Tag: سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی

  • سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے غیر ملکیوں کو خبردار کردیا!

    سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے غیر ملکیوں کو خبردار کردیا!

    سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ ’غیرملکیوں کا ایپلیکیشن ٹیکسی سے منسلک ہونا غیرقانونی ہے، خلاف ورزی پرسروس کو سیز کر دیا جائے گا۔‘

    عرب خبر رساں ادارے عکاظ کی رپورٹ کے مطابق ایپ ٹیکسی سروس کے لیے مقررکردہ قوانین کا مقصد سواریوں اور کمپنی کے مفادات کا تحفظ ہے۔

    ایپلیکیشن قوانین کے مطابق ایپ ٹرانسپورٹ سروس سے منسلک کمپنی کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایپلیکیشن کو اتھارٹی کے مرکزی سسٹم سے مربوط کرے۔

    ایپلیکیشن قوانین کے مطابق ایپلیکیشن ٹیکسی سروس میں صرف سعودی شہریوں کو کام کرنے کی اجازت ہے۔ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کا اس سروس میں کام کرنا غیرقانونی تصور کیا جائے گا۔

    ایسے ڈرائیور جو ایک ماہ میں 5 بار سواریوں کی جانب سے موصول ہونے والی طلب کو قبول کرنے کے بعد انہیں کینسل کریں انکا لائسنس سیز کردیا جائے گا، ایپ ڈرائیور کے لیے ضروری ہے کہ جس سواری کی طلب کو قبول کرے اسے اس کی منزل پر اتارے۔

    اسرائیل، سعودی تعلقات بحال کرانے کی کوششیں، خامنہ اِی کا اہم بیان

    ایپ کمپنی اس امر کی پابند ہے کہ وہ اپنی ایپلیکیشن کی تمام تر تفصیلات سے اتھارٹی کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کرے۔

    اتھارٹی کو فوری طورپر کسی بھی تبدیلی کی اطلاع فراہم کی جائے بصورت دیگر خلاف ورزی شمار کرتے ہوئے کمپنی کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

  • سعودی عرب میں لوڈنگ ٹرک رکھنے سے متعلق نیا ضابطہ جاری

    سعودی عرب میں لوڈنگ ٹرک رکھنے سے متعلق نیا ضابطہ جاری

    ریاض: سعودی عرب میں لوڈنگ ٹرک رکھنے سے متعلق نیا ضابطہ جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے سعودیوں کے لیے ’نجی لوڈنگ ٹرک‘ رکھنے کی تعداد مقرر کر دی، قانون کے مطابق اب سعودی شہری ایک سے زیادہ ٹرک اپنے نام پر نہیں رکھ سکیں گے۔

    نئے ضابطے کے مطابق نقل و حمل کے کاروبار سے منسلک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو زیادہ سے زیادہ 9 ٹرک رکھنے کی اجازت ہوگی۔

    اس سلسلے میں ٹویٹر کے ذریعے سعودی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے نئے قواعد پر عمل کے لیے 2022 تک مہلت دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ نقل و حمل سے متعلق تمام کمپنیاں اور افراد ان قواعد پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ 2022 تک اپنے معاملات درست کیے جا سکتے ہیں، اس کے بعد زیادہ ٹرک رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    دوسری طرف سعودی عرب میں غیر قانونی معیشت کا راستہ روکنے کے لیے اینٹی ٹریڈ کَور اَپ کمیٹی مختلف شعبہ جات میں قانون سازی کر رہی ہے تاکہ ان ملکی اور غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی ہو جو تجارتی پردہ پوشی میں ملوث ہیں۔

    سعودی عرب میں مقامی شہریوں کے نام پر غیر ملکیوں کا کاروبار کرنا بھی خلاف قانون ہے، مرتکب افراد کو 5 برس تک قید اور 50 لاکھ ریال جرمانے کی سزائیں دی جائیں گی۔ تجارتی جعل سازی کی روک تھام کے لیے نئے ضابطے بھی لائے جا رہے ہیں۔