹ ڈپٹی منسٹر کے عہدے پر فائز رہیں۔

    انھوں نے 2017 اور 2019 کے درمیان اسی وزارت میں بین الاقوامی تعاون کی ڈائریکٹر جنرل اور 2016 اور 2017 کے درمیان سعودی عرب میں ہیوسٹن میتھوڈسٹ اسپتال کی علاقائی ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

    اقوام متحدہ میں ایک اور سعودی خاتون کی اہم عہدے پر تقرری

    سارہ امریکا میں بھی کئی عہدوں پر فائز رہی ہیں، 2012 اور 2015 کے درمیان وہ امریکا میں سعودی مسلح افواج کے دفتر میں ملٹری اتاشی کے لیے کنٹریکٹ آفیسر رہیں۔

  • اقوام متحدہ میں ایک اور سعودی خاتون کی اہم عہدے پر تقرری

    ریاض: سعودی عرب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے دفتر میں سیاسی امور کی خاتون انچارج مقرر کردی، سعودی خاتون وکیل جود الحارثی اس سے قبل کئی اہم عہدوں پر کام کرچکی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی خاتون وکیل جود الحارثی کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے دفتر میں سیاسی امور کا انچارج مقرر کیا گیا ہے۔

    جود الحارثی اس سے قبل اقوام متحدہ میں سیاسی امور کے ادارے میں کام کر چکی ہیں، وہ قیام امن کے شعبے سے منسلک رہی ہیں۔

    وہ اقوام متحدہ کے ماتحت جنیوا بین الاقوامی کانفرنس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی نمائندگی کر چکی ہیں، انہیں یورپی ممالک میں او آئی سی کی جانب سے نوجوانوں کی نمائندگی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    جود الحارثی نے بین الاقوامی قانون اور سیاسی امور کی تعلیم برطانیہ کی سوانزی یونیورسٹی سے حاصل کی ہے۔