Tag: سعید غنی

  • نجی تعلیمی ادارے آن لائن تعلیم دے سکتے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ

    نجی تعلیمی ادارے آن لائن تعلیم دے سکتے ہیں، محکمہ تعلیم سندھ

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے کہا ہے کہ صوبے میں نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن کا سلسلہ شروع کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی کوئی اجازت نہیں ہوگی البتہ اگر نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو انھیں اس کی اجازت ہوگی۔

    صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز اگر اپنے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو بلوانا چاہتے ہیں تو ان کو محکمہ صحت کی جاری کردہ ایس او پیز پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔

    اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں تعلیمی ادارے نہیں کھولے جائیں گے، صرف اساتذہ آن لائن تدریس کے لیے اسکول آ سکیں گے، بچوں کے والدین اسٹڈی پیک وصول کرنے اسکول جا سکیں گے، تاہم طلبہ کے اسکول آنے پر پابندی ہوگی، اور اسکول فی الحال طلبہ کو آن لائن تعلیم دیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ نئے تعلیمی سال کی اکیڈمک پالیسی اور اسکولز کھولنے پر کچھ لوگوں کو تحفظات ہیں، اس کے ساتھ نجی اسکول پہلی تا آٹھویں جماعت تک کے ان بچوں کو اگلے درجوں میں ترقی دینے پر بھی تحفظات رکھتے ہیں، جن کے تعلیمی نتائج اس معیار کے نہیں ہیں کہ انھیں ترقی دی جائے، اس پر نظر ثانی کے لیے ایک سب کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو تمام صورت حال کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کرے گی۔

  • اب لاک ڈاؤن نہیں کرفیو لگانا پڑے گا،سعید غنی

    اب لاک ڈاؤن نہیں کرفیو لگانا پڑے گا،سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اب لاک ڈاؤن نہیں کرفیو لگانا پڑے گا،جس کی ہم پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ آج اگر مارچ والا لاک ڈاؤن کریں تو ایسا کرنا مشکل ہوگا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ جس قسم کا ہمیں لاک ڈاؤن چاہیے تھا ویسا نہیں ہوا،ہم نے شروع میں جولاک ڈاؤن لگایا تھا اب ویسا نہیں ہوسکےگا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اب مزید لاک ڈاؤن ممکن نہیں ہے،لاک ڈاؤن لگا کر جو مقاصد حاصل کرنا چاہتے تھے وہ حاصل نہیں کرسکے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا مزید کہنا تھا کہ اب لاک ڈاؤن نہیں کرفیو لگانا پڑے گا،جس کی ہم پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    کرونا جانے والا نہیں، ویکسین کی تیاری تک ساتھ رہے گا، وزیراعظم

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کا قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایسا لاک ڈاؤن نہیں چاہتا تھا جو پاکستان میں ہوا،بدقسمتی سے جو لاک ڈاؤن ہوا اس نے نچلے طبقے کو تکلیف پہنچائی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس جانے والا نہیں، ویکسین کی تیاری تک ساتھ رہے گا اس وائرس نے بڑھنا ہے یہ پھیلے گا اور ہماری اموات بھی بڑھیں گی اس لیے ایس او پیز پر جتنا عمل کریں گے اور احتیاط کریں گے، محفوظ رہیں گے۔

  • وزیر تعلیم سندھ کا تمام پیپرز میں فیل ہونے والوں کو بھی پاس کرنے کا اعلان

    وزیر تعلیم سندھ کا تمام پیپرز میں فیل ہونے والوں کو بھی پاس کرنے کا اعلان

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ تمام پیپرز میں فیل ہونے والوں کو بھی پاس کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ اعلان کیا تھا یکم سے 8ویں جماعت کو پروموٹ کیا جا رہا ہے،9ویں سے 12ویں جماعت کے امتحانات پر اسٹیئرنگ کمیٹی نے سفارشات طے کی ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ 9ویں سے10ویں جماعت کے طالبعلموں کو پروموٹ کیا جائےگا،10ویں جماعت کے طالبعلموں کو 9ویں جماعت کے نتیجے پر پروموٹ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ 11ویں جماعت کے طالبعلموں کو بھی پروموٹ کر دیا جائے گا،10ویں اور 12ویں جماعت کے طالبعلموں کو3 فیصدمارکس دے کر پروموٹ کیا جائے گا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ 9ویں اور11ویں جماعت کے طالبعلموں کو بھی بغیر پرسنٹیج کے پروموٹ ہوجائے گا،12ویں جماعت کے طالبعلموں کو 11ویں جماعت کے نتیجے پر پروموٹ کیا جائے گا۔

    سعید غنی نے کہا کہ وفاق کا فیصلہ تھا 40 فیصد تک پیپرز میں فیل بچوں کو پاس کر دیا جائے گا،وفاق کا فیصلہ تھا 40فیصد سے زائد پیپرز میں فیل بچوں کو پاس نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہم تمام پیپرز میں فیل ہونے والوں کو بھی پاس کردیں گے،پیپرز میں فیل بچوں کو 33 فیصد نمبرز دے کر پاس کر دیا جائے گا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ اسکولز کے بچوں کے لیے بھی یہی فارمولہ اپنایا جائےگا،پاس یا فیل ہونے پر پروموٹ کرنے میں کوئی تفریق نہیں ہوگی۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ اس سال کوئی اسپیشل امتحانات نہیں ہوں گے،اس سال جمع شدہ فیس کی بنیاد پر اگلے سال امتحانات لیے جا سکتے ہیں۔

  • ہم اسکولز کھولنےکی پوزیشن میں نہیں ہیں،سعید غنی

    ہم اسکولز کھولنےکی پوزیشن میں نہیں ہیں،سعید غنی

    اسلام آباد: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے اسکولز ملک میں بند ہیں، فی الحال ہم اسکولز کھولنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ سندھ ایجوکیشن اینڈ لیٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایپ بنائی ہے،یہ ایپ سندھی زبان میں بھی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی سہولت بہت سے طلبا کو میسر نہیں،اس پر کام کر رہے ہیں،موبائل فون کمپنیوں سےرابطے میں ہیں، چاہتے ہیں موبائل نیٹ ورک صوبوں کے دیگر علاقوں میں بھی پہنچائیں،بچے موبائل فون،ٹیبلٹ،کمپیوٹر سے کلاس میں شامل ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایف ایم ریڈیوکے ذریعے تعلیم دینے کی کوشش کر رہے ہیں،لرننگ ایپ موبائل ایپ کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے، لاک ڈاؤن میں بھی نرمی ہوچکی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا ہے کہ کافی عرصے سے اسکولز ملک میں بند ہیں، فی الحال ہم اسکولز کھولنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

    یکم جون سے اسکولز کھولنے کا مطالبہ

    دوسری جانب صدرآل پاکستان پرائیوٹ اسکولز کاشف مرزا نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ اسکولز ایس اوپیز کے تحت یکم جون سے کھولے جائیں، 15جولائی تک تعلیمی اداروں کو بند رکھنا تعلیم دشمنی ہے۔

  • کراچی، سعید غنی کے حلقے کے رہائشی گٹر ملا پانی پینے پر مجبور

    کراچی، سعید غنی کے حلقے کے رہائشی گٹر ملا پانی پینے پر مجبور

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے حلقے کشمیر کالونی کے رہائشی گٹر ملا پانی پینے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی کے حلقے کشمیر کالونی اور محمود آباد کے رہائشیوں نے اے آر وائی نیوز کو دیکھتے ہی شکایات کے انبار لگادئیے، شہریوں کا کہنا ہے کہ تین سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے کہ سیوریج کا سسٹم ٹھیک نہیں کیا جاسکا ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ پانی کی لائن میں سیوریج کا پانی آتا ہے، پانی کا ٹینکر بھی ڈلوائیں تو وہ بھی گندا ہوجاتا ہے۔

    سعید غنی کے حلقے ہی نہیں پورے سندھ کا یہی حال ہے، خرم شیر زمان

    پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سعید غنی کے حلقے ہی کا نہیں پورے سندھ کا یہی حال ہے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کہتی ہے سندھ کے تمام ڈیپارٹمنٹس میں بے ضابطگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے سوال کیا ہے تو وہ مغلظات بکنے اور وال چاکنگ پر آگئے، چیف جسٹس سے مطالبہ ہے میڈیا کے خلاف مہم کا نوٹس لیں۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن کا سعید غنی کو ایک اور چیلنج

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن نے سعید غنی کو ایک اور چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ سعید غنی اپنی مرضی کے 10 علاقے منتخب کرلیں، سندھ حکومت کہتی ہے راشن تقسیم کیا ہے ہمیں 10 علاقے بتادیں۔

    واضح رہے کہ اے آروائی نیوز نے سعید غنی سے صحت کے شعبے کا حساب پوچھا تو پیپلزپارٹی کے وزیر نے جواب کے بجائے سوشل میڈیا پرچینل کیخلاف مہم شروع کردی جبکہ کراچی اور اندرون سندھ کے شہروں میں اے آروائی نیوز کیخلاف وال چاکنگ بھی کرا دی۔

  • سندھ میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات ہوں گے یا نہیں؟ سعید غنی نے بڑا اعلان کردیا

    سندھ میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات ہوں گے یا نہیں؟ سعید غنی نے بڑا اعلان کردیا

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ  امتحانات ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے تمام بورڈز کے امتحانات کی منسوخی کے اعلان کے بعد وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں بورڈز کے امتحانات ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کرے گی، وزرائے تعلیم کے اجلاس میں سندھ نے اسکول کھولے جانے کی تاریخ بڑھانے کی بات کی تھی۔

    وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ جوبچے ایک یا دو پرچوں میں رہ گئے ہیں ان کا کیا ہوگا،جوبھی فیصلہ کریں گے اسٹرینگ کمیٹی کے اجلاس میں کریں گے، جوتین چار روز میں بلا رہے ہیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ اس وقت صوبہ میں یکم جون سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنا کا کوئی  آپشن نظر نہیں آتا، صوبائی حکومت کے تمام فیصلوں کا مقصد صوبے میں لوگوں کی زندگی اور صحت کی حفاظت کرنا ہے تاہم تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا اسکول اورتعلیمی ادارے15 جولائی تک بند رہیں گے، تمام بورڈزکےامتحانات منسوخ کردیےہیں،پروموشن ہوگی۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پروموشن گزشتہ سال کےنتائج کی بنیادپردی جائےگی جبکہ جامعات میں داخلےگیارہویں جماعت کےنتائج کی بنیادپردیےجائیں گے۔

  • یکم جون سے اسکول کھولنے کے حق میں نہیں، سعید غنی

    یکم جون سے اسکول کھولنے کے حق میں نہیں، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ یکم جون سے اسکول کھولنے کے حق میں نہیں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یکم جون سے اسکول کھولنے کے حق میں نہیں، اسکولوں سے متعلق جلد اجلاس ہوگا جس میں صورت حال کا جائزہ لیں گے۔

    سعید غنی نے کہا کہ شہروں میں ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق کوئی راستہ نکالنے کی کوشش کریں گے، جو کارخانے بند ہیں انہیں بند ہی رکھا جائے گا، بڑے شاپنگ مال بھی بند رہیں گے۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے تشویش کا اظہار کیا اور لاک ڈاؤن میں مزید توسیع بھی کی۔

    انہوں ںے کہا کہ وفاقی حکومت نے مارکیٹس اور مالز کھولنے کی مخالفت کی ہے، اس معاملے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنی چاہئے، کرونا وائرس کا پی ٹی آئی یا پیپلزپارٹی سے تعلق نہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ ایکسپورٹ فیکٹریز کو وفاق کے کہنے پر کھولنے کی اجازت دی، جو فیصلے وفاق کرتا ہے ہم بھی وہی کررہے ہیں، ہم پورے ملک میں ایک پالیسی کے حامی ہیں، وفاق کو لیڈ کرنا چاہئے ہم فیصلوں پر عملدرآمد کریں گے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 526 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • صدر آل سٹی تاجر اتحاد اور صوبائی وزیر سعید غنی آمنے سامنے

    صدر آل سٹی تاجر اتحاد اور صوبائی وزیر سعید غنی آمنے سامنے

    کراچی: شہر قائد کے تاجروں اور حکومت سندھ کے درمیان لاک ڈاؤن کے دوران دکانیں کھولنے کے معاملے پر تنازعہ حل نہیں ہو سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں تاجر تنظیم کے سربراہ اور صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے۔

    آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر شرجیل گوپلانی نے شکوہ کیا کہ دکانوں کھولنے سے متعلق سندھ حکومت کے ساتھ ایس او پی طے ہو گئے تھے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات ہو گئی تھی، ہمیں اطلاع ملی وزیر اعلیٰ سندھ ایس او پی وزیر اعظم کو بھجوا رہے ہیں، اور ہم سے 48 گھنٹے کے انتظار کا کہا گیا جو ہم نے کیا لیکن یہ انتظار ختم نہ ہو سکا۔

    تاجروں نے یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھولنے کا اعلان کردیا

    شرجیل گوپلانی نے کہا کہ 48 گھنٹے گزرنے کے بعد ہماری کوشش کے باوجود حکومت سندھ نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔

    صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ تاجروں سے اچھے ماحول میں بات چیت ہو رہی تھی، لیکن لگتا ہے کہ ہمارے دوستوں کو کچھ جلدی تھی، وزیر اعلیٰ سندھ سے ان کی ملاقات ہوئی، اس کے بعد ہماری تاجروں سے پھر بات چیت ہوئی، وزیر اعلیٰ نے واضح کہا تھا کہ حکومت سندھ اپنے طور پر فیصلہ نہیں کرے گی، وزیر اعظم کو بھی اس سے آگاہ کیا جائے گا لیکن دوستوں نے جلدی بازی کی اور دکانیں کھول دیں۔

    صدر آل سٹی تاجر اتحاد نے کہا کہ حکومت سندھ کی طرف سے دکانیں کھولنے والے تاجروں کے خلاف مقدمے میں 6 دفعات لگا دی گئی ہیں، تاجروں کو تنبیہ کے بعد چھوڑ دینا چاہیے تھا، اس معاملے پر ہم سے بات کرنی چاہیے تھی لیکن نہیں کی گئی۔

    تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، سعید غنی

    انھوں نے کہا کہ جب 2 سے 3 دن حکومت سندھ رابطہ نہیں کرے گی تو ہم کیا کریں گے، ایک ماہ 6 دن ہو چکے ہیں ہمارے پاس پیسے ختم ہو چکے ہیں، اپنے ملازمین کو دینے کے لیے پیسے نہیں، ہم 8 دن سے صرف انتظار ہی کر رہے ہیں، اب مذاکرات سے آگے چلیں اور کوئی نتیجہ بھی دیں۔

    خیال رہے کہ سندھ تاجر اتحاد کی جانب سے جیل بھرو تحریک کی دھمکی بھی دی جاچکی ہے، تاجروں نے رمضان میں کاروبار کھولنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سندھ حکومت نے واضح کہہ دیا ہے کہ کاروبار نہیں کھولے جائیں گے۔ گزشتہ روز کراچی میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر پولیس نے آل سٹی تاجر اتحاد کے رہنما حماد پونا والا اور جاوید قریشی سمیت 6 تاجروں کو گرفتار کیا تھا، پولیس نے آئرن مارکیٹ میں کھلنے والی دکانیں بھی سیل کر دی تھیں۔

  • تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، سعید غنی

    تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تاجر یکم رمضان کو دکانیں نہیں کھولیں گے، امید ہے وہ ہماری بات مان جائیں گے، تاجروں نے زبردستی کی تو ہم اپنے فیصلے پر عملدرآمد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں کاروبار کھلے لیکن صحت کو بھی دیکھنا ہے، لوگوں کی صحت ترجیح ہے دوبارہ صوبہ بند کرنا پڑا تو کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تاجروں کی جانب سے جو پروپوزل آئے تھے وہ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کیے، مراد علی شاہ نے کہا تھا تاجروں کی تجاویز پر غور کیا جائے گا، تاجروں کے مسائل کا اندازہ ہے، مشاورت جاری ہے۔

    سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے کہا تھا نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی میں بھی تجاویز رکھیں گے، ہمارے لیے لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا پہلی ترجیح ہے، لاک ڈاؤن پوری دنیا نے کیا جو ایک مشکل کام تھا۔

    مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن ، کراچی کے تاجروں کا دکانیں کھولنے سے متعلق بڑا اعلان

    انہوں نے کہا کہ لڑائی کی صورتحال پیدا کرکے کشیدگی نہیں چاہتے، مشاورت جاری رہی اور اب جاکر انڈسٹریز کھولنے کی اجازت دی، تاجروں نے جو تجاویز دیں اس میں مزید بھی شامل کیں۔

    سعید غنی کا کہنا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے مشکلات کا سامنا سب کررہے ہیں، آج ہم کہہ رہے ہیں بازار مت کھولیں، خدانخواستہ کل ایسے حالات ہوں کہ یہ خود بازار بند رکھیں۔

    واضح رہے کہ تاجروں نے یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھولنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ حکومت کے کسی وزیر ،مذاکرتی ٹیم سے ملاقات نہیں کریں گے، سندھ حکومت وقت ضائع کررہی ہے۔

  • سندھ حکومت نے 12سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے،سعید غنی

    سندھ حکومت نے 12سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے،سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے12سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ کرونا وبا کی صورت حال ہم سے غیرمعمولی اقدامات چاہتی ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 12 سال میں سب سے زیادہ اسپتال بنائے،پی پی حکومت نے اندرون سندھ 3 اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں کی نسبت سندھ حکومت سب سے بہترین اقدامات کر رہی ہے،ایک صوبہ سارے صوبوں سے بہتر میکنزم بنا کر راشن تقسیم کر رہا ہے،دوسرےصوبوں کی بجائے سندھ حکومت سےسوال پوچھے جا رہے ہیں۔

    سندھ میں کورونا سے اموات کی تعداد61 ہوگئی

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج 227 نئے کیس سامنے آئے ہیں اور 5 مریض زندگی کی بازی ہارگئے، جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 61 ہوگئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئے کیسز میں 65 کراچی کے ضلع جنوبی، 31 وسطی، 28 ضلع شرقی، 23 کورنگی اور5 غربی میں ہیں جبکہ خیرپور میں 35، جیکب آبادمیں 8، ٹنڈومحمد خان میں 8کیس، حیدرآباد میں 7 ، شہید بینظیرآبادمیں 6، کشمور میں4، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں2،2 اور بدین میں ایک کیس سامنے آیا۔