Tag: سعوی عرب

  • ویڈیو: مسجد الحرام میں بارش کے دوران زائرین کی دعائیں

    ویڈیو: مسجد الحرام میں بارش کے دوران زائرین کی دعائیں

    سعودی عرب میں جدہ اور مکہ مکرمہ میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے دوران روح پرور مناظر دیکھے گئے، مسجد الحرام میں عمرہ زائرین بارش کے دوران طواف اور عبادت میں مصروف رہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بارش کے دوران طواف کی تصاویر اور وڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، ماہرین موسمیات نے سعودی عرب کے بیشتر شہروں میں ہفتے تک بارشوں کی پیشگوئی کی تھی۔

    سعودی عرب کے ماہرین موسمیات کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ شہر کے علاوہ جدہ، بحرہ، جموم، خلیص، رابغ، میسان، طائف، الخرمہ اور قرب و جوار کے تمام شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں درمیانے درجے کی بارش ہوسکتی ہے۔

    مکہ مکرمہ ریجن کے لیے محکمہ شہری دفاع کی جانب سے ریڈ الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔

    حرمین شریفین انتظامیہ کی جانب سے مسجد الحرام کی خدمت پر مامور متعدد سرکاری اداروں کے تعاون سے مسجد الحرام میں بارش کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ہنگامی سکیموں پر عمل درآمد شروع کیا گیا ہے۔

    مسجد الحرام کے اطراف بڑی پابندی عائد

    حرمین شریفین انتظامیہ کی کوشش ہے کہ دوران عبادت زائرین کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے، دوران بارش مطاف، نماز کے مقامات، داخلی راستوں پر فوری طور پر پانی کی نکاسی اور فرش کو خشک کرنے کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

  • سعودی عرب: کرونا کی مفت تشخیص کے لیے ڈرائیو ان ٹیسٹ کی سہولت قائم

    سعودی عرب: کرونا کی مفت تشخیص کے لیے ڈرائیو ان ٹیسٹ کی سہولت قائم

    ریاض: سعودی عرب میں الاحسا ریجن میں کرونا وائرس کے ڈرائیو ان ٹیسٹ کی سہولت قائم کردی گئی جہاں ہر شخص کو مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں الاحسا ریجن کی بلدیہ نے ادارہ صحت کے تعاون سے کرونا ڈرائیو ان ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی ہے، وہ افراد جو کوویڈ 19 کا ٹیسٹ کروانے کے خواہاں ہیں انہیں یہ سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    کرونا ڈرائیو ان ٹیسٹ سینٹر الاحسا شہر میں شاہ فہد شاہراہ پر قائم کیا گیا ہے جہاں اعلیٰ تربیت یافتہ طبی عملہ جدید ترین سامان کے ساتھ موجود ہوگا۔

    ڈرائیو ان ٹیسٹ سینٹر دو رویہ سڑک پر نصب کیا گیا ہے جہاں ٹیسٹ کیبن سے کچھ فاصلے پر اہلکار متعین ہوں گے جو ٹیسٹ کے لیے آنے والوں کی معلومات جس میں نام، شناختی کارڈ نمبر اور رابطہ نمبر کے علاوہ ایڈریس درج کریں گے۔

    سینٹر کی نگرانی ریجنل ادارہ صحت کے اہلکار کریں گے، سینٹر میں موجود طبی اہلکار آنے والوں کے نمونے حاصل کر کے انہیں سلپ فراہم کردیں گے بعد ازاں ٹیسٹ کے نتیجے کے بارے میں انہیں موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کر دیا جائے گا۔

    وزارت صحت کی جانب سے مختلف زبانوں میں کرونا آگاہی پروگرام بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کرونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور ہدایات درج ہیں۔

    وزارت صحت نے ایپلی کشن بھی لانچ کی ہے جس کے ذریعے چند سوالات کا جواب دے کر کوئی بھی اپنے طور پر یہ معلوم کرسکتا ہے کہ اسے کرونا وائرس ہے یا نہیں۔

  • سعودی عرب: آئندہ 4 برس کی ضروریات کے لیے زرمبادلہ موجود

    سعودی عرب: آئندہ 4 برس کی ضروریات کے لیے زرمبادلہ موجود

    ریاض: سعودی مالیاتی کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے پاس آئندہ 4 برس کی ضروریات کے لیے زرمبادلہ موجود ہے، سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے پاس 497 ارب ڈالر کے اثاثے موجود ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی مالیاتی منڈی اتھارٹی سے لائسنس یافتہ انویسٹمنٹ کمپنی ’جدوی‘ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب 47 مہینے تک درآمدات کے لیے زرمبادلہ محفوظ کیے ہوئے ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر کی معیشتیں لرزہ بر اندام ہیں وہیں سعودی عرب کی معیشت مستحکم نظر آ رہی ہے۔

    جدوی کمپنی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنوری 2020 کے مقابلے میں فروری کے دوران سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے محفوظ اثاثوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، کمی ماہانہ کی بنیاد پر نوٹ کی گئی اور غیر ملکی کرنسی نوٹس میں معمولی کمی پائی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ساما کے پاس آئندہ 4 برس تک درآمدات کے لیے مطلوبہ زرمبادلہ موجود ہے، سعودی عرب ہر مہینے 10.5 ارب ڈالر مالیت کا سامان درآمد کر رہا ہے، ساما کے پاس 497 ارب ڈالر کے اثاثے موجود ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فروری میں سالانہ کی بنیاد پر کرنسی نوٹوں میں 7.5 فیصد اور ماہانہ کی بنیاد پر 1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران پبلک سیکٹر پر بینکوں کے مطالبات میں 17.7 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ بینکوں نے املاک کو رہن رکھ کر 182 فیصد زیادہ قرضے جاری کیے۔

  • کروناوائرس: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اہم اقدام

    کروناوائرس: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا اہم اقدام

    ریاض: کروناوائرس کے پیش نظر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جونسن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مہلک وائرس سے لڑنے کے لیے مشترکہ کاوشوں پر زور دیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان اور بورس جونسن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں کروناوائرس کے خلاف مل کر جنگ کرنے پر زور دیا گیا۔ دریں اثنا دیگر امور بھی زیرغور آئے۔

    گفتگو کے دوران سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کی روک تھام کے لیے عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں کے علاوہ جی 20 ممالک کے باہم افہام وتفہیم اور تعاون ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جی 20 ممالک کے ساتھ مل کر ہر ممکن کوششیں جاری رکھا ہوا ہے۔

    کورونا وائرس : سعودی وزیر صحت نے پیغام جاری کردیا

    دریں اثنا برطانوی وزیراعظم نے بھی سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ جان لیوا وائرس نے سعودی عرب سمیت برطانیہ میں بھی شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

    دوسری جانب سعودی وزیر صحت نے مقامی شہریوں اور غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کیلئے چار باتیں اختیار کریں، اس سے بچاؤ کیلیے سب کا تعاون ضروری ہے۔

  • نمبر پلیٹ کے ساتھ دو نمبری آپ کو بھاری نقصان پہنچا سکتی ہے

    نمبر پلیٹ کے ساتھ دو نمبری آپ کو بھاری نقصان پہنچا سکتی ہے

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے واضح کیا ہے کہ کسی اور گاڑی کی نمبر پلیٹ استعمال کرنا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی ہے جس پر 5 سے 10 ہزار ریال تک جرمانہ مقرر ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق محکمہ ٹریفک پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ کسی بھی گاڑی کا مالک دوسری گاڑی کی نمبر پلیٹ استعمال نہیں کر سکتا۔ ایسا کرنے پر پابندی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر جرمانہ مقرر ہے۔

    ٹریفک پولیس کے مطابق خلاف ورزی پر 5 ہزار ریال سے 10 ہزار ریال تک جرمانہ مقرر ہے جبکہ صحیح نمبر پلیٹ لگانے تک گاڑی کو محکمے کی تحویل میں لے لیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سعودی ٹریفک قانون میں یہ سہولت دی گئی ہے کہ ایک ہی مالک کی ایک گاڑی کی نمبر پلیٹ دوسری گاڑی میں منتقل کی جاسکتی ہے بشرطیکہ محکمہ ٹریفک میں اس کا اندراج کروایا گیا ہو اور اس کی فیس ادا کردی جائے۔

    ایک شرط یہ بھی ہے کہ گاڑی کا ملکیت نامہ جسے سعودی عرب میں ’رخصتہ السیر‘ کہا جاتا ہے ایک ہی مالک کے نام پر ہو۔ گاڑی کی ملکیت کی منتقلی اور رخصتہ السیر کی تجدید کے لیے مؤثر انشورنس دستاویز بھی ضروری ہے۔

    مذکورہ انشورنس گاڑی فروخت ہونے کے بعد بھی مؤثر رہتی ہے، بس نئے مالک کو انشورنس کمپنی میں نجی معلومات کا اندراج کروانا پڑتا ہے۔ انشورنس کمپنی انشورنس کے مکمل دورانیے کی پابند ہوتی ہے خواہ گاڑی کا ملکیت نامہ انشورنس سکیم کے مؤثر ہونے کے دوران ختم کیوں نہ ہوگیا ہو۔

  • امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    واشنگٹن /ریاض :امریکا کے وزیرِ دفاع نے سعودی عرب میں امریکی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، پینٹاگون نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فورسز کا استقبال ہماری صلاحیت اور قدرت کو مضبوط بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سعودی عرب کو لاحق خطرات سے نمنٹنے میں مدد دے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے، یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے تاہم سعودی اور امریکی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے، سعودی عرب پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے امریکی فوج کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں خلیجِ عُمان کے قریب چھ تیل بردار بحری جہازوں پر حملے ہوئے ہیں۔ امریکہ ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتا ہے جب کہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ایران نے امریکہ کا ڈرون طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کا عندیہ بھی دیا تھا، گزشتہ روز امریکہ نے بھی ایران کا ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران سے کشیدہ حالات کے باعث دو ہزار فوجی مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی بھیج چکی ہے جس کا مقصد خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے جب کہ مزید فوجی بھیجنے سے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود فوج کی استعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اپنے جنگی طیارے اور ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی تنصیب بھی کرچکا ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر انہیں جنگ پر مجبور کیا گیا تو امریکہ ایسا جواب دے گا جو پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکا کے صدر سعودی عرب کو آٹھ ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی کر چکے ہیں، جس کی مخالفت میں امریکہ کے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں تین قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں۔

    امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی قرار دادوں کو ویٹو کر دیں گے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت دفاع نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین اور تمام افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے مملکت میں امریکی فورسز کے خیر مقدم کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    سعودی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز جاری کیے گئے بیان میں کہاکہ اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔ سعودی عرب اور امریکا خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی انتہائی خواہش رکھتے ہیں۔