Tag: سعودی عدالت

  • سعودی عدالت سے 20سالہ لڑکی کو بڑا ریلیف مل گیا

    سعودی عدالت سے 20سالہ لڑکی کو بڑا ریلیف مل گیا

    سعودی عرب میں عائلی امور کی عدالت نے 20 سالہ سعودی لڑکی کو خوشخبری سنادی، عدالت نے بچی کے نسب کا کیس چند ہفتوں میں نمٹا دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مدینہ منورہ گورنریٹ نے عائلی امور کی عدالت سے نسب کیس کا فیصلہ جاری ہوتے ہی فوری عمل درآمد بھی کرادیا۔

    برتھ سرٹیفکیٹ کے اجرا کے حوالے سے 20 سالہ لڑکی ’حنان‘ کے والد ٹال مٹول سے کام لے رہے تھے۔ جس سے بچی کا مستقبل خطرے میں پڑگیا تھا۔

    لڑکی کی والدہ نے عدالت کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ سابقہ شوہر سے حنان سمیت چار بچے ہوئے تھے تین لڑکوں کے برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرادیے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود حنان کا برتھ سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرایا۔

    والدہ کے مطابق بیٹی ثانوی سکول پاس کرنے جارہی ہے یونیورسٹی میں داخلے کا وقت بھی آگیا ہے۔ عدالت نے والد کو مقررہ تاریخوں پر طلب کیا مگر وہ کسی بھی تاریخ پرپیش نہیں ہوا۔

    تیونس میں کشتی ڈوب گئی، درجنوں تارکین وطن لاپتا

    عدالت نے مجبور ہوکر پولیس کے ذریعے لڑکی کے والد کو طلب کیا اور تمام حالات معلوم کرنے کے بعد لڑکی کا برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے لڑکی کے والد کو برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرانے، قانونی دستاویز مکمل کرنے اور قومی شناختی کارڈ بنوانے کی تاکید کی۔

  • سعودیہ، 11 پاکستانیوں کو قید اور ملک سے بے دخل کرنے کی سزا سنادی گئی

    سعودیہ، 11 پاکستانیوں کو قید اور ملک سے بے دخل کرنے کی سزا سنادی گئی

    ریاض: سعودی عدالت نے مالی غبن کے مرتکب 11 پاکستانیوں کو قید اور ملک سے بے دخل کرنے کی سزا سنادی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں مالی فراڈ کے الزام میں حراست میں لئے گئے 11 پاکستانیوں کو قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن کے مطابق 11 رکنی پاکستانی گروہ نے متعدد مرتبہ دھوکے سے بینک صارفین کے اکاؤنٹس سے رقوم نکلوائیں۔

    11پاکستانیوں کے خلاف مالیاتی فراڈ کرنے پر تفتیش مکمل کی گئی اور مجرمان نے اپنا جرم بھی قبول کرلیا، گرفتار کیا گیا گروہ شہریوں کو فون اور میسج کرکے تفصیلات طلب کرتا تھا اور پھر ان کے اکاؤنٹ سے پیسے نکال لئے جاتے تھے۔

    سعودی عدالت نے سخت ایکشن لیتے ہوئے مجرمان پر قید اور ملک سے بے دخل کرنے کی سزا سنادی ہے، ہر ملزم کو زیادہ سے زیادہ 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور سزا پوری ہونے کے بعد مجرمان کو ملک بدر کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سعودیہ عرب میں بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی کے افراد روزگار کے حصول کے لئے موجود ہیں، جہاں وہ مختلف پیشوں سے منسلک ہیں۔

  • سعودی عدالت کا غیر ملکی ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ

    سعودی عدالت کا غیر ملکی ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ

    ریاض: سعودی عدالت نے غیر ملکی ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ دے دیا، مذکورہ غیر ملکی ملازمین نے مقامی کمپنی کے خلاف اجتماعی مقدمہ دائر کیا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض لیبر کورٹ نے 10 ممالک کے 149 کارکنان کے حق میں ایک کمپنی کے خلاف فیصلہ دے دیا اور کمپنی کو 28 ملین ریال کے مالی مطالبات ادا کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔

    مذکورہ غیر ملکی ملازمین نے 21 اپریل 2022 کو اجتماعی مقدمہ دائر کیا تھا، انہوں نے متعلقہ کمپنی سے تنخواہ دلانے، چھٹیوں کا محنتانہ ادا کروانے اور اینڈ آف سروس ( نہایۃ الخدمۃ) واجبات کا مطالبہ کیا تھا۔

    ریاض لیبر کورٹ نے 12 مئی 2022 کو 119 ملازمین اور پھر 21 شوال مطابق 22 مئی کو باقی ماندہ 30 ملازمین کے مطالبات نمٹائے تھے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں لیبر کورٹس ملازمت کے معاہدوں، محنتانوں، حقوق اور ڈیوٹی کے دوران زخمی ہوجانے والے کارکنان کے لیے معاوضے کے مقدمات نمٹاتی ہیں اور ملازم کے خلاف آجر کی تادیبی کارروائی کے مسائل کا تصفیہ کرتی ہیں۔

    سعودی وزارت انصاف آجروں اور اجیروں کو لیبر کورٹس سے آن لائن (ناجز) کے ذریعے مقدمات دائر کرنے کا موقع فراہم کیے ہوئے ہے۔

  • میاں بیوی تنازعہ، سعودی عدالت نے خاتون کے حق میں فیصلہ سنادیا

    میاں بیوی تنازعہ، سعودی عدالت نے خاتون کے حق میں فیصلہ سنادیا

    جدہ :سعودی عرب کے شہر جدہ کی فیملی کورٹ نے شہری کو اپنی بیوی کو 10 سال تک نان نفقہ دینے کا حکم صادر کر دیا ہے،سعودی شہری نے اپنی بیوی کو کئی سال قبل گھر سے نکال دیا تھا اور اس کا نان نفقہ دینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق خاتون نے اپنے نان نفقہ کے حصول کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ اس نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ شوہر نے نہ صرف اسے گھر سے نکال دیا تھا بلکہ اس کا نان نفقہ دینےسے بھی انکار کر دیا تھا۔

    متاثرہ خاتون نے عدالت میں اپنے شوہر کی موجودگی میں بھی یہی موقف اپنایا۔ عدالت میں سماعت کے دوران شوہر کی طرف سے بیوی کے دعوے پر کوئی عذر پیش نہیں کیا گیا۔

    آخری سماعت میں شوہرکی عدم موجودگی میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے اسے 10 سال تک بیوی کو نان نفقہ دینے کا حکم دیا۔خاتون نے عدالت میں ایک بیان حلفی جمع کرایا تھا جس میں اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے شوہر نے اسے کئی سال قبل گھر سے نکال دیا تھا اور وہ اس کا نان نفقہ دینے سے بھی انکار کرتا رہا ہے۔ عدالت نے آنے والے 10 سال تک شوہر کو بیوی کو نان نقفہ دینے کا حکم دیا ہے۔

    خاتون ایک سال تک شوہر کے ساتھ رہی۔ دونوں میا ں بیوی کے درمیان ناچاقی کے بعد شوہر نے بیوی کو گھر سے نکال دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے والدین کے گھر چلی گئی تھی۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے کئی سال تک شوہر کے خلاف دعویٰ دائر نہیں کیا۔ اس عرصے میں خاتون کا والد بیمار رہا اور وہ شوہر کے ساتھ مصالحت کے لیے بھی پر امید رہی تھی تاہم اب اس کی امید دم توڑ چکی ہے لہذا اس نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

  • سعودی صحافی کے قتل کیس کی سعودی عرب میں پہلی سماعت

    سعودی صحافی کے قتل کیس کی سعودی عرب میں پہلی سماعت

    ریاض: سعودی عرب میں مقتول صحافی جمال خاشقجی کیس کی سماعت کا آغاز ہو گیا ہے، اس سلسلے میں سعودی عدالت میں آج پہلی سماعت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس کی سعودی عرب میں پہلی سماعت ہوئی، سعودی عدالت میں قتل کے الزام میں ملوث 11 افراد پیش ہوئے۔

    [bs-quote quote=”انتظار کر رہے ہیں کہ ترکی ثبوت فراہم کرے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعودی اٹارنی جنرل”][/bs-quote]

    کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ترکی سے ابھی تک قتل کے ثبوت نہیں فراہم کیے گئے۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت سے کہا کہ وہ انتظار کر رہے ہیں کہ ترکی ثبوت فراہم کرے، جس نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    20 اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  جمال خاشقجی کو قتل کرکے کس طرح لے جایا گیا؟ ویڈیو سامنے آگئی


    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سخت ناقد تھے اور اپنے کالمز میں ان پر یمن جنگ کے حوالے سے سخت تنقید کرتے تھے، خاشقجی کو سعودی ولی عہد کے کہنے پر بھی قتل کرنے کا الزام ہے۔

    تین دن قبل ایک ترکی کے ٹی وی پر ایک اہم ویڈیو منظرِ عام پر آئی، جس میں دیکھا گیا کہ پانچ بیگز تھامے تین افراد سعودی سفارت خانے سے نکلے، ان بیگوں میں جمال خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے تھے جس کو سعودی سفارت خانے سے ایک منی بس کے ذریعے رہائش گاہ کے گیراج تک لایا گیا۔

    ترکش ٹی وی کے مطابق بیگز میں موجود لاش کے ٹکڑوں کو تیزاب سے جلا دیا گیا تا کہ کوئی سراغ نہ مل سکے۔

  • سعودی عرب میں لیبرقوانین کی خلاف ورزی، پی آئی اےافسران عدالت طلب

    سعودی عرب میں لیبرقوانین کی خلاف ورزی، پی آئی اےافسران عدالت طلب

    جدہ: پی آئی اےکی جانب سے سعودی عرب میں لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر سعودی عدالت نے افسران کو طلب کرلیا۔

    عدالت نے پی آئی اے کی جانب سے مسلسل لیبر قوانین کی خلاف ورزی تین ماہ سے تنخواہیں اور ہیلتھ انشورنس نہ دینے پر سعودی لیبر کورٹ نے پی آئی اےکے فنانس اور ایڈمن منیجر کو طلب کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا سعودی لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر نوٹس لیتے ہوئے کنٹریکٹ ملازمین کوتنخواہیں اورمیڈیکل انشورنس ادانہ کرنےپرلیبرکورٹ نے نو نومبر کوطلب کرلیا۔

    سعودیہ کی لیبر کورٹ نے قانو ن کی خلاف ورزی پرجدہ کے فنانس منیجر اور ایڈمن آفیسر کو اتوار کو عدالت میں رو برو پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔