Tag: سعودی طلبا

  • سعودی طلبا کا اہم کارنامہ

    سعودی طلبا کا اہم کارنامہ

    ریاض: سعودی عرب میں طلبا نے کرونا وائرس کی مانیٹرنگ کا آلہ تیار کرلیا، آلے کی مدد سے کسی مقام پر آنے والے افراد کو اسکین کیا جاسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی طلبا کے ایک گروپ نے ایسا آلہ تیار کیا ہے جو پبلک مقامات جیسے کلینک وغیرہ پر مریضوں کے پہنچتے ہی انہیں سکین کرتا ہے اور اگر ان کا ٹمپریچر غیر معمولی ہو تو فوراً عملے کو الرٹ کر دیتا ہے۔

    یہ ڈیوائس درجہ حرارت معلوم کرنے کے فوراً بعد اسے سینی ٹائزنگ کے عمل سے جوڑتی ہے جس میں موجود الٹرا وائلٹ شعاعیں والٹ اور موبائل فون جیسی اشیا کو سینی ٹائز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    صنعتی الیکڑانکس اور انجینئرنگ کی تعلیم سے وابستہ طالب علم عادل التوبیتی کا کہنا ہے کہ ٹیم وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد کرنے کی خواہش کی وجہ سے اس پر کام کرنا چاہتی تھی۔

    ٹیلی کام اینڈ الیکڑانکس کالج کے طلبا نے یہ آلہ گریجویشن پروجیکٹ کے طور پر تیار کیا ہے، طلبا کے پروفیسر السوریہی کا کہنا ہے کہ ہم کسی ایسی چیز پر کام کرنا چاہتے تھے جو لوگوں کی خدمت کے لیے کارآمد ثابت ہو سکے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے عام اصولوں کو یقینی بنانا اب بے حد ضروری ہوگیا ہے، ذاتی طور پر جانچ کرنے کے روایتی طریقوں کی جگہ کچھ ایسی چیزوں کا استعمال کرنا چاہیئے جو زیادہ مناسب ہو۔

    ٹیم کے مطابق اس منصوبے کو 2 ماہ میں مکمل کیا گیا ہے اور اب یہ مارکیٹنگ اور فروخت کے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔

  • دریائے شکوپی میں دو سعودی طلباء ڈوب کر جاں بحق

    دریائے شکوپی میں دو سعودی طلباء ڈوب کر جاں بحق

    نیویارک: امریکی ریاست میسا چوسٹس میں دو مقامی بچوں کو ڈوبنے سے بچانے کی کوشش کرنے والے دو سعودی طلباء دریائے شکوپی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ جمعہ کے روز پیش آیا جاں بحق ہونے والے دونوں طلباء کی شناخت جاسر اور ذیب کے نام سے ہوئی ہے۔

    جاسر کے بھائی اور ذیب کے کزن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نوجوان گزشتہ پانچ برس سے اسکالر شپ پر سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کررہے تھے اور آئندہ دو ہفتوں کے دوران ان کی تعلیم مکمل ہونے والی تھی۔

    دونوں طلباء فارغ التحصیل ہونے اور وطن واپس لوٹنے کے انتظار کے سبب گزشتہ تین برس سے اپنے گھر والوں سے نہیں مل سکے تھے البتہ جاسر اور ذیب کا اپنے گھر والوں سے آخری رابطہ ان کی انتقال سے دو روز قبل ہوا تھا۔

    دونوں متوفی نوجوانوں نے جاسر کے ایک بھائی کو بھی اپنے ساتھ چلنے کے لیے کہا تھا تاہم وہ دوسری ریاست میں ہونے کے سبب اپنے دوستوں کے ساتھ خوشیاں منانے کے سبب نہیں جاسکا تھا۔

    ذیب کے کزن عوض نے کہا کہ میتوں کی حوالگی کے حوالے سے ابھی تک امریکی حکام کی جانب سے انتظامات مکمل نہیں ہوسکے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سعودی سفارت خانے کی جانب سے انتظامات مکمل کرکے دونوں افراد کی میتیں سعودی عرب کے جنوبی صوبے نجران پہنچائی جائیں۔

    عینی شاہدین کے مطابق ریڈ برج روڈ کے نزدیک دریا کے حصے دو امریکی بچوں کو پانی کی طاقت ور لہروں کے سبب شدید مشکلات درپیش تھیں اس دوران بہت سے لوگوں نے ان کو بچانے کی کوشش کی تاہم سعودی نوجوانوں کو دریا کی موجیں دور لے گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔