Tag: سعید غنی

  • وزیر اطلاعات سندھ کا لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار

    وزیر اطلاعات سندھ کا لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے لیاقت قائم خانی سے متعلق نیب کا موقف ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہر چیز کو کرپشن سے جوڑنا مناسب نہیں ہے، لیاقت قائم خانی آٹھ سال پہلے ریٹائر ہوئے ہوسکتا ہے ان کی آمدنی کے کچھ اور ذرائع بھی ہوں۔

    سعید غنی نے کہا کہ نیب کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ہے، ڈاکٹر عاصم اور شرجیل میمن کے خلاف بھی کچھ ثابت نہیں ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کو جس طرح گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف جس طرح الزامات لگائے گئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں، خورشید شاہ کے خلاف انکوائری ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اس طرح کی انکوائری میں گرفتاری کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق ڈی جی پارکس پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔

    نیب ذرائع کے مطابق لیاقت قائم خانی کے گھرمیں ایک لاکر سے سونے کےمزید زیورات برآمد ہوئے ہیں، گھرسےغیر ملکی کرنسی بھی ملی، ایک لاکرابھی کھولناباقی ہے.

    یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ محکمے کے کئی ملازم لیاقت قائم خانی کے گھر پر کام کر رہے تھے، جب کہ سات ملازمین دیگر افسران کے گھر تعینات کیے گئے ہیں۔

  • حالات ایسے نہیں کہ آرٹیکل149(4) لگایا جائے، سعید غنی، وفاق کراچی پیکج دے، مرتضیٰ وہاب

    حالات ایسے نہیں کہ آرٹیکل149(4) لگایا جائے، سعید غنی، وفاق کراچی پیکج دے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات ایسے بھی نہیں کہ یہاں آرٹیکل ون فورٹی نائن فور لاگو کیا جائے، وفاقی حکومت کے خط کا آئین کے مطابق جواب دیں گے، مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ وفاق کراچی پیکج دینے کا وعدہ پورا کرے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ان کے ہمراہ صوبائی وزیر شہلا رضا، وقار مہدی اور راشد ربانی بھی موجود تھے۔

    سعید غنی نے کہا کہ حکمران آئین کے اختیارات کو غلط استعمال کر کے صوبائی حکومت کے اختیارات ختم نہیں کر سکتے۔ انہیں کچھ نہیں ملے گا، وفاقی حکومت کا خط آیا تو آئین کے مطابق جواب دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پہلے کراچی ٹرانسفارم کمیٹی بنائی گئی اور200ارب روپے کے منصوبے وزیر اعظم کے علم میں لائے گئے،بلدیاتی نظام میں ترمیم وفاقی حکومت کا کام نہیں ہے اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سخت مزاحمت کریں گے۔

    علاوہ ازیں قانون اور ماحولیات کے صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ آرٹیکل149(4) کا مطلب گورنرراج نہیں، وفاقی حکومت اعتراف کرچکی ہے کہ وہ ناکام ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے بڑھتے مسائل پر وفاق کا آئینی کردار ادا کرنے کا فیصلہ، آرٹیکل 149 نافذ کرنے کا اعلان

    آرٹیکل149(4) کےتحت وفاق صوبے کو صرف ہدایات دے سکتا ہے، ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ جو کراچی پیکج کا وعدہ کیا تھا وہ ہی دے دیں، کراچی کو صرف سیاست کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • پیپلزپارٹی رہنماؤں کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا، سعید غنی

    پیپلزپارٹی رہنماؤں کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر اطلاعات اور پی پی رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا، احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کےخلاف تاحال ٹرائل کا آغاز نہیں ہوا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ نوے سالہ قائم علی شاہ بھی نیب میں پیشیاں بھگت رہے ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپور کو جیل سہولتیں نہیں دی جا رہیں۔

    رہنما پیپلزپارٹی سعید غنی نے کہا کہ فریال تالپور کو جیل میں جلد کی الرجی ہو گئی ہے، احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا پیپلزپارٹی کی قیادت سے رویہ انتہائی غیر مناسب ہے۔

     پی ٹی آئی قیادت کے کیسز سندھ منتقل کیے جائیں، اس دور میں ہی نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا حالانکہ آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر ملک کو مستحکم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ2018میں سندھ کے عوام نے پیپلزپارٹی کو بھرپور مینڈیٹ دیا، سیاسی یتیم ہر دور میں سندھ میں حکومت بنانے کےخواہشمند بنتے ہیں، سیاسی یتیموں کو پیپلزپارٹی کے خلاف ہر دور میں کھڑا کیا گیا۔

    پیپلزپارٹی کے لوگ نہ پہلے ٹوٹے نہ اب ٹوٹیں گے،سعیدغنی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ پیپلزپارٹی کےنہیں کسی اورکے ٹوٹے تھے، پیپلزپارٹی کے لوگوں پر پارٹی چھوڑنے کے لیے اب بھی دباؤ ہے۔

  • کراچی میں بارش سے تباہی، پی ٹی آئی نے سعید غنی سے استعفیٰ مانگ لیا

    کراچی میں بارش سے تباہی، پی ٹی آئی نے سعید غنی سے استعفیٰ مانگ لیا

    کراچی: شہر قائد میں دو دنوں کی بارش میں ابتری پھیلنے کے بعد پی ٹی آئی نے وزیر بلدیات سعید غنی سے استعفیٰ مانگ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے سعید غنی سے استعفیٰ مانگتے ہوئے کہا کہ رنگ برنگی جیکٹ پہن کر شہباز شریف کی طرح گھومنے سے حالات ٹھیک نہیں ہوتے۔

    علی زیدی نے سندھ کے وزیر بلدیات کو طنز کا نشانہ بنایا، اور بارشوں کے دوران شہر میں ان کے گشت کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی طرح کلر فل جیکٹ مارچ قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ رنگ برنگی جیکٹ پہن کر شہر میں گھومنے سے کچھ نہیں ہوگا، وہ مستعفی ہوں، ان سے شہر سنبھل نہیں رہا ہے۔

    وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ کراچی کے موجودہ مسائل کے سلسلے میں کل ایک پلان دیں گے، جس پر عمل کرتے ہوئے شہر کو صاف کر کے دکھایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    انھوں نے کہا ’کل پلان دوں گا، اب ہم کراچی کو صاف کر کے دکھائیں گے، جو شہر کا کچرا نہیں اٹھا سکتے انھیں حکومت کا حق بھی نہیں ہے۔‘

    خیال رہے کہ گزشتہ دو دنوں کی مون سون بارشوں نے کراچی کا حال بد حال کر دیا ہے، جگہ جگہ پانی کے تالاب بنے ہیں جب کہ کچرے کی وجہ سے بھی بے پناہ مسائل کھڑے ہیں۔

    اس صورت حال میں بلدیہ عظمیٰ اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کی جنگ بھی چھڑی ہوئی ہے، میئر کراچی اور سندھ حکومت ایک دوسرے پر ذمہ داریوں کا بار ڈالتے رہتے ہیں جب کہ شہریوں کی اذیت کا حل نہیں نکالا جاتا۔

    تیسری طرف پاکستان تحریکِ انصاف سندھ بھی متحرک ہو گئی ہے، جو مسلسل حکومتِ سندھ کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، لیکن مسائل جوں کے توں ہیں۔

  • کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ شہری حکومت کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ مختلف شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، سارے کاموں میں ڈی ایم سی اور کے ایم سی کا عملہ موجود تھا، بارش سے کوئی بڑی شاہراہ مکمل طور پر بند نہیں ہوئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہر بڑی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی جاری تھی، شاہراہ فیصل پر 3 مقامات پر پانی کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوا، تمام اداروں نے اچھی کو آرڈینیشن کے ذریعے کام کیا۔ اس وقت ہمارا ٹارگٹ آبادیوں کا پانی نکالنا ہے، یوسف گوٹھ اور سعدی ٹاؤن گزشتہ بارشوں میں پورا ڈوب گیا تھا۔ ان دونوں علاقوں سے ابھی پانی نکالنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پانی کو کنٹرول کیا گیا، آج صبح سویرے سعدی ٹاؤن میں پانی گیا ضرور ہے نقصان نہیں ہوا۔ پانی کے قدرتی بہاؤ کو آپ نہیں روک سکتے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سپر ہائی وے ایم نائن سے جو پانی کا فلو تھا اب وہ کم ہو گیا ہے، کراچی کی بہت ساری آبادیاں ہیں جہاں پانی کھڑا ہے۔ اب ان آبادیوں سے پانی نکالنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ ڈی ایم سی مشینیں لگائے اور پانی نکالے۔

    انہوں نے کہا کہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، گزشتہ روز 2 وفاقی وزرا کی باتیں سن کر افسوس ہوا۔ دھابیجی پمپنگ میں خرابی سے 400 ملین گیلن پانی نہیں دیا جا سکا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، 4 دن پہلے کمشنر آفس میں میٹنگ ہوئی وہاں میئر صاحب سے نالوں کی صفائی پر پوچھا۔ ہر ڈی ایم سی نے اپنے حدودمیں نالوں کا احوال بتایا۔ میئر صاحب باقائدہ تصاویر لے کر آئے کہ یہ نالے پہلے ایسے تھے اب صاف کر دیے گئے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ بڑے نالوں کی صفائی کے ایم سی اور چھوٹے نالوں کی ذمے دار ڈی ایم سی ہے۔ کہتے ہیں نالوں کی صفائی کے پیسے نہیں، ہم پیسے دیتے ہیں۔ ہم نے گزشتہ سال 50 کروڑ روپے دیے تھے۔ ڈی ایم سی نے بتایا مالی وسائل کم تھے کچھ نالے صاف ہوئے کچھ نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے کے فور کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلایا، میٹنگ میں کسی نے کوئی بات نہیں کی باہر نکل کر شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ بات بہت بری لگتی ہے اپنی ذمے داری دوسروں پر ڈال دی جائے۔ لوگ تکلیف میں ہوتے ہیں، ہم ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ کراچی کے 2 وفاقی وزرا اسلام آباد میں بیٹھ کر باتیں کر رہے ہیں، وفاقی حکومت چاہتی ہے کراچی کے مسائل پر کام ہو تو 162 ارب کہاں ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ ان کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے، کے ایم سی 95 فیصد گرانٹ پر چلتی ہے۔ اس وقت کے ایم سی 5 فیصد ریونیو جنریٹ کر رہی ہے باقی ہم دیتے ہیں، جہاں ان کی اپنی ناکامی ہے اس کو بھی دیکھنا چاہیئے۔

  • فکس اٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں: وزیر بلدیات سعید غنی

    فکس اٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں: وزیر بلدیات سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن فکس اِٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ فکس اٹ والے جس طرح احتجاج کر رہے ہیں وہ کسی بھی طور درست نہیں ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ فکس اٹ والوں نے وزیر اعلی ہاؤس کے اندر گٹر کا پانی پھینکا، آج عالمگیر خان نے میرے دفتر کے باہر بھی احتجاج کی کال دی۔

    سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت واضح کرے کیا فکس اٹ ان کی ذیلی تنظیم ہے، احتجاج کرنے فکس اٹ آ رہی ہے تو رد عمل پی ٹی آئی کیوں دے رہی ہے، خرم شیر زمان کا فون آیا میں نے کہا کہ جو ہوا غلط ہوا، ہم شہر کے حالات خراب کرنا نہیں چاہتے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہمارے 8 کارکن گرفتار ہیں، افسوس کہ کئی لوگ اس واقعے میں زخمی بھی ہوئے، احتجاج کا یہ رویہ ہرگز درست نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی کے ایم این اے عالمگیر خان گرفتار

    واضح رہے کہ آج فکس اٹ کے کارکن تین تلوار پر وزیر بلدیات سعید غنی کے کیمپ آفس کے باہر پانی کی قلت اور صفائی نہ ہونے پر احتجاج کر رہے تھے، جن پر پی پی کارکنوں نے دھاوا بول دیا۔

    دونوں جانب سے ہاتھا پائی ہوئی، جس میں 2 پولیس افسران سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، پولیس نے 20 سے 25 کارکنوں کو حراست میں لے لیا، رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان تین تلوار پر پریس کانفرنس کے لیے پہنچے تو پولیس نے انھیں بھی گرفتار کر لیا۔

  • کراچی میں تیز بارشیں متوقع، وزیر بلدیات کا شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ

    کراچی میں تیز بارشیں متوقع، وزیر بلدیات کا شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بارشوں کے پیش نظر وزیر بلدیات سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، انہوں نے متعلقہ افسران کو نالوں کی مکمل اور جلد صفائی کی ہدایات بھی دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران سعید غنی نے واٹر بورڈ کے تحت مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا۔

    صوبائی وزیر نے باتھ آئی لینڈ میں پانی کی لائن پر واٹر بورڈ کے افسران سے بریفنگ لی۔ بریفنگ کے بعد انہوں نے کہا کہ لائن علاقے کے ہزاروں افراد کو پانی کی فراہمی میں کارگر ثابت ہوگی۔

    سعید غنی نے لیاری میں نالے کی صفائی اور تعمیر کے کاموں کا جائزہ لیا، انہوں نے متعلقہ افسران کو نالے کی مکمل اور جلد صفائی کی ہدایات بھی دیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں بارشوں میں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، تمام ضلعوں میں نالوں کی صفائی کا کام بھی تیز کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے 27 اور 28 جولائی کو شہر میں تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    میری ٹائم انفارمیشن سینٹر نے کراچی میں بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 سے 30جولائی کے دوران ہونے والی بارش سے کراچی میں اربن فلڈ کی صورتحال بھی پیدا ہوسکتی ہے۔

    سینٹر نے متعلقہ محکموں کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔

  • کراچی میں صفائی ستھرائی اور کچرہ اٹھانے کی ذمہ داری ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی ہے، سعید غنی

    کراچی میں صفائی ستھرائی اور کچرہ اٹھانے کی ذمہ داری ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی میں پانی، سیوریج اور کچرے کے مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت سنجیدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں صفائی ستھرائی اور کچرہ اٹھانے کی قانونی طور پر ذمہ داری ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کی ہے لیکن ان کی ایماء اور کونسل کی منظوری کے بعد 4 اضلاع میں یہ ذمہ داری سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کو سونپی گئی ہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو جو اختیارات ملنے ہیں وہ تمام انہیں دیے گئے ہیں اور اب ہم جلد ہی انہیں پراپرٹی ٹیکس کے جمع کرنے کا اختیار بھی سپرد کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ہم شاید ان کو جو اختیارات سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ہیں وہ ان کو نہیں دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کچرہ اٹھانے کی مکمل طور پر ذمہ داری ڈی ایم سیز کی ہے اور چند برس قبل جب ڈی ایم سیز اس میں ناکام رہی تو ہم نے ان کی معاونت کے لیے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا قیام کیا۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں عوامی مفاد میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔

  • ایم کیو ایم کراچی کے اداروں کی تباہی کی ذمے دار ہے: سعید غنی

    ایم کیو ایم کراچی کے اداروں کی تباہی کی ذمے دار ہے: سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی کے اداروں کی تباہی کی ذمے دار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایم کیو ایم کے احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت کراچی سمیت ملک کے ہرشہرمیں ہے.

    وزیربلدیات سندھ نے کہا کہ پیٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں سے توجہ ہٹانے کے لئے آج ڈراما رچایا گیا، ایم کیوایم کو پانی کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر بھی احتجاج کرنا چاہیے.

    سعید غنی نے کہا کہ ایم کیوایم نے آدھی وزارت کی امید پرعوام دشمن بجٹ کو ووٹ دیا، جو افسوس ناک ہے.

    انھوں نے کہا کہ پانی کی قلت ہر شہرمیں ہے، واٹربورڈمیں تعینات ایم کیوایم کارکن پانی تقسیم خراب کرنے میں ملوث ہیں.

    مزید پڑھیں: پورا شہر لے کر نکلے تو حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی: خالد مقبول صدیقی

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ پانی کی فراہمی متاثرکرنیوالےملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.

    خیال رہے کہ آج ایم کیو ایم کی جانب سے احتجاج مظاہرہ کیا گیا، حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 11 سال سے وڈیرے اور جاگیر داروں نے معاشی دہشت گردی مچا رکھی ہے، پاکستان کو بچانے کے لیے کراچی کو بچانا ضروری ہے۔

  • شیخ رشید کو وزارت ملنے کے بعد ریل حادثات بڑھ گئے: اپوزیشن، استعفے کا مطالبہ

    شیخ رشید کو وزارت ملنے کے بعد ریل حادثات بڑھ گئے: اپوزیشن، استعفے کا مطالبہ

    لاہور/ کراچی: اپوزیشن نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے انھیں وزارت ملی ہے، ٹرینوں کے حادثات بڑھ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے حیدر آباد کے قریب ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین حادثہ شیخ رشید کی ناکامی ہے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ نے ریلوے حادثے پر وزیر ریلوے سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موصوف کو جب سے وزارت ملی، ٹرینوں کے حادثات بڑھ گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف بیان کی بہ جائے کام پر توجہ دی ہوتی تو حادثہ نہ ہوتا، وزیر اعظم مغربی جمہوریت پر چلتے ہوئے وزیر ریلوے سے استعفیٰ لیں، نیز ریلوے حادثے پر شیخ رشید کے خلاف مقدمہ بھی ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سے جانے والی جناح ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی، تین افراد جاں بحق

    دریں اثنا، پی پی رہنما نفیسہ شاہ نے بھی کہا ہے کہ شیخ رشید ریلوے نہیں چلا سکتے تو مستعفی ہو جائیں، ٹرینوں کا شیڈول متاثر ہے، مسافروں کا کوئی پرسان حال نہیں، ریلوے کی طرح حکومت کی ریل گاڑی بھی حادثات کا شکار ہے، نا اہلی پر شرمندگی کی بہ جائے حکومت ڈھٹائی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    ادھر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ زبان اور ریلوے سنبھالنا شیخ رشید کے بس کی بات نہیں ہے، شیخ رشید کی توجہ وزارت پر کم اور چاپلوسی پر زیادہ ہے، ان کی نا اہلی کی وجہ سے ریلوے خسارے کا شکار ہے۔

    خیال رہے وزیر ریلوے نے ٹرین حادثے کی 24 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا ہے، ادھر ایس ایس پی ریلوے کراچی ڈویژن شہلا قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ڈاؤن ٹریک کلیئر کر دیا گیا ہے، جب کہ اپ ٹریک پر ریسکیو کا کام جاری ہے، حادثے کی وجوہ کا تعین ریسکیو آپریشن کے بعد کیا جائے گا۔