کراچی: سابق وزیر اعلیٰ سندھ و مسلم لیگ (ن) کے رہنما سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ سابق گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی نے اپنی پوری زندگی آئین و قانون کی پاسداری کرتے ہوئے گذاری۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے گورنر ہاؤس میں مقیم سابق گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کے صاحبزادے افنان صدیقی سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس ( ر) سعید الزماں صدیقی نے ہمیشہ سے آئین و قانون کی نہ صرف پاسداری کی بلکہ اپنی پوری زندگی بھی اصولوں کے تحت ہی گذاری۔
سابق وزیر اعلیٰ سید غوث علی شاہ نے تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات میں مزید تحریر کیا کہ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کے انتقال سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوا آج ہم ایک زبردست قانون دان سے محروم ہو چکے ہیں، ان کی کمی ہمشیہ محسوس کی جاتی رہے گی۔
دریں اثناء سابق گورنر سندھ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کے صاحبزادے افنان صدیقی سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے اپنے شوہر سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذولفقار مرزا کے ہمراہ تعزیت کی۔
رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور سابق وزیر داخلہ داخلہ ذولفقا ر مرزا نے تعزیتی کتاب میں اپنے تاثرات میں کہا کہ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کے انتقال سے مجھ سمیت میرے اہل خانہ کو بھی صدمہ پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی سچے پاکستان ، ہمدردا ور شفیق انسان تھے ان کی وفات سے پاکستان ایک ماہر قانون سے محروم ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نے آئین و قانون کی پاسداری کی ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
کراچی: گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ گورنر ہاؤس میں ادا کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی نماز جنازہ گورنر ہاؤس میں ادا کی گئی۔ ان کے جسد خاکی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ گورنر ہاؤس لایا گیا۔
نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، قائم مقام گورنر آغا سراج درانی، میئر کراچی وسیم اختر سمیت اعلیٰ سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز اور وکلا بردری بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئی۔
گورنر سندھ کی نماز جنازہ مولانا تقی عثمانی نے پڑھائی۔
بعد ازاں ان کی میت کو کراچی کے گزری قبرستان میں تدفین کے لیے لایا گیا جہاں بحریہ کے دستوں نے انہیں سلامی پیش کی۔ گورنر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل گورنر سندھ کے عہدے پر فائز کیے جانے والے جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی 11 جنوری کو عارضہ قلب کے سبب انتقال کر گئے تھے۔ وہ گورنر کا منصب سنبھالنے کے بعد علیل ہی رہے اور سرکاری امور انجام نہ دے سکے۔
جسٹس سعید الزماں صدیقی نے 11 نومبر 2016 کو صوبہ کے اکتیسویں گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔
وہ سنہ 1990 سے 1992 تک سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔
کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے مرحوم گورنر سعید الزماں صدیقی کے لیے دعائیہ تقریب آج دوپہر ڈیڑھ بجے گورنر ہاؤس میں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کل شام انتقال کر جانے والے گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی کے لیے دعائیہ تقریب آج دوپہر ڈیڑھ بجے گورنر ہاؤس میں ہوگی جس کے لیے چیف سیکریٹری سندھ نے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔
دعائیہ تقریب میں تمام محکموں کے سیکریٹریز کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ سندھ کابینہ کے اراکین کو بھی تقریب میں شرکت کا کہا گیا ہے۔
مرحوم گورنر سعید الزماں صدیقی کے بیٹے افنان صدیقی بھی دعائیہ تقریب میں شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل گورنر سندھ کے عہدے پر فائز کیے جانے والے جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کل شام انتقال کر گئے تھے۔ وہ گورنر کا منصب سنبھالنے کے بعد علیل ہی رہے اور سرکاری امور انجام نہ دے سکے۔
کراچی : سندھ کے سابق گورنر جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی مرحوم اور سابق صدر ریٹائرڈ پرویز مشرف کے درمیان پی سی او کے تحت حلف لینے کے حوالے سے جو مکالمہ ہوا تھا، جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی نے اُس وقت اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ملکی تاریخ کے اہم ترین رازوں سے پردہ اٹھایا تھا۔
سعید الزماں صدیقی اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے میری پہلی ملاقات چودہ اکتوبر سال انیس سو نناوے کو ہوئی تھی، میں نے ان سے پوچھا تھا کہ آپ نے جن حالات مین بھی اقتدار سنبھالا ہے، کیا آپ دستور کی پابندی کریں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ہاں جہاں تک ممکن ہوا میں دستور کی پابندی کروں گا۔
پچیس جنوری کو میں وزیراعظم ہاؤس گیا تو جنرل صاحب نے کہا کہ ہم پی سی او کے تحت ججز کے حلف لینا چاہتے ہیں، جس پر میں نے ان کو یاد دلایا کہ آپ نے تو یہ وعدہ کیا تھا کہ عدالتیں اسی طرح دستور کے مطابق کام کرتی رہیں گی، تو پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ کیونکہ ہمیں یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ ججز سے پی سی او کے تحت حلف لینا ضروری ہے۔
جس پر میں ان کو صاف منع کردیا کہ میں پی سی او کے تحت حلف نہیں لوں گا، اسی روز رات نو بجے کے بعد تین جنرلز میری رہائش گاہ پرمجھ سے ملنے آئے،انہوں کہا کہ آپ کا حلف لینے سے انکار کرنا مناسب نہیں ہے کیونکہ یہ ملک و قوم کے مفاد میں کیا جارہا ہے۔
کچھ ماہ بعد ایک اور جنرل میرے پاس آئے اور کہا کہ آپ نے کیا فیصلہ کیا، میں نے کہا کہ میں اپنے فیصلے پر آج بھی قائم ہوں جو ججز حلف لینا چاہتے ہیں آپ ان سے بے شک لے لیں، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو کا یہ پیغام ہے کہ آپ آج گیارہ بجے تک گھر سے باہر نہ نکلیں۔
کراچی: گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی 78 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، سینے میں درد کے سبب انہیں فوری اسپتال لایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین نے بتایا کہ گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی کو آج سینے میں درد اٹھا اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہوا جس کے بعد انہیں نجی اسپتال منتقل کیا گیا۔
انہیں جب اسپتال لایا گیا تو ان کی طبیعت خاصی خراب تھی ڈاکٹرز کے پاس اتنا وقت نہیں تھا کہ انہیں بچایا جاسکے تاہم ڈاکٹرز نے کوششیں کیں مگر کامیاب نہ ہوسکے اور گورنر سندھ انتقال کرگئے۔
ان کی عمر 78 برس تھی،وہ ایک ماہ قبل ہی اسپتال سے فارغ ہوئے تھے اور اپنے گھر میں مقیم تھے،اس وقت سے سرکاری فرائض انجام نہیں دے پا رہے تھے،ڈاکٹرز نے انہیں مکمل آرام اور بیرون ملک علاج کا مشورہ دیا تھا تاہم گورنر نے بیرون ملک علاج کرانے سے انکار کردیا اور یہیں رہنے پر ترجیح دی۔
گیارہ نومبر 2016ء کو سندھ کے 31ویں گورنر کا حلف اٹھانے کے بعد سعید الزماں صدیقی اگلے ہی روز علیل ہوگئے، وہ تقریباً دو ماہ کی مدت تک گورنر کے عہدے پر فائز رہے، عشرت العباد کی معزولی کے بعد انہیں گورنر مقرر کیا گیا تھا۔
سعید الزماں صدیقی 1 دسمبر 1938ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے،انہوں نے ابتدائی تعلیم لکھنئو سے حاصل کی،سال 1954ء میں انہوں نے جامعہ ڈھاکا سے انجنیرنگ میں گریجویشن کیا، جامعہ کراچی سے انہوں نے 1958ء میں وکالت کی تعلیم حاصل کی۔
5نومبر 1990ء سے21 نومبر 1992ء تک وہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے عہدے پرمقرر رہے۔
یکم جولائی 1999ء کو پاکستان کے 15 ویں چیف جسٹس مقرر ہوئے اور 26 جنوری 2000ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔
انہوں نے سال 2008 میں سابق صر جنرل(ر) پرویز مشرف کے مستعفی ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر صدارتی انتخاب بھی لڑا تھا،انہوں نے پی اسی او کے تحت حلف نہیں اٹھایا جس کی پاداش میں انہیں برطرف کرکے اہل خانہ سمیت نظر بند کردیا گیا تھا۔
ان کی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی، صدر مملکت،وزیراعظم، آرمی چیف
وزیراعظم نواز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، وہ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے تھے، انہوں نے بحیثیت جج کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔
وزیراعظم نے وزرا اور پارٹی رہنماؤں کو کراچی پہنچنے کی ہدایت کردی۔
صدر مملکت پاکستان ممنون حسین نے کہا کہ جسٹس سعید الزماں صدیقی ہمیشہ اصولوں کے پابند رہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں مقام عطا فرمائے۔
بلاول اور آصف زرداری کا اظہار تعزیت
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین و سابق صدر آصف زرداری نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا انتقال ایک بڑا نقصان ہے، ان کے اہل خانہ کو اللہ تعالیٰ صبر جمیل دے، لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
شیری رحمان نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کے لیے ان کے کئی ملاقاتیں ہوئیں، وہ ہمیشہ تحمل سے بات کرتے تھے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت، رہنما پرویز الٰہی ،مونس الٰہی، ،پی پی رہنما فریال تالپوراور دیگر سیاسی رہنماؤں نے ان کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیراعلیٰ بلوچستان،گورنر خیبر پختون خوا اقبال ظفر جھگڑا اور سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
عشرت العباد نے کہا کہ ان کے گورنر بننے سے مجھے اطمینان تھا، اکثر قانونی معاملات میں ، میں ان سے مشاورت کرتا تھا، انہوں نے ہمیشہ قانون کے دائر ے میں رہ کر کام کیا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی قائم مقام گورنر مقرر
جسٹس سعید الزماں صدیقی کے انتقال کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے قائم مقام گورنر سندھ کا چارج سنبھال لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا ایک روزہ سوگ کا اعلان
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گورنر سندھ کے انتقال پر ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا، انہوں نے چیف سیکریٹری کو تدفین کے مراحل کی نگرانی کا حکم دے دیا۔
نماز جنازہ جمعہ کو پولو گراؤنڈ میں ہوگی
ترجمان گورنر ہاؤس نے کہا ہے کہ مرحوم کی نماز جنازہ 13 جنورہ بروز جمعتہ المبارک کو پولو گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔ان کا جسد خاکی ڈیفنس میں واقع پی این ایس شفا کے سرد خانے میں منتقل کردیا گیا،تدفین گزری قبرستان میں متوقع ہے۔
کراچی: گورنر سندھ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔ وہ گزشتہ کئی روز سے علیل اور اسپتال میں داخل تھے۔
گزشتہ ایک ماہ سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج گورنر سندھ کی طبعیت سنبھل گئی۔ ڈاکٹرز نے معائنے کے بعد انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد وہ گورنر ہاؤس آگئے اور کام شروع کردیا۔
جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی گورنر سندھ کے عہدہ کا حلف اٹھاتے ہی بیمار ہوگئے تھے۔ انہیں 13 نومبر کی رات سینے میں تکلیف کی شکایت پر اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
ڈاکٹرز کے مطابق گورنر سندھ اب روبصحت ہیں۔ معالجین نے انہیں آرام کا مشورہ دیتے ہوئے اسپتال سے ڈسچارج کر دیا۔ اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد گورنر سندھ کو ان کی ذاتی رہائش گاہ منتقل کیا گیا تاہم دوپہر میں وہ گورنر ہاؤس پہنچ گئے۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گورنر کسی وقت بھی گورنر ہاؤس آسکتے ہیں۔ اگر وہ چاہیں تو اپنی ذاتی رہائش گاہ سے بھی انتظامی امور چلا سکتے ہیں۔
تاہم گورنر سندھ نے گورنر ہاؤس آنے کا فیصلہ کیا۔ وہاں پہنچ کر انہوں نے کام کا آغاز کردیا اور کچھ ضروری فائلیں بھی دیکھیں۔
واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کو 9 نومبر کو سندھ کا نیا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل ڈاکٹر عشرت العباد گورنر کے عہدے پر تعینات تھے جو اس عہدے پر طویل ترین عرصے تک فائز رہنے والے پاکستان کے پہلے اور ایشیا کے دوسرے شخص ہیں۔
کراچی : سندھ کے گورنر جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی ان کو نجی اسپتال متقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے نئے گورنر جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی طبیعت ناساز ہوگئی جس کے باعث انہیں فوری طور پر کلفٹن کراچی کے نجی اسپتال میں پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹر ز نے ان کا معائنہ کرنے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرلیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کو سانس میں دشواری کی وجہ سے اسپتال منتقل کیا گیا ۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ان کو انہائی نگہداشت کے وارڈ(آ ئی سی یو) میں منتقل کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان گورنر ہاؤس نے کہا ہے کہ گورنرسندھ جسٹس (ر) سعیدالزماں صدیقی کی طبیعت اب بہتر ہے ان کے سینے میں انفیکشن کی وجہ سے انہیں صرف ایک روز کیلیے اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔
قبل ازیں گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی نے جمعہ کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تاہم اس وقت بھی ان کی طبیعت کی ناسازی کے حوالے سے خبریں زیر گردش تھیں۔