Tag: سعودی عرب

  • سعودی عرب کے لذیذ پکوان اب پاکستان میں بھی

    سعودی عرب کے لذیذ پکوان اب پاکستان میں بھی

    مشرق وسطیٰ خاص طور پر عرب ممالک کا سفر کرنے والے لوگ اپنے ملک واپس آکر وہاں کے لذیذ پکوانوں کا ذکر بھی بہت تعریفی الفاظ میں کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں بھی عرب پکوانوں کے ذائقوں کامزہ لینے کیلیے عرب ریستوران خاص طور پر مقبول ہو رہے ہیں۔

    ایک ایسے ہی تجربہ کار پاکستانی شیف شاہ فھد پشاور میں اپنا ریستوران تندوری نائٹ بہت کامیابی سے چلا رہے ہیں جہاں خصوصی طور پر عربی پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔

    اس ریستوران کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے مالک شاہ فھد خود بھی سعودی عرب میں بطور شیف 14 سال ملازمت کرکے واپس پاکستان آئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیف شاہ فھد نے بتایا کہ یہاں کے لوگ بھی عربی پکوان بہت شوق سے کھاتے ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ ذائقے ، معیار اور لاگت پر کبھی سمجھوتہ مت کرنا ہم تو کہیں بھی بیٹھ کر کھالیں گے۔

    شاہ فھد کے ریستوران تندوری نائٹ کے عربی پکوانوں میں الفھام، شوایا، اور قبزا رائس اس ڈھابے کی خاص ڈشیں ہیں۔

    سعودی عرب کے دسترخوان عموماً ہر علاقے کے رواج اور عوامی ورثے کے ساتھ مربوط ہوتے ہیں اور امتیازی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں ان میں بہت سے پکوان ایسے ہیں جو پورے سعودی خطے اور عرب دنیا میں بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں۔

  • سعودی عرب: مکہ مکرمہ سے 6 غیر ملکی گرفتار

    سعودی عرب: مکہ مکرمہ سے 6 غیر ملکی گرفتار

    سعودی عرب مکہ مکرمہ میں پولیس نے ایک عوامی مقام پر اجتماعی جھگڑے میں ملوث چھ غیرملکیوں کو حراست میں لے لیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ امن عامہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستانی اور بنگلہ دیشی شہری کسی تنازع پر جھگڑا کررہے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق مکہ مکرمہ سے زیر حراست ملزمان کو ابتدائی قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکوشن کے حوالے کردیا گیا۔

    علاوہ ازیں قصیم ریجن میں پولیس نے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف کمیونٹی سکیورٹی اینڈ کامبیٹنگ ہیومن ٹریفکنگ کرائمز کے تعاون سے ایک خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں غیرملکی کو گرفتار کیا ہے۔

    بیان کے مطابق یمنی باشندے صادق سعید فرحان کو ابتدائی قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں سکیورٹی حکام کی جانب سے ریاض اور حائل سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث کریمنل گینگ کے 37 ارکان کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے سرکاری ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں وزارت داخلہ کے 6 ملازمین شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق زیر حراست افراد میں 28 سعودی، 5 شامی، دو ایتھوپین، اور دو یمنی شہری شامل ہیں، جو نشہ آور اشیا اور منشیات کے حصول اور اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے۔

    سعودی عرب: سنگین جرم میں دو غیر ملکیوں کو سزائے موت

    اس کے علاوہ سعودی شہریوں میں وزارت دفاع اور وزارت نیشنل گارڈ کے دو، دو جبکہ وزارت داخلہ اور وزارت صحت کا ایک اہلکار شامل ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے حراست میں لئے گئے افراد کو ضروری قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکوشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    بیان کے مطابق سکیورٹی ایجنسیاں منشیات کے ذریعے مملکت اور اس کے نوجوانوں کو ہدف بنانے کی تمام مجرمانہ سازشوں کے خلاف چوکس ہیں۔

  • سعودی عرب: فضائی کمپنی السعودیہ کا بعد ازحج آپریشن مکمل

    سعودی عرب: فضائی کمپنی السعودیہ کا بعد ازحج آپریشن مکمل

    سعودی عرب کی قومی فضائی کمپنی السعودیہ کا بعد ازحج آپریشن مکمل ہو گیا۔ ایئر لائن کی آخری فلائٹ گزشتہ روز مدینہ منورہ سے انڈونیشی حجاج کو لے کرروانہ ہوئی۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودیہ ایئرلائن کے ڈائریکٹر گراونڈ آپریشن محمد عبدالرزاق نے کہا کہ رواں برس حج سیزن کے دونوں مراحل 74 دن پر مشتمل تھے۔

    رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی قومی فضائی کمپنی السعودیہ کے ذریعے 8 لاکھ 8 ہزار سے زیادہ حجاج کو دوطرفہ سفری سہولت فراہم کی گئیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایئرلائن کے ذریعے 145 ممالک سے حجاج کو سفری سہولت فراہم کی گئی جس میں 147 طیاروں کے ذریعے 4400 پروازوں کو آپریٹ کیا گیا۔

    السعودیہ کا ’حج بغیرسامان‘ کا اقدام کافی کامیاب رہا جس سے حجاج کو سہولت ہوئی اور ایئرپورٹس پر حجاج کو آمد و رفت میں کسی قسم کی پریشانی نہیں اُٹھانا پڑی۔

    رپورٹس کے مطابق آپریشن کے دوران 2 لاکھ 40 ہزار آب زم زم کی بوتلین حجاج کو فراہم کی گئی ہیں۔

    دوسری جانب سال 2026 میں حج کے خواہشمند پاکستانیوں کے لیے بڑی خبر آگئی، رجسٹریشن کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا۔

    حج 2026 کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں دو دن کی توسیع کر دی گئی ہے، توسیع کے بعد نامزد بینکوں اور وزارت کے آن لائن پورٹل پ رجسٹریشن 11 جولائی تک جاری رہے گی۔

    عازمین حج کی درخواست پر رجسٹریشن کا عمل جمعہ کے روز تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اب تک 313,000 افراد حج 2026 کے لیے اپنی رجسٹریشن مکمل کر چکے ہیں تاہم حج اخراجات اور دیگر شرائط و ضوابط کا اعلان حج پالیسی کے مطابق الگ سے کیا جائے گا۔

    حج 2026 کے لیے لازمی رجسٹریشن کا عمل جاری

    یاد رہے حج 2026 کے لیے عازمین کی قبل از وقت رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی تاہم کوئی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔

    رجسٹریشن کروانے والے درخواست گزار ہی حج 2026 کے اہل تصور ہوں گے، حج رجسٹریشن ملک بھرمیں منظور شدہ 15 بینکوں سے کرائی جا سکتی ہے۔

  • سعودی عرب : ہنرمند افراد ورک ویزا کیسے حاصل کریں؟

    سعودی عرب : ہنرمند افراد ورک ویزا کیسے حاصل کریں؟

    ریاض : دنیا بھر سے روزگار کیلیے سعودی عرب جانے کے خواہشمند اور ہنرمند افراد کیلیے سعودی عرب میں اسکلڈ ورکر ویزے کا اجراء کیا جاتا ہے۔

    مذکورہ ورک ویزہ سعودی ادارے یا کسی رجسٹرڈ کمپنی کی جانب سے غیر ملکی ہنرمند افراد کو فراہم کیا جاتا ہے۔

    اس کو حاصل کرنے کے بعد اس ویزے سے تارکین وطن قانونی طور پر سعودی عرب میں رہ کر باآسانی اپنا کام کر سکتے ہیں۔

    اس ویزے کی مدت ایک سے دو سال کے درمیان ہے اور اسے معاہدے کے مطابق یا ضروت کے تحت بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

    سعودی عرب میں متعدد شعبہ جات میں یہ ویزا ہنرمند افراد کی اہم ضرورت ہے، جس میں شعبہ صحت کیلیے ڈاکٹرز، نرس، لیب ٹیکنیشن، شعبہ کنسٹرکشن و انجینئرنگ میں سول انجینئر، الیکٹریشن، پراجیکٹ مینیجر کے علاوہ آئی ٹی سوفٹ ویئر ڈیولپر، سائبر سکیورٹی ماہر، آئل اینڈ گیس پٹرولیم انجینئر، ٹیکنیشن وغیرہ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ تعلیم کے شعبے میں ٹیچرز، ایڈمن، ہوٹل مینیجر، شیف جبکہ فنانس میں اکاؤنٹنٹ، فائنانشل اینالسٹ وغیرہ شامل ہیں۔

    کون لوگ اس ویزے کے اہل ہیں؟

    اس سعودی ہنر مند ورکر ویزے کیلیے صرف وہی غیر ملکی درخواست دے سکتے ہیں کہ جن کو کسی بھی سعودی کمپنی کی جانب سے نوکری کی مصدقہ پیشکش کی گئی ہو۔

    درخواست گزار کی عمر کم از کم 21 سال ہو، زیادہ تر کمپنیاں 55 سال سے کم عمر افراد کو ترجیح دیتی ہیں۔

    اس کے علاوہ درخواست گزار کے پاس ڈگری، ڈپلومہ یا سرٹیفکیٹ اور ساتھ ہی 2 سے 5 سال کا تجربہ بھی رکھتا ہو، امیدوار کا طبی ٹیسٹ مکمل ہو اس پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ نہ قائم ہو اور نہ ہی اس سے قبل اس نے کوئی قانون توڑا ہو۔

    ویزے کیلیے کون سے ضروری کاغذات درکار ہیں؟

    امیدوار کو اپنا پاسپورٹ جو کم از کم 6 ماہ تک کارآمد ہو، جس کمپنی سے ملازمت کی پیشکش کی گئی ہے اس کا جاب لیٹر، ایمپلائمنٹ کانٹریکٹ جو چیمبر آف کامرس اور وزارت خارجہ سے اٹیسٹڈ ہو۔

    اس کے ساتھ اپنی ڈگری یا ڈپلومہ (اٹیسٹڈ) تجربے کے سرٹیفکیٹس، سعودی ایمبیسی سے تصدیق شدہ طبی رپورٹ، پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ، 2عدد پاسپورٹ سائز تصاویر (سفید بیک گراؤنڈ)، ویزا درخواست فارم، کمپنی کا اسپانسر شپ لیٹر، ویزا اتھورائزیشن سلپ، ہیلتھ انشورنس ( جوکمپنی مہیا کرے گی) درکار ہیں۔

    اس کے علاوہ ایکسرے، بلڈ ٹیسٹ، ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس بی /سی، ٹی بی چیک اور فزیکل ایگزامینیشن۔

    مکمل کاغذات اور میڈیکل رپورٹ کے ساتھ سعودی ایمبیسی یا ویزا سینٹر جائیں۔ ویزا 1سے3 ہفتوں میں لگتا ہے جس کے بعد آپ 3 ماہ کے اندر سعودی عرب جا سکتے ہیں وہاں جاکر اقامہ بنوائیں، ہیلتھ انشورنس لیں، فائنل کانٹریکٹ سائن کریں

    اقامہ آپ کی رہائش اور قانونی ورک پرمٹ ہے، اس کے بغیر سعودی عرب کام شروع نہیں کرسکتے۔ کمپنی 90 دن میں اقامہ بنواتی ہے، اقامہ ملنے کے بعد آپ باقاعدہ کام شروع کریں گے۔

    ورک پرمٹ میں کی جانے والی نئی تبدیلیاں

    ورک پرمٹ کی کیٹیگریز : رواں سال سے ہنرمندی کی بنیاد پر ورک پرمٹ 3 کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں ہائی اسکلڈ، اسکلڈ اور بیسک شامل ہیں۔

    اگر آپ کی ماہانہ تنخواہ 5 سے 10ہزار سعودی ریال ہے تو آپ اپنے اہل خانہ کو بلاسکتے ہیں۔

    ویزا فیس تقریبا 1ہزار ریال (ڈالر 266) پلس میڈیکل/ اٹیسٹیشن/ انشورنس فیس۔

    قانون کی پابندی کو ملحوظ خاطر نہیں رکھیں گے یا اگر کوئی قانون توڑیں گے اس کے علاوہ اوور اسٹے کریں گے تو اس کی سزا جرمانہ، ڈی پورٹ یا ہمیشہ کیلیے داخلے پر پابندی ہوسکتی ہے۔

  • سعودی عرب: عمرہ زائرین کے لیے اہم ہدایت جاری

    سعودی عرب: عمرہ زائرین کے لیے اہم ہدایت جاری

    سعودی عرب میں وزارت حج و عمرہ نے مملکت آنے والے عمرہ زائرین کو اہم ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسم گرما میں خصوصی احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے تاکہ بہتر طریقے سے زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزارا جاسکے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت حج وعمرہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ضیوف الرحمان کی صحت اولین ترجیح ہے جس کے لیے عمرہ زائرین کو چاہئے کہ وہ صحت رہنما ضوابط پر سختی سے عمل کریں تاکہ کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    رپورٹس کے مطابق وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کو ہدایت کی ہے کہ ان دنوں موسم شدید گرم ہے جس میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہیں جن کے تحت زائرین دوپہر کے وقت براہ راست دھوپ کی تپش سے خود کومحفوظ رکھیں، اس کیلیے بہتر ہے کہ اپنی رہائش سے باہر جاتے وقت چھتری کو استعمال میں لائیں۔

    رپورٹس کے مطابق صحت رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوئے جسم کو پانی کی کمی سے محفوظ رکھنے کیلیے مقررہ مقدار میں پانی کا استعمال کریں تاکہ جسم میں پانی کی سطح متاثر نہ ہو۔

    دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے نئے عمرہ ویزا کیلئے اپنی پالیسی سخت کردی ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ عمرہ کے خواہشمند بین الاقوامی افراد کو صرف اس وقت ہی ویزا جاری کیا جائے گا جب ان کی رہائش کی بکنگ ”نسک مسار”ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر درج ہو گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت کی نئی ہپالیسی کے تحت تمام عمرہ سروس فراہم کنندگان، کمپنیوں اور بین الاقوامی ایجنٹس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ زائرین کے لیے صرف وزارت سیاحت سے لائسنس یافتہ ہوٹلوں میں رہائش کا انتظام کریں اور اس کی مکمل تفصیلات نسک مسار پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کریں۔

    کون سے شہری کسی بھی وقت عمرہ ادا کر سکتے ہیں؟

    وزارت حج و عمرہ نے واضح کیا کہ جو ادارے اس فیصلے پر عمل نہیں کریں گے، انہیں ویزہ تاخیر یا ریگولیٹری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہ فیصلہ 10 جون 2025 سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔

  • سعودی عرب کی آبادی کتنی ہوگئی؟ رپورٹ جاری

    سعودی عرب کی آبادی کتنی ہوگئی؟ رپورٹ جاری

    سعودی عرب میں شماریاتی ادارے نے سال 2024 کے حوالے سے مملکت کی کل آبادی کے اعداد و شمار پر مشتمل رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مملکت کی کل آبادی 3 کروڑ 53 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد وشمار پر مبنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ مملکت کی مجموعی آبادی میں سعودی شہری 55.6 فیصد ہیں جبکہ یہاں مقیم غیرملکیوں کی شرح 44.4 فیصد ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مردوں کا تناسب 62.1 فیصد جبکہ خواتین 37.9 فیصد ہیں۔ عمر کے حوالے سے اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ 74.7 فیصد 15 سے 65 برس کے درمیان ہیں جبکہ 14 برس اور اس سے کم عمر افراد کی شرح 22.5 فیصد ہے۔ معمرافراد جن کی عمر 65 یا اس سے زائد ہے ان کا تناسب 2.8 فیصد ہے۔

    سعودی عرب میں اب غیر ملکی جائیداد خرید سکیں گے:

    سعودی عرب نے پہلی بار غیر ملکیوں کو مخصوص علاقوں میں جائیداد خریدنے کی اجازت دینے کا اعلان کر دیا۔

    سعودی گیزٹ کے مطابق مذکورہ پیش رفت سعودی حکومت کی سرمایہ کاری کے فروغ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی توسیع کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔

    نئے قوانین جو کہ آئندہ سال جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوں گے، غیر ملکی مخصوص علاقوں میں جائیداد خرید سکیں گے، اس سے قبل سعودی عرب میں اب تک کسی بھی غیر ملکی شخص کو جائیداد خریدنے اور وہاں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

    مذکورہ قانون سعودی کابینہ کی منظوری کے بعد متعارف کرایا گیا ہے، قانون کے مطابق مقدس شہروں، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں جائیداد کی ملکیت اضافی شرائط اور سخت ضوابط سے مشروط ہوگی۔

    رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی کو ان علاقوں کی نشاندہی کا اختیار حاصل ہوگا جہاں غیر ملکی جائیداد خرید سکتے ہیں، یہ نیا قانون سعودی عرب کے پریمیئم ریزیڈنسی قانون اور خلیجی ممالک کے شہریوں کے جائیداد کے حقوق سے متعلق موجودہ ضوابط سے ہم آہنگ ہے۔

    سعودی عرب میں مکمل چاند گرہن کب ہوگا ؟

    واضح رہے کہ یہ اقدام وژن 2030 کے تحت ہونے والی وسیع اصلاحات کا حصہ ہے، جس کا مقصد معیشت کو تیل پر انحصار سے نکال کر سعودی عرب کو عالمی سرمایہ کاری کا مرکز بنانا ہے۔

  • سعودی عرب: سنگین جرم میں دو غیر ملکیوں کو سزائے موت

    سعودی عرب: سنگین جرم میں دو غیر ملکیوں کو سزائے موت

    سعودی عرب میں وزارت داخلہ نے نجران ریجن میں منشیات اسمگلنگ کرنے پر دو ایتھوپی باشندوں کی سزائے موت احکامات پر عمل درآمد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایتھوپین باشندوں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ٹیموں نے چرس اسمگل کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق ملزمان کے خلاف مقدمہ دائر کرکے انہیں انسداد منشیات کی عدالت میں بھیجا گیا جہاں جرم ثابت ہونے پر عدالت نے مملکت کے قانون کے مطابق موت کی سزا کا حکم سنا دیا۔

    اعلی عدالت نے بھی ابتدائی عدالتی فیصلے کو بحال رکھا بعد ازاں ایوان شاہی سے سزائے موت کے احکامات کی توثیق ہونے پر گزشتہ روز وزارت داخلہ نے سزا پر عمل درآمد کردیا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں منشیات کی نقل و حمل یا ان کی تجارت کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس کے لیے انتہائی سخت سزائیں رکھی گئی ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق، منشیات کے ساتھ پکڑے جانے کی صورت میں درج ذیل سزائیں ہو سکتی ہیں:

    موت کی سزا:

    مملکت میں منشیات کی اسمگلنگ یا بڑی مقدار میں منشیات رکھنے پر موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔ یہ سزا زیادہ تر اس وقت دی جاتی ہے جب کسی شخص کو 50 گرام سے زیادہ ہیروئن، کوکین، یا دیگر منشیات کے ساتھ پکڑا جائے۔

    طویل قید:

    اگر کسی شخص کو منشیات کے ساتھ پکڑا جائے لیکن مقدار کم ہو، تو اس کے بدلے میں کئی سالوں کی قید ہو سکتی ہے۔ یہ قید کئی سالوں سے لے کر کئی دہائیوں تک ہو سکتی ہے، اور جیل کی حالت سخت ہوتی ہے۔

    جرمانہ: کچھ صورتوں میں مجرم سے بھاری جرمانہ بھی وصول کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر اگر منشیات کی مقدار کم ہو یا یہ پہلی دفعہ ہو۔

    سزاؤں کا نفاذ:

    مملکت میں ان سزاؤں کو بہت سختی سے نافذ کیا جاتا ہے اور وہاں کے قوانین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو بہت کم موقع ملتا ہے۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر تیز رفتار ٹرائل کیا جاتا ہے۔ یہ ٹرائل عموماً عدالت میں ایک سے دو ہفتوں میں مکمل ہو جاتے ہیں، اور اس کے بعد سزا دی جاتی ہے۔

    10 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے مجرم کو سزائے موت کا حکم

    مثال: اگر کوئی شخص مملکت میں منشیات کے ساتھ پکڑا جائے، تو اس پر تیزی سے مقدمہ چلایا جاتا ہے اور فیصلہ جلدی کیا جاتا ہے۔ اکثر ملزمان کو عدالت سے موت کی سزا یا طویل قید کی سزا ملتی ہے۔

  • سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی

    سعودی عرب نے غیر ملکیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی

    سعودی عرب نے پہلی بار غیر ملکیوں کو مخصوص علاقوں میں جائیداد خریدنے کی اجازت دینے کا اعلان کر دیا۔

    سعودی گیزٹ کے مطابق مذکورہ پیش رفت سعودی حکومت کی سرمایہ کاری کے فروغ اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی توسیع کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔

    نئے قوانین جو کہ آئندہ سال جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوں گے، غیر ملکی مخصوص علاقوں میں جائیداد خرید سکیں گے، اس سے قبل سعودی عرب میں اب تک کسی بھی غیر ملکی شخص کو جائیداد خریدنے اور وہاں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

    مذکورہ قانون سعودی کابینہ کی منظوری کے بعد متعارف کرایا گیا ہے، قانون کے مطابق مقدس شہروں، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں جائیداد کی ملکیت اضافی شرائط اور سخت ضوابط سے مشروط ہوگی۔

    رئیل اسٹیٹ جنرل اتھارٹی کو ان علاقوں کی نشاندہی کا اختیار حاصل ہوگا جہاں غیر ملکی جائیداد خرید سکتے ہیں، یہ نیا قانون سعودی عرب کے پریمیئم ریزیڈنسی قانون اور خلیجی ممالک کے شہریوں کے جائیداد کے حقوق سے متعلق موجودہ ضوابط سے ہم آہنگ ہے۔

    واضح رہے کہ یہ اقدام وژن 2030 کے تحت ہونے والی وسیع اصلاحات کا حصہ ہے، جس کا مقصد معیشت کو تیل پر انحصار سے نکال کر سعودی عرب کو عالمی سرمایہ کاری کا مرکز بنانا ہے۔

  • سعودی عرب میں مکمل چاند گرہن کب ہوگا ؟

    سعودی عرب میں مکمل چاند گرہن کب ہوگا ؟

    سعودی عرب میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ ماجد ابو زھرہ کا کہنا ہے مملکت سمیت عرب ممالک میں 7 ستمبر 2025 کو مکمل چاند گرہن ہو گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماجد ابو زھرہ نے بتایا کہ چاند گرہن کے دوران زمین کے سائے سے گزرتے ہوئے چاند کی سطح سرخی مائل زرد رنگ اختیار کر لے گی۔

    رپورٹس کے مطابق چاند گرہن کے اس منظر کو بغیر کسی دوربین یا بصری آلے کے دیکھا جاسکے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ چاند گرہن کا یہ مشاہدہ غیرمعمولی ہو گا۔ اس لیے اس فلکیاتی امور میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ مشاہدہ ایک تاریخی حیثیت کا حامل ہوگا۔

    واضح رہے کہ سال رواں کا پہلا مکمل چاند گرھن جمعہ 14 مارچ کو ہوا تھا تاہم یہ سعودی عرب میں نہیں دیکھا گیا تھا۔

    2025 میں کتنے سورج اور چاند گرھن ہوں گے؟

    سورج یا چاند گرھن وہ فلکیاتی واقعات ہیں جب سورج، چاند اور زمین ایک سیدھ میں آ جاتے ہیں۔ اس سیدھ کی وجہ سے یا تو سورج کی روشنی چاند تک نہیں پہنچ پاتی، یا زمین چاند اور سورج کے درمیان آ کر اس کی روشنی چھپاتی ہے۔

    2025 کے آغاز پر محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ اس سال دو سورج اور دو چاند گرھن ہوں گے، پہلا چاند گرہن 14 مارچ کو ہوگا جبکہ پہلا سورج گرہن 29 مارچ کو ہوگا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 2025 کا دوسرا جزوی چاند گرہن 7 اور 8 ستمبر کی درمیانی شب کو ہوگا جبکہ دوسرا سورج گرہن 21 سے 22 ستمبر کو ہوگا۔

    سورج گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے اور اس کی وجہ سے سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔

    اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ زمین پر سورج کا کچھ حصہ یا پورا حصہ دھندلا یا چھپ جاتا ہے۔ یہ واقعہ صرف اس وقت نظر آتا ہے جب چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے جو کہ صرف مخصوص علاقوں میں ہوتا ہے۔

    مکمل سورج گرہن پر دنیا میں ہونیوالے کچھ انوکھے اور دلچسپ واقعات

    چاند گرہن اُس وقت ہوتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے اور اس کا سایہ چاند پر پڑتا ہے۔ اس صورت میں چاند دھندلا جاتا ہے اور کبھی کبھار سرخ یا سنہری رنگ میں نظر آتا ہے۔ یہ واقعہ مکمل یا جزوی طور پر ہو سکتا ہے۔

    دونوں گرہنوں کی نوعیت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ سورج، چاند اور زمین کی سیدھ کس طرح ہوتی ہے۔

  • ریاض میٹرو اور سٹی بسوں کے لیے شیڈول کا اعلان

    ریاض میٹرو اور سٹی بسوں کے لیے شیڈول کا اعلان

    سعودی عرب میں ریاض پبلک ٹرانسپورٹ نے ریاض میٹرو اور سٹی بسوں کیلیے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض میٹرو کے تمام روٹس پر سروس سنیچر سے جمعرات صبح چھ سے رات بارہ بجے تک جبکہ جمعہ کو صبح آٹھ سے رات بارہ بجے تک ہو گی۔

    پبلک ٹرنسپررٹ اتھارٹی کا ریاض بس سروس کے حوالے سے کہنا تھا پبلک بسیں روزانہ صبح پانچ سے رات بارہ بجے تک چلیں گی۔

    رپورٹس کے مطابق ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں مسافروں سے کہا گیا کہ وہ سفر کی منصوبہ بندی کے لیے میٹرو اور بس سروس کے شیڈول سے اپ ڈیٹ رہیں۔

    یاد رہے ریاض میٹرو کے 6 روٹس ہیں، بلیو لائن جس کی لمبائی 25.3 کلو میٹر ہے۔ اورنج لائن 40.7 کلو میٹر طویل ہے۔ یلو لائن کی لمبائی 29.5 کلو میٹر ہے۔ گرین لائن کی طوالت 12.9 کلو میٹر ہے جبکہ پرپل لائن 29.7 کلو میٹر طویل ہے۔

    یکم دسمبر 2024 کو ریاض میٹرو کے آغاز سے اب تک 18 ملین مسافر ریاض میٹرو کے سفر سے مستفید ہوچکے ہیں۔

    سعودی عرب میں تمام کیفے اور ریسٹورنٹس کے لیے نئے ضوابط:

    سعودی عرب میں تمام کیفے اور ریسٹورنٹس نئے ضوابط کے پابند ہوں گے جن کے تحت انہیں کاغذی اور الیکٹرانک مینو، بشمول آن لائن ڈیلیوری پلیٹ فارمز پر غذائی اجزاء کی مکمل تفصیلات ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق کیفے اور ریسٹورنٹس کے مینو میں تفصیلی غذائی معلومات شامل ہوں گی جیسے کیلوریز کی مقدار، چکنائی، شکر اور سوڈیم کی شرح نیز وہ اجزاء جن سے الرجی ہو سکتی ہے تاکہ صارفین صحت کے لیے بہتر فیصلے کئے جاسکیں۔

    نئے ضوابط کے مطابق اُن کھانوں کے ساتھ ’نمک دانی‘ کا نشان لگانا ضروری ہوگا جن میں نمک کی مقدار زیادہ ہو اور مشروبات میں کیفین کی مقدار بھی واضح طور پر درج کرنا ہوگی نیز ہر کھانے کی آئٹم سے حاصل شدہ کیلوریز کو جلانے کے لیے درکار وقت کی وضاحت بھی کی جائے گی۔

    سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    رپورٹس کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے یہ اقدام شفافیت کو فروغ دینے اور مملکت میں غذائی معیار زندگی بہتر بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے جس کا مقصد صحت مند انتخاب کی حوصلہ افزائی اور کھانوں کے اجزا کے بارے میں عوامی آگاہی کو بڑھانا ہے۔