Tag: سعودی عرب

  • سعودی عرب: مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کیلیے بڑا اقدام

    سعودی عرب: مقدس مقامات کو شدید موسم سے بچانے کیلیے بڑا اقدام

    سعودی عرب کے ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں ماحول پر موسمی تبدیلی کے اثرات کا تجزیہ کرنے کیلیے جدید سائنسی بنیادوں پر سائنسی مطالعے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعے کا مقصد شدید موسمی حالات سے نمٹنے کے لیے جامع حل تلاش کرنا ہے۔

    ریجنل مرکز کے مطابق اس مطالعے میں شہر کے انفراسٹرکچر پر موسمی اثرات کا تجزیہ،جدید کلائمنٹ ماڈلنگ تیکنیک کے ذریعے شدید موسمی سیمپلز کا تجزیہ کرنا اور زائرین حرمین شریفین کی کی سیفٹی اور آرام کو یقینی بنانیلے لیے حل تجویز کرنا ہے۔

    قومی مرکز کے سی ای او اور موسمی تبدیلی سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر ایمن سالم غلام کے مطابق ’موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ریسرچ اس لیے بھی اہم ہے کہ اس کا مرکزی ہدف حرمین شریفین کی موسمی تبدیلیوں سے ہے جہاں دنیا بھر سے زائرین پہنچتے ہیں۔

    ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کے سی ای او کے مطابق ریسرچ کا محور ومرکز شہری ماحول کو متاثر کرنے والے موسمی حالات کا سائنسی نکتہ سے تجزیہ کرنا اور حاصل ہونے والے نتائج کو سامنے رکھتے ہوئے عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق سے استفادہ کرنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ریجنل مرکز برائے موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے مختلف حکومتی اور ریسرچ اداروں کے اشتراک سے متعدد ورکشاپس اور مباحثوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا، جس کا مقصد مکہ مکرمہ، مشاعر مقدسہ اور مدینہ منورہ میں موسمی اثرات کو کم کرنے کیلیے جامع اور پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔

    یہ مطالعہ اسٹرٹیجک طور پر اہم ریجنز میں موسمیاتی چیلنجز سے نمنٹنے کے لیے قومی کوششوں کو مضبوط بنانا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں وزارت حج نے رواں سال حج کے بارے میں حجام کرام کے اطمینان کو جانچنے کیلیے ای-سروے کا آغاز کردیا ہے۔

    سعودی عرب: مسجد نبویؐ کی دیواروں پر خطاطی تہذیبی ورثے کی عکاس

    1446 ہجری (2025) کے حج سیزن کیلیے عازمین کے اطمینان کا اندازہ لگانے کیلیے کئی زبانوں میں الیکٹرانک سروے شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ سروے سعودی اور بین الاقوامی دونوں عازمین کے لیے ہے جس میں حجام کرام اپنی رائے اور تاثرات کا اظہار کرسکتے ہیں۔

  • سعودی عرب کا وہ علاقہ جو آپ کو صدیوں پرانے دور میں لے جائے ( دلچسپ ویڈیو رپورٹ)

    سعودی عرب کا وہ علاقہ جو آپ کو صدیوں پرانے دور میں لے جائے ( دلچسپ ویڈیو رپورٹ)

    سعودی عرب میں آج بھی ایسا علاقہ موجود ہے جس میں داخل ہو کر آپ کئی صدی پیچھے دور ماضی میں چلے جاتے ہیں۔

    سعودی عرب اپنے اندر سینکڑوں برس کی تاریخ سموئے ہوئے ہیں۔ اس کے شہر جدہ میں ایک ایسا علاقہ بھی ہے جس کا نام البلد ہے لیکن اس کو صرف بلد بھی کہا جاتا ہے۔ بلد سعودی عرب کے شاندار ماضی، فن تعمیر اور ثقافت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

    یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل بلد کی عمارتیں صدیوں پرانی روایتی طرز تعمیر پر ہیں۔ کئی عمارتیں تو 400 سال سے موجود ہیں۔

    گھروں کو پتھروں، اینٹوں سے تعمیر کیا جاتا ہے لیکن اس علاقے میں موجود عمارتوں کی خاص بات یہ ہے کہ اس کو کسی عام پتھر نہیں بلکہ مرجان نامی پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے۔

    ماضی میں بسنے والے مرجان کی افادیت سے آشنا تھے۔ اسی لیے سمندر کی تہہ سے یہ پتھر نکال کر انہیں تراش کر دیواریں تعمیر کی جاتی تھیں۔ اس میں موجود قدرتی سوراخ وینٹلیشن کا کام کرتے تھے اور ہوا کے گزرنے کے باعث یہ گھر شدید گرم موسم میں بھی ٹھنڈے رہتے تھے اور آج کے دور کی طرح اے سی کے مزے دیتے تھے۔

    اس علاقے میں جابجا عمارتوں پر خوبصورت آرٹ ورک نظر آئے گا جو خلافت عثمانیہ کے دور کا ہے۔ بلد جدہ کا وہ تاریخی اور دلکش علاقہ ہے جو ماضی کی عکاسی کرتا ہے کے روایتی طرز تعمیر کے مکانات، بازار، دکانیں یہاں آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔

    یہ فن تعمیر اس علاقے کی خاص پہچان ہے۔ بلد کی گلیوں اور بازاروں میں سفر کرتے ہوئے آپ خود کو ماضی میں لے جاتے ہیں اور پرانے دور کا سحر آپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ اس میں میوزیم بھی ہے جس میں کئی صدی قدیم اشیا بھی موجود ہیں۔ دنیا بھر سے یہاں سیاح آتے اور یہاں کی تاریخ اور ثقافت سے محظوظ ہوتے ہیں۔

    اس علاقے کو بڑی محنت اور محبت سے محفوظ کیا گیا ہے اور اب تو کئی گلیاں صرف پیدل چلنے والوں کے لیے ہی مختص کر دی گئی ہیں۔ تاکہ لوگ آرام سے یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔

    یہاں کے بازار جنہیں سوق کہا جاتا ہے ایک الگ ہی دنیا ہے۔ یہ صرف خریداری کی جگہ نہیں بلکہ ثقافت کا مرکز ہیں۔ بلد کے بازار اور دکانیں آپ کو صدیوں پرانی تجارتی روایت کی جھلکیاں دکھاتے ہیں۔ یہاں آپ کو قدیم زمانے میں استعمال ہونے والی اشیا کے علاوہ ہاتھ سے بنی نادر چیزیں، عمدہ مصالحہ جات، عرب فنکاری کا ثبوت زیورات، روایتی اور قدیم پاپوش (جوتے، چپل) سمیت ہر چیز مل جاتی ہے۔

    یہ وہ جگہ ہے جہاں مقامی لوگ روزانہ ملتے اور قصے کہانیاں سناتے ہیں۔ یہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے اور اپنی ثقافت کا جشن مناتے ہیں۔ یہاں آکر احساس ہوتا ہے کہ ایک کمیونٹی کیسے مل جل کر رہتی اور پھلتی پھولتی ہے۔ اگر آپ سعودی عرب کے ماضی اور اس کی اصل ثقافت کو معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو بلد کا رخ کرنا پڑے گا۔

    ویڈیو رپورٹ: فہیم ملک

     

  • سعودی عرب کے کن علاقوں میں تیز بارش کا امکان ہے؟

    سعودی عرب کے کن علاقوں میں تیز بارش کا امکان ہے؟

    سعودی عرب میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج منگل کو دمام ملک کا گرم ترین شہر ہے جہاں درجہ حرارت 46 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شدید گرمی کے ساتھ دمام اور مشرقی ریجن کے دیگر شہروں میں گرد وغبار اور گرم ہوائیں چلیں گی۔

    رپورٹس کے مطابق ملک کا دوسرا گرم ترین شہر بریدہ ہے جہاں 44 ڈگری، مدینہ منورہ میں 43 ڈگری اور مکہ مکرمہ میں 42 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب میں محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ابہا جو ملک کا سرد ترین شہر مانا جاتا ہے وہاں آج 32 ڈگری ہے جبکہ الباحہ میں سب کم گرمی 30 ڈگری ریکارڈ کی گئی ہے۔

    بیان کے مطابق جازان ریجن کے متعدد شہروں میں آج گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی توقع ہے۔

    رپورٹس کے مطابق جازان شہر کے علاوہ أبو عریش، احد المسارحہ، صامطہ اور دیگر میں موسلادھار بارش ہوگی جبکہ نشیبی علاقوں میں سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔

    محکمے کے مطابق مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مطلع گرد آلود رہے گا جس کے باعث حد نگاہ متاثر ہوسکتی ہے۔

    دوسری جانب بھارت کی مختلف ریاستوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں آئی ایم ڈی نے کئی ریاستوں میں موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    بھارت کے محکمہ موسمیات (IMD) کا کہنا ہے کہ جنوب مغربی مون سون مسلسل بھارت کی طرف بڑھ رہا ہے، آئی ایم ڈی نے گرج چمک اور تیز ہواؤں کی وارننگ کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا انتباہ دیا ہے۔

    آئی ایم ڈی نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے چند دنوں میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، بہار اور اوڈیشہ میں بہت زیادہ بارش ہوسکتی ہے،اس وقت، مون سون ان علاقوں میں سرگرم ہے جس میں بڑے پیمانے پر بارش ہونے کی توقع ہے۔

    کراچی میں 27جون سے بارشیں، محکمہ موسمیات نے خوشی کی نوید سنادی

    رپورٹس کے مطابق آسام اور میگھالیہ میں آج اور کل موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ مشرقی مدھیہ پردیش، گجرات کے علاقے اور بہار کے کچھ حصے بھی بارش سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

  • سعودی عرب: ملازمین کے اقامے سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب: ملازمین کے اقامے سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں موجود گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید 14 ماہ سے کم مدت ہونے پر کرائی جا سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ جوازات کے ایکس اکاونٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازمین کے اقامے کی ایکسپائری میں 6 ماہ کی مدت باقی ہے اس صورت میں اقامہ کی تجدید کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟۔

    جس پر محکمہ جوازات کا کہنا تا کہ گھریلو کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے انتہائی مدت 14 ماہ سے کم ہو تو اس صورت میں مزید اس میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔

    جوازات نے بتایا کہ ضوابط کے مطابق کمرشل کارکنوں کے اقامے کی ایکسپائری میں اگر 6 ماہ یا اس سے کم وقت باقی ہونے کی صورت میں تجدید کرنا ممکن ہے تاہم اسکے لیے ضروری ہے کہ کارکنوں کا ورک پرمٹ اور میڈیکل انشورنس کارآمد ہو۔

    سعودی عرب کا اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے لئے اہم خبر:

    سعودی عرب میں رہائش کے لیے آپ کے پاس اقامہ ہونا ضروری ہے جس کی وجہ سے آپ قانونی رہائشی تصور کیے جاتے ہیں اور اقامہ کی تجدید بھی کروانی لازمی ہوتی ہے۔

    2023 کے سروے کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کی کل تعداد 10 ملین سے زائد ہے، سعودی گیزٹ میں گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی، پاکستانی، مصری، یمنی اور بنگالی ایک کروڑ سے زائد افراد ملازمت کررہے ہیں۔

    سعودی عرب میں تین ملین ہندوستانی، 25 لاکھ پاکستانی، 2.2 ملین مصری، 1.4 ملین یمنی اور 1.2 بنگالی شہری موجود ہیں۔

    سعودی عرب ایگزٹ اور ری انٹری ویزا فیس

    ایگزٹ اور ری انٹری ویزا میں توسیع کے لیے اپ ڈیٹ شدہ فیس 103.5 سعودی ریال ہے۔

    اقامہ تجدید فیس

    سعودی عرب میں ابشر بزنس پلیٹ فارم نے رہائشی اجازت نامے یا اقامہ کی تجدید کی فیس 57.75 سعودی ریال میں مقرر کی ہے۔

    فائنل ایگزٹ کی فیس 70 سعودی ریال مقرر کی گئی ہے، اقامہ کے اجرا کی تازہ ترین فیس 5.75 سعودی ریال مقرر ہے۔

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا اقامہ، اہم خبر سامنے آگئی

    تاہم غیرملکیوں کے لیے پاسپورٹ کی معلومات کو اپ ڈیٹ کرنے کی فیس 69 سعودی ریال ہے۔

    سوشل میڈیا پوسٹ میں ابشر بزنس پلیٹ فارم میں کہا گیا ہے کہ فیس افراد کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بدلے وصول کی جاتی ہے۔

  • سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے امریکی حملے کی مذمت کر دی

    سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے امریکی حملے کی مذمت کر دی

    سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے ایران پر امریکی حملے کی مذمت کر دی ہے، کیوبا، چلی، میکسیکو اور وینزویلا نے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    کیوبا کے صدر نے کہا یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، چلی کے صدر نے ایکس پر لکھا امریکی اقدام غیر قانونی ہے، طاقت کا ہونا قواعد کی خلاف ورزی کا اختیار نہیں دیتا۔

    آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے مذاکرات پر زور دیا گیا، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے ایران پر امریکی حملے پر تشویش ہے، سفارت کاری کی کوششوں کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔

    یورپی یونین نے کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات پر زور دیا ہے، سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی نے کہا ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ایران کا جوہری پروگرام بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کاجا کالاس نے کہا فریق پیچھے ہٹیں، مذاکرات کی میز پر واپس آئیں، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کل صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    امریکا کی جانب سے ایران پر حملے پر سعودی وزارت خارجہ نے ردعمل میں کہا ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے پر انھیں گہری تشویش ہے، سعودی عرب صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے، عالمی برادری کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں تیز کرے۔

    عراق نے بھی ایک بیان میں کہا کہ امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ کے استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں، مسلسل حملوں کےباعث کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ ہے، عالمی برادری کو یاد رکھنا چاہیے جنگیں صرف تباہی لاتی ہیں، ترجمان عراقی حکومت نے کہا فوجی جارحیت سے پورے خطے میں عدم استحکام کا خدشہ ہے، کشیدگی کے اثرات علاقائی سرحدوں سے باہر پوری دنیا کی سلامتی متاثر کر سکتے ہیں۔

  • سعودی ایئر لائن نے پیرس ایئر شو میں اہم ایوارڈ جیت لیا

    سعودی ایئر لائن نے پیرس ایئر شو میں اہم ایوارڈ جیت لیا

    سعودی عرب کی قومی فضائی کمپنی، سعودی ایئر لائن کو پیرس ایئر شو 2025 کے 55 ویں ایڈیشن میں منعقد ہونے والے اسکائی ٹریکس ورلڈ ایئر لائن ایوارڈز میں ’’’بہترین ایئر لائن اسٹاف سروس‘‘’ کے اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

    سعودی ایئر لائن عالمی اسکائی ٹریکس کی درجہ بندی میں بھی 3 درجے اوپر رہی، اور دنیا بھر میں لاکھوں مسافروں پر مشتمل ایک جامع ووٹنگ کے عمل کے بعد دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں 17 واں مقام حاصل کیا۔

    لاکھوں پاکستانی مسافروں کے لیے جو حج، عمرہ، ملازمت اور کاروبار کے سلسلے میں سعودی عرب کا سفر کرتے ہیں، یہ اعتراف سفر کے معیار میں ایک اہم بہتری کی نشان دہی کرتا ہے۔

    سعودی ایئر لائن کی جانب سے کراچی، لاہور، اسلام آباد اور ملتان جیسے بڑے پاکستانی شہروں کو مملکت کے اہم مقامات سے جوڑنے والی باقاعدہ پروازوں کے ذریعے بہتر اسٹاف سروس پاکستانی مسافروں کے تجربے کو براہِ راست فائدہ پہنچاتی ہے۔


    سعودی عرب: مزید ایرانی حجاج وطن واپسی کے لیے عرعر پہنچ گئے


    سعودیہ گروپ کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم العمر نے اعزاز کے حصول پر کہا کہ ”یہ ایوارڈ ہماری ناقابل یقین فرنٹ لائن ٹیم کی محنت اور ہمارے مہمانوں کے ہم پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘

    ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم العم نے کہا ’’یہ اعزاز مسافروں کے سفر کے ہر لمحے کو بہتر بنانے کے لیے سعودیہ کی ٹیم کی غیر معمولی کاوشوں کی عکاسی کرتا ہے، انھوں نے کہا گراؤنڈ سروسز سے لے کر جہاز تک مہمان نوازی کے اس عمل نے مسافروں اور خاص کر پاکستانی مسافروں کے اطمینان اور خدمات کے معیار میں مزید اضافہ کیا ہے۔

  • سعودی عرب: مزید ایرانی حجاج وطن واپسی کے لیے عرعر پہنچ گئے

    سعودی عرب: مزید ایرانی حجاج وطن واپسی کے لیے عرعر پہنچ گئے

    سعودی عرب میں حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد مزید ایرانی حجاج وطن واپسی کے لیے مدینہ منورہ سے عرعر پہنچ گئے ہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حجاج کو مدینہ منورہ کے پرنس محمد بن عبد العزیز ایئرپورٹ سے عرعر پہنچادیا گیا ہے۔

    سعودی حکام کے مطابق ایرانی حجاج کی محفوظ وطن واپسی کے لیے عرعر سے بری راستہ وطن واپس روانہ کیا جارہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حجاج نے سعودی حکومت کا بہترین میزبانی اور سہولتوں کی فراہمی پر شکریہ ادا کیا ہے۔

    عمرہ ویزا کیلئے پالیسی مزید سخت:

    سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے نئے عمرہ ویزا کیلئے اپنی پالیسی سخت کردی ہے جو نافذ العمل ہو چکا ہے۔

    وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ عمرہ کے خواہشمند بین الاقوامی افراد کو صرف اس وقت ہی ویزا جاری کیا جائے گا جب ان کی رہائش کی بکنگ ”نسک مسار”ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر درج ہو گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت کی نئی ہپالیسی کے تحت تمام عمرہ سروس فراہم کنندگان، کمپنیوں اور بین الاقوامی ایجنٹس کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ زائرین کے لیے صرف وزارت سیاحت سے لائسنس یافتہ ہوٹلوں میں رہائش کا انتظام کریں اور اس کی مکمل تفصیلات نسک مسار پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کریں۔

    وزارت حج و عمرہ نے واضح کیا کہ جو ادارے اس فیصلے پر عمل نہیں کریں گے، انہیں ویزہ تاخیر یا ریگولیٹری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہ فیصلہ 10 جون 2025 سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔

    یہ پالیسی سعودی عرب کے ویژن 2030 کا حصہ ہے، جس کا مقصد مذہبی سیاحت کے شعبے کو جدید ٹیکنالوجی اور اعلیٰ معیار کی خدمات کے ساتھ ترقی دینا ہے۔

    مناسک حج کے بعد ہزاروں حجاج مدینہ منورہ پہنچ گئے

    نسک مسار پلیٹ فارم اب زائرین کے لیے عمرہ خدمات کا مرکزی ڈیجیٹل گیٹ وے بن چکا ہے، جہاں سے وہ نہ صرف ویزہ اور رہائش کی بکنگ کر سکتے ہیں بلکہ مختلف زبانوں میں تعلیمی رہنمائی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

  • سعودی عرب: وزارت حج نے ای-سروے کا آغاز کردیا

    سعودی عرب: وزارت حج نے ای-سروے کا آغاز کردیا

    سعودی عرب میں وزارت حج نے رواں سال حج کے بارے میں حجام کرام کے اطمینان کو جانچنے کیلیے ای-سروے کا آغاز کردیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 1446 ہجری (2025) کے حج سیزن کیلیے عازمین کے اطمینان کا اندازہ لگانے کیلیے کئی زبانوں میں الیکٹرانک سروے شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ سروے سعودی اور بین الاقوامی دونوں عازمین کے لیے ہے جس میں حجام کرام اپنی رائے اور تاثرات کا اظہار کرسکتے ہیں۔

    سروے کا آغاز 9 زبانوں میں کیا گیا ہے جن میں عربی، انگریزی، ہسپانوی، فارسی، فرانسیسی، ہندی، مالے، ترکی اور چینی زبان کو شامل کیا گیا ہے۔

    سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ ای سروے زائرین کے تجربے کو ذاتی لحاظ سے جانچنے کے لیے اہم ہے جو اس حوالے سے مسلسل بہتری کے لیے وزارت کے عزم کی حمایت کرتا ہے۔

    سعودی وزارت حج کے مطابق تمام عازمینِ حج کے تاثرات سے آگاہی کا مقصد سروس کے معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان میں وزارت مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ حج کے لیے عازمین کی رجسٹریشن 5،4 روز میں شروع کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں، ذرائع وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگا۔

    اس سلسلے میں چند دنوں میں باقاعدہ اشتہار جاری کر دیا جائے گا، سرکاری و نجی دونوں اسکیموں کے لیے عازمین حج کو لازمی رجسٹریشن کرانا ہوگی، رجسٹریشن کی درخواستوں کے ہمراہ مخصوص رقم (ٹوکن منی) جمع کرانی ہوگی، جو کہ مجموعی حج اخراجات میں شامل (ایڈجسٹ) کر لی جائے گی۔

    ویڈیو: حجاج کرام سے بھرا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

    حج رجسٹریشن ملک بھر میں منظور شدہ بینکوں سے کرائی جا سکے گی، جس کے بعد عازمین سرکاری یا نجی حج اسکیم منتخب کر سکیں گے، رواں برس پرائیویٹ اسکیم سے رہ جانے والے عازمین کے لیے بھی رجسٹریشن لازمی ہوگی۔

  • مسجد نبویؐ کے دس مینار جہاں سے پانچ وقت ندائے حق بلند ہوتی ہے

    مسجد نبویؐ کے دس مینار جہاں سے پانچ وقت ندائے حق بلند ہوتی ہے

    سعودی عرب مدیہ منورہ میں مسجد نبویؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دس ایسے میناروں سے مزین ہے جہاں سے یومیہ بنیاد پر پانچ وقت ندائے حق بلند کی جاتی ہے، جو دلوں کی تسکین کا باعث بنتی ہے۔

    سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق عہد قدیم میں جب لاوڈ سپیکر نہیں آیا تھا، مسجد نبویؐ کی مختلف سمتوں میں موجود میناروں پرموذن چڑھ کر اذان دیتے تھے۔

    اسی مناسبت سے اب بھی مینار اسی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ان پر لاوڈ سپیکرز کو اس طرح نصب کیا گیا ہے کہ مختلف سمتوں میں اذان کی آواز بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ جائے۔

    رپورٹس کے مطابق چار میناروں کا رخ شمالی سمت ہے جبکہ ایک ایک شمال مشرقی، شمال، مغربی اور جنوب مشرقی اور جنوب مغری سمتوں کیلیے ہے علاوہ ازیں دو مینار مشرق اور مغرب کی سمت میں ہیں۔

    ہر ایک مینار پانچ منزلہ ہے جو مختلف ادوار کے توسیعی مراحل کی عکاسی کرتے ہیں۔

    مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان میناروں کی خصوصیت یہ ہے کہ انہیں اس معیاری طرز پر تعمیر کیا گیا ہے جو اسلامی عہد رفتہ کے تعمیری ترقیاتی مراحل کی عکاسی کرتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ان میناروں میں جنوب مشرقی سمت کے مرکزی مینار شامل ہیں جو گنبد خضرا کے قریب ہیں جن کا شمار تمام میناروں میں سب سے اہم ہے۔

    شمال مشرقی سمت کے مینار ’السنجاریہ‘ جو شمال مشرقی جانب ہیں جبکہ شمال مغربی سمت کے میناروں کو ’المجیدیہ‘ کہا جاتا ہے۔

    سعودی عرب: مسجد نبویؐ کی دیواروں پر خطاطی تہذیبی ورثے کی عکاس

    دوسری جانب سعودی عرب میں مدینہ منورہ میں مسجد نبویؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دیواروں پر نقش و نگار اور خوشخطی کا حسین امتزاج منفرد فنی جمال اور عربی زبان کی بلاغت کو مجسم کرتا ہے جو اسلامی فن کے حسن اور اس کے تہذیبی ورثے کی عظمت کا دائمی گواہ ہے۔

  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 3 ہزار 7 سو موٹر سائیکلیں ضبط

    ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 3 ہزار 7 سو موٹر سائیکلیں ضبط

    سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر مختلف شہروں سے 3 ہزار 757 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی ہیں۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 8 جون 2025 سے 14 جون 2025 تک مختلف شہروں سے موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا گیا ہے۔

    محکمہ ٹریفک کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سب سے زیادہ موٹر سائیکلیں ریاض ریجن میں ضبط ہوئی ہیں جن کی تعداد 2024 ہے۔ دوسرے نمبر پر جدہ ہے جہاں سے 577 موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا گیا ہے۔

    محکمہ ٹریفک کے مطابق مدینہ منورہ میں 520، مکہ مکرمہ میں 307، مشرقی ریجن میں 89، طائف میں 45 اور عسیر میں 70 موٹر سائیکلوں کو ضبط کیا گیا۔

    محکمہ ٹریفک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر موٹر سائیکل ضبط ہوگی اور یہ کسی بھی حال میں ناقابل واپسی ہے۔

    موٹر سائیکل چلانے والوں کو سختی کے ساتھ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پریشانی سے بچنے کے لئے ٹریفک قوانین کی پابندی کریں۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی آرگنائزیشن کی جانب سے 21 کمپنیوں کی گاڑیوں کی مملکت میں درآمد پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی۔

    جن گاڑیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ مملکت کے لئے مخصوص معیار پر پورا نہیں اترتیں جس کی وجہ سے ان کی درآمد پر عارضی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    اتھارٹی کے مطابق سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی آرگنائزیشن کی جانب پورٹ اتھارٹی کو تحریری طور پر مطلع کیا گیا ہے کہ جن کمپنیوں کی گاڑیوں پرعارضی پابندی عائد کی گئی ہے ان میں جو نقص پایا گیا ہے وہ سعودی فیول اسٹینڈرز کے مطابق نہیں ہے۔

    سعودی عرب: سنگین جرم میں تین غیر ملکیوں کو سزائے موت

    کوالٹی آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ 21 کمپنیوں کی کم وزن کی گاڑیاں جو 3.5 ٹن تک ہیں ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔