سعودی عرب میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ ماجد ابو زھرہ کا کہنا ہے مملکت سمیت عرب ممالک میں 7 ستمبر 2025 کو مکمل چاند گرہن ہو گا۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماجد ابو زھرہ نے بتایا کہ چاند گرہن کے دوران زمین کے سائے سے گزرتے ہوئے چاند کی سطح سرخی مائل زرد رنگ اختیار کر لے گی۔
رپورٹس کے مطابق چاند گرہن کے اس منظر کو بغیر کسی دوربین یا بصری آلے کے دیکھا جاسکے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ چاند گرہن کا یہ مشاہدہ غیرمعمولی ہو گا۔ اس لیے اس فلکیاتی امور میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ مشاہدہ ایک تاریخی حیثیت کا حامل ہوگا۔
واضح رہے کہ سال رواں کا پہلا مکمل چاند گرھن جمعہ 14 مارچ کو ہوا تھا تاہم یہ سعودی عرب میں نہیں دیکھا گیا تھا۔
2025 میں کتنے سورج اور چاند گرھن ہوں گے؟
سورج یا چاند گرھن وہ فلکیاتی واقعات ہیں جب سورج، چاند اور زمین ایک سیدھ میں آ جاتے ہیں۔ اس سیدھ کی وجہ سے یا تو سورج کی روشنی چاند تک نہیں پہنچ پاتی، یا زمین چاند اور سورج کے درمیان آ کر اس کی روشنی چھپاتی ہے۔
2025 کے آغاز پر محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ اس سال دو سورج اور دو چاند گرھن ہوں گے، پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوگا جبکہ پہلا سورج گرہن 29 مارچ کو ہوگا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 2025 کا دوسرا جزوی چاند گرہن 7 اور 8 ستمبر کی درمیانی شب کو ہوگا جبکہ دوسرا سورج گرہن 21 سے 22 ستمبر کو ہوگا۔
سورج گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے اور اس کی وجہ سے سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔
اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ زمین پر سورج کا کچھ حصہ یا پورا حصہ دھندلا یا چھپ جاتا ہے۔ یہ واقعہ صرف اس وقت نظر آتا ہے جب چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے جو کہ صرف مخصوص علاقوں میں ہوتا ہے۔
مکمل سورج گرہن پر دنیا میں ہونیوالے کچھ انوکھے اور دلچسپ واقعات
چاند گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے اور اس کا سایہ چاند پر پڑتا ہے۔ اس صورت میں چاند دھندلا جاتا ہے اور کبھی کبھار سرخ یا سنہری رنگ میں نظر آتا ہے۔ یہ واقعہ مکمل یا جزوی طور پر ہو سکتا ہے۔
دونوں گرہنوں کی نوعیت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ سورج، چاند اور زمین کی سیدھ کس طرح ہوتی ہے۔