Tag: سعید غنی

  • آئی جی کی تبدیلی کے لیے کیا ہمیں اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟ سعید غنی

    آئی جی کی تبدیلی کے لیے کیا ہمیں اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟ سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ کلیم امام اپنی باتوں سے ہمارے تحفظات درست ثابت کر رہے ہیں، کیا ہمیں آئی جی کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سعید غنی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران کا تبادلہ ان کے کیریئر کا حصہ ہوتا ہے، صوبائی کابینہ آئی جی سندھ پر عدم اعتماد کا اظہار کر چکی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کیا ہمیں آئی جی کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ جانا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آئی جی صاحب فرما رہے ہیں کہ میرا تبادلہ نہیں ہو رہا۔ کلیم امام اپنی باتوں سے ہمارے تحفظات درست ثابت کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سازش کرنے والے آئی جی نے ہمارے کے خلاف سازش کی۔ انہوں نے میرے اور امتیاز شیخ کے خلاف من گھڑت رپورٹ جاری کروائی۔

    خیال رہے کہ تھوڑی دیر قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کردی تھی۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔

    کلیم امام نے کہا تھا کہ میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، جاؤں گا تو اپنے مقدر سے جاؤں گا اور کسی بڑی جگہ یا نئے مراحل پر جاؤں گا۔ میرے خلاف شدید قسم کی سازش ہوئی ہے۔

  • جرم ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا، سخت سزا کے لیے تیار ہوں، سعید غنی

    جرم ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا، سخت سزا کے لیے تیار ہوں، سعید غنی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کی جانب سے رپورٹ میں لگائے جانے والے تمام الزمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ جرم ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا، سخت سزا کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ جرائم پیشہ لوگوں کی سیاسی سرپرستی پر رپورٹ میں کسی کا نام نہیں تھا، جب یہ رپورٹ آئی تو اے ڈی خواجہ آئی جی سندھ تھے۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ چنیسر گوٹھ میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کے معاملے پر آئی جی کو خط بھیجا، خط پر اے ڈی خواجہ کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ چنیسرگوٹھ میں منشیات کا کاروبار کرنے والوں کو سب جانتے ہیں، منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہیں، جو 4 سے 5 معروف لوگ منشیات میں ملوث ہیں ان کا نام تک نہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ جس لڑکے کا ذکر ہے وہ معذور اور یو سی دفتر میں چپڑاسی ہے، رپورٹ میں میرے بھائی کا حوالہ بھی موبائل میں صرف نمبر کی بنیاد پر ڈالا گیا، رپورٹ ثابت ہوگئی تو سیاست،عہدے چھوڑوں گا اور سخت سزا کے لیے بھی تیار ہوں۔

    وزیر اطلاعات سعیدغنی کے بھائی کا جرائم پیشہ افراد سے روابط کا انکشاف

    واضح رہے کہ ایس ایس پی جمشید ٹاؤن ڈاکٹر رضوان نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ سعید غنی کے بھائی فرحان غنی اجرتی قاتل، منشیات فروشوں کے سہولت کار ہیں۔

  • سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    سندھ حکومت نے گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ حکومت نے گیس بحران سے متعلق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کا دعویٰ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے عمر ایوب کے سندھ حکومت پر عائد الزامات من گھڑت اور بھونڈے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی نااہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، سندھ میں گیس قلت کی ذمے دار وفاقی حکومت ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بھی کہا کہ گیس کے بحران کے لیے ذمہ دار کسی صوبے کو ٹھہرانا وفاقی حکومت کی بد نیتی ہے، اپنی ناکامی کا ملبہ صوبائی حکومت پر نہیں گرایا جا سکتا، گیس پیداوار سندھ سے زیادہ ہے اور وزرا الزام سندھ پر لگا رہے ہیں، سندھ حکومت نے گیس لائن بچھانے کے لیے کوئی راستہ نہیں روکا۔

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر گیس کی قلت کا الزام ہم پر لگا رہے ہیں، آرٹیکل 158 کہتا ہے جہاں سے گیس نکلتی ہے اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے، سندھ سے 70 فی صد گیس نکلتی ہے لیکن پھر بھی صوبہ قلت کا شکار ہے، گیس فراہمی کا سوال عمر ایوب صاحب کو برا لگتا ہے تو برا لگتا رہے۔

    سندھ میں گیس بحران کی وجہ خود سندھ حکومت ہے: وفاقی وزیر توانائی کا دعویٰ

    سعید غنی نے کہا الزام لگایا گیا کہ ہم نے گیس پائپ لائن ڈالنے کی اجازت نہیں دی، ہم نے 2 گیس فیلڈز سے متعلق آؤٹ آف وے جا کر مسئلے حل کیے، اگر وفاقی حکومت کی جانب سے کسی اور مسئلے پر بھی آگاہ کیا جاتا تو تعاون کرتے، اپنی نا اہلی کا الزام دوسروں پر نہیں لگایا جا سکتا، جیسا کہ بجلی بلوں کی مد میں بھی ساڑھے 14 ارب کا بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے، حکومت کی نا اہلی عوام کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا سی جی این اسٹیشن کتنے دنوں بعد کھولے گئے ہیں، اس کے لیے وفاقی حکومت ذمہ دار ہے، گھروں میں گیس آ رہی ہے نہ ہی سی این جی سٹیشن کھل رہے ہیں، ہم سب سے زیادہ گیس پیدا کر رہے ہیں تو اس سے محروم کیوں ہیں؟ وفاقی حکومت جس پائپ لائن کا حوالہ دے رہی ہے اس پر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، نالائقی، نا اہلی سندھ حکومت کے کھاتے میں ڈالنے سے جان نہیں چھوٹے گی۔

  • آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، سعید غنی

    آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، سعید غنی

    کراچی : وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، کوئی کسی کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے پاس قانونی طور پر پوسٹنگ کا اختیار ہوتا ہے، آئی جی صاحب نے خادم حسین رند کو بری کیٹیگری میں کیوں رکھا؟۔

    وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، کوئی کسی کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتا، کسی کا اختیار چھیننا نہیں چاہتے، حکومت میں ہیں، بادشاہت نہیں کی۔

    سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی جی سندھ کلیم امام نے افسران کو صوبہ بدر کرنے پر چیف سیکریٹری کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ خادم حسین رند سندھ پولیس کے اہم معاملات دیکھ رہے تھے، رضوان احمد شکار پور میں ڈاکوؤں کے خلاف اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

    آئی جی سندھ نے خط میں کہا تھا کہ اچانک افسران کےغیرمتوقع تبادلے نےغیر یقینی صورت حال پیدا کی، ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کمزور کیا۔

  • ویکسینز کی قلت پورے ملک میں ہے: سعید غنی

    ویکسینز کی قلت پورے ملک میں ہے: سعید غنی

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی کا کہنا ہے کہ ویکسینز کی قلت پورے ملک میں ہے، سندھ میں ویکسین جہاں موجود ہیں وہاں کی تفصیلات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت پر تنقید کرنے والے روزانہ ویکسین کی باتیں کرتے ہیں۔ پنجاب کی اسپیشل برانچ کی جانب سے خبر آئی ہے، پنجاب کے 83 فیصد اسپتالوں میں اینٹی ریبیز ویکسین نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ میں ویکسین جہاں موجود ہیں وہاں کی تفصیلات ہیں، ویکسین کی قلت پورے ملک میں تھی۔ وفاقی حکومت کو غریب کی کوئی پرواہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں 5 آئی جیز بدل گئے، 4 سیکریٹری بدل دیے گئے، وزیر اعظم خود کہتے ہیں پاکستان کا بہترین آئی جی پنجاب میں لگایا۔ ریکارڈ دیکھیں تو وزیر اعظم ہر بار یہی کہتے ہیں پنجاب کا اچھا آئی جی لگایا۔

    سعید غنی نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ بزدار نے کمال کردیا، اگر بزدار نے کمال کر دیا تو اتنی تبدیلیوں کی کیا ضرورت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جن وزیروں کو ٹماٹر اور مٹر کے نرخ معلوم نہیں وہ مسائل کیا حل کریں گے۔

  • وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں، دعا کی بحفاظت واپسی چاہیئے: دعا کے اہلخانہ کا مطالبہ

    وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں، دعا کی بحفاظت واپسی چاہیئے: دعا کے اہلخانہ کا مطالبہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اغوا کی جانے والی دعا منگی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صدر، وزیر اعظم، یا وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں چاہیئے، دعا کی بحفاظت واپسی چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی کے اہل خانہ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کی۔ دعا کی بہن موتیا منگی کا کہنا تھا کہ دعا میری چھوٹی بہن ہے، اغوا کا واقعہ بہت افسوسناک ہے۔ لڑکیوں کے اغوا کے واقعات ہم سب کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

    بہن نے کہا کہ اس قسم کے واقعے کے بارے میں کبھی نہیں سوچا نہیں تھا، ہمارا کوئی بھائی نہیں، 3 بہنیں ہیں۔

    دعا کے ماموں اعجاز منگی نے کہا کہ دعا اس ملک کی بچی ہے، ریاست کو ماں ثابت کرنا ہوگا۔ دعا کے اغوا کار گرفتار نہ ہوئے تو مزید واقعات بھی ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ واقعے کے وقت دعا کے ساتھ موجود حارث 4 ملزمان سے لڑا، وہ ہیرو ہے۔ ملزمان ہمارے آس پاس کے لوگوں میں شامل نہیں۔ صدر، وزیر اعظم، گورنر یا وزیر اعلیٰ کی ہمدردی نہیں چاہیئے، ہمیں اپنی دعا کے لیے حق چاہیئے۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ڈیفنس جیسے علاقےمیں دعا کا اغوا تشویشناک ہے، بازیابی میں مکمل کامیابی تو نہیں ملی البتہ کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے بچی کو بازیاب کروا لیں گے، ملزمان جلد پکڑے جائیں گے۔ سیف سٹی پروجیکٹ کے باوجود جرائم کو نہیں روکا جا سکتا۔ بڑے شہروں میں جرائم کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔

    خیال رہے کہ دعا منگی کو یکم دسمبر کی شام اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اور اس کا دوست سڑک پر واک کر رہے تھے۔ نامعلوم ملزمان نے مزاحمت پر لڑکے حارث کو گولی مار کر زخمی کیا اور دعا کو اپنے ساتھ گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔

    دعا کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی صاحبزادی کا 10 روز قبل مظفر نامی لڑکے سے جھگڑا ہوا تھا۔ والد نے شبہ ظاہر کیا کہ دعا کے اغوا میں بھی اسی لڑکے کا ہاتھ ہے۔

    دعا کی تلاش میں کراچی پولیس نے جائے وقوعہ سے 10 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ کی جیو فینسگ کا عمل بھی جاری ہے۔

  • پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے احتساب کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہمارا احتساب بھی اسی پیمانے سے کیا جائے جس سے حکومتی لوگوں کا ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار مبینہ جرم کا ٹرائل کسی اور صوبے میں کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی قیادت کو تنگ کرنے کی نئی روایات کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائیوں میں آئین اور قانون پر عمل نہیں ہوتا، آئین اور قانون کے بنیادی حقوق کا خیال نہیں کیا جاتا، کس آئین میں لکھا ہے کراچی میں جرم پر ٹرائل راولپنڈی میں ہوگا۔

    انھوں نے کہا آصف زرداری اور فریال تالپور پر الزامات کا تعلق سندھ سے ہے، جن اداروں کو ملوث کیا جا رہا ہے ان کا تعلق سندھ سے ہے، جب کہ ٹرائل دوسرے صوبے میں کیا جا رہا ہے، ہمیں ڈیل کرنی ہوتی تو اتنی مشکلات برداشت نہیں کرتے، آصف زرداری اور فریال تالپور جیل ہیں، ریمانڈ بھی ختم ہو گیا الزام ثابت نہ ہوا۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ملک سے باہر بھجوا دیں یا جیل سے آزاد کر دیں، سیکڑوں لوگوں کو کیسز کی بنیاد پر پنڈی کی جیلوں میں بند کر دیا گیا، ہم احسان نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں، سندھ کی جیلوں اور اداروں پر اعتماد نہ کرنا بہت غلط بات ہے، ہم صرف ملک میں آئین و قانون پر عمل درآمد کی بات کر رہے ہیں، کسی قسم کی مہربانی حکومت سے نہیں لیں گے، اس بار بھی الزامات لگانے والے پیر پکڑ کر معافی مانگیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم کئی دنوں سے میڈیکل بورڈ میں ذاتی معالج کو شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، یہ کسی ریلیف کے لیے نہیں، ذاتی معالج تک رسائی کسی بھی قیدی کا بنیادی حق ہے۔

    سعید غنی نے وفاقی کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے اقدام پر کہا کہ جس چیز کا کریڈٹ وفاقی حکومت لینے جا رہی ہے وہ ہم پہلے سے کر رہے ہیں، ایسے قیدیوں کو سندھ سے رہا کیا گیا جو جرمانے ادا نہیں کر سکتے تھے، ایسے کئی لوگوں کو بھی رہا کیا گیا جو کوئی اور جرم کرنے کے قابل نہیں تھے۔

  • مولانا کا پلان بی عوام کیلئے تکلیف کا سبب بن رہا ہے: سعیدغنی

    مولانا کا پلان بی عوام کیلئے تکلیف کا سبب بن رہا ہے: سعیدغنی

    کراچی: وزیراطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ مولانافضل الرحمان کا دھرنے سے متعلق پلان بی عوام کے لیے تکلیف کا سبب بن رہا ہے، جے یوآئی نے پلان بی اور پلان سی پر اعتماد میں نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے بھی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کو عوام کے لیے مصیبت قرار دے دیا، سعید غنی کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف نے دھرنے سے متعلق دیگر پلان پر اعتماد میں نہیں لیا، مولانافضل الرحمان اپنے فیصلوں اور پلان پر نظرثانی کریں۔

    جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اعلان کے بعد 15 نومبر سے پلان بی پر عمل شروع ہوچکا ہے، اس سلسلے میں کارکنوں کو ہدایت نامے جاری کیے گئے جس کے تحت کارکنان اہم شاہراہوں پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

    اسی سلسلے میں پلان بی کو روکنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی جاچکی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پلان بی غیرقانونی اورغیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور مولانا فضل الرحمان ودیگر کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    خیال رہے کہ آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، جےیوآئی (ف) اور مولانا صاحب سےعوام خود تنگ ہیں، حکومت اور اتحادیوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے، چھوٹی موٹی شکایات ہوتی ہیں جو دور بھی ہوجاتی ہیں۔

  • وزیراعظم کے دورہ چین پر کے سی آر منصوبے پر بھی بات کی جائے، سعید غنی

    وزیراعظم کے دورہ چین پر کے سی آر منصوبے پر بھی بات کی جائے، سعید غنی

    کراچی : وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم کے چین کے دورے پر کے سی آر منصوبہ پر بھی بات کی جائے، آج وزیراعلیٰ سندھ نے بھی کے سی آر کے حوالے سے بات کی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے منصوبے پر وفاقی حکومت کا کردار ٹھیک نہیں ہے، وزیراعظم کے چین کے دورے پر کے سی آر کا منصوبہ شامل نہیں ہے۔

    ہم چاہتےہیں کہ چین کے دورے پر کے سی آر منصوبہ پر بھی بات کی جائے، سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ آج وزیراعلیٰ سندھ نے بھی کے سی آر کے حوالے سے بات کی تھی۔

    اگر وفاقی حکومت کی کارکردگی کو دیکھیں تو ناقابل درست ہے، کے سی آر سب سے اہم منصوبہ ہے جس کو دیکھنا ہے، موجودہ حکومت جب سے آئی ہے، 23اگست کو آخری خط لکھا گیا۔

    ابھی تک وفاقی حکومت نے ہمارے خط پر کسی قسم کا کوئی جواب نہیں دیا، ماضی میں پی ٹی آئی کی حکومت نے جو بات کی تھی اب نہیں ہے۔

  • سندھ اسمبلی میں فردوس شمیم نقوی اور سعید غنی کے درمیان نوک جھونک

    سندھ اسمبلی میں فردوس شمیم نقوی اور سعید غنی کے درمیان نوک جھونک

    کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کے درمیان نوک جھونک ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی کے درمیان قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے آرٹیکل 239 کی شق 4 کے معاملے پر نوک جھونک ہوئی۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بل ایوان میں آنے ہی نہیں دینا چاہئے تھا، میں اگر ہوتا تو ایسا کوئی بل آنے ہی نہیں دیتا۔

    فردوس شمیم نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے ہوتے ہوئے کبھی اپوزیشن کو بولنے کا موقع ہی نہیں ملتا ہے۔

    فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی یقین رکھتی ہے کہ سندھ کے 2 ٹکڑے نہیں ہوں گے، مجھے افسوس ہوا جب کہا گیا کہ سندھ کو پنجاب کنٹرول کررہا ہے، میں پاکستانی ہوں کسی سازش کو جنم لینے نہیں دوں گا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا آپ لوگوں کو سمجھ نہیں آتی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان سے منظور کرلی گئی، ارکان نے قرارداد کے حق میں کھڑے ہوکر ووٹ دیا۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کو تقریر کرنے سے روک دیا اور ان کا مائیک بند کرادیا گیا۔

    فردوس شمیم نقوی کا مائیک بند کرانے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔