Tag: سعودی سفارت خانہ

  • بغداد میں 30 سال بعد سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا

    بغداد میں 30 سال بعد سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا

    ریاض : سعودی حکومت تیس برس بعد عراق میں دوبارہ سفارت خانہ کھول دیا اور عراقی حکومت کو ایک ارب ڈالر کی امداد کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں سعودی عرب کے وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ القصابی نے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر تھے، اسی دوران انہوں نے عراق میں دوبارہ سعودی سفارت خانے کا افتتاح عراقی وزیر خارجہ کے ہاتھوں کروایا۔

    سعودی وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ نے اس موقع پر عراق کے ترقیاتی منصوبوں کےلیے 1 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا اور 50 کروڑ ڈالر کی برآمدات بڑھانے اور بغداد میں 1 لاکھ سیٹو پر مشتمل کھیلوں کا گراؤنڈ بنانے کا بھی اعلان کیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی سفارت خانہ بغداد کے گرین زون میں کھولا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب نے سنہ 1990 میں عراق کے ساتھ تعلقات منقطع کردئیے تھے جب عراقی فوجوں نے کویت پر حملہ کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراق اور سعودیہ کے درمیان سفارت تعلقات سنہ 2015 میں بحال ہونا شروع ہوئے جب ریاض نے اپنا سفیر بغداد بھیجا اور 2017 میں وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھی عراق کا دورہ کیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عادل الجبیر سعودی عرب کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے 1990 کے بعد سے عراق کا دورہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سے خوفزدہ سعودی ریاست خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کو کم کرنے کےلیے عراقی حکومت سے اچھے تعلقات بنانا چاہتی ہے۔

  • جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    جمال خاشقجی کی لاش، تندور میں جلا کر راکھ کی گئی

    انقرہ : تفیتشی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد سعودی کونسل جنرل کی رہائش گاہ پر تندوری اوون میں ڈال کر جلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں معروف صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرکے لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے جمال خاشقجی سے متعلق اپنی تحقیقات رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ مقتول صحافی کی لاش کے ٹکڑے تندوری اوون میں ڈال کر نذر آتش کردیے گئے تھے۔

    الجزیرہ کی تحقیقات ڈاکیومنٹری میں بتایا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے مقتل (سعودی قونصلیٹ) سے 100 گز کے فاصلے پر واقعے سعودی قونصل جنرل کے گھر میں 1 ہزار ڈگری سینٹی گریٹ سے زائد درجہ حرارت کے حامل تندور کو ایک ہفتہ قبل خصوصی طور پر بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اوون کے اندر خاشقجی کے جسم کا بیشتر حصّہ جل کر خاکستر ہوگیا تھا، ترک حکام کے مطابق صحافی کی لاش کو تلف کرنے کےلیے تین دن لگے تھے۔

    ترک حکام کو یقین ہے کہ سعودی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے صحافی کو قتل کرنے کے اس کی لاش کے ٹکڑے کردئیے تھے اور ان ٹکڑوں کو بھی نذر آتش کردیا تھا تاکہ قتل کا کوئی ثبوت باقی نہ رہے۔

    تندوری اوون تیار کرنے والے ملازم نے بتایا کہ سعودی قونصل کی جانب سے خصوصی ہدایت تھی اوون کو گہرا اور ایسا بنانا جو لوہے کو بھی پگلا دے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر برائے خارجہ امورعادل الجبیر کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے، جمال خاشقجی کے قتل کے الزام میں گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے میں  20 ارب ڈالر کے معاہدے کیے جائیں گے

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے میں 20 ارب ڈالر کے معاہدے کیے جائیں گے

    اسلام آباد : سعودی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ سعودی علی عہد محمد بن سلمان 16 سے 17 فروری تک دورہ کریں گے، دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب میں 20  ارب ڈالر کے معاہدے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں، ذرائع سعودی سفارت خانہ کا کہنا ہے سعودی علی عہد محمد بن سلمان 16 سے 17 فروری تک دورہ کریں گے، اس دورہ کے دوران پاکستان اور سعودی عرب میں بیس ارب ڈالر کے معاہدے ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے سعودی ولی عہد وزیراعظم ہاؤس میں قیام کریں گے، سعودی ولی عہد دورہ پاکستان کے بعد کوالالمپور روانہ ہوں گے۔

    سعودی سفارت خانہ کے مطابق سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا اور بیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان آئے گی۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے شاہی مہمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، سعودی ولی عہد اور شاہی مہمانوں کے لئے قیام و طعام کے مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : دورۂ پاکستان ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استقبال کی تیاریاں عروج پر

    شاہی مہمانوں کو وزیراعظم ہاوس سمیت ایوان صدر میں ٹھہرائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ محمد بن سلمان کے ہمراہ آئے مہمانوں کے لئے دارلحکومت کے فائیو اسٹارز ہوٹلز کی بکنگ ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق دارالحکومت میں تھری لئیر سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے جبکہ ولی عہد کی ذاتی سیکیورٹی ٹیم آج انتظامات کا حتمی جائزہ لے گی۔ وزارت خزانہ ،دفترخارجہ اور پی ایم آفس متوقع معاہدوں کی تیاری میں مشغول ہے۔

    ولی عہد کی آمد پروزیراعظم عمران خان ارکان کابینہ کے ہمراہ استقبال کریں گے، محمد بن سلمان کے دورے کے موقع پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان آئل ریفائنری سمیت 10 بلین ڈالر تک کے معاہدے متوقع ہیں۔