Tag: سعودی وزارت خارجہ

  • دمشق میں سفارت خانہ کھولنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، سعودی وزارت خارجہ

    دمشق میں سفارت خانہ کھولنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، سعودی وزارت خارجہ

    ریاض : سعودی حکومت نے خانہ جنگی کا شکار ملک شام کے دارالحکومت میں دوبارہ سفارت خانہ سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دفتر خارجہ نے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی دارالحکومت دمشق میں دوبارہ سفارت خانہ کھولنے سے متعلق خبر رساں اداروں کی رپورٹس بے بنیاد اور من گھرٹ ہیں۔

    سعودی عرب کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ خبر رساں ادارے شام کے ساتھ دوبارہ سفارتی تعلقات شروع کرنے کی خبریں وزیر خارجہ ڈاکٹر ابراہیم العساف کے نام سے منسوب کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : دمشق میں 7 سال بعد یو اے ای کا سفارت خانہ آج سے دوبارہ کھولا جائے گا

    یاد رہے کہ سعودی عرب کے اہم اتحادی متحدہ عرب امارات نے 7 سال بعد گزشتہ ماہ شام کے ساتھ سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرتے ہوئے دمشق میں سفارت خانہ کھولا تھا جبکہ بحرین نے جلد دمشق میں سفارت خانہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    متحدہ عرب امارات اور بحرین سمیت کئی سعودی اتحادیوں نے سفارت خانے 2011 کے اوائل میں شامی صدر بشار الاسد کے خلاف احتجاجی تحریک کے آغاز کے بعد بند کردئیے تھے۔

    واضح رہے کہ بائیس عرب ممالک پر مشتمل عرب لیگ نے 2011 میں شام کی رکنیت معطل کردی تھی۔

    عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے رواں سال اپریل میں کہا تھا کہ شام کی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا تھا جبکہ مصر کے سرکاری میڈیا نے بھی حال ہی میں شام کی رکنیت کی بحالی کے حق میں تحریریں شائع کی تھیں۔

  • سعودی عرب کا یمن میں عالمی مبصرین کی تعیناتی کا خیرمقدم

    سعودی عرب کا یمن میں عالمی مبصرین کی تعیناتی کا خیرمقدم

    ریاض: سعودی عرب نے یمن میں حکومت اور باغیوں کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے مبصرین کی تعیناتی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ریاض یمن میں باغیوں اور حکومت کے درمیان جنگ بندی معاہدے کی  نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے مبصرین کی تعیناتی کا خیرمقدم کرتا ہے۔

    [bs-quote quote=”یمن کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد پر زور دیتے رہیں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”سعودی وزارت خارجہ”][/bs-quote]

    وزارت خارجہ کے مطابق اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعہ کے روز پیش کی جانے والی قرارداد کی بھی حمایت کی جاتی ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کے مطابق یمن میں قیام امن اور جنگ بندی کے لیے سعودی عرب کا سفارتی کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر اور اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبداللہ المعلمی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: یمنی افواج نے سعودی عرب سے متصل سرحد کا کنٹرول سنبھال لیا

    بیان کے مطابق سعودی عرب نے سویڈن میں یمن جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کی حمایت کی۔

    سعودی وزارت خارجہ کے مطابق ہم یمن میں دیرپا قیام امن اور آئینی حکومت کی رٹ بحال کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 پر عمل درآمد پر زور دیتے رہیں گے۔

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغانستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، سعودی وزارت خارجہ

    دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغانستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، سعودی وزارت خارجہ

    ریاض: سعودی وزارت خارجہ نے افغانستان کے ریسلنگ کلب میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغانستان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ریسلنگ کلب میں دو بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ کابل کے مغرب میں واقع اس ریسلنگ کلب میں گزشتہ روز معمول کی کسرتی مشق کے دوران ایک حملہ آور بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

    خودکش بمبار نے پہلے کلب کے داخلی دروازے پر موجود ایک غیر مسلح نوجوان محافظ کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا اور پھر اندر داخل ہوکر کمسن اور نوجوان پہلوانوں کے درمیان گھس کر دھماکا کیا تھا، ان میں بعض کی عمریں دس سال تھیں۔

    اس بم دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری تھیں کہ میوند کلب کے باہر بارود سے بھری ایک کار کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا، اس کار بم دھماکے میں امدادی کارکنان اور کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں دو صحافی کی جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    ریسلنگ کلب کے منیجر پہلوان شیر کا کہنا تھا کہ بم حملے کے وقت ہال کے اندر کم سے کم ڈیڑھ سو افراد موجود تھے، انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔