سعودی عرب میں سکیورٹی حکام کی جانب سے ریاض اور حائل سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث کریمنل گینگ کے 37 ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے سرکاری ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں وزارت داخلہ کے 6 ملازمین شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق زیر حراست افراد میں 28 سعودی، 5 شامی، دو ایتھوپین، اور دو یمنی شہری شامل ہیں، جو نشہ آور اشیا اور منشیات کے حصول اور اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے۔
اس کے علاوہ سعودی شہریوں میں وزارت دفاع اور وزارت نیشنل گارڈ کے دو، دو جبکہ وزارت داخلہ اور وزارت صحت کا ایک اہلکار شامل ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے حراست میں لئے گئے افراد کو ضروری قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکوشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق سکیورٹی ایجنسیاں منشیات کے ذریعے مملکت اور اس کے نوجوانوں کو ہدف بنانے کی تمام مجرمانہ سازشوں کے خلاف چوکس ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب میں جازان سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے 3 غیر ملکیوں کو گرفتار حراست میں لیا گیا تھا۔
تینوں غیر ملکی شہری غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرکے ملک میں داخل ہوئے تھے۔ مذکورہ افراد کی گرفتاری سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے ہوئی ہے۔
ایک صارف کی جانب سے مذکورہ افراد کی ویڈیو بناکر شیئر کی گئی تھی اور متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا تھا کہ یہ لوگ مشکوک افراد ہیں۔
سعودی عرب: سنگین جرم میں تین غیر ملکیوں کو سزائے موت
جازان پولیس کے مطابق مذکورہ ویڈیو کی بنا پر تلاشی کی کارروائی شروع کی گئی اور ریکارڈ وقت میں تینوں ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار شدگان کو تفتیش کے بعد متعلقہ محکمے کے حوالے کردیا گیا ہے۔
جازان پولیس نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون نہ کیا جائے۔