Tag: سعود آباد

  • ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات 7 پولیس افسران و اہلکار معطل

    ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات 7 پولیس افسران و اہلکار معطل

    کراچی: ڈرائیونگ لائسنس برانچ سعود آباد میں مبینہ کرپشن اور فرائض میں غفلت پر آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سعود آباد کے ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں تعینات 7 پولیس افسران و اہلکاروں کو مبینہ کرپشن اور غفلت برتنے پر معطل کر کے بی کمپنی بھیج دیا گیا۔

    معطل کیے گئے افسران میں انسپکٹر اشرف علی سومرو اور انسپکٹر سعید محمد شاہ شامل ہیں، سب انسپکٹر محمد صدیق میمن کے خلاف بھی محکمانہ کارروائی کی گئی ہے۔

    سینئر کلرک محمد آصف علی، اے ایس آئی محمد پناہ، اے ایس آئی شاہد علی، اور ہیڈ کانسٹبل شہزاد گل کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔ ان تمام معطل کیے گئے افسران و اہلکاروں کو بی کمپنی پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف

    ادھر کراچی میں اسپیشل برانچ پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف متحرک ہو گئی ہے، منظم جرائم چلانے والوں اور اسپیشل برانچ اہلکاروں میں گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوا ہے۔ تاہم پولیس کے اعلیٰ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ منظم جرائم میں ملوث ملزمان کو پکڑنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف مسلسل مبینہ طور پر جھوٹی آئی آرز (انفارمیشن رپورٹ) بھی نکلنے لگی ہیں۔

  • کراچی : 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل، بہن ہی قاتل نکلی

    کراچی : 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل، بہن ہی قاتل نکلی

    کراچی: ملیر میں 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتولہ کی سگی بہن نے منگیتر کے ساتھ مل کر بہن کو قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر سعود آباد میں 3 روز پہلے 17 سالہ لڑکی کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتولہ کی بہن اوراس کا منگیترہی لڑکی کے قاتل نکلے۔

    پولیس کو دیے گئے بیان میں علوینہ نے اپنی سگی بہن کو منگیتر کے ساتھ مل کر قتل کرنے کا اعتراف کیا، ملزمہ کا کہنا ہے کہ چھوٹی بہن کے پاس اس کی تصویریں تھیں اپنے دوست کے ساتھ مل کر بلیک میل کرتی تھی، ملزمہ نے بتایا کہ مظہر گھر میں عقبی دروازے سے داخل ہوا، گھر کا دروازہ میں نے کھولا۔

    علوینہ نے بتایا کہ بہن کو قتل کرنے کے لیے چھری بھی میں نے فراہم کی اور قتل کے بعد مظہرکوموبائل فون اور نقدی دے کر گھر کے عقبی دروازے سے فرار کرایا، ملزمہ نے خود کو معصوم ظاہر کرنے کے لیے اپنے سر اور بازو پر خود زخم لگائے تھے۔

    پولیس نے ملزمہ اور اس کے منگیتر سمیت چار ملزمان میڈیا کے سامنے پیش کردیئے، دوسری جانب مقتولہ علینہ کے دوست احسن نے الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ دونوں بہنوں کے درمیان تھا۔


    کراچی : ڈاکؤوں نے مزاحمت پر سترہ سالہ لڑکی کو قتل کردیا


    خیال رہے کہ 3 روز قبل مقتولہ کی بہن علینہ نے واقعے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو ڈاکو گھر میں داخل ہوئے اور انہوں نے چھریوں کے وار سے علوینہ کو قتل کیا جبکہ چھریوں کے وار سے اسے بھی زخمی کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ مقتولہ علوینہ کے والد نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا تھا کہ ڈاکو ہزاروں روپے مالیت کے طلائی زیورات، نقدی اور موبائل فون لےگئےاورمزاحمت پرمیری بیٹی کوقتل کردیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

    کراچی: مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا وائرس کی تشخیص

    کراچی: شہر میں پھیلے چکن گونیا وائرس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آج مزید 4 مریضوں میں چکن گونیا کی تشخیص ہوگئی۔ 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد میں مرض کی علامات ظاہر ہوئیں۔

    کراچی میں پھیلی وبا چکن گونیا کےمزید شکار سامنے آگئے۔

    مزید پڑھیں: چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں چکن گونیا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہوگئی۔ ایم ایس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً ساڑھے 7 سو مریض ایمرجنسی میں لائے گئے جن میں سے 45 پر چکن گونیا سے متاثر ہونے کا شبہ ہے۔ ان کے خون کے نمونے لیبارٹری بجھوا دیے گئے ہیں۔

    ایم ایس ملیر سعود آباد اسپتال ڈاکٹر ریحانہ صبا باجوہ کے مطابق 19 دسمبر سے اب تک 136 افراد چکن گونیا کی علامات کے ساتھ آئے۔ لاہور کی تشخیصی لیب سے بہت جلد ٹیم کراچی آئے گی۔

    دوسری جانب آغا خان اسپتال کراچی سے تا حال کسی بھی مریض سے متعلق رپورٹ حاصل نہیں ہوئی۔

    ادھر سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کو فراہم کردہ 8 ڈاکٹرز کی خدمات واپس لے لی گئیں۔ ایم ایس کے مطابق ایمرجنسی کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے اچانک یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کی صفائی کے بعد ہی چکن گونیا وائرس میں کمی ہوسکتی ہے۔

    :احتیاطی تدابیر اپنائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وبا کا کوئی علاج نہیں ہے تاہم احتیاطی تدابیر اپنا کر وائرس سے بچاؤ ممکن ہے۔

    چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور اوپر بتائی گئی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

    وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

    اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔