سفاک قاتل نے بیوی سمیت تین خواتین کو بے دردی سے قتل کیا لیکن انجام بھیانک ہوا عدالت نے پھانسی کی سزا دے دی۔
عرب میڈیا کے مطابق تہرے قتل کے مجرم کو سزائے موت مصر کے علاقے الاسکندریہ عدالت نے سنائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تہرے قتل میں ملوث نصر الدین نے اپنی اہلیہ اور دو خواتین کو قتل کیا تھا اور وہ ’المعمورہ کا سفاک‘ کے لقب سے علاقے میں دہشت کی علامت بن چکا تھا۔
نصر الدین جو پیشے کے اعتبار سے وکیل تھا۔ اس نے اپنی اہلیہ اور دیگر دو خواتین کو قتل کرنے کے بعد انکی لاشیں کمرے میں ہی گڑھا کھود کر دفن کر دی تھیں۔
عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران مجرم وکیل نے دروغ گوئی سے کام لیا اور خود کو نفسیاتی مریض ظاہر کرنے کی بھی کوشش کی۔
عدالت نے اسکو 15 دن کے لیے نفسیاتی اسپتال میں نگرانی میں رکھا اور اسپتال نے اس کو ذہنی اور جسمانی طور پر مکمل فٹ قرار دیا تھا۔ استغاثہ نے مجرم کے ہر حربے کو ناکام بناتے قتلِ عمد کو ثابت کیا۔
عدالت نے حتمی فیصلے سے قبل مفتی جمہوریہ کی رائے بھی طلب کی تھی، جس کے بعد عدالت نے پھانسی کا حکم صادر کردیا۔