Tag: سعید غنی

  • وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں کی تکمیل سے کراچی میں بہتری آئے گی: سعید غنی

    وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں کی تکمیل سے کراچی میں بہتری آئے گی: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبے بڑے ہیں، اگلے 3 برس میں تمام منصوبے مکمل ہونے سے بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے بنیادی ایشوز پر صوبائی حکومت نے ایک تحقیق کروائی تھی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں پر بات جاری تھی، اگلے 3 برس میں تمام منصوبے مکمل ہونے سے بہتری آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ کئی منصوبے بڑے ہیں، ان سے بہتری آئے گی۔ 8 سو ارب کے وہ منصوبے ہیں جن پر سندھ حکومت پہلے سے کام کر رہی تھی۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وفاق سے طے ہے کہ شہر کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں گے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی کو ہم سے اختلاف ہوسکتا ہے مگر کراچی کی ترقی برباد نہ کریں، اگر کراچی تباہ ہوتا ہے تو اس شہر میں رہنے والا ہر شخص تباہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سندھ حکومت میں کراچی کی ترقی کے لیے ذرا بھی بدنیتی نہیں، کراچی سندھ ریونیو میں 90 فیصد دیتا ہے تو وفاق کو بھی 60 فیصد دیتا ہے، سندھ کو کہا جاتا ہے کہ 90 فیصد لگاؤ تو وفاق بھی 60 فیصد لگائے۔

  • اگر کراچی تباہ ہوتا ہے تو اس شہرمیں رہنے والا ہر شخص تباہ ہوگا، سعید غنی

    اگر کراچی تباہ ہوتا ہے تو اس شہرمیں رہنے والا ہر شخص تباہ ہوگا، سعید غنی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی کو ہم سے اختلاف ہوسکتا ہے مگر کراچی کی ترقی برباد نہ کریں، اگرکراچی تباہ ہوتاہےتواس شہرمیں رہنے والا ہر شخص تباہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں اپنی سوچ میں تبدیلی لاناہوگی، کسی کو ہم سے اختلاف ہوسکتا ہے مگرکراچی کی ترقی بربادنہ کریں، اگرکراچی تباہ ہوتاہےتواس شہرمیں رہنےوالاہرشخص تباہ ہوگا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت میں کراچی کی ترقی کے لئےذرابھی بدنیتی نہیں، کراچی سندھ ریونیومیں 90 فیصددیتا ہے تو وفاق کوبھی 60 فیصد دیتا ہے، سندھ کو کہا جاتا ہے کہ 90 فیصد لگاؤ تو وفاق بھی 60 فیصد لگائے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا کہ کراچی کیلئے ہم نے بہت کچھ کیا ہے اور کررہے ہیں، یہی بے حسی رہی تو ہمارا نقصان کم اورشہر کا زیادہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ کتابوں میں ہونی چاہئے، ہمیں بچوں کو حقائق پڑھانا ہوگی تاکہ انہیں معلوم ہو، بدقسمتی سے حقائق کے منافی بہت سی چیزیں کتابوں میں ہیں۔

  • 15اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان،  سعید غنی کا بڑا اہم بیان سامنے آگیا

    15اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان، سعید غنی کا بڑا اہم بیان سامنے آگیا

    کراچی : صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا 15 اگست سے اسکولز کھولنے کے نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن کے اعلان سے بچوں اور والدین میں شدید بے چینی پائی  جارہی ہے، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنوں سے درخواست ہے کہ وہ وفاقی اور تمام صوبوں کی جانب سے 15 ستمبر کو تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر عمل درآمد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم اور تمام صوبوں کے وزراء تعلیم نے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کی مٹینگ میں تمام صوبوں کی مشاورت اور اس کمیٹی میں شامل ایجوکیشنسٹ اور محکمہ صحت کے ڈاکٹروں اور دیگر کی مشاورت کے بعد ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر 2020 کو کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں 7 ستمبر کو اس کمیٹی کا ایک اور اجلاس بھی بلایا گیا ہے، جو اس وقت کی صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کرے گی۔

    سعید غنی نے کہا کہ یہ فیصلہ بچوں کی صحت اور کرونا وائرس کے بعد کی صورتحال سے کسی قسم کا بچوں کو نقصان نہ پہنچیں سب کو پیش نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ 15 اگست سے اسکولز کھولنے کے نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن کے اعلان سے بچوں اور والدین میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے، نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنوں سے درخواست ہے کہ وہ وفاقی اور تمام صوبوں کی جانب سے 15 ستمبر کو تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر عمل درآمد کریں۔

    انھوں نے کہا کہ 15 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کے نجی اسکولز کی ایسوسی ایشن کا اعلان حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایسی کارروائی کریں، جس کا ان اسکولز اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اس کا نقصان ہو۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم نجی اسکولوں کے مسائل پر پہلے بھی ان کی آواز وفاق تک پہنچا چکے ہیں اور آئندہ بھی ہم ان کے ساتھ ہیں

    صوبائی وزیر نے کہا کہ امید ہے کہ نجی اسکولز کی تمام ایسوسی ایشنز حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے تعلیمی ادارے 15 ستمبر کو کھولنے کا اعلان کریں گی۔

  • شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا: سعید غنی کا دعویٰ

    شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا: سعید غنی کا دعویٰ

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی کا دعویٰ ہے کہ شہر کے تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا ہے، تمام چوکنگ پوائنٹس کھول دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، صوبائی وزرا نے اورنگی ٹاؤن نالے کے اوور فلو ہونے کی خبروں پر فوری نوٹس لیتے ہوئے وہاں تمام مشینری پہنچانے کی ہدایات دیں۔

    صوبائی وزرا کے ہمراہ سینئر ڈائریکٹر کے ایم سی مسعود عالم، ڈی سی ویسٹ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے افسران بھی موجود ہیں۔

    وزرا نے اورنگی ٹاؤن کے مختلف علاقوں سمیت پاک کالونی اور ڈٹرکٹ ویسٹ کے اطراف کے علاقوں کا بھی دورہ کیا اور وہاں بارشوں کے بعد جمع شدہ پانی کی نکاسی کے کام کا جائزہ لیا۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ شہر کے زیادہ تر علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جہاں پر پانی جمع ہے وہاں مشینری اور تمام عملہ کو متعین کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بارشوں کے بعد تمام علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا گیا تھا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ آج ہونے والی بارشوں کے بعد اورنگی نالا اوور فلو ہوا ہے، جس پر وہاں تمام مشینری پہنچا دی گئی ہے۔ کچھ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہے وہاں کام جاری ہے، البتہ شہر بھر کے زیادہ تر علاقوں میں صورتحال بہتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کا کام شروع کیا گیا ہے اور یہ اگست کے آخر تک مکمل ہوں گے، البتہ تمام چوکنگ پوائنٹس کھول دیے گئے ہیں۔

  • پی ٹی آئی جلسے امن کمیٹی نے کامیاب بنائے: سعید غنی، مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے: علی زیدی

    پی ٹی آئی جلسے امن کمیٹی نے کامیاب بنائے: سعید غنی، مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے: علی زیدی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں پی ٹی آئی کی ریلیاں اور جلسے امن کمیٹی نے کامیاب بنائے، سی ویو پر دھرنے میں بھی امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوئے، دوسری طرف وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ پی پی وزرا کی پریس کانفرنس مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔

    آج کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ حبیب جان نے پی ٹی آئی میں شمولیت تسلیم کی، حبیب جان اور ذوالفقار مرزا کی عمران خان سے 2011 میں پی ٹی آئی لندن کی خاتون کے فون پر بات ہوئی، امن کمیٹی سے ملاقاتوں میں علی زیدی اور عمران اسماعیل بھی موجود ہوتے تھے۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے، گزشتہ روز وفاقی وزیر علی زیدی نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان بلوچ کی انکشافات سے بھرپور ویڈیو جاری کی تھی، اس سے قبل وہ عزیر بلوچ سے متعلق ‘اصل’ جے آئی ٹی رپورٹ بھی سامنے لا کر سیاسی ماحول کو گرما چکے تھے۔

    آج پریس کانفرنس میں پی پی رہنما سعید غنی اور وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے جوابی الزامات لگائے، سعید غنی نے کہا کہ مجھے نیب پر اعتماد نہیں ہے کہ وہ پی ٹی آئی لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف کارروائی کرے گی، مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ نیب نے معاملہ حلیم عادل شیخ کو کلین چٹ دینے کے لیے اٹھایا ہے، شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کئی حکمرانوں پر انگلیاں اٹھیں لیکن نیب نے کسی کو نہیں بلایا۔

    علی زیدی نے عزیر بلوچ کے دوست حبیب جان کی دھماکا خیز ویڈیو جاری کر دی

    سعید غنی نے علی زیدی کے لگائے الزامات پر کہا کہ صدر پاکستان، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور علی زیدی نے تین رکنی کمیٹی بنائی تھی، اس کمیٹی کو ٹاسک دیا گیا کہ امن کمیٹی کو پی ٹی آئی میں شمولیت کے لیے راضی کیا جائے، کمیٹی نے امن کمیٹی سے رابطہ کیا، سی ویو پر جو دھرنا دیا گیا اس میں امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوتے رہے، امن کمیٹی سے ملاقاتیں کراچی سے منتخب ایم این اے کے گھر پر ہوتی تھیں، علی زیدی اس کمیٹی کا انکار کر کے دکھائیں۔

    علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے، پی پی رہنماؤں کے نام شامل

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ حبیب جان اور عمران خان کی 2011 میں بات ہوئی، حبیب جان اور عمران خان میں گفتگو پی ٹی آئی لندن کی خاتون کے فون پر ہوئی، فون پر امن کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کو سپورٹ کرنے پر بات ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ فہمیدہ مرزا صاحبہ کو سندھ دشمنی جیسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، وہ سندھ کے حق غصب کرنے والی وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑی نہ ہوں۔

    پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر علی زیدی نے پیپلز پارٹی کے وزرا کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ منشیات فروش صوبائی وزیر مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، عزیر بلوچ زیر حراست ہے اور اس کو استعمال کرنے والی سیاسی شخصیات کے نام جے آئی ٹی میں ہیں اوروہ آزاد ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ اپنی اور خاندان کی زندگی خطرے میں ڈال کر گینگ وار اور دہشت گردی سے متاثرہ افراد کے لیے اپنا کردارا دا کر دیا، معاملہ سپریم کورٹ لے کر جاؤں گا، وہاں کوئی کسی کے زیر اثر نہیں ہے۔

  • عزیر بلوچ سے ہر سیاسی جماعت کا رابطہ تھا،  سعید غنی

    عزیر بلوچ سے ہر سیاسی جماعت کا رابطہ تھا، سعید غنی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے عزیربلوچ سے رابطے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہاں میں نے عزیر بلوچ کے گھر پر کھانا بھی کھایا ہے، عزیر بلوچ سے ہر سیاسی جماعت کا رابطہ تھا، علی زیدی کے پاس شواہد ہیں تو جاکر عدالت میں سزا دلائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت نان ایشو کو ایشو بنادیا گیا، لوگوں کے مسائل پر توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے، اس وقت پوری دنیا میں پی آئی اے کو مکمل بین کردیاگیا ہے پی آئی اے کو اتنا نقصان ماضی میں کبھی نہیں پہنچا ہوگا، پی آئی اے کو نقصان نااہل اور نالائق حکومت کی وجہ سے پہنچا۔

    وزیرتعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں پیٹرول ملتا رہا پاکستان واحد ہے جہاں لوگ محروم تھے ، پیٹرول مافیا نے غریب لوگوں کی جیبوں پر اربوں کا ڈاکہ ڈالا ہے ، پیٹرول پر 25روپے کے اضافےسےلوگوں کی توجہ ہٹانےکی کوشش کی گئی۔

    چینی بحران کے حوالے سے سعید غنی نے کہا کہ کل شوگرملز ایسوسی ایشن نے اسلام آبادہائیکورٹ میں اپیل دائر کی ، ایک طرف وزیراعظم کہتے ہیں ہماری حکومت مافیا کیخلاف ہے ، دوسری طرف جہانگیر ترین کو حکومت نے خود بیرون ملک بھجوادیا، پنجاب میں گندم بحران کی وجہ سندھ میں بھی اس کا اثر ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزرا کے بیانات سے پی آئی اے کو بہت نقصان پہنچا، وزرا اب بھی کہتےہیں ہم ٹھیک ہیں، اب یقین ہوگیاہےیہ لوگ پی آئی اےکوبھی اسٹیل مل کی طرح زمین بوس کردیں گے، پی آئی اےکوزمین بوس کرکے اپنے کسی اے ٹی ایم سے سودا کرلیں گے۔

    وزیرتعلیم سندھ نے کہا کہ وفاقی، پنجاب، کے پی کابینہ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے پر لگی ہے، کورونا پر نالائق حکومت صرف پاکستان نہیں دنیا کو بھی دھوکہ دے رہی ہے، وفاق نے ٹیسٹ کرنا کم کردیئے اور دنیا کو کہہ رہے ہیں کورونا کنٹرول ہے، ٹرمپ نے بھی کہا تھا ٹیسٹ کرنا چھوڑ دیں حالات کنٹرول میں آجائیں گے، پاکستانی ٹرمپ نے بھی امریکی ٹرمپ کی طرز پر کام کررہے ہیں۔

    عزیر بلوچ سے متعلق سعید غنی کا کہنا تھا کہ عزیربلوچ کیس میں 5سال ٹرائل چلا ، چالان ہوچکا ہے ، جہاں عزیر بلوچ کے مقدمات چل رہےہیں علی زیدی گواہ بن جائیں ، علی زیدی کے پاس شواہد ہیں تو جاکر عدالت میں سزا دلائیں

    انھوں نے کہ علی زیدی کہتے ہیں نامعلوم موٹرسائیکل لفالفے میں جےآئی ٹی دےگیا، وہ وفاقی وزیر بند گئے مگر عقل نہیں آئی، علی زیدی صحیح یوسی کی نشست ہار گئے یہ کونسلر کے بھی لائق نہیں۔

    وزیرتعلیم سندھ نے پی ٹی آئی رہنما پرالزامات لگاتے ہوئے کہا پی ٹی آئی ایم پی اے اصرار اللہ گنڈاصاحب سمیت7افرادخودکش دھماکے میں شہید ہوئے ، اصرار اللہ گنڈاکے بھائی نے 164 کا بیان دیا تھا ، جس میں اصراراللہ گنڈا صاحب کے بھائی نے علی امین گنڈاپور کیخلاف سیاسی دہشتگردی کاالزام لگایا اور کہا علی امین گنڈاپورکے بھائی عمرامین ملوث ہیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ عزیر بلوچ کا بیان ابھی بھی مشکوک ہے، اس سے جن حالات میں بیان لیاگیا وہ ہمیں نہیں معلوم ، سانحہ بلدیہ ٹاؤن جےآئی ٹی بھی آئی اس پر کیوں بات نہیں ہوتی ، اتحادی ہونے پر ان لوگوں نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی غائب کردی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے فارن فنڈنگ کیس سے بھاگ رہی ہے، فارن فنڈنگ میں اسرائیل ،بھارتیوں نےپیسے دیئے ، علی زیدی نےشوکت خانم فنڈ کے 3 ملین ڈالر اپنے اکاونٹ میں ڈالے۔

    وزیرتعلیم سندھ نے کہا کہ میں منشیات فروش ہوں تو میرے ساتھ ٹی وی پر بیٹھو، ایک وزیر کے گھر امن کمیٹی والے ملتے رہے ،کھاتے رہے ہیں، دھرنے میں امن کمیٹی کے رہنماآتےرہے اوراسٹیج پربیٹھتے رہے ، حبیب جان ٹیلی فون پر دھرنے سے خطاب کرتے رہے ہیں، ہاں میں نے عزیر بلوچ کے گھر پر کھانا بھی کھایا ہے ، عزیر بلوچ سے ہر سیاسی جماعت کا رابطہ تھا، تمام بڑی جماعتوں عزیر بلوچ کے رابطے میں تھے۔

    ذوالفقار مرزا کے حوالے سے سعید غنی کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کے گند کو صاف کرنے کی کوشش کی ہے ، ذوالفقار مرزاعزیر بلوچ نہیں پیپلزپارٹی کیخلاف بول رہا ہے ، فہمیدہ مرزا کل ٹی وی جھوٹ بول رہی تھیں، 2008میں بی بی کی شہادت کے بعد کلین سویپ کیا تھا، شکور شاہ پیپلزپارٹی کے ایم این اے کے سامنے کھڑے ہوئے تھے اور پیپلزپارٹی نے 2008میں ہر حلقے میں جھاڑو پھیر دیا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ذوالفقارمرزا نے پیپلزپارٹی کے خلاف کیا کیا نہیں بولا ، فہمیدہ مرزا کے شوہر کووزیر داخلہ آصف زرداری نےبنایا تھا، 2013میں فہمیدہ مرزا نے پیپلزپارٹی کا ٹکٹ مانگا، میں بہت ساری چیزوں کا آئی وٹنس ہوں۔

    وزیرتعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی ،لیاری کےحالات کنٹرول کرنے کیلئے مذاکرات کیے ، ہم کیا لیاری کے عوام کو لاوارث چھوڑ دیتے ، پی ٹی آئی دہشت گردوں کا سیاسی ونگ ہے ، فہمیدہ مرزا اسلامک دنیا کی پہلی اسپیکربنی تھیں، کبھی تصور کیا تھا۔

    سعید غنی نے کہا کہ فہمیدہ اور ذوالفقار مرزا آپ جو کچھ بنے آصف زرداری کی وجہ سے بنے، بدین میں جب الیکشن لڑنے گئے تھے ان کا وہاں گھر بھی نہیں تھا، آج بدین ان کی ریاست بنی ہوئی ہے ، کہاں سے لیکر آئے یہ سب ؟ سیاسی مخالفت ہوتی ہے مگر انسان کو دائرے میں رہنا چاہیے۔

  • ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو،سعید غنی

    ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو،سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرس کے دوران وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم کو پٹرولیم قیمتوں پر اعتراض ہے تو وفاق سےعلیحدہ ہو، ایم کیوایم وفاق کا حصہ ہے ان کے فیصلوں سے خود کو لاتعلق نہیں کرسکتی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم دعوے کرتی رہی کہ کراچی کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا،ایم کیوایم کراچی کی ترقی کے لیے وفاقی حکومت سے کیوں مطالبہ نہیں کرتی۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان بتائے پی ایس ڈی پی میں کراچی کے لیے کتنا پیسہ رکھا گیا ہے،کیا ایم کیو ایم نے ایسا دھرنا کبھی قومی اسمبلی کےسامنے کیا،ایم کیو ایم 2 سے 4 ارب روپے ترقیاتی فنڈ کی مد میں لے کر چپ کر کے بیٹھ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ہر ماہ کے ایم سی کو پیسے دیے جاتے ہیں،کے ایم سی کو ہر ماہ پنشن اور ملازمین تنخواہوں کے پیسے دیے جاتے ہیں، سندھ کے اور کسی ادارے کو ہر ماہ پیسے نہیں دیے جاتے۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 5 سال میں کے ایم سی کو 66۔056بلین روپے دیے،کے ایم سی کے 1.62 بلین کے بجلی کے بل سندھ حکومت نے ادا کیے ہیں۔

  • والدین فیس نہیں دیں گے تو اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں کیسے ادا ہوں گی

    والدین فیس نہیں دیں گے تو اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں کیسے ادا ہوں گی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ والدین فیس نہیں دیں گے تو اسکولز ملازمین کو تنخواہ کیسے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جن کا کہنا ہے کہ اسکولز بند ہیں تو فیس دیں کیوں تو یہ ایک ایسا سوال ہے کہ میں سمجھتا ہوں جس پر غورا کرنا چاہیے۔

    سعید غنی نے اسکولز اور والدین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اسکولز اپنے ملازمین کو تنخواہیں دیں تو اس کے لیے جو ان کے پاس ذریعہ ہے وہ فیس ہے، اگر والدین فیس نہیں دیں گے تو اسکولز بند ہو جائیں گے اور اگر اسکولز بند ہوجائیں گے کہ تو جب حالات ٹھیک ہو جائیں گے تو سارے اسکولز دوبارہ نہیں کھلیں گے اور اگر اسکولز نہیں کھلے گے تو جو بچوں کا نقصان ہوگا وہ ان کے والدین کا بھی نقصان ہوگا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ ہم جب کہتے ہیں کہ والدین کو فیس دیں تو یہ ایک مشکل کام ہے، ہم اسکولز کو کہتے ہیں کہ آپ تنخواہیں دیں اپنے ملازمین کو یہ بھی مشکل کام ہے۔انہوں نے گزارش کی کہ اس مشکل میں ہم اپنے حصے کا جتنہ بوجھ ہوسکتا ہے اٹھائیں۔

  • پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملازمین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اسٹیل مل کے ملازمین کے حوالے سے پارٹی کا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، مل وفاق سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت اسے چلانے کو تیار ہے، وفاق ہم سے بات کرے۔

    سعید غنی نے کہا ہم ضمانت دیں گے کہ پاکستان اسٹیل سے کسی ملازم کو نہیں نکالیں گے، یہ غلط تاثر دیا گیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے بندے بھرتی کیے، پی پی دور میں پاکستان اسٹیل میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی، صرف کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا تھا، 1996 سے 2008 تک پی پی حکومت میں نہیں تھی، جب کہ بھرتیاں اسی دوران کی گئیں، ہو سکتا ہے پاکستان اسٹیل میں کوئی پی پی ہمدرد ہو مگر بھرتیاں ہم نے نہیں کیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا سپریم کورٹ آبزرویشن کو جواز بنا کر اسٹیل مل ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے 2006 میں اسٹیل ملز کی نج کاری کے فیصلے کو روک دیا تھا، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت نے اسٹیل ملز معاملے پر سی سی آئی سے منظوری لی ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

    سعید غنی نے کہا پاکستان اسٹیل کے 9500 ملازمین اس فیصلے کو آرام سے منظور نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، اسٹیل مل اپنے اے ٹی ایم کو دینے سے بہتر ہے سندھ حکومت کو دی جائے، توجہ کا مرکز دراصل پاکستان اسٹیل کی اربوں روپے مالیت کی زمین ہے لیکن اس کا مالک سندھ ہے، سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ کیا گیا تو اس کو نہیں مانیں گے، جس مقصد کے لیے زمین وفاق کو دی گئی اگر وہ پورا نہ ہو تو صوبہ واپس لے سکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسد عمر کا ماضی کا بیان ہے کہ پاکستان اسٹیل ملازمین کے ساتھ کھڑا ہوں گا، مجھے انتظار ہے کابینہ کی میٹنگ میں اسد عمر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں، ایم کیو ایم نے بھی اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت کی، امید ہے کابینہ میں عملی مزاحمت کریں گے، امید نہیں مگر شاید جی ڈی اے اور کراچی سے پی ٹی آئی وزیر بھی فیصلے کی مخالفت کریں۔

    سعید غنی نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی حکومت کا اسٹیل مل کی گیس بند کرنے کا فیصلہ نامناسب تھا، اسٹیل مل کی بندش کے وقت پیداوار 65 فی صد تھی، مل کی گیس بند نہ کی جاتی تو خسارہ کم یا ختم ہو سکتا تھا، ایس ایس جی سی کو پیسوں کی ضرورت تھی تو اسٹیل مل کی گیس بند کر دی گئی۔ ن لیگ دور ہی میں پی ٹی آئی، پی پی پی اور جماعت اسلامی نے اسٹیل مل کی نج کاری کی مخالفت کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کا خسارہ 200 ارب سے زائد ہے، کوئی بھی یہ خسارہ نہیں بھرے گا، پاکستان اسٹیل جسے بھی دی جائے گی، حکومت خسارہ ادا کر کے دے گی، وفاق ہم سے بات کرے، سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کو چلانے کے لیے تیار ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

  • موجودہ  صورتحال کا حل سخت لاک ڈاؤن نہیں کرفیو ہے، سعید غنی

    موجودہ صورتحال کا حل سخت لاک ڈاؤن نہیں کرفیو ہے، سعید غنی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کا حل سخت لاک ڈاؤن نہیں کرفیو ہے، وزیراعظم اورپی ٹی آئی یہ ماننے کیلئے تیار نہیں کہ کورونا خطرناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا موجودہ صورتحال کا حل سخت لاک ڈاؤن نہیں کرفیو ہے، موجودہ صورتحال میں کرفیولگانابھی انتہائی مشکل ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ پہلےدن سےکہہ رہےتھےسخت لاک ڈاؤن کرومگروزیراعظم نہ مانے، وزیراعظم اورپی ٹی آئی یہ ماننے کیلئے تیار نہیں کہ کورونا خطرناک ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا وزیراعظم صاحب کورونا جان لیوا ہے فلو نہیں، ہم جب بھی سختی کرتے ہیں تو وزیراعظم نرمی کےبیان دیتے ہیں، ہم جب سختی کرتے پی ٹی آئی کہتی ہے پاکستان میں سی کلاس وائرس ہے

    ان کا کہنا تھا کہ جب بھی سختی کریں توسپریم کورٹ نےکہاہفتہ،اتوارکوبھی دکانیں کھولو، کہا گیاخلاف ورزی کرنے پردکانیں بھی سیل نہ کرو، ہم جائیں تو کہاں جائیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا وزیراعظم،پی ٹی آئی،سپریم کورٹ چیف جسٹس کاالگ الگ مؤقف ہے ، ہم کہتے تھے اسپتالوں میں جگہ نہیں ہوگی اوروہ وقت آنےوالا ہے۔