Tag: سفاری پارک

  • سفاری پارک میں مدھو بالا ہتھنی کا انکلوژر تعمیر کرنے کے لیے ڈیزائن تیار

    سفاری پارک میں مدھو بالا ہتھنی کا انکلوژر تعمیر کرنے کے لیے ڈیزائن تیار

    کراچی: سفاری پارک میں مدھو بالا ہتھنی کا انکلوژر تعمیر کرنے کے لیے ڈیزائن تیار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مدھو بالا ہتھنی کو کراچی چڑیا گھر سے سفاری پارک منتقل کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں ڈیزائن تیار کر لیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مدھو بالا کا انکلوژر سفاری پارک میں سونیا اور ملکہ کے انکلوژرز کے سامنے تعمیر کیا جائے گا۔

    سفاری پارک میں ہتھنیوں کی سینکچری کے لیے 17.25 ایکڑ رقبہ وقف کیا گیا ہے، جب کہ ملکہ، سونیا اور مدھو بالا کے لیے 5.50 ایکڑ رقبہ مختص ہے۔

    ہتھنیوں کی سینکچری میں 3.25 ایکڑ رقبے پر ایلیفینٹ پلے ایریا بنایا جائے گا، اور 8.5 ایکڑ رقبے پر پانی اور درخت لگائے جائیں گے، پلے ایریا کے ساتھ پانی کے حوض کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    مدھو بالا کے لیے 25 فٹ اونچا اور 38 فٹ لمبا اور چوڑا انکلوژر تعمیر کیا جائے گا، جو لوہے اور فائبر سے تیار کیا جائے گا۔

    ڈائریکٹر چڑیا گھر و سفاری پارک کنور ایوب کو 45 روز میں مدھو بالا کا گھر تعمیر کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے، جب کہ مدھو بالا کو کراچی چڑیا گھر سے جون کے وسط تک منتقل کیا جائے گا۔

  • دبئی سفاری پارک کا نیا سیزن آج سے شروع ہوگا

    دبئی سفاری پارک کا نیا سیزن آج سے شروع ہوگا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں سفاری پارک کا نیا سیزن آج سے شروع کیا جائے گا، اس سے پہلے بھی یہ سفاری پارک سیاحوں میں خاصا مقبول رہا ہے۔

    دبئی کی بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ دبئی سفاری پارک کا نیا سیزن آج منگل 27 ستمبر 2022 سے شروع ہوگا۔

    گزشتہ سال دبئی سفاری پارک کی منفرد ثقافتی و تفریحی سرگرمیاں دیکھنے کے لیے اندرون اور بیرون ملک سے 5 لاکھ سے زیادہ سیاح پہنچے تھے۔ انہوں نے دبئی سفاری پارک میں جنگل کے فطری ماحول سے لطف اٹھایا اور جنگل کی دنیا کو زیادہ قریب سے دیکھنے کا شوق پورا کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Dubai Safari Park (@dubaisafari)

    دبئی بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ ہر برس کی طرح اس سال بھی نئے سیزن میں بہت کچھ نیا ہوگا۔

    بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ شائقین کو دنیا کے مختلف جنگلوں کی رنگا رنگی یہاں دیکھنے کو ملے گی، وہ ایک جگہ بہت کچھ دیکھ سکیں گے۔ جانور اور پرندے اپنے حقیقی ماحول میں نظر آئیں گے۔

    دبئی بلدیاتی کونسل میں پبلک پارکس انتظامیہ کے ڈائریکٹر احمد الزرعونی نے کہا کہ دبئی سفاری پارک آنے والوں کو نئے سیزن میں ان جانوروں اور پرندوں کے بارے میں بھرپور آگہی فراہم کی جائے گی جو نایاب ہوتے جارہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Dubai Safari Park (@dubaisafari)

    یہ بھی بتایا جائے گا کہ دبئی سفاری پارک ان کی افزائش کے پروگرام کر کے نایاب جانوروں اور پرندوں کی بقا کے حوالے سے کیا کچھ کر رہا ہے۔

    پارک میں یہ بھی بتایا جائے گا کہ جانوروں اور پرندوں کو کس قسم کے خطرات لاحق ہیں جن کی وجہ سے ان کی نسل دن بدن کم سے کم بلکہ ختم ہوتی جارہی ہے۔

    نئے سیزن کے دوران دبئی سفاری پارک کے شائقین نومبر کے مہینے سے کچھ ایسے نئے جانور بھی دیکھ سکیں گے جو پہلی بار یہاں لائے جائیں گے۔

    کھلے ماحول میں نئے جانور اپنے فطری انداز میں گھومتے پھرتے نظر آئیں گے، ان میں انکولی اور اتوسی نسل کی گائے، العلند نسل کے ہرن، عربی نسل کے ہرن، دریائے نیل سے منسوب مگر مچھ اور اسی طرح کے دیگر جانور شامل ہیں۔

  • ننھی بچی کے شتر مرغ کو گلے لگانے پر سوشل میڈیا صارفین ناراض

    ننھی بچی کے شتر مرغ کو گلے لگانے پر سوشل میڈیا صارفین ناراض

    امریکا میں ایک 3 سالہ بچی کی شتر مرغ کو گلے لگانے کی ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے والدین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    یہ ویڈیو امریکی ریاست ٹینیسی کے سفاری پارک کی ہے جہاں 3 سالہ بچی اپنے والدین کے ساتھ مختلف جانوروں کو دیکھنے آئی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی کا شیشہ کھلا ہوا ہے اور بچی کے ہاتھ میں ایک بڑے سے ڈبے میں کھانے کی چیزیں ہیں۔

    گاڑی کے کھلے شیشے سے ایک شتر مرغ سر ڈال کر کھانے کی چیزیں کھا رہا ہے۔

    اس دوران بچی شتر مرغ کو پکڑنے کی کوشش کرتی ہے اور پھر زبردستی پکڑ کر گلے سے لگا لیتی ہے، شتر مرغ خود کو چھڑانے کی کوشش کرتا ہے اور تھوڑی دیر بعد اپنی گردن چھڑا کر گاڑی سے سر باہر نکال لیتا ہے۔

    ویڈیو میں ماں کے ہنسنے کی آواز بھی ہے جو بچی کی اس حرکت پر ہنس رہی ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا صارفین کو یہ ویڈیو پسند نہیں آئی، ٹویٹر صارفین نے والدین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ ہنسنے کی بات نہیں بلکہ خطرناک بات ہے کہ ایک جانور سے اتنا قریبی رابطہ قائم کیا جائے۔

    ایک صارف نے کہا کہ شتر مرغ کو زبردستی گلے لگانے سے کوئی حادثہ بھی ہوسکتا تھا، وہ خود کو چھڑانے کے لیے زور لگاتا جس سے بچی زخمی بھی ہوسکتی تھی۔

    ایک اور صارف نے کہا کہ شتر مرغ بہت جارح مزاج ہوتے ہیں، شکر ہے اس نے بچی کی آنکھ نہیں پھوڑی۔ ایک اور صارف نے کہا کہ شکر ہے شتر مرغ کی گردن نہیں ٹوٹی۔

    بعض صارفین نے والدین کو غیر ذمہ دار بھی قرار دیا اور کہا کہ اگلی بار جب وہ بچی کو جانور دکھانے کے لیے لائیں تو ان کا خیال رکھنا بھی سکھائیں۔

  • کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک میں موجود افریقی ہاتھی سخت تکلیف کا شکار

    کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک میں موجود افریقی ہاتھی سخت تکلیف کا شکار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے 4 افریقی ہاتھیوں کی طبی رپورٹ عدالت کو پیش کردی گئی، رپورٹ کے مطابق ہاتھی تکلیف میں ہیں اور انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے، علاج میں تاخیر سے ہاتھیوں کی زندگی کو خطرات ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے 4 افریقی ہاتھیوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جرمن ڈاکٹر فرینک گورٹز کی جانب سے تیار کی گئی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک میں رکھے گئے ہاتھیوں کا معائنہ کیا گیا، سفاری پارک میں رکھے ہاتھیوں کو خوراک کے مسائل درپیش ہیں، چڑیا گھر میں 2 ہاتھیوں کو دانتوں اور مسوڑھوں کے مسائل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ چاروں ہاتھیوں کو فوری طبی امداد کی اشد ضرورت ہے، ہاتھیوں کو فوری طبی تربیت اور اچھی صحت بخش خوراک کی ضرورت ہے۔ ہاتھیوں کے ٹوٹے دانت نکالنے، سرجری کرنے، انہیں ٹیٹنس اور بیکٹریا پوش ادویات دینے کی ضرورت ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اگر علاج میں تاخیر کی گئی تو ہاتھیوں کی زندگی کو خطرات ہوسکتے ہیں، تمام ہاتھیوں کو مستقل طور پر اچھا ماحول دیا جائے۔ روٹین کی بنیاد پر علاج اور بنیادی میڈیکل چیک اپ کروایا جائے۔

    جرمن ڈاکٹر کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ہاتھیوں کا معائنہ کرنے والی ٹیم 4 بین الاقوامی ڈاکٹرز اور ماہرین پر مشتمل تھی۔ ہاتھیوں کا جسمانی معائنہ، رویے، غذا اور پاؤں کا معائنہ کیا گیا۔

    جرمن ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ہاتھیوں کی ہلاکت کی ایک بڑی وجہ پاؤں کی تکلیف ہے، چاروں ہاتھیوں کے الٹرا ساؤنڈ بھی کیے گئے ہیں، ہاتھی موٹاپے کا شکار ہیں اور ان کا وزن بڑھا ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں رکھے گئے 2 ہاتھیوں کا ہیمو گلوبن کم ہے، ہاتھیوں کے ناخن کاٹے گئے اور دانتوں کی بھی سرجری کی گئی ہے تاہم ہاتھی ابھی بھی تکلیف میں ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر راجپوت کا کہنا تھا کہ تشخیص ہوگئی ہے، اب بتایا جائے کہ علاج کیسے ہوگا۔ کے ایم سی کے وکیل نے کہا کہ جتنا ممکن ہے ہاتھیوں کا خیال رکھا جا رہا ہے۔

    این جی او کے وکیل نے کہا کہ علاج کی مناسب سہولیات دستیاب نہیں ہیں، اگر کے ایم سی ہم سے رجوع کرے تو علاج کروا سکتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ کاون کی طرح ان ہاتھیوں کو بھی کمبوڈیا بھیج دیا جائے، کے ایم سی علاج کی درخواست دے تو عدالت اس پر حکم جاری کردے گی۔

    کے ایم سی کی جانب سے کہا گیا کہ ہمیں تفصیلی رپورٹ کی نقل فراہم کی جائے جس کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔

    عدالت نے رپورٹ کی نقل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 13 جنوری تک ملتوی کردی۔

  • ناکافی وسائل کی وجہ سے سفاری پارک کے 14 شیر فروخت کردیے گئے

    ناکافی وسائل کی وجہ سے سفاری پارک کے 14 شیر فروخت کردیے گئے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے سفاری پارک کی انتظامیہ نے ناکافی وسائل کی وجہ سے 14 افریقی شیر فروخت کردیے، لاک ڈاؤن میں سفاری پارک بند ہونے کی وجہ سے انتظامیہ شدید مالی بحران سے دو چار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سفاری پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سفاری پارک میں شیروں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ان کے کھانے پینے کے اخراجات غیر معمولی ہیں جس کی وجہ سے انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں کی آمد و رفت ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سفاری پارک کی آمدن بھی ختم ہوگئی ہے۔

    علاوہ ازیں انتظامیہ پہلے ہی فنڈز کی کمی کا شکار ہے اور اب ایسے حالات میں ان کے لیے جانوروں کے کھانے پینے کا بندوبست مشکل ہوتا جارہا ہے۔

    لاہور کے سفاری پارک میں اس وقت 37 افریقی شیر، شیرنیاں، 5 ٹائیگرز بشمول سفید ٹائیگر، 2 جیگوار اور 2 پوما موجود ہیں، ان تمام شیروں کے دودھ اور گوشت کے اخراجات لاکھوں روپے ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق ایک شیر روزانہ 8 سے 9 کلو گوشت کھاتا ہے اور چند لیٹر دودھ پیتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ تمام شیروں کی خوراک کے روزانہ کے اخراجات 30 ہزار روپے، ماہانہ 9 لاکھ روپے جبکہ سالانہ یہ رقم ایک کروڑ روپے سے تجاوز کرجاتی ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے مذکورہ شیر 21 لاکھ روپے میں فروخت کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فروخت کیے جانے والے شیروں میں سے 7 شیر نیلامی کے ذریعے فروخت کیے گئے ہیں اور ایک شیر تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا ہے۔

  • افریقی سفاری پارک میں چیتا 3 سالہ بچے کو کھا گیا

    افریقی سفاری پارک میں چیتا 3 سالہ بچے کو کھا گیا

    افریقی ملک یوگنڈا کے نیشنل سفاری پارک میں ایک چیتا قریب رہائشی 3 سالہ بچے کو اٹھا کر اپنے ساتھ لے آیا اور اسے باآسانی کھا گیا۔

    پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچہ پارک میں تعینات ایک رینجر کا بیٹا تھا جو اپنی دادی کے ساتھ پارک کے قریب ہی بنے رہائشی حصے میں رہتا تھا۔

    ان کے مطابق بچہ رات کے وقت اپنی دادی کے پیچھے نکلا تھا جو اس کی موجودگی سے بے خبر تھیں۔ اسی دوران چیتے نے جھپٹا مار کر اسے پکڑا اور جھاڑیوں میں لے گیا۔ بچے کی باقیات اگلے دن جھاڑیوں سے دریافت ہوئیں۔

    بچے کی دادی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچے کی چیخ سنی تھی جو مدد کے لیے پکار رہا تھا۔ انہوں نے اسے تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن چیتا غائب ہوچکا تھا۔

    پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چیتا تاحال جھاڑیوں میں پوشیدہ ہے، اس کی تلاش جاری ہے تاکہ اسے اس حصے سے نکالا جاسکے۔

    ان کے مطابق چیتا ایک دفعہ انسانی گوشت چکھ لے تو اسے دوبارہ اس کی اشتہا ہوتی ہے اور وہ ایک خطرناک جانور بن جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہور سفاری پارک میں غصے سے بھرے شیر کا فوٹوگرافر پر حملہ

    لاہور سفاری پارک میں غصے سے بھرے شیر کا فوٹوگرافر پر حملہ

    لاہور کے سفاری پارک میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جب ایک خونخوار شیر نے اپنی تصویر کھینچنے والے فوٹو گرافر پر مشتعل ہو کر حملہ کردیا۔ حملے میں فوٹوگرافر تو بچ گیا، تاہم شیر کے حملے کا منظر کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا جو نہایت خوفناک لگتا ہے۔

    لاہور کے سفاری پارک میں چند غیر ملکی افراد نے ببر شیر کی اس وقت تصاویر کھینچنے کی کوشش کی جب وہ اپنا تازہ شکار کیا ہوا جانور تناول کر رہا تھا۔

    غیر ملکیوں نے خاموشی کا بالکل خیال نہ رکھا اور شور شرابے اور ہلچل سے شیر ان کی طرف متوجہ ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: شیر نے اپنے نگہبان کو حملہ کر کے مار ڈالا

    اسے اپنے کھانے کے دوران یہ مداخلت بے جا بالکل پسند نہ آئی اور پہلے تو اس نے ان اجنبیوں کو خوفناک نگاہوں سے گھورا، اس کے بعد حملے کی نیت سے تیزی سے فوٹو گرافر کی طرف دوڑ لگادی۔

    ایک بھاری بھرکم شیر کا خطرناک ارادوں کے ساتھ سامنے سے بھاگتے آںے کا منظر کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا جو نہایت دل دہلا دینے والا ہے۔

    خوش قسمتی سے فوٹو گرافر ایک باڑھ کے پیچھے تھا اور حملے کی نیت سے آنے والا شیر اسے باڑھ سے ٹکرا گیا، تاہم باڑھ کو لگنے والا جھٹکا اور شیر کے آنے کا خوف اتنا شدید تھا کہ فوٹو گرافر اور اس کا کیمرا جھٹکے سے نیچے گر گیا۔

    جب شیر نے اپنا حملہ ناکام ہوتے دیکھا تو وہ غصے سے گھورتے ہوئے پلٹ گیا۔

    فوٹو گرافر کے اوسان بحال ہوئے تو اس نے ہنسنا شروع کردیا، تاہم اسے اس بات کا یقیناً اندازہ ہوگا کہ وہ کس طرح بال بال بچا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بے تکلف زرافے نے مہمانوں کی آئس کریم ہڑپ لی

    بے تکلف زرافے نے مہمانوں کی آئس کریم ہڑپ لی

    کیسا محسوس ہوگا اگر آپ کسی تفریحی مقام پر اپنے خاندان کے ساتھ جائیں، وہاں پہنچ کر آئس کریم کھائیں اور اچانک ہی کوئی بے جا مداخلت کرتے ہوئے آپ کی آئس کریم چھین کر لے جائے؟

    یقیناً آپ کو شدید غصہ اور جھنجھلاہٹ محسوس ہوگی اور آپ کا بس نہیں چلے گا کہ آپ کیا کر ڈالیں۔

    جرمنی میں بھی ایک خاندان کے ساتھ ایسی ہی صورتحال پیش آئی جب ’کوئی‘ ان کی تفریح میں مداخلت بے جا کرتے ہوئے ان کی آئس کریم چھین کر لے گیا۔

    اور یہ ‘کوئی‘ کوئی انسان نہیں بلکہ زرافہ تھا جو ان کی گاڑی میں گردن ڈال کر بچوں بڑوں سب کی آئسکریم اڑا لے گیا۔

    مزید پڑھیں:

    سفید رنگ کا حیرت انگیز زرافہ

    زرافوں کے ساتھ ناشتہ

    تفریح کے لیے جانے والے خاندان کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سفاری پارک میں جانے کے بعد انہوں نے اپنی گاڑی کے شیشے کھلے رکھے تھے تاکہ وہ زرافوں کو قریب سے دیکھ سکیں، لیکن اس کو ایک زرافے نے دعوت سمجھ لیا۔

    اس نے بہت بے تکلفی سے کھڑکی میں گردن میں ڈال کر گاڑی میں موجود تمام افراد کی آئسکریم ہڑپ کرلی۔

    سفاری پارک میں تفریح کے لیے جانے والے اس خاندان کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ ان کے لیے بے حد انوکھا تھا اور وہ زرافے کی اس زبردستی کی میزبانی سے بے حد لطف اندوز ہوئے۔

  • یوگا کا شوقین ہاتھی

    یوگا کا شوقین ہاتھی

    صحت مند رہنے کے لیے ورزش کرنا نہایت ضروری ہے۔ خصوصاً اگر یوگا کی بات کی جائے تو یہ نہ صرف جسم کو فٹ رکھتا ہے بلکہ بے شمار جسمانی و دماغی بیماریوں سے بچاتا ہے۔

    یوگا کی افادیت ایک طویل عرصے سے مسلم ہے اور اکثر طبی ماہرین مختلف امراض سے نجات کے لیے یوگا کے مختلف آسن تجویز کرتے ہیں۔

    اور شاید یہ ہاتھی بھی یوگا کی اس افادیت سے واقف ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ روز صبح اٹھ کر یوگا کی مشقیں سر انجام دیتا ہے۔

    yoga-9

    yoga-8

    زمبابوے کے ایک سفاری پارک میں یہ ہاتھی اکثر اوقات یوگا کی مشقوں جیسی حرکات کرتا ہوا پایا جاتا ہے۔

    yoga-7

    yoga-5

    یہ جسمانی حرکات عموماً دیگر ہاتھی نہیں کرتے لہٰذا جب بھی یہ ہاتھی ’یوگا‘ کرتا ہے تو سب کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔

    yoga-6

    یہ تو نہ معلوم ہوسکا کہ آیا اس ہاتھی کو اس کے نگرانوں نے یہ مشقیں سکھائیں، یا کسی کو دیکھ کر یہ خود ہی ایسی مشقیں سر انجام دیتا ہے، تاہم اس ہاتھی کا یوگا ان انسانوں کے لیے ایک سبق ہے جو اپنی کاہلی کے سبب ورزش نہیں کرتے نتیجتاً خود بھی ہاتھی جیسے دکھنے لگتے ہیں۔

    کہیں آپ کا شمار بھی ایسے افراد میں تو نہیں ہوتا؟

  • مجرموں اور ملزموں کے ساتھ ساتھ اب معصوم جانور بھی عدالتوں میں پیشیاں بھگتنے لگے

    مجرموں اور ملزموں کے ساتھ ساتھ اب معصوم جانور بھی عدالتوں میں پیشیاں بھگتنے لگے

    لاہور: غیر قانونی طور پر پکڑے گئے نایاب نسل کے دو ہرن عدالت میں پیش کر دیے گئے عدالت نے ہرن سفاری پارک کے حوالے کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی کینٹ کچہری میں ہارون الرشید نامی ملزم کو پیش کیا گیا جس کی تحویل سے وائلڈ لائف نے نایاب نسل کےد و ہرن برآمد کیے تھے ، ملزم کے ساتھ دونوں معصوم ہرنوں کو بھی کچہری میں پیش ہونا پڑا ۔

    deer-023

    وائلڈ لائف حکام نے موقف اختیار کیا کہ ہارون الرشید سے نایاب نسل کے دو ہرن تو برآمد ہوئے مگر ملزم کے پاس لائسنس اور دیگر دستاویزات موجود نہیں ۔

    عدالت نے دونوں ہرن سفاری پارک کے حوالے کر دیے تاہم ملزم کوہدایت کی کہ وہ نایاب جانور رکھنے کے حوالے سے اپنے لائسنس اور دیگر دستاویزات پیش کرے جس کے بعد عدالت اس کے متعلق اپنا فیصلہ سنائے گی ۔

    deer-021

    عدالت میں دو خوبصورت ہرنوں کو دیکھ کر سائلین اور وکلا حیران رہ گئے اور خوب محظوظ بھی ہوئے تاہم لوگوں کا رش بننے پر عدالت میں پیشی کے بعد ہرنوں کو واپس لکڑی کے پنجرے میں بند کر دیا گیا۔