Tag: سعودی خاتون

  • سعودی خاتون نے گھر کو عجائب خانہ بنا دیا

    سعودی خاتون نے گھر کو عجائب خانہ بنا دیا

    ریاض : سعودی خاتون نے نسل نو ماضی کے طرز زندگی سے آگاہ کرنے کےلیے متروک اشیاء اپنے مکان میں جمع کرکے گھر کو عجائب خانے میں تبدیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی سعودی عرب کی رہائشی خاتون شرعا بنت فائز نے نوادرات و متروک ہوجانے والی اشیاء اپنے مسکن میں سجاکر عجائب گھر میں تبدیل کرکے شوق کو حقیقیت میں بدل کا روپ دے دیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی بیشہ گورنری میں مقیم خاتون نے اپنے مکان میں ایسے پندرہ سو نوادرات اور علاقے میں استعمال ہونے والی پرانی اشیاء جمع کررکھی ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ شرعا بنت فائز کے گھر میں موجود علاقے کی متروک ہوجانے والی اشیاء و نوادرات آج بھی مذکورہ علاقے کے باسیوں کے طرز زندگی اور تاریخ کو بیان کرتی ہے۔

    سعودی خاتون نے عرب میڈیا کو بتایا کہ متروک اشیاء جمع کرنے کا شوق بچپن سے ہی تھا جس میں بڑھتی عمر کے ساتھ مزید اضافہ ہوتا گیا۔

    شرعا بنت فائز کا کہنا تھا کہ ’اپنے گھر میں پرانے زمانے کی اشیاؑ اور نوادرات اکٹھا کرنے کا مقصد نئی نسل کو پرانے ماضی کی تہذیب اور اپنے آباؤ اجداد کے طرز زندگی سے آگاہ کرنا ہے کہ تاکہ وہ ان کے طرز زندگی، لباس اور گھروں میں استعمال ہونے والی اشیاء کا معائنہ کرسکیں۔

    سعودی خاتون نے بتایا کہ اس کے گھر میں موجود متعدد اشیاء و نوادرات خرید کر عجائب خانے میں رکھی گئیں ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خاتون اپنے شوق کو سلائی کڑھائی میں واضح کیا اور اپنی تیار کرتا اشیاء میں موجودہ دور میں پسند کیے جانے والے ڈیزائنز کو نمایاں کیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شرعا بنت فائز نے اپنے گھر کے عجائب خانے میں 130 برس پرانی بندوق اور سینکڑوں ایسی اشیاء موجود ہیں جو گزرے وقتوں میں انسانوں کے طرز زندگی کی عکاسی کرتا ہے۔

  • پاکستانی شہری نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر سعودی خاتون کی جان بچالی

    پاکستانی شہری نے اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر سعودی خاتون کی جان بچالی

    ریاض : سعودی میں مقیم پاکستانی ٹینکر ڈرائیور نے پائی وے پر حادثے کا شکار سعودی خاتون کی جان بچا کر انسانیت کی تاریخ رقم کردی۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے عسیر ریجن کے المجاردہ کمشنری سے 70 کلو میٹر دور ہائی وے پر ایک گاڑی اچانک حادثے کا شکار ہوئی جس کے بعد گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ حادثے میں گاڑی چلانے والی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی ہلاک ہوگئی جبکہ ان کی دوسری ساتھی شدید زخمی ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملازمت کی غرض سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ٹینکر ڈرائیور نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر متاثرہ خاتون کی جان بچائی۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اس موقع پر اگر پاکستانی ڈرائیور آگ بجھانے کے لیے اپنا ٹینکر پیش نہ کرتے تو ممکنہ طور پر دوسری خاتون بھی جھلس کر ہلاک ہوجاتیں۔

    سعودی عرب کے محکمہ شہری دفاع کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی ڈرائیور 10 منٹ پہلے پہنچ جاتے تو شاید ڈرائیور دوسری خاتون بھی ہلاک ہونے سے بچ جاتیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محکمہ شہری دفاع کے اہلکار نے پاکستانی ڈرائیور کی زبردست الفاظ میں پذیرائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں انعام سے نوازنے کے لیے اعلیٰ حکام سے بات کریں گے۔

  • تسبیح سازی کے فن نے سعودی خاتون کو شہرت کی بلندیو ں پر پہنچا دیا

    تسبیح سازی کے فن نے سعودی خاتون کو شہرت کی بلندیو ں پر پہنچا دیا

    ریاض : سعودی عرب کی ایک خاتون نے تعلیم سے فراغت کے بعد تسبیح سازی کا ایک ایسا مشغلہ اختیار کیا جس نے اسے شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حج و عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کےلیے سعودی عرب جانے والے اکثر زائرین جو تسبیح مکہ مکرمہ سے تحفہ دینے کےلیے خریدتے ہیں وہ اکثر ہیں وہ سعودی خاتون ایمان عجیمی کی تیار کردہ ہوتی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمان عجیمی کو 12 برس کی عمر سے ہی تسبیح سازی کا شوق تھا، انہوں نے دس برس قبل یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد تسبیح سازی کا کام شروع کیا تھا۔

    سعودی عرب کی رہائشی ایمان عجیمی نے بتایا کہ ایک مرتبہ میں اپنے والد کے ہمراہ مکہ کے پرانے بازار میں مختلف رنگ و ڈیزائن کی تسبیح دیکھ رہی تھی کہ اس دوران میری ملاقات ایک تسبیح بنانے والے بزرگ سے ہوئی۔

    ایمان نے بتایا کہ بزرگ نے تسبیح سازی سے متعلق میرے شوق کو دیکھتے ہوئے کہا کہ میرے مستقبل میں مشہور تسبیح ساز بننے کی پیش گوئی کی تھی، میں نے ان سے تسبیح میں استعمال ہونے والے سامان سے متعلق بھی گفتگو کی۔

    سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں مختلف چیزوں کی ڈیزائننگ کی جاتی ہے تو کہیں جواہرات و سنگ کو تراش کر الگ الگ شے تیار کی جاتی ہے لیکن تمام چیزوں کےلیے پیشہ ورانہ مہارت ضروری ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایمان اپنے تسبیحوں میں مختلف قسم کے نایاب نگینوں کا استعمال کرتی ہیں ان کی تیار کردہ تسبیحوں میں عقیق، زیتون کی لکڑ اور نورالصباح سمیت دیگر نایاب پتھر و چیزیں استعمال ہوتی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایمان عجیمی کی تیار کردہ تسبیح پچاس سے چودہ سو ریال قیمت میں فروخت ہوتی ہے۔

  • بہادر سعودی کوہ پیما نے بیماری اور معذوری کو شکست دے دی

    بہادر سعودی کوہ پیما نے بیماری اور معذوری کو شکست دے دی

    ریاض: سعودی عرب کی ایک معذور، بیمار اور بینائی کی کمی کا شکار خاتون نے کوہ پیمائی کا اپنا خواب شرمندہ تعبیر کرکے بہادری اور بلند ہمتی کا ثبوت پیش کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی معذور، بیمار اور بینائی کی کمی کا شکار 30 سالہ سوسن عبداللہ نے کوہ پیمائی کا شوق پورا کرکے بہادری اور بلند حوصلے کی مثال قائم کردی۔

    تیس سالہ سوسن عبداللہ نے اپنے عزم اور مشکل مشن کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 2011 میں میری زندگی مختلف تھی، اس وقت یونیورسٹی اسپتال کے شعبہ حادثات کی لیبارٹری میں ایک اسپیشلسٹ کے طور پر کام کرتی تھی، ایک دن اچانک میرے ہاتھوں سے تجزیے کے نمونے گر گئے، میں نے اپنے پاؤں پر بہت زیادہ بوجھ محسوس کیا، معائنے سے پتا چلا کہ میرے دماغ میں ایک انوکھا ورم پیدا ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شروع میں ٹیومر معمولی تھا مگر چند ہی دن میں وہ تیزی کے ساتھ پھیلتا گیا، اس نے میرے دماغ کے دائیں حصے کو متاثر کیا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں دریافت قدرتی غاروں کو سیاحتی مقامات میں شامل کرنے کی تیاری

    سوسن عبداللہ نے کہا کہ صحت کی اس خطرناک پریشانی کا چیلنج قبول کرتے ہوئے زندگی گزارنے کا عزم کیا تو میری یادداشت کافی حد تک متاثر ہوچکی تھی، بات کو سمجھنے اور گویائی کی قوت بھی متاثر تھی، آنکھوں کی بینائی بھی متاثر ہوچکی تھی، چلنے میں دشواری تھی اور دایاں ہاتھ بھی مفلوج ہوگیا تھا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ طویل علاج کا عمل شروع کیا گیا جس کے بعد بالآخر میں نے وہیل چیئر کا استعمال چھوڑ دیا اور لاٹھی کے سہارے اپنے پاؤں پر چلنا شروع کردیا۔

    سوسن عبداللہ نے کہا کہ آج میں تیس کلو میٹر تک پیدل چل سکتی ہوں، پہاڑوں پر چڑھ سکتی ہوں، ابھا میں القرون گھاٹی کو عبور کیا، بلجرشی میں جبل عقبہ حمیدہ اور حال ہی میں جبل النور چڑھنے کا چیلنج مکمل کیا اور اب ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا عزم کیا ہے۔

  • پتھروں پر فن پارے تخلیق کرنے والی باصلاحیت سعودی خاتون

    پتھروں پر فن پارے تخلیق کرنے والی باصلاحیت سعودی خاتون

    ریاض: سعودی عرب میں ایک ایسی باصلاحیت خاتون ہیں جو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے ہوئے پتھروں پر فن پارے تخلیق کرتی ہیں۔

    آپ نے اس سے پہلے کاغذ یا کینوس شیٹ پر فن پارے دیکھے ہوں گے لیکن سعودی شہر الخبر کی رہائشی آرٹسٹ اپنے فن کے ذریعے پتھروں پر فن پارے بناتی ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی مصورہ منی نے فن پاروں کی تخلیق میں نئی جہت پیدا کی اور چٹانوں کے ٹکڑوں کو رنگوں کے ذریعے زبان دے کر سب کو حیران کردیا۔

    مصورہ کی تخلیق جو بھی دیکھتا ہے وہ داد دیے بغیر نہیں رہتا، منی کا چٹانوں کے ٹکڑے اور چھوٹے چھوٹے پتھروں پر چہرہ اور دیگر تصاویر بنانے کا خصوصی مشغلہ ہے۔

    انہوں نے اپنے گھر کے ایک کمرے کو اسی کام کے لیے مختص کردیا ہے جہاں وہ پتھروں پر فن کا مظاہرہ کرکے اسے سجادیتی ہیں، بعض اوقات موضوع پتھروں کی تلاش میں ملک کے مختلف شہروں کو دورہ بھی کرتی ہیں۔

    مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے مصورہ کا کہنا تھا کہ یہ میرا شوق نہیں بلکہ جنون ہے جس کے ذریعے اپنے افکار اور نظریات کا اظہار کرتی ہوں۔

    انہوں نے بتایا کہ شروع میں کاغذ پر فن پارے بناتی تھی بعد ازاں مجھے پتھروں کا خیال آیا اور پھر اس پر رنگوں سے کھیلنے لگی، گھر والے میری قابلیت کو خوب سراہتے ہیں۔

    منی کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی فن پارے تخلیق کرنے میں کئی روز بھی لگ جاتے ہیں، سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین میری قابلیب اور کاوشوں کے معترف ہیں، کئی لوگوں نے میری پینٹنگ کو خریدنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

  • اقوامِ متحدہ نے سعودی لڑکی کو پناہ گزین کا درجہ دے دیا

    اقوامِ متحدہ نے سعودی لڑکی کو پناہ گزین کا درجہ دے دیا

    بنکاک: آسٹریلوی حکومت نے کہا ہے کہ اپنے ملک سے فرار اختیار کرنے والی سعودی 18 سالہ سعودی لڑکی کو اقوام متحدہ نے قانونی طور پر پناہ گزین کا درجہ دے دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی شہری 18 راہف محمد القانون پیر کے روز کویت سے بنکاک پہنچی تھی جہاں اس نے  ایئرپورٹ ہوٹل میں خود کو قید کردیا تھا۔ لڑکی کے مطابق ترکِ مذہب کے سبب اسے سعودی عرب میں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی جانب سے مذکورہ سعودی خاتون کا معاملہ آسٹریلوی حکومت کو سونپا گیا تھا۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کی ویب سائٹ کے مطابق پناہ گزین کا درجہ عام طور پر کسی ملک کی حکومت کی جانب سے دیا جاتا ہے لیکن اقوام متحدہ کا ادارہ اس صورت میں یہ درجہ دے سکتا ہے جب ریاست ایسا نہ چاہتی ہو یا پناہ گزین کا درجہ نہ دے سکتی ہو۔

    امیگریشن حکام کی جانب سے ابتدائی بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی خاتون کو فی الحال واپس کویت جانا چاہیے، جہاں اس کے اہل خانہ خاتون کا انتظار کررہے ہیں۔

    آسٹریلوی دفتر داخلہ کی جانب سے کہا ہے کہ راہف القانون کے معاملے کو عام معاملے کے طور پر دیکھا جائے گا، آسٹریلوی حکومت کی جانب سے سعودی خاتون کے معاملے پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی حکام کی جانب سے راہف القانون کی پناہ کی درخواست منظور کرنے کا اشارہ دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خاتون کے والد سعودی عرب کے شمالی صوبے کے علاقے السولیمی کے گورنر ہیں۔

    راہف القانون نے کہا تھا کہ ’میری زندگی خطرے میں ہیں، مجھے میرے اہل خانہ کی جانب سے جان سے مارنے کا خطرہ ہے‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ القانون نے ایک روز قبل ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’میں نے آسٹریلیا، امریکا، برطانیہ اور کینیڈا میں پناہ کی درخواستیں دی ہیں‘۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب سے فرار لڑکی کے والد بیٹی سے ملنے بنکاک پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز  سعودی عرب سے فرار ہو کر تھائی لینڈ آنے والی 18 سالہ لڑکی کے والد اپنی بیٹی سے ملنے کے لیے بنکاک پہنچے تھے تاہم اس نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    تھائی لینڈ امیگریشن چیف کے مطابق 18 سالہ راہف کے والد اور بھائی اس سے مل کر اسے گھر واپس جانے کے لیے آمادہ کرنا چاہتے ہیں تاہم اس سے قبل انہیں اقوام متحدہ کی اجازت لینی ہوگی۔

  • سعودی عرب میں بیٹی کی پیدائش پرباپ نے دم توڑدیا

    سعودی عرب میں بیٹی کی پیدائش پرباپ نے دم توڑدیا

    ریاض: سعودی عرب میں اپنی نوعیت کا ایک عجیب اورافسوس نا ک واقعہ پیش آیا ہے ، ایک خاتون جس لمحے میں ماں بنیں انہی لمحات میں ان کے شوہر نے دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی خاتون ام لطین نے جس وقت اپنی نومولود بیٹی کو جنم دیا ، عین انہی لمحات میں زندگی اور موت سے نبردآزما ان کے سابق فوجی شوہر زندگی کی بازی ہارگئے۔

    عرب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد یہ واقعہ خبروں کی زینت بنا۔ خاتون کے شوہر ایک ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہوئے تھے اور ڈاکٹروں نے انہیں ذہنی طورپرمردہ قرار دے دیا تھا، تاہم وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں کچھ دن تک زیرِعلاج رہے ۔

    جس وقت خاتون کے ایک رشتے دار نومولود بچی کا پیدائشی سرٹیفکٹ بنوا رہے تھے، عین انہی لمحات میں خاتون کے شوہراپنی جنگ ہار گئے اوراس دنیا سے رخصت ہوگئے۔افسوس ناک طور پرخاتون کو بچی کی پیدائش کا سرٹیفکٹ اور شوہر کی موت کا سرٹیفکٹ ، دونوں ایک ہی دن میں ملے۔

    ام لطین کےبارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ ماسٹرز ڈگری کی حامل ہیں اور پی ایچ ڈی کرنا چاہتی ہیں۔ تاہم ان کے مطابق ان کے شوہر کو ملٹری سروس سے نکال باہر کیا گیا تھا لہذا وہ سوشل انشورنس پینشن کی حق دار نہیں ہیں اور ان کے لیے اب زندگی ایک کٹھن سفر بن گئی ہے۔


     یہ واقعہ گزشتہ برس چار نومبر کو پیش آیا تھا، تاہم رپورٹ اب ہوا ہے۔

  • سعودی حکام نے پہلی مرتبہ ایک خاتون کو بینک چیئرمین مقرر کردیا

    سعودی حکام نے پہلی مرتبہ ایک خاتون کو بینک چیئرمین مقرر کردیا

    ریاض : سعودی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکام نے 63 سالہ خاتون لبنیٰ سلیمان کو سعودی بینک کی چیئرمین کے عہدے پر تعینات کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان کے اصلاحاتی پالیسیوں کے بعد سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سعودی برطانوی بینک کی چیئرمین ایک لبنیٰ سلیمان العلیان کو مقرر کیا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ لبنیٰ سلیمان اس سے قبل ایک اور سعودی بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں خواتین کی نمائندگی کرچکی ہیں۔

    سعودی برطانوی بینک نے جمعرات کے روز جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ایس اے بی بی‘ اور الاوّل بینک مشترکا طور پر ریاست کا تیسرا بڑا بینک بنائے گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے لبنیٰ سلیمان پہلے سے سعودی عرب کے بینک الاوّل کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا حصّہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون ایک سے قبل سعودی ہالینڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی رکن بھی رہ چکی ہیں اور 40 کمپنیوں پر مشتمل العیان فائننس کی چیف ایگزیکیٹو آفیسر کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکی ہیں۔

    لبنیٰ سلیمان العلیان کو سعودی عرب پہلی خاتون بینک چیئرمین ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا۔


    سعودی فٹبال فیڈریشن، خاتون نے رکنیت کی درخواست جمع کروا دی


    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب کی فٹبال فیڈریشن کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے پہلی مرتبہ ایک خاتون درخواست جمع کروائی ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریاست کے سرکاری نشریاتی ادارے پر خاتون نیوز کاسٹر کو متعارف کروایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری ٹی وی پر خبرنامہ پڑھنے والی ویم الدخیل نامی خاتون کو ریاست کی پہلی نیوز کاسٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل شہزادی ریما بنت بندر السعود کا کہنا ہے کہ سعودی عرب ایک بین الااقوامی معاشرے کا حصہ ہے ، سعودی عرب میں بات اب صرف عورتوں کے حقوق کی نہیں بلکہ صنفی غیر جانبداری کی ہے، اسی لئے سعودی عرب اس وقت مثبت تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

  • سعودی خاتون کی موسیقار سے شادی کرنے کی استدعا مسترد

    سعودی خاتون کی موسیقار سے شادی کرنے کی استدعا مسترد

    ریاض: سعودی عدالت نے ایک خاتون کی موسیقار سے شادی کرنے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ موسیقار سے شادی مذہبی طور پر جائز نہیں ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق ایک سعودی لڑکی نے اپنی مرضی سے موسیقار سے شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم ان کے اہل خانہ نے انکار کردیا جس کے بعد خاتون نے انصاف کے لیے عدالت سے رجوع کیا اور استدعا کی کہ انہیں شادی کے لیے اجازت دی جائے تاہم عدالت نے استدعا مسترد کردی۔

    سعودی عدالت نے خاتون کے اہل خانہ کی تائید کی اور کہا کہ یہ شادی نہیں ہوسکتی کیونکہ مذہب کے مطابق موسیقی حرام ہے اور اس فیصلے کو اپیل کورٹ نے بھی حتمی فیصلہ قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ صرف موسیقار نہیں بلکہ ایک اچھے انسان بھی ہیں اور اب وہ اپنے قانونی حق کے لیے اعلیٰ حکام سے رابطہ کریں گی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ سعودی لڑکی کو دو سال قبل ایک بینک منیجر نے شادی کی پیشکش کی تھی جو کہ موسیقار بھی ہیں لیکن خاتون کے گھر والے نہیں مانے جس پر لڑکی نے اپنے بھائیوں پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    سعودی عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی عرب میں خواتین کو خودمختار بنانے کے لیے معاشی اور معاشرتی اصلاحات نافذ کی جارہی ہیں جس کے پیش نظر ملک میں خواتین پر عائد ڈرائیونگ کی پابندی کو حال ہی میں ختم کیا گیا ہے۔

  • سعودی خاتون کے ساتھ ناشتہ کرنے پر مصری شخص گرفتار

    سعودی خاتون کے ساتھ ناشتہ کرنے پر مصری شخص گرفتار

    ریاض : سعودی عرب کے حکام نے مصری شخص کو سعودی خاتون کے ہمراہ ناشتہ کرنے اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکام کی جانب سے ریستوران میں سعودی خاتون کے ہمراہ ناستہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر ایک مصری شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  حراست میں لیا گیا شخص ایک ریستوران میں بیھٹی برقع پوش خاتون کے ہمراہ ناشتہ کر رہا ہے اور مذکورہ شخص مصری زبان میں گفتگو بھی کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی ریستوران میں فیملی کے ہمراہ آنے والے افراد اور اکیلے آنے والوں کے لیے علیحدہ علیحدہ جگہ مختص ہوتی ہیں جہاں خواتین کو اکیلے مرد کے ساتھ بیٹھنا قانونی خلاف ورزی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق مصری شخص کو وزارت محنت اور سماجی بہبود کے حکم پر حراست میں لیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں خواتین کا نامحرم کے ساتھ باہر نکلنا قانونی جرم ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر عوام کی جانب سے مذکورہ افراد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے باالخصوص جب ویڈیو کے دوران خاتون مصری شخص کو لقمہ پیش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر صارفین نے کہا کہ حکام کو مصری شخص کے بجائے خاتون کو گرفتار کرنا چاہئیے تھا۔

    دوسری جانب سے مصری شہریوں کی جانب سے سعودی خاتون کے ہمراہ ناشتے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر مصری شخص کی گرفتاری پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔