Tag: سعودی وزیر خارجہ

  • سعودی عرب کا بڑا مطالبہ

    سعودی عرب کا بڑا مطالبہ

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ جنگ بندی کیلئے جی ٹوئنٹی ممالک سے ایکشن کا مطالبہ کردیا۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ جی 20 وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس کے پہلے سیشن میں سعودی وزیرِ خارجہ نے شرکت کی جس کا موضوع ’جاری بین الاقوامی تناؤ سے نمٹنے میں جی 20 کا کردار‘ تھا۔

    سعودی وزیرِ خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے بامعنی اقدامات کے لیے دباؤ ڈالیں۔

    سعودی وزیرِ خارجہ نے خطاب میں جی ٹونئٹی ممالک پر زور دیا کہ دو ریاستی حل کی جانب قابل اعتبار اور ناقابل واپسی راستے کی حمایت کریں۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ جی 20 مالک کی ذمے داری ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والی تباہی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کریں، جس سے علاقائی امن، خوشحالی اور عالمی اقتصادی استحکام کو خطرات لاحق ہیں۔

    دورسی جانب نیدرلینڈز میں عالمی عدالت میں سماعت کے تیسرے دن روس نے کہا اسرائیل حملے شہریوں کو مار رہے ہیں، روسی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کی تمام خلاف ورزیوں کا بہترین حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

    روسی سفیر نے مزید کہا کہ عدالت اسرائیل کو خلاف ورزیاں ختم کرنے اور ان کا معاوضہ ادا کرنے کا کہنے میں حق بجانب ہوگی۔

  • غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے، سعودی عرب

    غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے، سعودی عرب

    سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ کچھ حکومتیں غزہ میں جنگ بندی کو ترجیح کے طور پر نہیں دیکھ رہیں، انہوں نے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیصل بن فرحان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتبار روڈ میپ بھی ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد کو امریکا نے ویٹو کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرار داد پیش کی گئی تھی۔

    اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کا کہنا تھا کہ قرارداد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ موجود ہے۔ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی، جبکہ برطانیہ نے اس میں حصہ نہیں لیا۔

    اسرائیل کی اندھی حمایت پر بائیڈن انتظامیہ کو سبکی

    امریکا کے مطابق یہ مطالبہ حماس کو اس قابل بنا دے گا جو اس نے 7 اکتوبر کو کیا تھا، متحدہ عرب امارات نے قراردار ویٹو کیے جانے پر اظہار مایوسی کیا۔

  • سعودی عرب ترک بینک میں اربوں ڈالر کیوں جمع کروا رہا ہے؟

    سعودی عرب ترک بینک میں اربوں ڈالر کیوں جمع کروا رہا ہے؟

    سعودی وزیر خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سعودی ترک کے مرکزی بینک میں پانچ ارب ڈالر جمع کراونے کے حوالے سے بات کررہی ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق ترکی میں افراط زر کی شرح 85 فیصد سے زیادہ ہو جانے کے سبب ملکی معیشت بری طرح دباؤ کا شکار ہے۔ ایسے میں سعودی عرب کی طرف سے رقم جمع کرانے سے ترکی کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کو بھیجی گئی ای میل کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ ترکی کی مرکزی بینک میں پانچ ارب ڈالر جمع کرانے کے سلسلے میں مشاورت آخری مراحل میں ہے۔

    دوسری جانب ترکی کے مرکزی بینک نے اس سلسلے میں فی الحال کوئی بات کرنے سے انکار کیا ہے۔ تاہم اس بات چیت سے باخبر ایک ترک عہدیدار نے بتایا کہ سعودی عرب کی جانب سے رقم جمع کروانے کے لیے معاہدے پر بات چیت آخری مرحلے میں ہے۔

    اس کے علاوہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے رقم جمع کروانے سے اگلے برس جون میں ہونے والے انتخابات سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کو اپنے لیے عوامی حمایت میں اضافہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    اگر یہ معاہدہ ہوجاتا ہے تو یہ اس بات کا بھی مظہر ہوگا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کئی بر س سے جاری کشیدگی کے خاتمے کے بعد دو طرفہ تعلقات بحال ہو چکے ہیں۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی کوئی قلت نہیں: سعودی وزیر خارجہ

    عالمی منڈی میں تیل کی کوئی قلت نہیں: سعودی وزیر خارجہ

    ریاض: سعودی خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی کوئی قلت نہیں، البتہ آئل ریفائنری کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی کوئی قلت انہیں نظر نہیں آرہی، اصل مسئلہ آئل ریفائنری کی پیداواری صلاحیت میں کمی ہے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے منگل کو ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئل ریفائنری کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے مزید سرمایہ لگانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس کے مکمل تعاون کے بغیر تیل کی ضروری رسد کو برقرار رکھنا مشکل ہوگا، روس اوپیک پلس کو مکمل کرنے والی طاقت ہے۔

    خیال رہے کہ اوپیک پلس میں تیل برآمد کرنے والے 23 ممالک شامل ہیں، ان میں سے 13 اوپیک کے ارکان ہیں، نومبر 2016 میں تیل منڈیوں کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اوپیک پلس قائم کی گئی تھی۔

  • اسلاموفوبیا کیخلاف 15 مارچ کوعالمی دن قرار دینا بڑی کامیابی ہے، سعودی وزیر خارجہ

    اسلاموفوبیا کیخلاف 15 مارچ کوعالمی دن قرار دینا بڑی کامیابی ہے، سعودی وزیر خارجہ

    اسلام آباد : سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان السعود نے پاکستان کو اوآئی سی وزرائےخارجہ اجلاس کےانعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا اسلاموفوبیا کیخلاف پندرہ مارچ کوعالمی دن قرار دینا بڑی کامیابی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان السعود نے اوآئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کو او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس کےانعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلاموفوبیا کیخلاف پندرہ مارچ کوعالمی دن قرار دینا بڑی کامیابی ہے، اوآئی سی ممالک یکجہتی اور مشترکہ مفادکے فروغ کیلئے پرعزم ہیں، دسمبر 2021میں افغانستان سےمتعلق اوآئی سی کااجلاس کامیاب رہا۔

    افغانستان کے حوالے سے شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا افغانستان میں امن کیلئے اوآئی سی ممالک کاکرداراہم ہے،افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے فلسطین کے عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے کہا فلسطین اور اسرائیل کو مذاکرات سےتنازع حل کرناچاہیے، عالمی قراردادوں کے مطابق فلسطین کے معاملے کا حل چاہتے ہیں۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے روز دیا کہ کشیدگی کم کرنے کیلئے دونوں ممالک مذاکرات کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی دوسری بڑی تنظیم ہےجودنیا کی آدھی آبادی کی نمائندگی کرتی ہے، اوآئی سی وزرائے خارجہ کے اڑتالیس ویں اجلاس کی کامیابی کیلئے پرعزم ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ نے پاکستان کی معاونت پر سعودی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے پاکستان کی معاونت پر سعودی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان مارچ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہے، 2 وزرائے خارجہ اجلاسوں کی میزبانی پاکستان کی سنجیدہ سوچ کی ترجمانی کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 40 سال کی جنگ کے بعد افغانستان میں قیام امن کا موقع میسر آرہا ہے، افغانستان میں انسانی بحران کے اثرات دنیا بھر کے لیے مضر ہو سکتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے شکر گزار ہیں۔

  • آرمی چیف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات،  پاکستان اور مسلح افواج کی سپورٹ پر اظہارِ تشکر

    آرمی چیف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات، پاکستان اور مسلح افواج کی سپورٹ پر اظہارِ تشکر

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے  سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود  سے ملاقات میں پاکستان اور مسلح افواج کی سپورٹ پر اظہارِ تشکر کیا۔

    پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے راولپنڈی میں ملاقات کی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی ، علاقائی سیکیورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، جبکہ افغان امن عمل سمیت علاقائی امن اور رابطہ کاری سے متعلقہ امور بھی زیر غور آئے۔

    اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فروغ امن کیلئے پاکستان کی سنجیدہ کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

    پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب بھائی چارے اور باہمی اعتماد کے بندھن میں بندھے ہیں، دونوں ممالک امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    آرمی چیف نے پاکستان اور مسلح افواج کی سپورٹ پر سعودی قیادت سے اظہار تشکر بھی کیا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سےسعودی وزیرخارجہ کی ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے سعودی ولی عہداور شاہ سلمان کیلئے خصوصی پیغام پہنچایا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط و بہتر بنانے پر زور دیا۔ عمران خان نے پاک سعودی سپریم کوآرڈینشن کونسل کے قیام کو شاندار قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی اور کہا کہ ’سپریم کوآرڈینشن کونسل دونوں ملکوں میں رابطےکا سب سے بڑا فورم ہے، جو وقت کی عین ضرورت تھا‘۔

    وزیراعظم نے سعودی وفد کے سامنے کرونا سفری پابندیوں سے پاکستانی شہریوں کی مشکلات کا ذکرکیا اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو ویکسی نیشن فراہم کرنے پر انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل مذاکرات  سے حل ہونے چاہئیں، سعودی وزیر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل مذاکرات سے حل ہونے چاہئیں، سعودی وزیر خارجہ

    اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پرجوش خیر مقدم پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل مذاکرات سے حل ہونے چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےدورےپرمہمان نوازی کا شکر گزار ہوں، دونوں ممالک کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں اور دونوں ممالک تعلقات بڑھانے کیلئے پرعزم ہیں۔

    سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا یہ میرا دوسرا دورہ ہے، پرجوش خیر مقدم پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، ہم نے اپنے مضبوط تعلق مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ دورے کا مقصد وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کافالو اپ تھا ، ہم ادارہ جاتی بنیادوں پر باہمی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں، 1.7ملین پاکستانیوں کو سعودی عرب میں ویکسین لگائی گئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارت کےلئے خطے کی سالمیت اہم ہے ، خطے میں سیکیورٹی کےمسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے، مقبوضہ کشمیر ،فلسطین کے مسائل مذاکرات سےحل ہونےچاہئیں۔

  • سعودی وزیر خارجہ  کی  شاہ محمود قریشی سے  ملاقات

    سعودی وزیر خارجہ کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ، جس میں خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا، سعودی حکومت کا اعلیٰ سطح وفد بھی سعودی وزیرخارجہ کے ہمراہ ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات ہوئی ، جس میں خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات کےبعد پاکستان اور سعودی عرب میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات ،علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    خیال رہے سعودی وزیر خارجہ پاکستانی ہم منصب کی درخواست پردورہ کررہےہیں، شہزادہ فیصل بن فرحان اپنے دورے کے دوران اعلی ٰحکومتی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ مئی میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے تناظر میں سعودی وزیر خارجہ کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، اور سعودی وزیرخارجہ کادورہ دوطرفہ تعاون کومزیدوسعت دینےمیں معاون ہوگا۔

  • پاکستان کے ساتھ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر کام کر رہے ہیں: سعودی وزیر خارجہ

    پاکستان کے ساتھ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر کام کر رہے ہیں: سعودی وزیر خارجہ

    اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر کام کر رہا ہے، اسلامی برادری میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے بات چیت ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستانی شہری سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے 70 سال پر محیط تعلقات بہت اہم ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا دونوں ملکوں کی تاریخ میں وزیر اعظم عمران خان کا دورہ نہایت اہم ہے، ان کے دورے کے دوران انٹرویو پر خوشی ہے، اس دورے میں معاشی تعاون، سرمایہ کاری اور تجارت بڑھانے پر توجہ ہے، اعلیٰ سطح سمیت حکام کی سطح پر بھی دورے ہوں گے، سعودی ولی عہد بھی پاکستان کا دورہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا خوشی ہے پاکستان اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اسلامی برادری میں اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے بات چیت ضروری ہے، اس سلسلے میں او آئی سی کا کردار اہم ہے۔

    ان کا کہنا تھا سعودی عرب ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے، پاکستان اور سعودی عرب ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے پر مل کر کام کر سکتے ہیں، دونوں ملک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    انھوں نے خوش خبری سنائی کہ پاکستانی افرادی قوت کے لیے سعودی عرب میں مزید مواقع پیدا ہوں گے، ہم پاکستانی افرادی قوت کو سعودی قوانین کے مطابق سہولت دے رہے ہیں، سرمایہ کار بھی دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں بہتری کی بہت گنجائش ہے۔

    شہزادہ فیصل نے کہا شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے دورے میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا، مزید پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔