Tag: سعید غنی

  • رہائشی عمارتیں نہیں صرف غیر قانونی شادی ہالز توڑے جائیں گے، سعید غنی

    رہائشی عمارتیں نہیں صرف غیر قانونی شادی ہالز توڑے جائیں گے، سعید غنی

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جس عمارت میں ہزاروں لوگ رہتے ہوں اسے توڑنا ممکن نہیں ہے، صرف غیر قانونی شادی ہالز کو توڑا جائے گا، ججز کی نیت پرشک نہیں، وہ کراچی کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر بلدیات نے کہا کہ شہر قائد میں ترقیاتی کاموں سے کافی بہتری آرہی ہے، کراچی میں غلط کاموں کو درست کریں گے، چیزوں کو اس طرح درست کریں گے لیکن اس طرح کہ کسی کو تکلیف نہ ہو، وہ عمارتیں نہیں توڑیں گے جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ہمیں ججز کی نیت پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے وہ کراچی کی بہتری اور اس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے سوچنے والے ججز کے ساتھ ہیں، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا،ان کے کیے کی سزا کسی اور کو نہیں دے سکتے، ایسا کوئی کام نہیں کریں گےجس سے انسانی المیہ جنم لے۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا چہرہ بدلناہے تو اس کیلئے ہمیں کئی سال لگیں گے،اس کیلئے کراچی کے منتخب لوگوں سے رہنمائی لیں گے، کوئی ایسی صورتحال آگئی کہ کہاجائے کہ گھروں کولازمی توڑا جائے، ایسی صورتحال میں ہم کوئی گھرنہیں توڑیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ قانون کے مطابق تبدیل ہونے والے شادی ہالز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی، غیرقانونی ہالز کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور انہیں توڑا بھی جائے گا، جن شادی ہالز کو توڑنا ہے اس کیلئے بھی وقت چاہئے ہوگا، غیرقانونی شادی ہالز میں تقریبات بک ہیں تو انہیں پہلے پورا کیا جائے گا،۔

    عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، ایس بی سی اے کے نوٹس کی وجہ سے کراچی میں بے چینی پھیلی، سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کے نوٹس کو معطل کردیا ہے۔

  • کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

    کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

    کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی، ہڑتال کی کال وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی یقین دہانی پر واپس لی گئی ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز رافع حسین کے مطابق شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے، صدر شادی ہالز رانا رئیس نے کہا کہ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شادی ہالز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    صدر شادی ہالز کے مطابق وزیر بلدیات سندھ نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے، ہم اپنی ہڑتال ختم کرتے ہیں، کچھ دیر بعد وزیر بلدیات کے ہمراہ باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ عوام پریشان نہ ہوں، کل کوئی شادی ہال بند نہیں ہوگا، جن جن شادی ہالز میں بکنگ ہے وہاں شاددی ضرور ہوگی۔

    سعید غنی نے کہا کہ پیر کو کوئی شادی ہال نہیں ٹوٹے گا، ایس بی سی اے کو منع کردیا ہے، جن شادی ہالز کے پاس اجازت نامے ہیں ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    انہوں نے کہا کہ کچھ شادی ہالز غیرقانونی ہیں ان کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی، 28 تاریخ کو کون سے ہالز توڑنے ہیں کونسے نہیں، بتانا مشکل ہے۔

    وزیر بلدیات سندھ نے باور کرایا کہ غیرقانونی شادی ہال نہیں بچے گا، سپریم کورٹ بھی انسانی بنیادوں پر معاملے پر نظرثانی کرے، سپریم کورٹ بھی انسانی بنیادوں پر معاملے پر نظرثانی کرے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی کرے گی، شادی ہالز کو مہلت دی جائے جہاں بکنگ ہے، تب تک ہالز کھول سکتے ہیں، بکنگ ختم ہونے کے بعد غیرقانونی شادی ہالز کو توڑ دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے لیے ممکن نہیں ہزاروں مکانات کو توڑے اور نئے گھر بنائے، رہائشی عمارتیں گرانے سے عہدہ چھوڑنے کی بات پر قائم ہوں۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ ایس بی سی اے کی کمیٹی بنائی ہے، ایس بی سی اے کی کمیٹی بنائی ہے جو تمام چیزوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی غیرقانونی شادی ہالز کی نشاندہی کرکے فہرست تیار کرے گی۔

  • شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر شادی ہالز گرانے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پیر سے شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے۔

    وزیربلدیات سعید غنی نے کہا کہ مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، شادی ہالز نہیں گرائے جائیں گے، مسئلے کا دوسرے طریقے سے حل نکالا جائے گا، سپریم کورٹ سے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے۔

    سعید غنی کے مطابق سندھ حکومت نے شادی ہال سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی ہے، شادی ہالز ایسوسی ایششن سے رابطہ ہوگیا ہے، شادی ہالز مالکان کو مہلت دی جائے گی۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ غیرقانونی پلاٹس اور رفاعی پلاٹس پر قائم شادی ہالز گرائے جائیں گے، شہریوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

    شادی ہالز ایسوسی ایشن کا بڑا فیصلہ

    دوسری جانب شادی ہالز ایسوسی ایشن نے آباد کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں بڑا فیصلہ کرلیا ہے، ہالز مالکان کا شادی ہالز بند کرانے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر رانا رئیس نے کہا کہ شادی ہالز سے متعلق سندھ حکومت کی جانب سے اب تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے۔

    کراچی لاوارث نہیں ہے، مرتضیٰ وہاب

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاق جان لے کراچی لاوارث نہیں ہے، اسلام آباد میں بھی رہائشی پلاٹوں کو کمرشل کیا گیا ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ اور سندھ والوں کے لیے وفاق کا ہمیشہ دہرا معیار ہوتا ہے، انسداد تجاوزات کے نام پر شہریوں کو بے گھر کرنے کے حامی نہیں ہیں۔

    ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت نظرثانی اپیل دائر کرے، میئر کراچی

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہم گھر نہیں گرائیں گے، سندھ حکومت عدالتی حکم پر نظرثانی اپیل دائر کرے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ جن عمارتوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ انکروچمنٹ کے زمرے میں نہیں آتیں، جب 500 آبادیاں اور گوٹھ آباد کرسکتے ہیں تو عمارتوں کا بھی کچھ کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    انہوں نے کہا کہ جہاں لوگوں کی بکنگ ہے وہاں شادی ہال گرانے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت سے درخواست ہے صورت حال انسانی حقوق کا مسئلہ بن گئی ہے اس پر غور کیا جائے۔

  • عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ رہاشی عمارتیں گرانے کے بجائے استعفٰی دے دوں گا لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد نہیں کرسکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سعید غنی کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن اگر یہ کہا گیا کہ پانچ سو عمارتیں گرادو جس میں لوگ رہ رہے ہوں،یہ نہیں کرسکتا۔

    میں وزارت بلدیات چھوڑ دوں گا لیکن کسی غریب کا گھر نہیں توڑوں گا، ہم کوئی بھی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے سندھ میں کوئی انسانی المیہ جنم لے۔

    علاوہ ازیں میئر کراچی وسیم اخترنے بھی اپنی بےبسی ظاہرکردی ان کا کہنا تھا کہ جن عمارتوں میں لوگ رہائش پذیر ہیں انہیں ہم کیسے گراسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طور پر قائم کم ازکم پانچ سو عمارتیں گرانا پڑیں گی۔

    دوسری جانب ریلوے کے وزیرشیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگر کراچی سرکلر ریلوے آج نہ بنی تو قیامت تک نہیں بنے گی، سرکلرریلوے کے راستے میں رکاوٹ بننے والوں کوروند دیں گے۔ سندھ حکومت بے گھروں کوبسائیں زمین ہم دیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل کراچی میں تجاوزات کےخلاف ہونے والے آپریشن میں سیاسی جماعتیں ذمہ داری لینے کے بجائےایک دوسرے پر ڈالتی نظر آرہی ہیں۔

  • وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے: سعید غنی

    وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے: سعید غنی

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کے سی آر منصوبے کو سندھ حکومت نے زندہ رکھا۔ منصوبے میں وفاقی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص پر الزام ہے تو وہ مجرم ثابت نہیں ہوتا، مہنگائی بڑھ رہی ہے، پیٹرول، بجلی اور گیس مہنگی کردی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک میں بڑے بڑے منصوبوں کو شامل کروایا، کے سی آر منصوبے کو سندھ حکومت نے زندہ رکھا۔ منصوبے میں وفاقی حکومت کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ہے تو سندھ حکومت کی مدد کرے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر پورا ملک سوگوار ہے، عمران خان نے وعدے کیے تھے 90 دن میں تبدیلی لے کر آؤں گا۔ وفاقی حکومت کی ترجیحات کچھ اور ہیں کراچی کے مسائل حل کرنا نہیں۔

    اس سے قبل ایک موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ہدایت ہے بلدیاتی مسائل کا حل نکالا جائے، کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک جیسا ہو۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بلدیاتی نظام بنانا صوبائی حکومت کی صوابدید ہے، وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    سعید غنی نے کہا تھا کہ جب خدمت کرتے ہیں تو اعزازیہ بھی ملنا چاہیئے، ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، یقین دلاتا ہوں جہاں پی پی نہیں جیتی وہاں بھی کام ہوگا، ماضی کے مقابلے میں زیادہ کام ہوگا اور پورے سندھ میں ہوگا۔

    وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔

  • آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

    آصف زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیپلز پارٹی کا ردِ عمل

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی رپورٹ پر پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہو رہی ہے، پی پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پارٹی حالات دیکھ کر ردِ عمل کا فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ کل کیا ہوگا، حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے، اگر زیادتی ہوگی تو احتجاج ہمارا حق ہے، کریں گے، آصف زرداری ہمارے اور اس ملک کے لیے رول ماڈل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ بلدیات سندھ”][/bs-quote]

    سعید غنی نے کہا ’احتساب کے نام پر ہماری قیادت سے انتقام لیا جا رہا ہے، وزیرِ اعظم اور وزرا لوگوں کے پکڑے جانے کی پیش گوئیاں کرتے ہیں، ماضی میں بھی اس قسم کے ہتھکنڈوں کا عدالتوں میں مقابلہ کیا ہے، ماضی کی تاریخ دیکھیں توہمیں انصاف بہت کم ملا ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا ’جے آئی ٹی میں مداخلت ہو رہی ہے تو سپریم کورٹ اس کا نوٹس لے، وزرا کے دعوؤں کا بھی نوٹس لیا جانا چاہیے، پیپلز پارٹی حقائق بتا رہی ہے، ماضی میں بھی الزامات لگے، وقت نے ثابت کیا کہ لگنے والے الزامات جھوٹے تھے۔‘

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے قومی احتساب بیورو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نیب کے پیچھے وفاقی حکومت ہے، جب کہ وفاقی حکومت خود بھی کہتی ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے اراکین سندھ اسمبلی کو بلاول ہاؤس طلب کرلیا


    ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مطالبہ کیا کہ وزیرِ اعظم کے مشیر کی جے آئی ٹی سے ملاقات کی قانونی حیثیت بتائی جائے، شہزاد اکبر کا ایف آئی اے جا کر گواہ بلانا معنی خیز ہے، پی پی قیادت کو سیف الرحمان احتساب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو ہو رہا ہے اسے اب کوئی احتساب نہیں مانے گا۔

    واضح رہے کہ 24 دسمبر کو سپریم کورٹ میں آصف علی زرداری کے حوالے سے جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت شروع ہوگی۔ چوبیس دسمبر کو نواز شریف کے خلاف بھی دائر دو ریفرنسز میں احتساب عدالت اپنا محفوظ شدہ فیصلہ سنائے گی۔

  • کراچی چڑیا گھرکو بہترین تفریحی مقام بنانے کا عزم

    کراچی چڑیا گھرکو بہترین تفریحی مقام بنانے کا عزم

    کراچی:‌ حکومت سندھ اور  کراچی کی شہری حکومت نے کراچی چڑیا گھرکو بہتری تفریحی مقام بنانے کا عزم کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر بلدیات سندھ اور میئرکراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کی، جس میں‌ چڑیا گھر کی بہتری کے پراجیکٹ سے متعلق اظہار خیال کیا.

    وزیر بلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا کہ اطلاع تھی کام سست روی کا شکار ہے، وسیم اختر  اور  میں دیکھنے آئے تھے کہ کام کیوں سست روی کا شکار ہے.

    انھوں نے کہا کہ تفریحی مقام بنانے کے لئے کام جاری ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کام تیزی سے ہو.

    اس موقع پر وسیم اختر نے کہا کہ عوام کے لئے سیر وتفریح کے مقامات کی تعمیر کے کی غرض‌ سے مل کر کام کر رہے ہیں، چڑیا گھر کے جانوروں کی دیکھ بھال کے لئے اقدامات کررہے ہیں.


    مزید پڑھیں: ایمپریس مارکیٹ کے بعد کراچی چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کا فیصلہ


    وسیم اختر نے کہا کہ چڑیا گھر میں سیر کے لئے آنے والے عوام کو جلد بہتری نظرآئے گی، ٹیم ورک کے ساتھ چڑیا گھر کی بہتر شکل سامنے لائیں گے.

    وسیم اختر نے مزید کہا کہ عوام کےسیر وتفریح کے مقامات کے لئے 200 ملین سے زائد خرچ ہوں گے.

  • بلاول بھٹو کو جے آئی ٹی کا نوٹس ملا تو سامنا کریں گے، سعید غنی

    بلاول بھٹو کو جے آئی ٹی کا نوٹس ملا تو سامنا کریں گے، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملے گا تو بھاگیں گے نہیں بلکہ جے آئی ٹی کا سامنا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرِ بلدیات  سعید غنی کراچی میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اب تک یہ پتا نہیں لگا سکی کہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں کس کی رقم تھی، اکاؤنٹس میں پیسے کس کے تھے یہ تو بتائیں، پیسوں کی تفصیلات نہ بتانا ایف آئی اے کی نااہلی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری گروپ آف کمپنیزرجسٹرڈ ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے کام کررہی ہے، پیپلزپارٹی کو 20سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے تحت سزادیں ،ہم نے کبھی منع نہیں کیا۔

    بلاول بھٹو سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، پی پی چیئرمین کو طلبی کا نوٹس ملے گا تو وہ اس کا سامنا کریں گے، بھاگیں گے نہیں۔

     تجاوزات کے نام پر اسکولوں کو مسمار کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ شہر کے رہائشی علاقوں میں قانون کے مطابق اسکول چلانے کی اجازت ہے، جو کچھ ہوا وہ غلط فہمی ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    واضح رہے کہ مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔ بلاول بھٹو کے وکیل پوچھے گئے سوالوں کا تحریری جواب داخل کرائیں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    جعلی اکاؤنٹس کیس: بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے

    کراچی: مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کے وکیل پوچھے گئے سوالوں کا تحریری جواب داخل کرائیں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے بلاول بھٹو کو سوالنامہ جاری کیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، نوٹس ملےگا تو سامنا کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    دوسری طرف وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کہتے ہیں کہ بلاول بھٹو کو کل تک جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملا، انھیں طلبی کا نوٹس ملےگا تو سامنا کریں گے، بھاگیں گے نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایف آئی اے یہ پتا نہیں لگا سکی کہ فالودے والے کے اکاؤنٹ میں کس کے پیسے تھے، پیسوں کی تفصیلات نہ بتانا ایف آئی اے کی نا اہلی ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع


    سعید غنی کا کہنا تھا کہ زرداری گروپ آف کمپنیز رجسٹرڈ ہے، کئی دہائیوں سے کام کر رہی ہے، پیپلز پارٹی کو 20 سال سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کسی نے جرم کیا ہے تو قانون کے تحت سزا دیں، ہم نے منع نہیں کیا۔

  • عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی حکومت کو سپورٹ کریں گے: فیصل واوڈا

    عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی حکومت کو سپورٹ کریں گے: فیصل واوڈا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کے فور منصوبے کے لیے اضافی فنڈز وفاق سے چاہتے ہیں، وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی حکومت کو بھرپور سپورٹ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی بھی شریک تھے۔ ترجمان کے مطابق دونوں رہنماؤں میں سندھ کے پانی کے مسائل حل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوا۔

    ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کے فور منصوبے کے لیے اضافی فنڈز وفاق سے چاہتے ہیں، کے فور کا منصوبہ 75 بلین روپے کا ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 50 فیصد فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے بعد فیصل واوڈا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سے ملاقات مثبت رہی، عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے صوبائی حکومت کو بھرپور سپورٹ کریں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی کے پانی کے مسائل ہیں حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سندھ حکومت کے مطالبات وفاقی حکومت تک پہنچاؤں گا۔ ’سندھ حکومت کے وفاق کے ذمے فنڈز سے متعلق کام کروں گا‘۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پائلٹ پروجیکٹ سندھ حکومت کو دے رہا ہوں، کے فور سے متعلق پیشرفت ہوئی ہے، سندھ حکومت نے مثبت پروپوزل دیا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ بلدیات سے متعلق بھی سندھ حکومت کی بھرپور مدد کریں گے، غیر قانونی ہائیڈرینٹس گرانے سے متعلق سعید غنی نے سپورٹ کی یقین دہانی کروائی۔ ’سیاسی اختلافات اپنی جگہ رہیں گے ملک کے لیے ہم سب متحد ہیں، ہر صوبے میں جاؤں گا اور حکام سے ملاقاتیں کروں گا‘۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے لیے کے فور منصوبہ بہت اہم ہے، منصوبے میں درپیش مسائل پر فیصل واوڈا سے گفتگو ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلع ویسٹ پانی کی عدم موجودگی سے متعلق زیادہ متاثر ہے، بلدیہ میں پانی کے مسائل حل کرنے کے لیے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ ضلع ویسٹ میں پانی کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے۔