Tag: سعید غنی

  • وفاقی حکومت نے جو فیصلے کیے ان پر عمل کریں گے ، سعید غنی

    وفاقی حکومت نے جو فیصلے کیے ان پر عمل کریں گے ، سعید غنی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نےجوفیصلےکیےان پرعمل کریں گے، شہریوں نے ذمے داری کا ثبوت نہیں دیا توحالات اورخراب ہوسکتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے جو فیصلے کیے ان پرعمل کریں گے اور ایس اوپیزپرسختی سےعمل کرائیں گے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ اگر حالات زیادہ خراب ہوئے تو صوبہ مزید اقدامات کرے گا، اقدامات پروفاقی حکومت اور صوبوں کو اعتماد میں لیں گے ، ابھی بھی حالات ہمیں خرابی کی طرف جاتےنظرآرہےہیں۔

    سعید غنی نے مزید کہا کہ شہریوں نے ذمےداری کاثبوت نہیں دیا توحالات اورخراب ہوسکتےہیں۔

    گذشتہ روز وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ میں نےپہلےدن کہاتھامیرابس چلےلوگوں کوگھروں میں بندکردوں، سندھ نےسب سےپہلےلاک ڈاؤن کیا جس کےاثرات دیکھ سکتےہیں، سندھ کےلاک ڈاؤن کےبعددیگرصوبےلاک ڈاؤن کی طرف گئے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ کےساتھ اب بھی پنجاب کےپی نےلاک ڈاؤن کی حمایت کی، ہم مکمل طورپرلاک ڈاؤن نہیں کرپارہےلوگوں باہر نکلتےہیں، یہ وقت کوروناکی وبا کا پھیلاؤ روکنے اور لوگوں کو بچانے کا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جوفیصلہ کیاگیاہےوہ پاپولرفیصلہ نہیں ہے، پاپولرنہیں ہےتواس کامطلب اس فیصلےسےسب متفق نہیں ہیں، ہم نےمریض کوٹریک کیاتووہ کن لوگوں سےملاٹریس کرتےہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ باجماعت نماز سے متعلق علمائے کرام سے کل مشاورت ہوگی، تمام چیزوں کے ایس او پیز بنا رہے ہیں، جن پر سختی سے عمل کرائیں گے، تکلیف بھی ہے اور نقصان بھی ہورہاہے، ہم نے لاک ڈاؤن کے فیصلے مجبوری میں کیے تھے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کوشش کرنی ہےایساراستہ نکلےکہ کام چل جائے، لوگوں کی حفاظت کےساتھ کاروبارکوبھی دیکھناہے، معلوم ہے، مسائل ہیں لیکن سوچ سمجھ کرفیصلےکرنا ہوں گے۔

  • کراچی، پرائیویٹ اسکولز نے حکومت کے احکامات ہوا میں اُڑا دیے

    کراچی، پرائیویٹ اسکولز نے حکومت کے احکامات ہوا میں اُڑا دیے

    کراچی: شہر قائد میں نجی تعلیمی اداروں نے فیسوں میں کمی سے صاف انکار کردیا اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پرائیویٹ اسکولز انتظامیہ کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں 20 فیصد کمی نہیں کی گئی ہے اور بچوں کے گھروں میں فیس واؤچر بھیج دئیے گئے۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فیسں کی مد میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے، حکومت سندھ نے فیسوں میں 20 فیصد کمی کے احکامات جاری کیے تھے۔

    اسکول انتظامیہ کی جانب سے گھروں پر فیس واؤچر بھیجے جانے کے بعد والدین پریشان ہوگئے اور وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل سندھ اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے پیش نظر اسکول کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:  اسکولوں کی فیسوں میں 20فیصد کمی کااعلان

    وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ تمام پرائیویٹ اسکول فیس میں 20 فیصد کمی کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے اور ماہانہ بنیادوں پر فیس وصول کرنے کے پابند ہوں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چھٹیوں کے دوران پنجاب کے تمام اسکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی اور صرف ماہانہ بنیاد پر فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ان کہنا تھا کہ اسکولوں کو تنخواہوں کی مکمل،بروقت ادائیگی کاپابندبنایاجائےگا اور کسی اسکول کو ٹیچرز یا اسٹاف کو نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • سندھ میں 14 اپریل کے بعد بھی جزوی لاک ڈاؤن رہے گا، سعید غنی

    سندھ میں 14 اپریل کے بعد بھی جزوی لاک ڈاؤن رہے گا، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ میں 14 اپریل کے بعد بھی جزوی لاک ڈاؤن رہے گا، کچھ چیزوں پر عوام کوریلیف دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ صوبے بھر میں 14 اپریل کے بعد بھی جزوی لاک ڈاؤن رہےگا، عوام یہ نہ سمجھے 14 اپریل کے بعد صورتحال نارمل ہوجائے گی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ 14اپریل کے بعد کچھ چیزوں پر عوام کوریلیف دیں گے،کچھ پابندیاں ہوں گی اور کچھ کے لیے پابند بنایا جائے گا۔

    پاکستان میں کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 54 ہوگئی جبکہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4005 تک پہنچ گئی ہے۔

    سندھ میں آج کرونا کے مزید 54 کیسز سامنے آئے، صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 986 ہوگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 18 ہوگئی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے مطابق صوبے میں مزید 16 افراد کرونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والوں کی تعد 269 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 45 افراد کرونا کا شکار ہوئے جبکہ ٹندو محمد خان میں 7، حیدرآباد اور شہید بینظیر آباد سے ایک ایک کیس رپورٹ ہو جس کے بعد صوبے میں کیسز کی تعداد 54 ہوئی۔

  • سفید پوش افراد کے لیے رات کے اندھیرے میں راشن پہنچا دیتے ہیں،سعید غنی

    سفید پوش افراد کے لیے رات کے اندھیرے میں راشن پہنچا دیتے ہیں،سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سفید پوش افراد کے لیے رات کے اندھیرے میں راشن پہنچا دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے وفاق سے مل کر لوگوں کے ریلیف میں حصہ ڈالیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی ہدایت پر پی پی رہنما اپنے طور پر امداد تقسیم کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت تھی پارٹی کے لوگ راشن خاموشی سے دیں۔

    انہوں نے کہا کہ زکوة کی مد میں سندھ حکومت نے 60 کروڑ روپے ریلیز کیے، سندھ حکومت نے 6 ہزار فی خاندان زکوة تقسیم کی، زکوة کی مد میں 6 ہزار روپے منتقل ہوچکے اور مستحقین نے نکال بھی لیے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ تاثر دیا گیا کہ سندھ حکومت نے کچھ نہیں کیا،36فلاحی تنظیموں کے ذریعے 2 لاکھ 15ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا، سندھ حکومت نے 1ارب 8 کروڑ روپے راشن کی مد میں ریلیز کیے ہیں۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ 1 ارب 8 کروڑ سے ساڑھے 5 لاکھ خاندانوں کو راشن دیں گے، کمیٹیز کو واضح ہدایات دی ہیں سب کو جمع کر کے راشن تقسیم نہ کریں، سفید پوش افراد کے لیے رات کے اندھیرے میں راشن پہنچا دیتے ہیں۔

  • سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، سعید غنی

    سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، سعید غنی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں مکمل کرفیو یا لاک ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے 3 چھٹیوں میں عوام سے گھروں تک محدود رہنے کی اپیل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے بغیر مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، ہم نے بھی لوگوں سے یہی کہا ہے کہ گھروں میں رہیں، وزیر اعظم عمران خان نے بھی یہی کہا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری کرونا وائرس کی وبا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے، اگر معاملے کی حساسیت کو نہ سمجھا گیا تو لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے جس سے عوام کو زیادہ مسائل پیش آسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خدارا گھروں میں رہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی عوام سے اپیل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے اقدامات نہ کیے تو چیزیں ہاتھ سے نکل جائیں گی، ہم نے صوبے کے تعلیمی ادارے بند کیے تو لوگوں نے تفریح مقامات کا رخ کرلیا، میرےبس میں ہو تو شہریوں کوزبردستی گھروں میں بندکردوں۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے باعث 3 اموات ہوچکی ہیں، ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 449 ہوگئی ہے، کرونا کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد 245 سندھ سے ہے۔

  • کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سعید غنی

    کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم ومحنت سندھ سعید غنی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں کرونا کے باعث مارکیٹیں، کاروبار کی بندش سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والوں کو امداد کی فراہمی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں پاک آرمی، کور فائیو، رینجرز، پولیس کے اعلیٰ افسران، ایدھی، چھیپا، سیلانی، عالمگیر ویلفیئر کے عہدیدار ان نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کوشش ہے روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو معاشی مشکل نہ ہونے دی جائے،کاروباری مراکز کی بندش سے مزدوروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مزدوروں کے حوالے سے ایک کمیٹی فوری تشکیل دی ہے، 24 سے 48گھنٹے میں روزانہ اجرت والوں کی امداد کا کام شروع کردیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مل کر اس وبا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔

    کرونا کا وار، پاکستان میں 2 اموات کی تصدیق، متاثرہ افراد کی تعداد 292 تک پہنچ گئی

    واضح رہے کہ پاکستان بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد اضافے کے بعد 326 تک پہنچ گئی۔ معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس سے دو پاکستانیوں کی اموات کی تصدیق کر دی۔

  • حالات کنٹرول میں ہیں، صورتحال بدلی تو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں، سعید غنی

    حالات کنٹرول میں ہیں، صورتحال بدلی تو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں، سعید غنی

    حیدرآباد: وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ اس وقت حالات کنٹرول میں ہیں صورتحال بدلی تو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کر سکتے  ہیں، 16مارچ سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں وزیر تعلیم سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کروناوائرس جب سے آیا ہے، تعلیمی ادارے  بند کئے ہیں، 16مارچ سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے اور امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کل ایجوکیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس کیاتھا، اجلاس میں یہی تجویزآئی کے اسکولزدوبارہ کھلیں گے، متاثرین  کرونا کا وائرس دوسرے ممالک سے لے کر آئے، ہمارے ترجمان نے کہا اسکریننگ شاید صحیح نہیں ہورہی۔

    وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ کرونا کے معاملے پر وفاق سے کسی لڑائی کےمتحمل نہیں ہوسکتے، اس وقت حالات کنٹرول میں ہیں اور اسکول  کھولے جاسکتے ہیں، سب سے آسان فیصلہ ہے اسکولز بند اور پی ایس ایل میچزنہ کرائیں۔

    مزید پڑھیں : تمام اسکولز 16 مارچ سے ہی کھلیں گے، وزیر تعلیم سندھ

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس امریکا، ایران اوراٹلی جیسی صورتحال نہیں، خدا نہ کرے اگر صورتحال بدلی تو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔

    گذشتہ روز وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا تھا کہ تمام اسکولوں کی چھٹیاں 15 مارچ سے ختم ہوجائیں گی اور 16 مارچ سے اسکولوں میں تدریس شروع ہو گی۔

    خیال رہے سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 13 ہے، تمام متاثرہ افراد بیرون ملک کا سفر کر کے لوٹیں ہیں اور اب تک مہلک وائرس کا کسی ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہونے کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

  • آئی جی کوتبدیل کرنا وزیراعلیٰ سندھ کاحق ہے، سعید غنی

    آئی جی کوتبدیل کرنا وزیراعلیٰ سندھ کاحق ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی کوتبدیل کرنا وزیراعلیٰ سندھ کاحق ہے، اب ہم نے آئی جی کے لیے وفاق کو کوئی اور نام نہیں دینا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ وزارتوں کے قلمدان تبدیل کرنا وزیراعلیٰ سندھ کا حق ہے،وزرا کی طرح وزیراعلیٰ کسی افسر کو بھی تبدیل کرسکتا ہے، آئی جی کوتبدیل کرنا وزیراعلیٰ سندھ کاحق ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی بات مانی جارہی ہے، بی آئی ایس پی کی ن لیگ اور دیگرجماعتوں نے بھی حمایت کی تھی، بی آئی ایس پی سے بینظیر کی تصویر ہٹالیں لیکن عوام کے دل سے کیسے نکالیں گے۔

    آئی جی سے متعلق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ گورنرسندھ نے کہا آئی جی سندھ کے لیے موزوں نام نہیں دیا، اب ہم نے آئی جی کے لیے وفاق کو کوئی اور نام نہیں دینا۔

    سندھ کےعوام نے آئی جی سندھ کو مسترد کردیا، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے

  • سندھ حکومت کا آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار

    سندھ حکومت کا آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار

    کراچی: سندھ حکومت نے آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار کر دیا ہے، جس کے بعد یہ معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل سے دوبارہ مشاورت نہیں ہوگی، ہم آئی جی کی تعیناتی کے سلسلے میں قانونی تقاضے پورے کر چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 23 دسمبر کو وزیر اعلیٰ، وزیر اعظم ملاقات میں آئی جی کی تبدیلی پر اتفاق ہوا تھا، وزیر اعظم حالیہ دورے میں نئے آئی جی کے نام پر متفق تھے، 2 بار 2 ناموں پر اتفاق کے بعد بھی وفاقی حکومت آئی جی تبدیل کرنا نہیں چاہتی، وفاقی کابینہ میں معاملے کو گھمبیر بنا دیا گیا ہے۔

    سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا دیگر صوبوں میں آئی جیز کی تبدیلی فوری ہوئی، کسی دوسرے صوبے میں اپوزیشن سے پوچھ کر آئی جی نہیں لگایا گیا،لیکن سندھ کا معاملہ کابینہ میں لے جایا گیا، اب سندھ حکومت کوئی نیا نام بھیجنے کے موڈ میں نہیں،سندھ کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں اتحادیوں کی آ ئی جی سے متعلق مشاورت ہوئی تھی، گورنر نے اتحادیوں کے مشورے پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے رابطہ کیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو فون کیا تاہم انھوں نے جواب دیا کہ آپ کا احترام ہے لیکن آئی جی معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے جواب کے بعد گورنر سندھ نے وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کیا، انھوں نے آئی جی معاملے پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    خیال رہے کہ سندھ پولیس کے سربراہ کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، وفاق نے حکومت سندھ کے دیے گئے نام مسترد کر دیے تھے، اور عمران احمر کے بعد ڈاکٹر امیر شیخ کا نام وفاق نے دے دیا ہے، جب کہ آئی جی کلیم امام نے عمران یعقوب کا نام تجویز کیا تھا۔ دوسری طرف سندھ حکومت کا مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اصرار ہے۔

  • سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جاسکتا، سعید غنی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا، وزیراعظم نے دو ناموں پر اتفاق کیا تھا انہی میں سے آئی جی ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ وفاق سے باضابطہ کسی آئی جی کے نام کی اطلاع نہیں آئی، سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر آئی جی تعینات نہیں کیا جا سکتا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دو ناموں پر اتفاق کیا تھا انہی میں سے آئی جی ہونا چاہیے، ہم نے جو پانچ نام دییے ہیں انہیں میں سے کسی کو آئی جی ہونا چاہیے، وفاق کوئی اپنا نام دے گا تو یہ سندھ کے ساتھ زیادتی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق اپنی مرضی کا آئی جی لگوائے گا تو ہم امن وامان کی ذمہ داری سے الگ ہو جائیں گے، 5 ناموں کےعلاوہ کوئی اور آئی جی بنا توامن وامان کی ذمہ داری وفاق پر ہوگی۔

    وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ قانون میں یہ نہیں لکھا کہ ہر ایم پی اے، ایم این اے کو مطمئن کیا جائے۔