Tag: سعودی عسکری اتحاد

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    صنعا: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 150 جنگجو ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں کے تربیتی کیمپ پر سعودی عسکری اتحاد نے اپنے لڑاکا طیاروں سے فضائی حملے کیے۔

    حملے کے بعد زخمیوں اور ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، جبکہ لاشوں اور زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہونے کے باعث اسپتال میں جگہ کم پڑگئی ہے۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    حکام نے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ عام مریضوں کو داخل نہ کریں اور صرف فضائی حملوں اور لڑائی میں زخمی ہونے والے جنگجوؤں کا علاج کیا جائے اور ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھوا دی جائیں۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • عسکری اتحاد یمن میں‌ مداخلت نہیں‌ کریگا، ایرانی تحفظات دور کریں‌ گے،خواجہ آصف

    عسکری اتحاد یمن میں‌ مداخلت نہیں‌ کریگا، ایرانی تحفظات دور کریں‌ گے،خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت نے راحیل شریف کو این او سی خوشی سے دیا، سعودی عرب نے خود راحیل شریف کی خدمات مانگی تھیں، عسکری اتحاد یمن میں مداخلت نہیں کرے گا، ایران کے تحفظات کو دور کریں گے۔

    ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے سعودی عسکری اتحاد کے لیے راحیل شریف کو این او سی خوشی سے دیا، مختلف عرب ممالک کے ساتھ فوج کا پرانا رشتہ ہے۔

    سعودیہ عرب نے ہمیں خط لکھا تھا

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے عسکری اتحاد کے معاملے پر پاکستانی حکومت کو باقاعدہ خط لکھا جس میں اتحاد کے لیے راحیل شریف کی خدمات مانگی گئی تھیں۔

    ہماری افواج کا کردار سعودی سرحدکے اندر ہوگا

    خواجہ آصف نے کہا کہ ہم فوجی تربیت کے لیے سہولتیں فراہم کررہے ہیں، فوجی اتحاد میں ہم ایران کے تحفظات کو دور کریں گے، عسکری اتحاد میں ہماری افواج کا کردار سعودی سرحدکے اندر ہوگا، یمن میں ہماری اب بھی کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔

    عمران خان نے آرمی چیف سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی

    آرمی چیف قمر باجوہ اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ملاقات پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آرمی چیف سے ملنے کی درخواست کی تھی، ملاقات کا ایجنڈا عمران خان کو ہی پتا ہوگا۔

    ڈان لیکس کا ایشو ختم ہوگیا

    ڈان لیکس کی رپورٹ منظر عام پر لانے کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس کا ایشو ختم ہوگیا ہے۔

    پیپلز پارٹی اور ہماری کوئی ڈیل نہیں ہوئی

    مخالفین کی جانب سے ن لیگ اور پی پی کے درمیان ڈیل کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہماری اور پیپلز پارٹی کے درمیان کسی معاملے پر ڈیل نہیں ہوئی۔

  • راحیل شریف کی تعیناتی ہمارے لیے اعزاز ہے، فضل الرحمٰن

    راحیل شریف کی تعیناتی ہمارے لیے اعزاز ہے، فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ راحیل شریف کی سعودی عسکری اتحاد کی بطور سربراہ تعیناتی پاکستان کے لیے اعزاز ہے، یہ پارلیمنٹ کا مسئلہ نہیں۔

    یہ بات انہوں نے پروگرام اعتراض یہ ہے میں شرکت کے دوران میزبان سے گفت گو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر 40 ممالک کا اتحاد پاکستان کے سپہ سالار کو اپنا سربراہ بنانے پر راضی ہے تو یہ واقعی پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

    اتحاد ی افواج کی سربراہی پرکافی حد تک ایرانی تحفظات دورکئے، یہ پارلیمنٹ کا مسئلہ نہیں، کچھ چیزیں حکومت اپنی صوابدید پر بھی طے کرتی ہے، راحیل شریف کی تقرری کامعاملہ پارلیمنٹ میں لاناضروری نہیں تاہم اگر پارلیمنٹ میں بھی آجائے تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا اتفاق رائے پوری قوم کا اتفاق کہلاتا ہے تاہم حکومت کے اپنے بھی کچھ فیصلے ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک میں عسکری رجحانات کورد کردیا ہے، ہم نے اس کوغیرشرعی تک کہہ دیاہے، ہم لوگ عسکری رجحانات کے نظریئے سے لڑنے والے ہیں،عالمی برادری مذہبی لوگوں سےصلح کیلئےتیارنہیں، ساری دنیاایک پیج پر ہونے سے مذہبی جماعتیں محدود ہورہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں سیاسی عمل سے وابستہ ہوں، حکومت کا تصور لیکرچلتا ہوں، میں جمعیت علمائےاسلام کی حیثیت سےسیاست کررہاہوں، 2002میں بھی ہمارےاراکین پارلیمنٹ اقلیت سےتھے، مجھے عوام حکومت بنانےکا موقع دیتے ہیں تو میرے لئےسب برابر ہونگے، میں آنکھیں بند کرکے لڑائی نہیں لڑتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ناموس رسالت کے تحت40سے50مقدمات اقلیتوں کیخلاف ہیں، ناموس رسالت کے تحت 500مقدمات مسلمانوں کیخلاف ہیں، غلط کو ڈنکے کی چوٹ پرغلط کہیں گے، عالمی ایجنڈے کو شکست دے دی ہے۔

    فاٹا کو صوبہ بنانے کے حوالے سے مولان فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا سے متعلق وزیراعظم کے اعلانات میں بہت تضادات ہیں، فاٹا اصلاحات کی رپورٹ میں غلطیوں کی خود نشاندہی کی ہے، اس کوصوبہ بنادیا جائے یا اسے کےپی کے میں ضم کردیا جائے، سرتاج عزیزکی رپورٹ پرفاٹا کےعوام اورجرگہ اعتماد نہیں کررہا، وزیراعظم ملک کااسٹیٹس تبدیل نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ پانامالیکس کے معاملے پرانہوں نے کہا کہ یہ کیس سیاسی طور پراٹھایا گیا ہے، اخلاقی الزامات میں ڈوبے ہوئے ملک پرحکمرانی کی بات کرتے ہیں، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کیا پھر کرپٹ لوگوں کو ووٹ دینا ہے؟

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حسین حقانی کا معاملہ پاناما کیس سے بڑا ہے، ویزوں کےاجراء کےبعد بلیک واٹرکے لوگ پورے ملک میں پھیلے، جب ویزے دیئے جارہے تھےاس وقت بھی ایسی رپورٹس آرہی تھیں، پاکستان ایک نئے اقتصادی دور میں داخل ہوچکا ہے، وزیراعظم سے نظریاتی حوالے سے کوئی جنگ نہیں ہے۔

  • سعودی عسکری اتحاد: حکومت نے راحیل شریف کو این او سی جاری کردیا

    سعودی عسکری اتحاد: حکومت نے راحیل شریف کو این او سی جاری کردیا

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے سابق آرمی چیف راحیل شریف کے سعودی عسکری اتحاد کی سربراہی پر کسی بھی قسم کا اعتراض نہ اٹھاتے ہوئے ان کی نئی ذمہ داریوں پر تحریری طور پر رضامندی کا اظہار کردیا۔

    وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ حکومتِ پاکستان کو سابق آرمی چیف راحیل شریف کے سعودی عسکری اتحاد کی سربراہی پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور اس حوالے سے سعودی حکام کو بھی تحریری طور پر مطلع کردیا گیا ہے۔


    یہ پڑھیں: انتالیس اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد، راحیل شریف سربراہ مقرر


    خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف کا سعودی عرب جا کر اسلامی افواج کی قیادت سنبھالنا دونوں حکومتوں کا باہمی معاملہ ہے جسے احسن طریقے سے حل کرلیا گیا ہے۔

    یہ پڑھیں: راحیل شریف کی تعیناتی؟ چیئرمین سینیٹ نے حکومت سے جواب مانگ لیا

     خواجہ آصف نے بتایا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف وہاں سعودی اتحاد کا فوجی کا انتظامی اور عسکری ڈھانچہ ترتیب دیں گے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ضروری تربیت کا اہتمام بھی کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: راحیل شریف کی تعیناتی جی ایچ کیو کی اجازت سے مشروط ہے،سابق جرنیل

     وفاقی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اس حوالے سے ممبر ممالک کی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس مئی میں سعودی عرب میں متوقع ہے جس میں دیگر معاملات بھی زیر بحث لائے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: اسلامی اتحاد کا سربراہ بننے سے قبل راحیل شریف کو سوچنا چاہیے، پرویز مشرف