Tag: سعودی وزیر خارجہ

  • وزیر خارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات،سعودی  پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا قیام خوش آئند قرار

    وزیر خارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات،سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا قیام خوش آئند قرار

    جدہ : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سعودی وزیر خارجہ نے ملاقات میں سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کےقیام کوخوش آئند قرار دیتے  ہوئے سپریم کوآرڈینیشن کونسل کو دوطرفہ تعلقات کےاستحکام کیلئے بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی ہم منصب سے ون آن ون ملاقات ہوئی ، جس میں دونوں ممالک میں مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پرگفتگو ہوئی اور باہمی دلچسپی سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نےبین الاقوامی سطح پرتعاون پر سعودی ہم منصب کاشکریہ اداکیا جبکہ دوران ملاقات تجارت، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں تعاون بڑھانے کی ضرورت سمیت توانائی،سیاحت اور افرادی قوت اوردیگر شعبہ جات میں بھی تعاون میں اضافے پر زور دیا گیا۔

    وزرائے خارجہ نے سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کےقیام کوخوش آئند قراردیتے ہوئے سپریم کوآرڈینیشن کونسل کودوطرفہ تعلقات کےاستحکام کیلئے بروئےکارلانے کے عزم کا اظہار کیا۔

    کونسل کی سربراہی وزیر اعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد مشترکہ طورپرکریں گے ، کونسل کادائرہ کارسیاسی وسیکیورٹی،اقتصادی اور تہذیبی پہلوؤں پر مشتمل ہوگا جبکہ کونسل کے سیاسی وسیکیورٹی امور کی قیادت دونوں وزرائے خارجہ کریں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے سفری مشکلات کے ازالے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں سے آگاہ کیاگیا۔

    شاہ محمود قریشی نے خطےکےقیام امن اورتعمیر و ترقی کیلئےسعودی عرب کےمثبت کردارکوسراہتے ہوئے سعودی ہم منصب کودی گئی دورہ پاکستان کی دعوت کااعادہ کیا۔

  • شاہ محمود قریشی کا سعودی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا سعودی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے کرونا، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال،دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ نے سعودی فرمانروا کی صحت کے حوالے سے خیریت دریافت کی جس پر سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ شاہ سلمان کامیاب سرجری کے بعد تیزی سے رو بصحت ہیں۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب کو کرونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن،دیگراقدامات سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی اسمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی سے کرونا پھیلاؤ میں کمی آئی۔

    انہوں نے سعودی دفاعی تنصیبات پر حوثی ملیشیا کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہرمشکل گھڑی میں سعودی عرب کے ساتھ ہے،سعودی عرب کی سالمیت اور تحفظ کے لیے ہرممکن تعاون جاری رکھیں گے۔

    دونوں وزرائے خارجہ میں حج کی محدود ادائیگی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا کہنا تھا کہ محدود پیمانے پر حج کا فیصلہ وبائی صورتحال کے باعث کیاگیا۔

  • شاہ محمود قریشی کا سعودی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا سعودی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔دونوں رہنماؤں نے کرونا، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال،دو طرفہ تعلقات،باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں تاریخی،مذہبی، ثقافتی،کثیر الجہتی تعلقات ہیں، دونوں ممالک میں متعدد شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری میں اضافہ خوش آئند ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب میں کرونا وائرس سے جانی نقصان پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیری کرونا کے باعث دہرا لاک ڈاؤن برداشت کر رہے ہیں،بھارت مقبوضہ علاقے میں علاقائی تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی قوانین،یو این سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے،عالمی برادری بالخصوص مسلم امہ کو فوری صورت حال کانوٹس لینا چاہیے۔

    وزیر خارجہ نے سعودی فرمانروا،ولی عہد کے طیارہ حادثہ پر تعزیتی پیغام پر سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا شکریہ ادا کیا۔

  • اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں: سعودی وزیر خارجہ

    اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں: سعودی وزیر خارجہ

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک اسی وقت تعلقات استوار کریں گے جب اسرائیلی اور فلسطینی کسی حل پر متفق ہوجائیں گے، اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پوری قوت کے ساتھ فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین سے متعلق سعودی عرب کی جو پالیسی کل تھی وہی آج ہے اور وہی کل بھی رہے گی۔ اس بات کی کوئی حقیقت نہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیلی ملاقات کی اسکیمیں بنی ہوئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک اسی وقت تعلقات استوار کریں گے جب اسرائیلی اور فلسطینی کسی حل پر متفق ہوجائیں گے۔ ہم مسئلہ فلسطین کے حل کی کسی بھی کوشش کا خیر مقدم کریں گے۔

    خیال رہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ امن منصوبے کے اعلان کے فوری بعد فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا۔

    شاہ سلمان نے فلسطینی صدر کو کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام کے حقوق سے متعلق سعودی عرب کا مؤقف تبدیل ہونے والا نہیں، شاہ عبد العزیز کے عہد سے لے کر اب تک فلسطینی کاز کی حمایت کی گئی ہے اور کی جاتی رہے گی۔

  • وزیرخارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات

    وزیرخارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات

    ریاض: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے مشرق وسطیٰ کشیدگی، خطے کی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کےامور پر تفصیلی گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ریاض میں سعودی دفترخارجہ پہنچے۔ سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے شاہ محمود قریشی کا پرتپاک استقبال کیا۔

    وزیر خارجہ اور سعودی وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے مشرق وسطیٰ کشیدگی، خطے کی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کےامور پر تفصیلی گفتگو کی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں پائی جانے والی کشیدگی کے باعث تشویش ہے، کشیدہ صورت حال کواعتدال پر لانے اور خطے کے استحکام کا تحفظ ضروری ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ معاملات سفارتی ذرائع بروئےکار لا کر پرامن حل نکالنے پر زور دیا جائے، کوشش ہے تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنانے پر آمادہ کیا جائے، بروقت آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اقدامات نہ کیے تو پورا خطہ لپیٹ میں آسکتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے دیگر وزرائے خارجہ سے ہونے والے روابط سے سعودی ہم منصب کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خوش آئندہ بات ہے ایران،امریکا واضح کرچکے ہیں کہ کشیدگی نہیں چاہتے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ان حالات میں ضروری ہےکہ فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کیا جائے، معاملات افہام وتفہیم کے ساتھ، پر امن انداز میں طے کیے جائیں۔

    سعودی وریرخارجہ نے مشرق وسطیٰ میں بحرانی کیفیت پر قابو کے لیے پاکستانی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ شاہ محمودقریشی کے دورے اور کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

  • سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے: سعودی وزیر خارجہ

    سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے: سعودی وزیر خارجہ

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو عراق کی صورتحال پر سخت تشویش ہے، ہماری خواہش ہے کہ عراقی شہری امن و امان اور خوشحالی کی زندگی بسر کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو عراق کی تازہ صورتحال پر انتہائی تشویش ہے۔

    عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب اپنے برادر ملک کو جنگی کیفیت سے نکالنے کا خواہاں ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ عراقی شہری امن و امان اور خوشحالی کی زندگی بسر کریں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب، عراق کے ساتھ اس وقت تک کھڑا رہے گا جب تک وہ امن و استحکام کو مخدوش کرنے والی حالت سے باہر نہ نکل آئے اور امن و آشتی کے علاوہ اپنی عرب شناخت کی طرف نہ لوٹ آئے۔

    خیال رہے کہ امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے اور انہیں جوابی وار قرار دیا۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    پینٹاگون نے تصدیق کی کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا کہ حملے میں 80 ہلاکتیں ہوئیں، حملے سے متعلق اعداد و شمار فوجی حکام بتائیں گے۔

    حملے کے فوری بعد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • وزیراعظم سے سعودی وزیرخارجہ کی ملاقات

    وزیراعظم سے سعودی وزیرخارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود نے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر سمیت دو طرفہ تعلقات اور خطےکی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا وزیرخارجہ بننے کے بعد یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔

    سعودی وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات

    اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

  • سعودی وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات

    سعودی وزیر خارجہ اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات

    اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات ہوئی، دونوں وزرائے خارجہ نے کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود وزارت خارجہ پہنچے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔

    دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین بالمشافہ ملاقات بھی ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کثیر الجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت پر سعودی قیادت کا شکریہ بھی ادا کیا جبکہ دونوں وزرائے خارجہ نے کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایک روزہ دورے کے دوران سعودی وزیر خارجہ کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات ہوگی۔ ملاقاتوں میں باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کے دورے میں ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان پر بھی بات چیت ہوگی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل شاہ محمود قریشی کی اپنے سعودی ہم منصب سے ملاقات ریاض میں ہوئی تھی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    ملاقات میں اہم علاقائی و بین الاقوامی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزرائے خارجہ نے کثیر الجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا جبکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے باہمی مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • اقوام متحدہ میزائلوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین فراہم کرے، عادل الجبیر

    اقوام متحدہ میزائلوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین فراہم کرے، عادل الجبیر

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میزائلوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین فراہم کرے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ یقین ہے تیل تنصیبات پر داغے گئے میزائل ایرانی ساختہ تھے، اقوام متحدہ تحقیقات کے لیے ماہرین فراہم کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ارامکو حملے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا، ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل حملوں کا منبع ایران تھا۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے حزب اللہ اور حوثی ملیشیا کو بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں، خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے ایرانی اقدامات اور رویے کو روکنے کے لیے تمام ممکنہ ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: آئل فیکٹری پر حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنا جانتے ہیں: سعودی عرب

    عادل الجبیر نے کہا کہ ہم ایران کو جاب دینے کے لیے سفارتی محاذ پر کام کررہے ہیں، حوثی ملیشیا نے مملکت پر سینکڑوں میزائل فائر کیے اور یمن کو امداد پہنچانے میں رکاوٹیں پیدا کیں۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایران پابندیاں ختم کرانے اور دوبارہ ہتھیار بنانے کی بھی کوشش کررہا ہے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہونے والا جوہری معاہدہ کمزور ہے لہٰذا اس میں ترمیم ضروری ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کے بعد مملکت میں تیل کی پیداوار نصف ہوکر رہ گئی ہے جو عالمی تیل منڈی کا چھ فیصد ہے۔

  • مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی

    مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی

    اسلام آباد: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی، دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی اور یو اے ای وزرائے خارجہ عادل بن احمد الجبیر اور شیخ عبد اللہ بن زاید بن سلطان النہیان نے وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور وزرائے خارجہ کے درمیان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی اور یک طرفہ فیصلے پر بات چیت ہوئی، وزیر اعظم عمران خان نے کرفیو اور بلیک آؤٹ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کرفیو کے خاتمے، نقل و حرکت پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا، انھوں نے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرنے پر زور دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امارات اور سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    انھوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارتی اقدامات کو واپس کرنے کے لیے دباؤ ڈالے، بھارت کی جارحانہ پالیسی کو ختم کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا جائے، سعودی عرب، یو اے ای اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات یو این سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت کشمیر سے دنیا کی نظریں ہٹانے کے لیے جھوٹا آپریشن بھی کر سکتا ہے، بھارتی اقدامات خطے میں امن اور سیکورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

    دریں اثنا، سعودی اور یو اے ای وزرائے نے کہا کہ وہ اپنی قیادت کی ہدایات کے مطابق پاکستان آئے ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی، انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ملاقات میں خطے میں امن کے ماحول اور کشیدگی میں کمی کے لیے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔