Tag: سعودی عرب

  • سعودی عرب: 4 برس کے دوران 7662 پاکستانی گرفتار،فہرست تیار

    سعودی عرب: 4 برس کے دوران 7662 پاکستانی گرفتار،فہرست تیار

    اسلام آباد: وزارت خارجہ پاکستان نے سعودی عرب میں قید اپنے باشندوں کی رہائی کے لیے فہرستیں تیار کرلیں، 4 برس کے دوران 7ہزار 662 پاکستانی شہریوں کو گرفتار کیا گیا، فہرستیں جلد سعودی حکام کے حوالے کی جائیں گی۔

    arrest

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں قید ہزاروں پاکستانیوں کی پے در پے اپیلوں کے بعد بالآخر حکومت پاکستان ان کی مدد کے لیے سنجیدہ ہوگئی، قیدیوں کی رہائی اور انہیں قانونی مدد فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت خارجہ نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستان قیدیوں کی فہرست تیار کرلی۔

        sa-1

    سرکاری اعدادو شمار کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ 4 برس کے دوران 7662 پاکستانی شہری گرفتار کیے گئے ان میں 3612 ریاض اور 4050 جدہ میں گرفتار ہوئے۔

    sa-2

    سعودی عرب میں پاکستانی باشندوں کی سب سے زیادہ گرفتاریاں سال 2013ء میں ہوئیں جو کہ جدہ میں کی گئیں جن کی تعداد 1001 ہے اسی طرح رواں سال سب سے زیادہ گرفتاریاں ریاض میں ہوئیں جس میں 1016 پاکستانی شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔

    sa-3

    اطلاعات ہیں کہ پاکستانی شہری مختلف نوعیت کے مقدمات میں گرفتار ہیں تاہم عربی زبان سے عدم واقفیت کے سبب انہیں اپنی مسائل بتانے، قانونی جنگ لڑنے اور اپنا موقف پیش کرنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔

    sa-4

    وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق قیدی پاکستانیوں کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے انہیں مترجم کی سہولت دینے پر بھی غور جاری ہے ۔

    sa-5

    حکومت پاکستان ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2012 سے سال 2015 کے تین سال کے مختصر عرصے کے دوران تقربیاً ڈھائی لاکھ پاکستانی باشندوں کو  سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایران سے ملک بدر کیا گیا اور وہ وطن واپس پہنچے۔

    sa-6


    یہ پڑھیں: تین برس میں ڈھائی لاکھ پاکستانی ڈی پورٹ


     رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایران کے علاوہ جن ممالک سے پاکستانیوں کو نکالا گیا ان میں عمان، یونان، برطانیہ اور ملائشیا بھی شامل ہیں، مجموعی طور پر2 لاکھ 24 ہزار870 پاکستانی ملک بدر ہونے کے بعد وطن واپس پہنچ چکے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق مزدور طبقے سے ہے جو کہ صوبہ پنجاب کے رہائشی ہیں۔
    sa-7
    saudi-police

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں سائبر قانون کی خلاف ورزی سے بچیں


  • ریاض: خانہ کعبہ کی توہین کی کوشش پر بھارتی شہری گرفتار

    ریاض: خانہ کعبہ کی توہین کی کوشش پر بھارتی شہری گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں مبینہ طور پر خانہ کعبہ کی توہین کے الزام میں ایک بھارتی تارک وطن کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ بھارتی شہری نے خانہ کعبہ کی تصاویر میں اپنی مرضی سے تخفیف کر کے انہیں اپنے سماجی رابطوں کی سائٹس پر شیئر کیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر شیئر ہوتے ہی سعودی پولیس حرکت میں آگئی اور مختلف مقامات پر تلاش کے بعد بالآخر بھارتی شہری کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں مقدس مقامات کی توہین باقاعدہ جرم ہے اور اس کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرنا سعودی عرب کے سائبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    سعودی عرب کے سائبر قوانین کے بارے میں جانیں *

    سعودی عرب میں اس سے قبل بھی ایک بلاگر رائف بداوی کو توہین مذہب کے الزام میں دس سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارے جانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

    بداوی نے سنہ 2008 میں سعودی عرب میں ’لبرل سعودی نیٹ ورک‘ کے نام سے ایک آن لائن فورم تشکیل دیا تھا جس کا مقصد سعودی عرب میں مذہبی اور سیاسی معاملات پر بات چیت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ تاہم بداوی کی اس کوشش کو توہین مذہب کا نام دیا گیا اور اسے سزا وار ٹہرایا گیا۔

  • موسیقی کے لیے سعودی عرب چھوڑ کر پاکستان آنے والی گلوکارہ

    موسیقی کے لیے سعودی عرب چھوڑ کر پاکستان آنے والی گلوکارہ

    دنیا بھر میں شاید پاکستان کو ایک ایسے ملک کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہو جہاں خواتین پر ظلم و ستم ہوتا ہو، یا جہاں دہشت گردی پنپتی ہو، لیکن ایک سعودی خاتون کے لیے پاکستان، ان کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد گار ثابت ہوا۔

    یعقوب نامی یہ خاتون 6 سال قبل سعودی عرب سے پاکستان آئیں۔ سعودی عرب کے سخت قوانین کو چھوڑ کر، جو خواتین پر زیادہ شدت سے لاگو ہوتے ہیں، جب وہ پاکستان آئیں تو انہیں حقیقی معنوں میں آزادی کا احساس ہوا۔

    بقول یعقوب کے انہیں زندگی میں پہلی بار علم ہوا کہ آزادی کیا ہوتی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اسے یہاں اپنے دیرینہ خواب کی تکمیل کا موقع بھی ملا، جو گلوکاری کرنا تھا۔

    یعقوب نے اس یونیورسٹی سے اپنی گلوکاری کا آغاز کیا جہاں اس نے داخلہ لیا۔ وہ وہاں کمپیوٹر سائنسز میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی تھی۔

    بہت جلد یعقوب کا رابطہ پاکستانی موسیقی کے شعبہ میں سرگرم اور نمایاں افراد سے ہوگیا اور اسے ٹی وی کی مشہور میوزک سیریز نیسکیفے بیسمنٹ میں پس پردہ گلوکار کی حیثیت سے کام کرنے کا موقع ملا۔

    اس کے بعد یعقوب نے اپنے طور پر گلوکاری شروع کردی۔

    موسیقی لوگوں کے درمیان فاصلے مٹانے میں معاون *

    یعقوب بتاتی ہے، ’میں جانتی تھی کہ میری آواز اچھی ہے اور میں گا سکتی ہوں۔ لیکن میں نے اسے بطور کیریئر اپنانے کا کبھی نہیں سوچا۔ میں جس معاشرے کا حصہ تھی وہاں شوبز میں ہونا نہایت ہی معیوب بات تھی‘۔

    انہوں نے ایک معروف برطانوی میوزک بینڈ کولڈ پلے کے ایک گانے کو دوبارہ گایا اور اسے بے پناہ پذیرائی ملی۔

    یعقوب کا کہنا ہے کہ اب وہ کور سونگز (پہلے سے گائے ہوئے گانوں کو نئے انداز سے گانے) کا سلسلہ ختم کر چکی ہے۔ اب وہ اپنی موسیقی ترتیب دے رہی ہے۔

    یعقوب کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد اس کے خاندان نے اس پر زور دینا شروع کردیا کہ وہ واپس سعودی عرب لوٹ آئے تاہم وہ انہیں اس بات پر منانے میں کامیاب رہی کہ وہ مزید کچھ عرصہ یہیں رہنا چاہتی ہے۔

    اس نے بتایا کہ اس کے خاندان اور خاص طور پر والد نے اس کی بھرپور حمایت کی اور کبھی اسے اپنے خواب کی تکمیل سے نہیں روکا۔ ’میں نے اپنے والد سے ہزاروں دفعہ پوچھا، کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں گانا چھوڑ دوں؟ اگر آپ ایسا چاہتے ہیں تو میں ایسا ہی کروں گی لیکن ان کا جواب ہر بار نفی میں ہوتا ہے‘۔

    یعقوب فی الحال پاکستان میں ہی ہے اور موسیقی کی دنیا میں اس کا سفر جاری ہے۔

  • عالمی فورم پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پروجیکٹ مسترد

    عالمی فورم پر بھارت کی جانب سے پاکستانی پروجیکٹ مسترد

    سیئول: بھارت نے گرین کلائمٹ فنڈ کی میٹنگ میں پاکستان کا کلائمٹ چینج (موسمیاتی تغیر) سے متعلق پروجیکٹ مسترد کردیا۔ بھارتی نمائندے نے منصوبے کو ناقص قرار دیتے ہوئے دیگر تمام منصوبوں کے لیے حمایت ظاہر کردی۔

    جنوبی کوریا کے شہر سونگ ڈو میں گرین کلائمٹ فنڈ کی میٹنگ میں بھارت نے انتہائی درجے کا تعصب برتتے ہوئے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کو مسترد کردیا۔

    گرین کلائمٹ فنڈ اقوام متحدہ کے کلائمٹ چینج معاہدے کا حصہ ہے جس کے تحت امیر ممالک موسمیاتی تغیر کے نقصانات کا شکار ہونے والے غیر ترقی یافتہ ممالک کی مالی امداد کرتے ہیں۔ یہ امداد موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے والے پروجیکٹ کی فنڈنگ کی صورت میں کی جاتی ہے۔

    حکومت کا گلیشیئرز کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے اہم اقدام *

    پروجیکٹ کی منظوری دینے والے بورڈ میں ایشیا پیسیفک کی نمائندگی کرنے والے 3 رکن ممالک بھارت، چین اور سعودی عرب شامل ہیں۔ بھارت میں وزارت خزانہ کے معاون خصوصی دنیش شرما اس بورڈ میں بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    دنیش شرما نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے پروجیکٹ کو ناقص اور ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ اس پروجیکٹ پر گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ہمالیائی علاقے میں عمل درآمد کیا جانا تھا جس میں موسمیاتی تغیر سے پیدا ہونے والے خطرات سے نمٹنے کے اقدامات کیے جانے تھے۔

    flood-2

    بورڈ کے سینیئر ارکان کی جانب سے استفسار پر دنیش شرما نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے جانے والے منصوبے میں تکنیکی خرابیاں پائیں اور وہ کسی صورت فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتا تھا۔

    انہوں نے مختلف ممالک کی جانب سے پیش کیے جانے والے دیگر منصوبوں کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے ان کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی۔

    تاہم بورڈ کے دیگر ارکان نے اس معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی زیادہ سے زیادہ امداد کرنے کی ضروت ہے۔ ’یہاں ہمیں انفرادی طور پر اپنے قومی مفادات کا تحفظ نہیں کرنا چاہیئے۔ ہم سب یہاں دنیا کو کلائمٹ چینج کے خطرات سے بچانے کے لیے بیٹھے ہیں‘۔

    ارکان کی متفقہ رائے تھی کہ بھارتی نمائندے بے شک پروجیکٹ پر شرائط عائد کردیتے لیکن اس کی منظوری دے دیتے، بدقسمتی سے انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

    دنیش شرما نے پروجیکٹ میں موجود متعدد تکنیکی خرابیوں کو اپنی مخالفت کی وجہ قرار دیا۔ انہیں پیشکش کی گئی کہ وہ پاکستانی ماہرین سے مل کر اس پروجیکٹ میں تبدیلیاں کروا کر پروجیکٹ کو قابل عمل بنا سکتے ہیں۔

    تاہم انہوں نے پروجیکٹ کو بالکل ہی ناقابل عمل قرا دے کر جواز پیش کیا کہ وہ یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ متعصب نہیں، پاکستانی ماہرین سے مل سکتے ہیں، لیکن وہ جانتے ہیں کہ اس منصوبے میں مزید کسی چیز کا اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔

    شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار میں اضافہ *

    پاکستان کی جانب سے پیش کیا جانے والا پروجیکٹ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی کے تعاون سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جانا تھا۔ پروجیکٹ میں آزاد کشمیر کے شمالی علاقوں میں شدید سیلابوں سے بچاؤ کے اقدامات کیے جانے تھے۔

    یہ سیلاب گلیشیئر والی جھیلوں میں اس وقت آتے ہیں جب جھیل میں موجود پانی کو ذخیرہ کرنے والا سسٹم (جو عموماً کوئی ڈیم ہوتا ہے) اسے روکنے میں ناکام ہوجائے اور یہ پانی سیلاب کی شکل میں باہر آ کر قریبی آبادیوں کو نقصان سے دو چار کرے۔

    flood-3

    اس قسم کے سیلابوں کا سلسلہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں سارا سال جاری رہتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ پروجیکٹ منظور ہوجاتا تو 7 لاکھ کے قریب افراد کو آئندہ سیلابوں سے تحفظ فراہم کیا جاسکتا تھا۔

  • سعودی عرب میں پاکستانیوں کو مشکلات، بھارتیوں کے لیے آسانی

    سعودی عرب میں پاکستانیوں کو مشکلات، بھارتیوں کے لیے آسانی

    اسلام آباد: سینیٹ میں سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے مسائل پر بحث ہوئی اور بتایا گیا کہ وہاں پاکستانی باشندوں سے امتیازی سلوک ہوتا ہے اور بھارتی باشندوں کے لیے نرمی برتی جاتی ہے،لاکھوں پاکستانی کفیل کے ہاتھوں غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں اور کئی ہزار پھنسے ہوئے ہیں۔

    کہیں جانے اورموٹر سائیکل خریدنے کیلئے بھی کفیل درکار ہے

    سینیٹ کے رکن میر کیبر شاہی نے بتایا کہ سعودی عرب میں کہیں نکلنے یا موٹر سائیکل خریدنے کے لیے بھی کفیل کی ضرورت ہوتی ہے، لاکھوں پاکستانی سعودی عرب میں غلاموں کی زندگی گزار رہے ہیں اور کفیلوں نے اس معاملے کو کاروبار بنا رکھا ہے۔

    اڑھائی ماہ سے ہمارے دو افراد ویزا ختم ہو نے پر قید ہیں،کبیر شاہی

    انہوں نے بتایا کہ اڑھائی ماہ سے ہمارے علاقے کے دو افراد ویزا ختم ہو نے پر وہاں قید میں جنہیں رہا نہیں کیا جا رہا پارلیمان نوٹس لے۔

    بھارتیوں سے سلوک بہتر ہم سے خراب ہے، موسیٰ خیل

    رکن اعظم خان موسی خیل نے کہا کہ سعودی عرب میں 8 ہزار سے زائد متاثرین پھنسے ہوے ہیں،پاکستان کی نسبت بھارتیوں سے سعودی عرب کا سلوک مختلف اور بہتر ہے ،وہاں مشکلات کا شکار پاکستانیوں میں زیادہ تعداد پشتونوں کی ہیں۔

    دس ہزار پاکستانیوں کومشکلات ہیں، ریاض پیرزادہ

    رکن ریاض پیرزادہ نے کہا کہ سعودی عرب میں 10 ہزار سے زاید پاکستانی مشکلات کا شکار ہیں،وزیر سمندر پار پاکستانی نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور سعودی حکام سے پاکستانی مزدوروں کو درپیش مشکلات کا معاملہ اٹھایاان کے دورے کے بعد سعودی عرب نے پاکستانیوں کے لیے امدادکی۔


    یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں پھنسے مزید سیکڑوں پاکستانی مشکلات کا شکار


    انہوں نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ نے مشکلات کا شکار پاکستانیوں کے لیے مالی امداد اورطبی سہولتوں کی فراہمی کا آغاز کیا،سعودی کمپنیوں کی مشکلات تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے باعث ہوئیں، سعودی عرب جانے سے قبل پاکستانی مزدوروں کو تفصیلی بریفنگ دی جاتی ہے،سعودی عرب چھوڑنے کے خواہش مند افراد میں اکثر کے اقاموں کی مدت ختم ہو چکی ہے،پاکستانی مزدوروں کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔


    سعودی عرب کی جیلوں میں پاکستانی خواتین بھی قید، رہائی کی منتظر


    بعدازاں سینیٹ کا اجلاس کل تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • ہیلری کلنٹن کا خفیہ ہتھیار: پاکستان سے تعلق رکھنے والی مسلمان ہما عابدین

    ہیلری کلنٹن کا خفیہ ہتھیار: پاکستان سے تعلق رکھنے والی مسلمان ہما عابدین

    واشنگٹن: امریکا کے صدارتی انتخابات اگلے ماہ منعقد ہونے والے ہیں اور امریکی عوام کی اکثریت سمیت دنیا بھر کے امن پسند افراد ڈیمو کریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے صدر بننے کے خواہش مند ہیں۔

    اب تک کے سروے اور رپورٹس کے مطابق ہیلری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری بھی حاصل ہے۔ ہیلری کلنٹن کی ٹیم میں جہاں بے شمار باصلاحیت اور ذہین افراد شامل ہیں وہیں ایک خاتون ایسی بھی ہیں جو اپنی بہترین صلاحیتوں کے باوجود صرف اس لیے ناقدین کی نظروں میں کھٹکتی ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں۔

    huma-5

    جی ہاں، امریکا کی ممکنہ آئندہ صدر کی ٹیم میں شامل خاتون ہما محمود عابدین نہ صرف مسلمان ہیں بلکہ ان کا تعلق پاکستان سے بھی ہے۔ ہما ایک طویل عرصہ سے مختلف امریکی سرکاری عہدوں پر اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔

    ہما کے والد سید زین العابدین ایک بھارتی مصنف ہیں جبکہ والدہ صالحہ محمود عابدین پاکستانی ہیں جو امریکہ جانے کے بعد مختلف اخبارات و رسائل سے وابستہ رہیں۔

    مزید پڑھیں: صومالیہ کی پہلی خاتون صدارتی امیدوار

    ہما کی پیدائش امریکی ریاست مشی گن میں ہوئی تاہم دو سال کی عمر میں وہ اپنے والدین کے ساتھ جدہ چلی گئیں جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد وہ امریکا واپس آگئیں اور مختلف تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

    ہما کی پہلی جاب وائٹ ہاؤس میں تھی۔ انہوں نے 1996 میں وائٹ ہاؤس میں انٹرن شپ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا جہاں انہیں اس وقت کی خاتون اول ہیلری کلنٹن کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ یہیں سے ہیلری نے ان میں چھپی صلاحیتوں کو پہچانا اور ہما کو مستقلاً اپنی ٹیم میں شامل کرلیا۔

    huma-4

    اس کے بعد سے ہیلری نے جب بھی کسی سیاسی عہدہ کے لیے جدوجہد کی، چاہے وہ سینیٹر کا انتخاب ہو، 2007 میں صدارتی امیدوار کے لیے نامزدگی کی مہم ہو یا موجودہ صدارتی انتخاب کے لیے چلائی جانے والی مہم، ہر ناکام اور کامیاب سفر میں ہما ان کے ساتھ رہیں۔ سنہ 2007 میں ایک مشہور صحافی ربیکا جانسن نے ہما کو ’ہیلری کا خفیہ ہتھیار‘ کا نام دیا۔

    اوباما کے پہلے دور صدارت کے دوران جب ہیلری کلنٹن سیکریٹری خارجہ رہیں، ہما اس وقت ان کی ڈپٹی چیف آف اسٹاف رہیں۔ یہ عہدہ اس سے قبل کسی کے پاس نہیں تھا اور ہما کے لیے یہ خصوصی طور پر تخلیق کیا گیا۔

    صرف یہی نہیں ہما کو خصوصی رعایت دی گئی کہ وہ دارالحکومت واشنگٹن میں رہنے کے بجائے نیویارک میں اپنے گھر میں رہ کر بھی کام کرسکتی ہیں تاکہ وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزار سکیں۔

    ہما پر نہ صرف ہیلری کلنٹن بلکہ بل کلنٹن بھی بے حد اعتماد کرتے ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہما کلنٹن فاؤنڈیشن کا بھی حصہ ہیں جس کا سرکاری امور سے کوئی تعلق نہیں۔

    huma-3

    ہیلری کے دیگر رفقا کا کہنا ہے کہ ہما ایک ذہین اور نہایت باصلاحیت خاتون ہیں۔ جب ہیلری سیکریٹری خارجہ تھیں تب وہ مشرق وسطیٰ کے معاملات پر ہما سے مشورے لیا کرتیں۔ ہما کو مشرق وسطیٰ کے معاملات پر گہری نظر تھی اور وہ نہایت دور اندیش تجزیے پیش کیا کرتی تھیں۔

    تقریباً اپنی تمام عمر امریکا میں گزارنے کے باوجود ہما اپنے بنیادی تشخص کو نہیں بھولیں۔ وائٹ ہاؤس میں انٹرن شپ کے دوران وہ ’جرنل آف مسلم مائنرٹی افیئرز‘ نامی رسالے کی نائب مدیر بھی رہیں جس میں امریکا میں رہنے والے مسلمانوں کے مسائل و موضوعات کو پیش کیا جاتا تھا۔

    سنہ 2012 میں کانگریس کے چند ری پبلکن اراکین نے الزام عائد کیا کہ ہما کا ایک بھائی بھی ہے جس کی شناخت کو دنیا سے چھپایا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کا تعلق مختلف شدت پسند تنظیموں سے ہے اور ایسے شخص کی بہن کا اہم سرکاری عہدوں پر تعینات رہنا امریکی سلامتی کے لیے سخت خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔

    تاہم اس الزام کو کانگریس کی اکثریت اور امریکی عوام نے مکمل طور پر مسترد کردیا۔

    huma-2

    ہما ہندی، اردو اور عربی زبان پر عبور رکھتی ہیں۔ انہوں نے ایک کانگریسی رکن انتھونی وینر سے شادی کی جس سے ان کا بیٹا بھی ہے تاہم 6 سال بعد انہوں نے اس سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    پاکستانی اور دنیا بھر کی خواتین کے لیے عزم و ہمت کی روشن مثال ہما کہتی ہیں، ’میں اپنے مقام سے خوش ہوں۔ میں نہ صرف تاریخ میں ذرا سی جگہ حاصل کرنے میں کامیاب رہوں گی، بلکہ اس مقام پر رہ کر میں لوگوں کی مدد بھی کرسکتی ہوں‘۔

  • سعودی وزراء کی تنخواہوں میں20فیصدکمی کااعلان

    سعودی وزراء کی تنخواہوں میں20فیصدکمی کااعلان

    ریاض : سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کابینہ کے وزراء کی تنخواہوں میں 20 فیصد کمی اور دیگر مراعات میں بھی کٹوتی کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور مالی مشکلات میں اضافے کے پیش نظر سعودی حکومت نے اپنے وزراءاور شوریٰ ارکان کی تنخواہوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے شاہی فرمان کے مطابق سعودی وزراء کی تنخواہوں میں20 فیصد اور شوریٰ ارکان کی تنخواہوں میں 15فیصد کے اعلان کے علاوہ سرکاری ملازمین کے بونسز اور دیگر مراعات بھی ختم کردی گئی ہیں۔

    post-1

    شاہی فرمان میں کہا گیا ہےکہ سعودی حکومت نے یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 2015 کے دوران تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتیں سعودی عرب کے بجٹ میں 100 ارب ڈالر کے خسارے کا باعث بنی تھیں جبکہ رواں سال میں متوقع خسارہ 87 ارب ڈالر ہے۔

    واضح رہے کہ تیل کی اہم برآمدات پر انحصار کو محدود کرنے کی کوششوں کے باوجود 2015 میں ریاست کی آمدنی کا 70 فیصد سے زیادہ انحصار تیل ہی پر تھا۔

  • وفاقی وزیر مذہبی امورحج ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    وفاقی وزیر مذہبی امورحج ادائیگی کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    راولپنڈی : وفاقی وزیر مذہی امور سردار یوسف حج کی ادائیگی کے بعد راولپنڈی پہنچ گئے ہیں۔وطن واپسی کے بعد ان کا کہنا تھا کہ اس سال ایک لاکھ 43 ہزارپاکستانیوں نے فریضہ حج اداکیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ حاجیوں کےلیےسعودی حکومت کےتعاون سے بہترین انتظامات کیےگئےتھےاور ان کی جانب سے کسی قسم کی شکایت نہیں ملیں۔آئندہ سال حج پالیسی کےلیے باقاعدہ ایکٹ بنائیں گے۔

    وزیرمذہبی امورکا کہنا تھا کہ اب تک 17 ہزارحاجی فریضہ حج کی ادائیگی کےوطن واپس پہنچ چکےہیں،باقی حاجیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔حج فلائیٹس میں تاخیر کو قطعی برداشت نہیں کریں گے۔

    آخر میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ جن ایئرلائنز کی پروازوں میں تاخیرہوگی انہیں جرمانہ کیاجائےگااور ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ سال منیٰ اورعرفات میں حاجیوں کےلیے تین وقت کا کھانا فراہم کریں گے۔

    مزید پڑھیں: بہترین حج انتظامات پر خادم حرمین شریفین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، سردار یوسف

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سردار محمد یوسف نے سعودی وزیر مذہبی امور الشیخ صالح آل الشیخکا شکریہ ادا کرتے ہوئے بہترین حج انتظامات پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزيز اور سعودی حکومت کو خراج تحسین پیش کیاتھا ۔

  • وزیر اعلی سندھ اور سعودی قونصل جنرل کی ملاقات

    وزیر اعلی سندھ اور سعودی قونصل جنرل کی ملاقات

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے سعودی قونصل جنرل محمدعبد اللہ دائم سےملاقات میں سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کا مسئلہ اٹھایا جس پر۔سعودی قونصل جنرل نے مسئلے کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ نےسعودی قونصل جنرل محمد عبداللہ دائم سے ملاقات میں سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے سعودی حکومت سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

    murad-post

    وزیراعلی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا سندھ کی معیشت میں اہم کرادر ہے لیکن ناگزیرحالات کے باعث پاکستانی پھنس گئے وزیراعلی نے سعودی قونصل جنرل سےمطالبہ کیاکہ سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے مسئلے کا حل نکالا جائے۔

    سعودی قونصل جنرل نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے اُٹھائے گئے مسئلے کو بہ غور سنتے ہوئے اس کے کے جلد حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے لئے سعودی عرب نے کمیٹی بنا دی ہے جلد یہ معاملہ حل کر لیا جائے گے۔

    واضح رہے سعوی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کا مسئلہ اے آروائی نےاٹھایا تھا جس کے بعد اےآروائی اورانصاربرنی کی کوششوں سے متعدد پاکستانی وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔

  • سعودی عرب میں تنخواہیں نہ ملنے پر اسپتال ملازمین کی ہڑتال

    سعودی عرب میں تنخواہیں نہ ملنے پر اسپتال ملازمین کی ہڑتال

    ریاض: سعودی عرب میں تین ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر اسپتال کے ملازمین نےاحتجاجاََ کام بند کریااور ہڑتال پر چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے خلیجی ساحلی شہر الخبر میں سعد اسپتال کی نرس نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو ٹیلی فون پر بتایا کہ اسپتال کا عملہ ہڑتال پر چلا گیا ہے.انہوں نے اپنی شناخت ظاہر نہ کیے جانے پر بتایا کہ ہمیں ساڑھے تین ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں۔

    نرس نے بتایا کہ یہ اسپتال سعد گروپ کا حصہ ہے جن کا ناصرف سعودی عرب بلکہ دنیا بھر میں کاروبار ہے۔

    اسپتال کی نرس نے بتایا کہ تمام طبی عملے جس میں 1200 نرسیں بھی شامل ہیں احتجاجاََ کام روک دیا ہےاور ہڑتال پر ہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اسپتال میں صفائی کرنے والے عملے کو تنخواہیں ادا کردی گئی ہیں لیکن ہمیں عید کے بعد تنخواہیں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جو اب تک نہیں دی گئیں۔

    اسپتال کے ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ان کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ کی گئی تو وہ گورنر ہاوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔

    واضح رہے کہ اسپتال عملےکا کہنا ہے کہ تنخواہیں نہ ملنے تک ہڑتال جاری رہے گی تاہم کسی بھی ایمرجنسی میں عملے کی خدمات دستیاب ہوں گی۔