Tag: سعودی لڑکی

  • سعودی لڑکی کی سہیلیوں پر سر عام تشدد کی ویڈیوز وائرل

    سعودی لڑکی کی سہیلیوں پر سر عام تشدد کی ویڈیوز وائرل

    ریاض: سعودی شہر ریاض سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کی اپنی سہیلیوں کو سر عام تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز وائرل ہو گئیں، پولیس نے لڑکی کو شناخت کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر 2 ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک لڑکی اپنی سہلیوں کو زد و کوب کر رہی ہے۔

    العربیہ نیٹ کے مطابق ریاض پولیس کے اس اعلان کے بعد کہ انھوں نے اس لڑکی کو ڈھونڈ لیا ہے، جو ٹویٹر پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کلپ میں نظر آئی، جس میں اس نے اپنی سہیلی کو زد و کوب کیا، اس کی تشدد پر مبنی ایک اور کلپ سامنے آ گئی ہے۔

    ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک جگہ سیڑھیوں پر پر بیٹھی لڑکیوں میں سے ایک لڑکی اچانک اپنے سامنے بیٹھی لڑکی کو تھپڑ مارنے لگ جاتی ہے، قریب بیٹھی ہوئی دوسری لڑکیاں یہ منظر دیکھ کر ہنس رہی ہیں جب کہ متاثرہ لڑکی اپنا چہرہ بچانے کی کوشش کرتی رہی، پھر خاموشی سے اٹھ کر چلی جاتی ہے۔

    ریاض پولیس نے ویڈیو وائرل ہونے پر قانونی کارروائی کرتے ہوئے حملے میں ملوث لڑکی کو شناخت کے بعدگرفتار کر لیا ہے۔

    دوسری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکی نے اپنی سہیلی کو زمین پر پٹخ دیا اور وہاں موجود دیگر لڑکیاں یہ منظر دیکھنے کے لیے جمع ہیں، سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو کلپ پر شدید غصے کا اظہار کیا اور تشدد میں ملوث لڑکی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

  • حادثے سے شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والی سعودی لڑکی

    حادثے سے شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والی سعودی لڑکی

    ریاض: اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ حادثات آدمیوں کو توڑ کر رکھ دیتے ہیں لیکن بعض اوقات کوئی حادثہ بڑی کامیابی کی نقیب بھی بن جاتا ہے۔

    سعودی عرب میں ایک لڑکی کے ساتھ پیش آنے والا حادثہ بھی ایسی ہی ایک متاثر کن کہانی کا سبب بن گیا ہے، رائعہ العطاس 13 سال کی تھیں جب ایک حادثہ ان کے لیے زندگی میں آگے بڑھنے کا ایک شان دار موقع ثابت ہوا، اور وہ شہرت اور عزت کی بلندیوں تک پہنچ گئیں۔

    رائعہ العطاس کو پیش آنے والے ٹریفک حادثے کے نتیجے میں وہ ایک ٹانگ سے معذور ہوگئی تھیں، مگر معذوری نے انھیں عالمی چیمپئن بنا دیا، یہ اس طرح ممکن ہوا کہ انھوں نے معذوری کو شکست دیتے ہوئے کھیلوں کے علاقائی اور عالمی مقابلوں میں حصہ لینا شروع کر دیا۔

    العطاس نے کھیل کے میدان میں برف پر اسکیٹنگ شروع کی، اس کے علاوہ ہاکی اور رول بال کی خواتین ٹیم بھی بنائی، ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثے میں ٹانگ کے زخمی ہونے کے بعد وہ ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھی، لیکن ماں کی کوششوں اور ترغیب سے انھوں نے کھیل کے میدان میں قدم رکھا اور اسکیٹنگ کا انتخاب کیا۔

    رائعہ العطاس نے ہمت پکڑتے ہوئے ہاکی کی ٹریننگ کے لیے کوچ سالم حبشی کی خدمات حاصل کیں اور سلطان سلامہ کی قیادت میں پہلا کلب بھی قائم کیا۔ انھوں نے انٹرویو میں کہا حادثے نے شہرت، عزت اور دولت سب کچھ دیا، یہ حادثہ پیش نہ آتا تو گم نامی کی زندگی گزار رہی ہوتی۔

    العطاس کی ٹیم نے کامیابیوں کا سفر شروع کیا اور ابوظبی میں زاید ویمن آئس ہاکی چیمپئن شپ جیت لی، ابو ظبی اور سویڈن میں ایک تربیتی کیمپ میں پہلی پوزیشن بھی حاصل کی۔

    انھوں نے انٹرویو میں کہا کہ وہ اس وقت ہاکی اور بیلے کے لیے خلیجی ممالک میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ جدہ ایگلز کی ٹیم 2018 میں قائم کی گئی تھی، جب کہ ویمنز رول بال ٹیم صرف ایک سال قبل قائم کی گئی تھی، جس میں 32 کھلاڑی شامل ہیں۔ اور اس وقت العطاس کی ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والی 4 ٹیمیں موجود ہیں، جو فی الحال جدہ میں ہیں تاہم جلد ہی وہ ریاض میں بھی ٹیم تشکیل دیں گی۔

  • فیفا 20 فٹبال مقابلے میں سعودی لڑکی کی پہلی پوزیشن

    فیفا 20 فٹبال مقابلے میں سعودی لڑکی کی پہلی پوزیشن

    ریاض: فیفا 20 بین الاقوامی فٹبال مقابلے میں ایک سعودی لڑکی نے پہلی پوزیشن حاصل کر لی، ٹورنامنٹ کے دوران سعودی قومی ٹیم کی کھلاڑی نجد نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق یونی ورسٹیوں کے بین الاقوامی ای فٹبال مقابلے ’فیفا 20‘ میں سعودی لڑکی نجد فہد نے پہلی پوزیشن حاصل کر لی، جس پر سعودی جامعات کی اسپورٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین ڈاکٹر خالد المزینی نے نجد فہد کو مبارک باد پیش کی۔

    نجد فہد نے بین الاقوامی ای فٹبال مقابلے میں سعودی جامعات کی فٹبال ٹیم کی طرف سے شرکت کی تھی، سعودی کھلاڑی نے بین الاقوامی اعزاز کے حصول کے لیے برازیل کی قومی ٹیم کی کھلاڑی بتیستا کو فائنل میں 0 کے مقابلے میں 8 گول سے شکست دی۔

    انٹرنیشنل ای فٹبال ٹورنامنٹ میں سعودی قومی ٹیم کی کھلاڑی نجد فہد دوسرے گروپ میں شامل تھیں، اس گروپ میں آسٹریلیا، برازیل، زمبیا، متحدہ عرب امارات اور انڈیا کی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔

    نجد فہد نے ٹورنامنٹ کے دوران شان دار کارکردگی دکھائی، کوارٹر فائنل میں جنوبی افریقی ٹیم کی کھلاڑی کو 3 کے مقابلے میں 10 گول، بعد ازاں اماراتی کھلاڑی مہا البریکی کو سیمی فائنل میں 1 کے مقابلے میں 6 گول سے شکست دی۔

  • پکوان بہت’شاندار‘ ہے، ولی عہد کو سعودی لڑکی کا کھانا بھا گیا

    پکوان بہت’شاندار‘ ہے، ولی عہد کو سعودی لڑکی کا کھانا بھا گیا

    ریاض/اوساکا : سعودی خاتون شیف مجا الحجدلی کےتیار کردہ پکوان کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے،ولی عہد کی تعریف اور ساتھ سیلفی نے مجا کو سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان گزشتہ دنوں جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت کےلیے جاپانی شہر اوساکا میں موجود تھے جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اعزاز میں ایک اوساکا کے مقامی ہوٹل میں عشائیہ رکھا تھا۔

    ہوٹل انتطامیہ نے سعودی شیف مجا الحجدلی سے محمد بن سلمان کی پسندیدہ ڈش ‘واگیونیواسٹائل میٹ’ تیار کرنے کا کہا تھا، کھانا اس قدر لذیز تھا کہ ولی عہد مجا کو سراہے بغیر نہ رہ سکے اور پکوان کو ’شاندار‘ قرار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ عشائیے کے بعد محمد بن سلمان نے سعودی خاتون شیف مجا کے ساتھ یادگار سیلفیاں بھی بنوائیں، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجا کو بچپن ہی سے کھانے پکانے کا شوق تھا اور ان کے شوق کو جلا بخشنے میں ان کے اہلخانہ نے اہم کردار ادا کیا، انہوں نے بتایا کہ خاندان میں منعقدہ اہم محافل کے موقع پر پکوان تیار کرنے کی ذمہ داری میری ہوتی تھی اور میں مختلف انواع و اقسام کے لذیذ کھانے کو مٹھائیاں بھی تیار کرتی تھی۔

    سعودی شیف نے بتایا کہ ولی عہدبن سلمان کی آمد سے متعلق خبر عام تھی تاہم ہوٹل عملے کو ولی عہد کی آمد سے کچھ دیر قبل آگاہ کیا گیا اور ان کے لیے ‘واگیونیواسٹائل میٹ’ ڈش تیار کرنے کا کہا گیا۔

    مجا نے بتایا کہ محمد بن سلمان کو میرا تیار کردہ پکوا بہت پسند آیا اور انہوں نے کہا کہ پکوان انتہائی ’شاندار‘ ہے۔

    سعودی شیف کا کہنا تھا کہ پکوانوں کی تیاری میں مہارت رکھنے والے سعودیوں کا مستقبل تابناک ہے، اگر کوئی اس میدان میں اترے گا تو اس کےلیے بہت مواقع میسر ہیں۔

  • سعودی لڑکی راہف القانون کینیڈا پہنچ گئیں

    سعودی لڑکی راہف القانون کینیڈا پہنچ گئیں

    اوٹاوا: سعودی عرب سے فرار ہونے والی 18 سالہ لڑکی راہف محمد القانون سیاسی پناہ ملنے کے بعد کینیڈا پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے خاندان کو چھوڑنے اور بنکاک ایئرپورٹ پر پھنس جانے والی سعودی لڑکی راہف محمد القانون کینیڈا پہنچ گئیں۔

    راہف محمد القانون جب ٹورنٹو ایئرپورٹ پہنچیں تو کینیڈا کی وزیرخارجہ کرسٹیا فریلینڈ نے انہیں ایک نئی بہادر کینیڈین کے طور پرمتعارف کروایا۔

    کینیڈین وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ راہف محمد القانون نے بات کرنے سے اجتناب کیا ہے چونکہ طویل سفر کے بعد وہ تھکن سے چُور ہیں۔

    سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    اس سے قبل گزشتہ روز کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے راہف محمد القانون کو سیاسی پناہ دینے سے متعلق اقوام متحدہ کی درخواست منظور کی تھی۔

    کینیڈین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں راہف کو سیاسی پناہ دینے پر خوشی ہے کیونکہ کینیڈا وہ ملک ہے جو انسانی حقوق اور خواتین کے لیے آواز اٹھانے کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور میں اس بات کی تصدیق کررہا ہوں کہ ہم نے اقوام متحدہ کی درخواست قبول کرلی ہے۔

    یاد رہے کہ 18 سالہ لڑکی راہف محمد القانون براستہ بنکاک آسٹریلیا جانا چاہتی تھی لیکن انہیں پہلے کویت واپس جانے کے لیے کہا گیا جہاں ان کا خاندان ان کا انتظارکر رہا تھا۔

    راہف نے واپس جانے سے انکار کردیا تھا اور ایئرپورٹ کے ہوٹل کے ایک کمرے میں خود کو بند کرلیا تھا جس سے انہیں بین الاقوامی توجہ بھی حاصل ہوئی۔