Tag: سعودی وزارت داخلہ

  • حج قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 6 غیر ملکی گرفتار

    حج قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 6 غیر ملکی گرفتار

    حج قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے والے چھ غیر ملکی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    العربیہ نیوز کے مطابق سعودی عرب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حج قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث متعدد غیرملکیوں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔

    حج ٹاسک فورس کے مطابق گرفتار افراد سیاحتی ویزے پر حج ادا کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ مکہ مکرمہ کے داخلی راستوں پر پکڑے گئے۔

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حج ضوابط پرعمل کرنا ہر ایک کے لیے ضروری ہے، خلاف ورزی پر مقررہ سزا دی جائے گی، یہ پابندی یکم ذو القعدہ سے لے کر 14 ذو الحجہ کے اختتام تک نافذ العمل ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/jeddah-airport-administration-warns-passengers-prohibited-items/

    دوسری جانب سعودی وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ جو کوئی بھی کسی شخص کے لیے کسی بھی قسم کا وزٹ ویزا جاری کروانے کی درخواست دے اور آنے والا شخص بغیر اجازت نامے (تصریح) کے حج کرنے کی کوشش کرے یا مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات میں داخل ہو یا ان میں قیام کرے … تو درخواست دہندہ پر ایک لاکھ (100,000) ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    واضح رہے وزارت داخلہ نے یکم ذی القعدہ سے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کےلیے حج پرمٹ کا اعلان کیا تھا اس ضمن میں کسی بھی ایسے شخص کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے جس کا اقامہ مکہ مکرمہ شہر کا نہ ہو یا اس کے پاس مکہ مکرمہ میں کام کرنے کا باقاعدہ پرمٹ نہ ہو۔

  • سعودی حکومت نے نئی سفری ہدایات جاری کر دیں

    سعودی حکومت نے نئی سفری ہدایات جاری کر دیں

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ نے بیرون ملک جانے کے لیے اجازت نامے کے حصول کا طریقہ کار جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ملک جانے سے متعلق طریقہ کار 15 ستمبر سے سفری پابندیاں جزوی طور پر ہٹانے کے فیصلے کے تناظر میں جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی شہری بیرون ملک جانے کے لیے اجازت نامہ کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔

    وزارت داخلہ نے کہا کہ سعودی شہری اجازت نامہ آن لائن حاصل کرنے کے لیے ابشر ویب سائٹ پر جائیں ‘خدماتی’ کا بٹن اور پھر الجوازات (محکمہ پاسپورٹ) کو پیش کریں۔

    اس کے بعد مرکز الرسائل وطلبات (پیغامات) اور درخواستوں کے مرکز) کے خانے کا انتخاب کر کے معلومات درج کریں۔ محکمہ پاسپورٹ کا انتخاب کریں پھر استثنائی سفر اجازت نامہ سروس پر جائیں اور سفر کے لیے مطلوبہ دستاویزات منسلک کرنے کے بعد درخواست پیش کریں۔

    سعودی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ باہر جانے کا اجازت نامہ مخصوص زمروں کے لیے ہے۔

    1- سرکاری مہم پر مامور سرکاری ملازم ( شہری وفوجی)

    2- بیرون ملک سفارت خانوں، قونصل خانوں اور اتاشیوں کے کارکنان، علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں کے ملازم، ان کے اہل خانہ اور متعلقین۔

    3- بیرون مملکت سرکاری، نجی یا بغیر منافع والے اداروں کے مستقل ملازم اور مملکت کے باہر تجارتی اداروں یا کمپنیوں میں ملازمین کی خصوصیات رکھنے والے کارکن، تجارتی اور صنعتی کام نمٹانے کے لیے سفر پر مجبور سرمایہ کار، ایکسپورٹ، مارکیٹنگ یا سلز کے وہ ڈائریکٹر جنہیں اپنے کلائنٹس سے ملاقاتیں ضروری ہوں۔

    4- بیرون ملک علاج کے لیے سفر پر مجبور وہ مریض جن کے پاس میڈیکل رپورٹس ہوں خصوصاََ کینسر کے مریض اور پیوند کاری کے حاجت مند۔

    5- اسکالر شپ اور اپنے خرچ پر تعلیم حاصل کرنے والا طلباء، میڈیکل فیلو شپ پروگراموں میں تربیت لینے والے وہ شہری جنہیں تعلیم یا تربیت کے لیے ان ممالک کا سفر ضروری ہو جہاں وہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا تربیت لے رہے ہیں۔

    6- انسانی مسائل سے دوچار افراد، خاص طور پر وہ سعودی شہری مرد یا خاتون جو بیرون مملکت مقیم اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے جانا چاہتے ہوں یا ایسے شہری جن کے شوہر، بیوی یا ماں باپ میں سے کسی ایک یا اولاد میں سے کسی ایک کا بیرون ملک انتقال ہوگیا ہو۔

    7- بیرون مملکت مقیم افراد اور ان کے وہ ساتھ وہ افراد جن کے پاس مملکت سے باہر قیام کا ثبوت ہو۔

    8- بین الاقوامی اور علاقائی اسپورٹس سرکاری اسپورٹس پروگراموں کے شرکا اس میں کھلاڑی اور اسپورٹس کلب کے تکنیکی اور انتظامی عملے کے افراد شامل ہوں گے۔

  • اب تک 37لاکھ غیرقانونی تارکین وطن گرفتارکرلیے ہیں، سعودی وزارت داخلہ

    اب تک 37لاکھ غیرقانونی تارکین وطن گرفتارکرلیے ہیں، سعودی وزارت داخلہ

    ریاض :سعودی وزارت داخلہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین سے پاک مہم کے تحت اب تک 37 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین گرفتار ہوئے ہیں۔

    سعودی ایجنسی میں جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان میں سعودی شہری بھی شامل ہیں جو اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کر نے والوں کی مدد کر رہے تھے۔

    سرکاری اعداد وشمار کے مطابق گرفتار شدگان کی مجموعی تعداد37 لاکھ14 ہزار418 ہے جن میں سے 28 لاکھ 99 ہزار 318 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے۔

    لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے گرفتار شدگان کی تعداد 5 لاکھ 72 ہزار573 ہے جبکہ دو لاکھ 42 ہزار 527 ایسے افراد گرفتار ہوئے جو ملک کے سرحدوں کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔

    وزارت داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں دراندازی کرنے والے 62 ہزار825 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 46 فیصد یمنی ،51 فیصد ایتھوپین جبکہ 3 فیصد دیگر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

    اسی طرح 2718 ایسے افراد بھی گرفتار ہوئے ہیں جو غیر قانونی طور پر سعودی عرب کی سرحد عبور کرکے باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

    اقامہ ولیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پناہ دینے ، ان کے ساتھ تعاون کرنے یا انہیں مختلف سہولتیں فراہم کرنے کے الزام میں4139 افراد گرفتار ہوئے، ان میں سے سعودی شہریوں کی تعداد1543 ہے جنہیں گرفتار کیا گیا ۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گرفتار شدگان میں سے 9 لاکھ 18 ہزار203 غیر ملکیوں کو مملکت سے بیدخل کردیا گیا ہے جبکہ باقی گرفتار شدگان میں سے بعض سزا پوری کر رہے ہیں اور بعض مملکت سے بیدخل کئے جانے کی کارروائی کے منتظر ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے ملک میں مقیم تارکین کو مملکت میں قیام اور کام کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے 6 ماہ کی مہلت دی تھی جس کے ختم ہونے پر”غیر قانونی تارکین سے پاک مہم“ کا آغاز کیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب میں شاہی محل کے باہرفائرنگ‘ 2 رائل گارڈز جاں بحق

    سعودی عرب میں شاہی محل کے باہرفائرنگ‘ 2 رائل گارڈز جاں بحق

    جدہ : سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ جدہ میں شاہی محل کے گیٹ پرحملے میں رائل گارڈز کے 2 اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گاڑی میں سوار حملہ آور نے جدہ میں شاہی محل کے قصرالسلام گیٹ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں رائل گارڈز کے 2 اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔

    سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا اور اس کی گاڑی سے کلاشنکوف اور 3 دستی بم برآمد ہوئے ہیں جبکہ حملہ آور کی شناخت 28 سالہ منصور الاامری کے نام سے ہوئی ہے جو سعودی شہری ہے اور اس کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے۔


    سعودی عرب میں‌ دہشت گردوں کا حملہ، پاکستانی سمیت 2 جاں بحق


    سعودی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا کسی دہشت گرد تنظیم سے بھی کوئی تعلق سامنے نہیں آیا ہے تاہم واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔


    سعودی پولیس پر حملہ، ایک افسر جاں بحق


    واضح رہےکہ رواں برس 4 جولائی کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے قطیف میں ہی دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس افسر جاں بحق جبکہ تین اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں ڈرائیونگ کےلیےخواتین کی عمر18 سال مقرر

    سعودی عرب میں ڈرائیونگ کےلیےخواتین کی عمر18 سال مقرر

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک میں خواتین کے لیے ڈرائیونگ کی قانونی عمر 18 سال مقرر کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے مطابق ٹریفک کے قوانین کو نافذ کرنے کے حوالے سے شاہی فرمان جاری کیا گیا ہے جس میں خواتین کی ڈرائیونگ کرنے کی عمر 18 سال مقررکی گئی ہے۔

    سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز خواتین ڈرائیوروں کو بھی دیگر مسافروں کی طرح ہی ڈیل کریں گی۔


    سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی ڈرائیو کرنے کی اجازت مل گئی


    خیال رہے کہ تین روز قبل سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبد العزیز نے خواتین کو گاڑی ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد خواتین پر سے گاڑی چلانے کی پابندی مکمل طور پر ختم ہوگئی تھی۔


    گاڑی چلانے والی سعودی خواتین کو ہراساں کرنے والا گرفتار


    قبل ازیں سعودی قوانین کے تحت خواتین کو گاڑی کی ڈرائیونگ پر نہ صرف سخت پابندی عائد تھی بلکہ اس کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جاتی تھی۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں مرد حضرات کے لیے بھی ڈرائیونگ کی کم سے کم عمر 18 سال ہی مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی حکام نےخواجہ سراپرتشدد کی تردید کردی

    سعودی حکام نےخواجہ سراپرتشدد کی تردید کردی

    ریاض: سعودی حکام نے ریاض میں 2پاکستانی خواجہ سراؤں کودوران حراست تشددسے ہلاک کرنےکی تردید کردی۔

    تفصیلات کےمطابق سعودی وزارت داخلہ نے دو پاکستانی خواجہ سراؤں کی دوران حراست تشدد سےہلاکت کی تردید کرتے ہوئےکہاکہ کہ پولیس کی حراست میں کسی پر تشدد نہیں کیاگیا۔

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ 61برس کے ایک شخص کا انتقال اسپتال میں دل کادورہ پڑنےسے ہوا ۔جس کی میت بھجوانے کےلیےاقدامات کررہے ہیں۔

    خیال رہےکہ گزشتہ ہفتے سعودی پولیس نے دارالحکومت ریاض میں واقع ایک ریسٹ ہاؤس پر اس وقت چھاپہ مارا تھااس دوران سرعام خواتین کا لباس زیب تن کرنے کے جرم میں 35 خواجہ سراؤں کو حراست میں لے لیاتھاجن میں سے اکثریت کا تعلق پاکستان کےمختلف شہروں سے تھا۔

    یاد رہےکہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے کارکن قمر نسیم نے خواجہ سراؤں پر تشدد کو غلط قرار دیتے ہوئے کہاتھا کہ اس طرح بوریوں میں بند کرکے کسی پر تشدد کرنا غیر انسانی سلوک ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں خواجہ سراؤں کے لیے خواتین کا لباس پہننا قانونی جرم ہے اور ایسا کرنے پر انہیں حراست میں لے کر جرمانہ کیا جاتا ہے۔