Tag: سعودی عرب کی خبریں

  • سعودی عرب: عیدالفطر پر 10 روز کی تعطیلات کا اعلان

    سعودی عرب: عیدالفطر پر 10 روز کی تعطیلات کا اعلان

    ریاض: سعودی فرمانرواہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے عید الفطر کی تعطیلات 10 شوال تک بڑھانے کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی فرمانرواہ نے عیدالفطر کی چھٹیاں 10 شوال تک بڑھا دی ہیں، تعطیلات پندرہ جون سے شروع ہوں گی جو 24 جون تک جاری رہیں گی۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سول اور عسکری ملازمین کی سہولت اور آسانی کے لیے عیدالفطر کی تعطیلات بڑھانے کی ہدایت کی، تمام ادارے اتوار 10 شوال بمطابق 24 جون کو کھلیں گے۔

    [bs-quote quote=”تمام ادارے اتوار 10 شوال بمطابق 24 جون کو کھلیں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شاہ سلمان بن عبدالعزیز”][/bs-quote]

    دوسری جانب اومان نے بھی عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق 15 جون سے 18 جون تک پبلک سیکٹر کے تمام ملازمین کو چھٹیاں دی گئی ہیں۔

    سعودی عرب کے محکمہ موسمیات کے مطابق عیدالفطر 15 جون بروز جمعہ کو ہونے کا امکان ہے، فلکیاتی اعدادوشمار کے مطابق اس سال ماہ رمضان 29 دنوں کا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا انحصار موسم اور مطلع صاف ہونے پر ہے، جمعرات 14 جون کو شوال المکرم کا چاند نظر آنے کا قوی امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب: ریاست مخالف سازش کے الزام میں 17 افراد گرفتار

    سعودی عرب: ریاست مخالف سازش کے الزام میں 17 افراد گرفتار

    ریاض: سعودی عرب کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں 7 خواتین سمیت 17 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں ریاست مخالف سازش کرنے اور دشمن ممالک سے روابط رکھنے کے الزام میں 7 خواتین سمیت 17 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان میں سے 3 خواتین سمیت 8 افراد کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا گیا۔

    پبلک پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ روز ریاست کے خلاف سازش کرنے اور ملک دشمن ممالک سے ساز باز کرنے کے الزام میں 17 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، ان افراد کو ملک کے مختلف علاقوں میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”پانچ مردوں اور تین خواتین کو پوچھ گچھ کے بعد تحقیقات مکمل ہونے تک عارضی طور پر رہا کردیا گیا ہے جبکہ جرائم کا اعتراف کرنے والے دیگر 5 مرد اور 4 خواتین زیر حراست ہیں۔

    ” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    پانچ مردوں اور تین خواتین کو پوچھ گچھ کے بعد تحقیقات مکمل ہونے تک عارضی طور پر رہا کردیا گیا ہے جبکہ جرائم کا اعتراف کرنے والے دیگر 5 مرد اور 4 خواتین زیر حراست ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق حکومت کے خلاف سازش کرنے کا اعتراف کرنے والے 5 مرد اور 4 خواتین کے خلاف شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں، زیر حراست افراد پر الزام ہے کہ وہ ملک دشمن تنظیموں کے لیے کام کرتے تھے۔

    زیر حراست ملزمان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے خفیہ معلومات کے حصول کے لیے حساس اداروں میں اپنے لوگوں کو بھرتی کرایا اور بیرون ملک دشمن تنظیموں کی اخلاف حمایت بھی کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میگزین کے سرورق پر سعودی شہزادی کی تصویر پر تنازع کھڑا ہوگیا

    میگزین کے سرورق پر سعودی شہزادی کی تصویر پر تنازع کھڑا ہوگیا

    ریاض: مشہور فیشن میگزین ’ووگ‘ کے سرورق پر سعودی شہزادی ہیفا بنت عبداللہ کی تصویر شائع ہونے پر تنازع کھڑا ہوگیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ووگ کے سعودی عرب کے ایڈیشن میں شائع ہونے والی اس تصویر میں شہزادی ہیفا بنت عبداللہ سفید لباس زیب تن کی ہوئی ہیں اور اونچی ہیل پہنے ہوئے ایک کنور ٹیبل گاڑی میں بیٹھی دکھائی دے رہی ہیں۔

    اس رسالے کو سعودی عرب کی خواتین کے نام منسوب کیا گیا ہے اور اس میں ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے سمیت دیگر اصلاحات کو سراہا گیا ہے۔

    شہزادی ہیفا، شاہ عبدالعزیز کی صاحبزادی ہیں جنہوں نے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد کی تھی، سعودی شہزادی میگزین میں کہتی ہیں کہ ہمارے ملک میں بعض قدامت پرست ہیں جنہیں تبدیلی سے ڈر لگتا ہے، بہت سوں کے لیے یہی وہ سب کچھ ہے جو نہیں معلوم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں ذاتی طور پر ان تبدیلیوں کی مکمل حمایت کرتی ہوں، دوسری جانب انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں نے اس تصویر پر تنقید کی ہے جو اسی ماں کم از کم 11 مظاہرین کی گرفتاری پر احتجاج کررہے تھے۔

    ان کے مطابق ان کی اکثریت ان خواتین پر مشتمل ہے جنہیں خواتین کی ڈرائیونگ کے حق میں مہم چلانے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا، ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ان میں سے چار مظاہرین کو رہا کردیا گیا ہے جبکہ باقی کا ابھی کچھ پتہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی شہری حرمین ٹرین میں مفت سفر کریں گے

    سعودی شہری حرمین ٹرین میں مفت سفر کریں گے

    ریاض: سعودی شہریوں کے لیے خوشخبری، یکم جون سے ہر ہفتے کے اختتام پر حرمین ٹرین میں مفت سفر کا انتظام کیا جائے گا، اس کا مقصد سفر کے خواہش مند شہریوں کو اس تجربے سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق حرمین ٹرین انتظامیہ کے اعلان کے تحت سعودی شہر مکہ مکرمہ، جدہ اور مدینہ منورہ میں منظور شدہ مراکز سے مفت سفر کے ٹکٹ بک کراسکیں گے، اس طرح وہ کنگ عبداللہ اکنامک سٹی کے راستے دونوں مقدس شہروں کے درمیان سفر کرسکیں گے۔

    سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر رمیح بن محمد الرمیع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی کامیابی کیلئے سعودی عوام کی آراء اور تجاویز کا حصول نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

    الرمیح نے کہا ہے کہ ہر ہفتے کے اختتام پر مفت سفر کا یہ سلسلہ تجارتی بنیادوں پر حرمین ٹرین کے آپریشن کے شروع ہونے تک جاری رہے گا، ٹرین کا تجارتی آپریشن رواں برس ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل سعودی ریلوے آرگنائزیشن نے ٹرین کی آزمائش نے ٹرین کی آزمائش کا کامیاب تجربہ کیا تھا، یہ ٹرین مکہ، مدینہ اور جدہ کے درمیان چلائی جائے گی۔

    نئی ٹرین سروس کے بعد دونوں شہروں کے درمیان کا سفر 90 منٹ یعنی دیڑھ گھنٹے میں طے کیا جاسکے گا کیونکہ ٹرین کی اسپیڈ 330 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ مکہ سے مدینہ کے درمیان سفر میں اس وقت تقریباً 4 گھنٹے کی مسافت لگتی ہے مگر اس نئی سروس کے بعد معمر ترین عازمین جلد از جلد سفر کرسکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون منظور

    سعودی عرب میں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون منظور

    ریاض: سعودی عرب میں مجلس شوریٰ نے خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون سے متعلق قرارداد کی منظوری دے دی، قانون کا منصوبہ وزارت داخلہ نے شاہی فرمان پر تیار کیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق یہ قانون 8 شقوں پر مشتمل ہے، قانون کا مقصد ہراسیت کے جرم کا انسداد، اس کے مرتکب افراد پر سزا کا نفاذ، جرم کا شکار ہونے والے کا تحفظ اور اس کی عزت و توقیر اور شخصی آزادی کو یقینی بنانا ہے۔

    قانون کے تحت ہراسیت کے جرم کے ارتکاب پر ملنے والی سزا دو سال جیل اور ایک لاکھ ریال جرمانہ یا دونوں میں سے کوئی ایک ہوسکتی ہے، قید کی سزا زیادہ سے زیادہ پانچ برس تک بڑھائی جاسکتی ہے اور جرمانے کی رقم تین لاکھ ریال سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔

    اس کے علاوہ ہراسیت پر اکسانے، اس پر متفق ہونے یا کسی بھی صورت میں ارتکاب میں مدد کرنے پر بھی مقررہ سزا کا نفاذ لاگو ہوگا۔

    سعودی شوریٰ کونسل کی ایک رکن لطیفہ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ہراساں کرنے کے خلاف آج منظور کیے جانے والے قانون کو سعودی عرب کے قوانین میں تاریخی اہمیت حاصل ہے۔

    ہراساں کرنے کے کسی بھی ارتکاب سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کی شناخت کو مکمل طور پر صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور اس کا شکار ہونے الے کی شناخت کسی بھی صورت میں ظاہر نہیں کی جائے گی، سوائے اُس وقت جب کہ تحقیق یا عدالتی کارروائی میں اس کی ضرورت پیش آئے۔

    واضح رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے وزارت داخلہ کو اس نظام کی تیاری کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی تھیں تاکہ معاشرے اور افراد کو اس کے منفی اثرات سے محفوظ رکھا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمرہ ویزا کے اسٹکیر جاری نہ ہو سکے، پاکستانی زائرین مشکلات کا شکار

    عمرہ ویزا کے اسٹکیر جاری نہ ہو سکے، پاکستانی زائرین مشکلات کا شکار

    کراچی: سعودی قونصل خانے کی جانب سے عمرہ ویزے جاری نہ ہونے کے باعث پاکستانی عمرہ زائرین مشکل میں پڑ گئے، ویزہ اسٹیکر نہ ملنے کی وجہ سے ویزوں کا اجراء تاخیر کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی سفارتخانے میں عمرہ ویزا اسٹیکرز کی شدید قلت کے باعث بحران شدت اختیار کرگیا، رمضان المبارک میں عمرے کی سعادت ہزاروں پاکستانیوں کے لیے حسرت بن کر رہ گئی۔

    عمرہ زائرین ، ٹریول ایجنٹس اور ایئر لائنز کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا ہے، رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانے والے پاکستانی عمرہ زائرین کو ایک بار پھر شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    سعودی قونصل خانے کی جانب سے پچاس ہزار سے زائد ویزے تاحال جاری نہ ہوسکے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ویزہ اسٹیکر نہ ہونے کی وجہ سے عمرہ ویزے کا اجراء تاخیر کا شکار ہے۔

    ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے کراچی قونصل خانے کو ویزہ اسٹیکر جاری نہیں کیے جاسکے جبکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پچاس ہزار سے زائد افراد کے پاسپورٹس قونصل خانے میں جمع کرائے جا چکے ہیں، ویزہ کے اجراء نہ ہونے کی وجہ سے عمرہ کی ادائیگی کیلئے جانے والے زائرین کو ٹکٹ اور ہوٹل کی بکنگ منسوخ کرانی پڑی۔

    رمضان المبارک میں عمرے کی سعادت کے لیے ہزاروں پاکستانی سال بھر پہلے جانے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، اس سلسلے میں ایئر لائنز سے ٹکٹ بھی ایڈوانس خرید لیتے ہیں، مختلف ایئر لائنز رمضان المبارک کے لیے نان ریفنڈ ایبل ٹکٹ آفر کرتی ہیں جو کہ کم ریٹ کی وجہ سے خرید لیے جاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سعودی جوڑے نے شیر خوار بچے کے قتل میں سزائے موت پانے والی ملازمہ کو معاف کردیا

    سعودی جوڑے نے شیر خوار بچے کے قتل میں سزائے موت پانے والی ملازمہ کو معاف کردیا

    سعودی جوڑے نے اپنے شیر خوار کے قتل کے جرمیں سزائے موت پانے والی انڈونیشین ملازمہ کو معاف کردیا، انڈونیشین حکومت نے اپنے شہری سے صلہ رحمی کے عوض سعودی جوڑے کو انڈونیشیا کے دورے پر بلایا جہاں انہوں نےاپنی سابق ملازمہ سے ملاقات بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق غالب ناصر الحمری البلاوی اور ان کی اہلیہ کا 11 ماہ کا بچہ آج سے نو سال قبل سنہ 2009 میں مردہ پایا گیا تھا، پولیس تحقیقات میں بچے کے گال پر ملازمہ کی انگلیوں کے نشان ملے جس پر اسے شاملِ تفتیش کرلیا گیا تھا۔

    مسماح نامی اس انڈونیشین ملازمہ کا ٹرائل سنہ 2009 میں شروع ہوا تھا ،اس نے ہمیشہ جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جب بچے کو بے سدھ دیکھا تو اس کے گال کو چھو کر دیکھا جس کے سبب اس کی انگلیوں کے نشانات وہاں موجود تھے۔

    انڈونیشین ملازمہ کو سعودی عدالت کی جانب سے 2014 میں پانچ سال قدید کی سزا سنائی تھی تاہم ڈسٹرکٹ اٹارنی کی اپیل پر سنہ 2016 میں سزا کو سزائے موت میں تبدیل کردیا گیا تھا۔

    مارچ 2017 میں ملازمہ کی جانب سے دائر کردہ اپیل کی سماعت کے دوران البلاوی اور ان کی اہلیہ نے ملازمہ کو معاف کردیا اور فیصلہ کیا کہ اس سے کسی بھی قسم کا قصاص نہیں لیا جائے گا۔ تاہم عدالتی حکم پر ملازمہ کو اپنی سزا کی مدت مکمل کرنا پڑ ی اور رواں سال جنوری میں اسے رہا کیا گیا اور وہ مارچ میں اپنے وطن واپس آئی۔

    گزشتہ ہفتے سعودی جوڑا انڈونیشیا پہنچا ، ان کا یہ دورہ ایک ہفتے پر مشتمل ہے اور اس میں انہوں نے مسماح اور اس کے اہل ِ خانہ سے ملاقات بھی کی ، اس موقع پر جکارتہ میں سعودی سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’ انہوں نے معافی کے عوض کسی بھی شے کا مطالبہ نہیں کیا سوائے اس کے کہ اللہ ان پر رحم کرے‘‘۔

    اس موقع پرانڈونیشیا کی وزراتِ برائے بیرونِ ملک مقیم شہری کے افسر عارف ہدایت کا کہنا ہے کہ سعودی جوڑے کا دورہ انڈونیشیا ان کی حکومت کی جانب سے اظہارِ تشکر ہے کہ انہوں نے انڈونیشین شہری کو معاف کرکے اس کی مشکلات آسان کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں