Tag: سعودی عالم دین

  • سعودی عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست انتقال کرگئے

    سعودی عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست انتقال کرگئے

    ریاض: سعودی عرب میں 69 سالہ عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست دار فانی سے کوچ کرگئے۔

    بین الاقوامی خبرساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ممتاز عالم دین، مبلغ اور مسجد نبوی کے سابق امام شیخ احمد العماری 69 برس کی عمر میں دوران حراست انتقال کرگئے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ممتاز عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست تشدد کیا گیا موصولہ اطلاعات کے مطابق ان کے انتقال کے اسباب میں یہ وجہ بھی شامل تھی، شیخ احمد العماری قرآن کالج اسلامک یونیورسٹی آف مدینہ میں سابق ڈین تھے۔

    سعودی عرب نے جمعہ کی نماز میں سرکاری خطبہ نہ دینے پر متعدد علماء کو حراست میں لیا تھا، شیخ احمد العماری کو بھی پانچ ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق دوران حراست ان پر فالج کا حملہ ہوا تھا، مبینہ طور پر جیل کی خراب صورت حال اور تشدد ان کی موت کی وجہ بنی، 69 سالہ بیمار عالم دین کو صحت کی سہولیات میسر نہیں تھیں۔

    لندن میں انسانی حقوق کی تنظیم کے ڈائریکٹر یحییٰ اسیری کا کہنا ہے کہ العماری کو گزشتہ سال اگست میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا، العماری کے قریبی دوست اور مسلم اسکالر صفر الحوالی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

    شیخ الصفر الحوالی کو تین ہزار صفحات پر مشتمل ایک کتاب لکھنے پر حراست میں لیا گیا تھا، اس کتاب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملے اور شاہی خاندان کے اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ پر تفصیلی بحث کی گئی تھی۔

    اسیری کے مطابق شیخ احمد العماری کو 2 جنوری کو طبیعت بگڑنے پر جدہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل کمپلیکس میں داخل کرایا گیا تھا لیکن ممتاز عالم دین کی موت علاج معالجے میں غفلت برتنے پر ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد اور شاہی خاندان کے ناقد کئی علماء زیر حراست ہیں اور ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی بند کرادئیے گئے ہیں۔

  • شیخ یہ عبایہ کیسا ہے؟ سعودی عالم دین کے بیان پر خواتین برہم

    شیخ یہ عبایہ کیسا ہے؟ سعودی عالم دین کے بیان پر خواتین برہم

    ریاض: سعودی عرب میں ایک عالم دین کو خواتین نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جنہوں نے کہا تھا کہ خواتین کو ڈیزائن والا عبایہ اور میک سے گریز کرنا چاہیے۔

    بی بی سی کے مطابق سعودی عالم دین محمد الرافع نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ اے میری بیٹی، ایسا عبایہ مت خریدو جس پر کوئی آرائش ہو، کوئی سجاوٹ یا کڑھائی ہو یا کوئی چاک ہو، براہ مہربانی بیٹی کوئی میک اپ نہ ظاہر کرو اور (اسلام سے قبل) زمانہِ جہالت جیسا میک اپ نہ کرو۔‘‘

    جواب میں خواتین نے انہیں کافی تنقید کا نشانہ بنایا، کچھ خواتین نے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپنی تصاویر شیئر کیں جس میں وہ اپنا عبایہ دکھا رہی ہیں اور طنزیہ پوچھ رہی ہیں کہ شیخ، کیا ہم یہ عبایہ استعمال کرسکتے ہیں؟

    ایک خاتون نے ٹوئٹ میں اپنا عبایہ دکھایا اور استفسار کیا کہ میرا عبایہ کیسا ہے؟ آئندہ کوشش کروں گی کہ رنگ برنگے عبایے خریدوں اور ایسے عبایے جو اسلام سے قبل بھی نہیں پہنے گئے۔

    ایک اور خاتون نے ٹوئٹ کیا کہ میں اپنے انتہائی خوبصورت عبایے دکھانا چاہوں گی۔

    ایک اور صارف نے پوچھا کہ میں اپنے عبایہ پر انتہائی شوخ آرائش کر رہی تھی تو کیا یہ ٹھیک ہے؟

    ایک خاتون نے تو عالم دین کی تصویر فوٹو شاپ کرکے انہیں عبایا پہنادیا اور تصاویر انہیں ٹوئٹ کردیں۔