کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہر چیز کو کرپشن سے جوڑنا مناسب نہیں ہے، لیاقت قائم خانی آٹھ سال پہلے ریٹائر ہوئے ہوسکتا ہے ان کی آمدنی کے کچھ اور ذرائع بھی ہوں۔
سعید غنی نے کہا کہ نیب کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے، ڈاکٹر عاصم اور شرجیل میمن کے خلاف بھی کچھ ثابت نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کو جس طرح گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف جس طرح الزامات لگائے گئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں، خورشید شاہ کے خلاف انکوائری ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اس طرح کی انکوائری میں گرفتاری کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔
مزید پڑھیں: جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔
نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے گھرمیں ایک لاکر سے سونے کےمزید زیورات برآمد ہوئے ہیں، گھرسےغیر ملکی کرنسی بھی ملی، ایک لاکرابھی کھولناباقی ہے.
یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ محکمے کے کئی ملازم لیاقت قائم خانی کے گھر پر کام کر رہے تھے، جب کہ سات ملازمین دیگر افسران کے گھر تعینات کیے گئے ہیں۔