Tag: سفاک ماں

  • سفاک  ماں نے 4 سالہ بیٹی کو قتل کر ڈالا

    سفاک ماں نے 4 سالہ بیٹی کو قتل کر ڈالا

    لاڑکانہ : ماں نے چار سالہ بیٹی کو قتل کردیا، گرفتار خاتون پہلے بھی اپنی شیر خوار بیٹی کو قتل کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے موئن جودڑو تھانے کی حدود میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ماں نے اپنی چار سالہ بیٹی کو قتل کردیا۔++

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمہ کو گرفتار کرلیا جبکہ بچی کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ گرفتار خاتون پہلے بھی اپنی شیر خوار بیٹی کو قتل کرچکی ہے۔ دورانِ تفتیش ملزمہ نے دوسری بیٹی کے قتل کا اعتراف بھی کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پہلی بیٹی کے قتل کی خبر شوہر نے چھپا رکھی تھی۔

    مزید پڑھیں : لاہور میں ماں نے مبینہ طور پر تین سالہ بیٹی کو قتل کردیا

    یاد رہے لاہور کے علاقے جنوبی چھاؤنی میں سوتیلی ماں نے مبینہ طور پر تین سالہ بیٹی کی جان لے لی تھی، مقتولہ کے والد سفیان کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا تھا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق سفیان کی پہلی بیوی سے تین بچے تھے جس کا انتقال ہوگیا جس کے بعد سفیان نے علینا سے دوسری شادی کی جو بچوں پر تشدد کرتی تھی۔

  • سفاک ماں نے ڈیڑھ سالہ بیٹی کو کیوں قتل کیا؟ گرفتار ملزمہ کا اہم انکشاف

    سفاک ماں نے ڈیڑھ سالہ بیٹی کو کیوں قتل کیا؟ گرفتار ملزمہ کا اہم انکشاف

    قاہرہ : سفاک مصری ماں اپنی ڈیڑھ سالہ معصوم بیٹی کو اپنے طور پر قتل کرکے کچرے میں پھینک کر فرار ہوگئی تھی تاہم قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

    کچھ روز قبل اپنی ڈیڑھ سالہ بیٹی کو تشدد سے ہلاک کرنے والی مصری خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ ڈیڑھ سالہ بچی جس کا نام بسمالہ معلوم ہوا ہے کے جسم پر زخموں اور جلنے کے نشانات پائے گئے۔

    مبینہ طور پر اپنی بیٹی کو خود ہی ماردینے والی خاتون کانام ‘دنیا’ بتایا گیا ہے اور اس کی عمر20سال ہے۔ اس نے اپنی بیٹی کو اپنی والدہ کے ساتھ مل کر بظاہر اس حال میں کوڑے دان میں پھینکنے کی کوشش کی تھی جب بچی بے ہوش تھی اور اس کا سانس چل رہا تھا۔

    لیکن اس مکروہ اور گھناونے اقدام کے دوران ایک خاکروب نے انہیں دیکھ لیا اور اس مشکوک کارروائی کے بارے میں پولیس کو بلانے کی دھمکی دی، جس پر مجبوراً دنیا اور اس کی ماں بسمالہ کو اسپتال لے گئیں۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اسپتال میں ڈاکٹروں نے بچی کو مردہ قرار دے دیا اور پولیس کو بلا لیا، وہیں سے دنیا کو اپنی بیٹی کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

    دنیا’ کے ابتدائی اعتراف میں کہا گیا ہے کہ اس کی بچی کا رویہ اسے پسند نہیں تھا اس لیے وہ اسے مارتی رہتی تھی۔ 20 سالہ ‘دنیا ‘ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ کئی ماہ سے اپنی والدہ کے ساتھ ایک چھوٹے سے اپارٹمنٹ میں رہ رہی تھی جو بہت گندہ اور غلاظت سے اٹا ہوا تھا۔

    دنیا کی بچی بسمالہ کے بارے میں پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ اس کے ‘ڈائیپر بھی اس کی ماں کئی کئی دن تک تبدیل نہیں کرتی تھی۔ اس وجہ سے اس کے جسم پر دانے نکل آئے تھے۔ وہ چھوٹی بچی اکیلی باہر گلی میں نکل آتی تھی اور گلی کے لوگ اسے گھر واپس بھیج دیتے تھے حتیٰ کہ بارش اور سخت سردی میں بھی یہ بچی اکیلی باہر گلی میں آجاتی تھی۔

    اہل محلہ کے مطابق انہوں نے اس دوران کبھی بسمالہ کے والد کو اس سے ملنے کے لیے آتے نہیں دیکھا۔ نہ ہی وہ یہ جانتے ہیں کہ اس کا
    باپ کون ہے اور کہاں رہتا ہے؟ پولیس نے ‘دنیا’ کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔

  • سفاک ماں نے 2 ماہ کی بچی کو نالے میں پھینک دیا

    بھارت میں ایک سفاک ماں نے اپنی 2 ماہ کی زندہ بچی کو نالے میں پھینک دیا جس کے باعث بچی کی موت واقع ہوگئی۔

    بھارت کی ریاست اتر پردیشچ کے ضلع جھانسی میں ماں نے مہنگائی اور پرورش کرنے کے ڈر سے اپنی 2 ماہ کی کمسن بچی کو نالے میں پھینک دیا۔

    پولیس حکام کے مطابق جب انہیں اطلاع دی گئی کہ بچی گھر سے غائب ہوگئی ہے جس پر پولیس نے اپنی تحقیقات شروع کی۔

    تحقیقات کے بعد بچی کی لاش تقریباً 28 دن کے بعد گھر کے قریب نالے سے ملی، پولیس نے جب اہلخانہ سے پوچھ گچھ کی تو انہیں ماں پر شک ظاہر ہوا۔

    تاہم خاتون نے پولیس کو گمراہ کرنے کے بعد اپنا جرم قبول کرلیا، خاتون نے بتایا کہ اس نے خود اپنی بچی کو نالے میں پھینکا تھا، خاتون نے کہا کہ ’ جب سے بچی پیدا ہوئی میں پریشان رہتی تھی، مجھے اس کی پرورش کے حوالے سے بہت پریشانی تھی۔

    خاتون نے پولیس کو بتایا کہ چھوٹا گھر اور غربت کی وجہ سے میں بچی کی دیکھ بھال نہیں کرپارہی تھی، اس لیے پریشان ہوکر بچی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

  • کمسن بچی کو قتل کر کے لاش جلانے والی سفاک ماں نے اقرار جرم کرلیا

    کمسن بچی کو قتل کر کے لاش جلانے والی سفاک ماں نے اقرار جرم کرلیا

    امریکا میں ایک سفاک ماں نے اپنے کمسن بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، ایک بچی کی لاش جلی ہوئی برآمد ہوئی، پولیس کی حراست میں ماں نے اقبال جرم کرلیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کیلی فورنیا کی رہائشی ماں کو 4 سال اور 2 ماہ کی بچیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    4 سالہ بچی کی لاش گھر سے 7 کلو میٹر دور ملی تھی اور اس کی لاش کو جلایا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نے 14 جولائی 2020 کو بچی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی تھی، والدین کا دعویٰ تھا کہ بچی رات کو صحیح سلامت سوئی لیکن صبح وہ اپنے بستر پر نہیں تھی۔

    لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے ایک طرف تو والدین کو گرفتار کیا تو دوسری طرف ایک اور بچی کی موت کا کیس بھی کھل گیا۔

    جوڑے کی 2 ماہ کی بچی سنہ 2015 میں چل بسی تھی، اس وقت اس کی موت کی وجہ شیر خوار بچوں میں اچانک ہوجانے والی جان لیوا بیماری کو قرار دیا گیا تھا۔

    تاہم پولیس نے جب 4 سالہ بچی کا بہیمانہ قتل دیکھا تو یہ کیس دوبارہ کھولا جس پر انکشاف ہوا کہ دونوں بچیوں کے جسم پر زخموں کے ایک جیسے نشانات تھے۔

    پولیس نے والدین پر شیر خوار بچی کی موت کا چارج بھی عائد کردیا جس کے بعد جوڑے نے اقرار جرم کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سفاکانہ حرکت میں باپ بھی شریک ہے لیکن اس کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں، عدالت سے ماں کو 28 سال اور باپ کو 11 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • بچے کا گلا دبانے والی سفاک ماں کی ویڈیو وائرل

    بچے کا گلا دبانے والی سفاک ماں کی ویڈیو وائرل

    اڑیسہ: بھارتی ریاست اڑیسہ میں بچے کا گلا دبانے والی سفاک ماں کی ویڈیو وائرل ہوگئی، پولیس نے خاتون کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اڑیسہ میں ایک شخص نے اپنی بیوی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جس میں خاتون اپنے15 ماہ کے بچے کا گلا دبا رہی ہے۔

    پولیس نے شوہر کی رپورٹ پر ایکشن لیتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کو گرفتار کر لیا۔شوہر نے الزام عائد کیا کہ میری غیر موجودگی میں اہلیہ والدین اور بچے پر تشدد کرتی تھی۔

    متاثرہ بچے کے والد نے پولیس کو بتایا کہ بیوی کی جانب سے بچے اور والدین پر تشدد کی وجہ سے گھر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے تھے تا کہ بیوی کا اصلی چہرا سب کے سامنے آسکے۔

    دوسری جانب خاتون نے اپنے شوہر کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا شوہر، ساس اور سسر اس پر تشدد کرتے ہیں اور کئی کئی دن تک بھوکا رکھتے ہیں۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ بھوک اور ذہنی تناؤ کی وجہ سے اس نے بچے کی پٹائی کی۔پولیس نے حقائق کا پتہ لگانے کے لیے تفتیش شروع کر دی۔

  • امریکا: سفاک ماں نے 2 سالہ بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا

    امریکا: سفاک ماں نے 2 سالہ بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا

    واشنگٹن: امریکا میں سفاک ماں نے اپنی 2 سالہ بیٹی کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے شہر ملواکی میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں 22 سالہ ماں جیسمین ڈینیل نے اپنی کمسن بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

    پراسیکیوٹر کے مطابق قتل کے الزام میں گرفتار ہونے والی 22 سالہ جیسمین نے کم از کم پانچ بار اپنے بیانات تبدیل کیے اور یہاں تک کہ اپنے 3 سالہ بیٹے کو بھی مورد الزام ٹھہرایا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ صبح 7 بجکر 30 منٹ پر عینی شاہدین نے فائرنگ کی آواز سنی اور جیسمین کو اپنی بچی کے ساتھ باہر بھاگتے ہوئے دیکھا جسے گولی لگی تھی۔

    پیرا میڈکس نے 2 سالہ بچی کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ اسپتال منتقل کرنے کے دوران جان کی بازی ہار گئی۔

    جیسمین ڈینیل نے تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ اپنے 3 سالہ بیٹے اور 2 سالہ بیٹی کے ساتھ تہہ خانے میں تھی جہاں ٹیبل پر ایک بندوق پڑی ہوئی تھی۔ ملزمہ کا کہنا تھا کہ اچانک مجھے گولی چلنے کی آواز سنائی دی اور جب میں نے دیکھا تو میرا تین سالہ بیٹا رو رہا تھا اور 2 سالہ بیٹی خون میں لت پت تھی۔

    ملزمہ نے تفیتش کے دوران اپنے تین سالہ بیٹے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے حادثاتی طور پر گولی چلی۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران انہیں منشیات، ہینڈ گن ملی لیکن واردات میں استعمال ہونے والی بندوق نہیں ملی۔ پولیس کے مطابق ملزمہ نے فائرنگ کے واقعے کے کچھ دن بعد اعتراف کر لیا کہ مجھ سے غلطی سے گولی چلی۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جیسمین نے اعتراف کیا کہ وہ تہہ خانے میں اپنی بندوق کے ساتھ کھیل رہی تھی اور اس دوران گولی چلنے سے اس کی دو سالہ بیٹی کی موت واقع ہوئی۔

  • سابق شوہر کی واپسی کیلئے سفاک ماں کا بیٹی پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل

    سابق شوہر کی واپسی کیلئے سفاک ماں کا بیٹی پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل

    ابوظہبی: متحدہ عرب امارات میں سابق شوہر کو اذیت دینے اور دوبارہ رشتہ ازدواج میں بندھنے کے لیے ماں نے اپنی کمسن بیٹی پر بہیمانہ تشدد کیا اور خود ہی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے فلپائنی خاتون کو گرفتار کرلیا۔ سفاک ماں نے درندگی کی انتہا کردی، ناصرف تشدد کیا بلکہ سیڑھیوں پر گھسیٹتی بھی رہی۔

    یہ واقعہ متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں پیش آیا۔ فلپائنی خاتون اور اماراتی شہری کے درمیان طلاق ہوچکی ہے جبکہ دوبارہ شادی کی راہ ہموار کرنے کے لیے خاتون اپنی ہی بیٹی پر وحشی بن کر ٹوٹ پڑی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے باپ اور سوشل میڈیا کئی صارفین نے ویڈیو کو رپورٹ کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ انسانی شکل میں ان جیسے بھیڑیوں کو فوری طور پر حراست میں لیا جائے جس کے بعد یہ اہم گرفتاری عمل میں آئی۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ فلپائنی خاتون نے بالوں سے گھسیٹ کر بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران وہ چیختی چلاتی رہی لیکن سفاک ماں کو زرا بھی رحم نہ آیا۔ مذکورہ ویڈیو از خود بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا مقصد بچی کے باپ کو اذیت دینا تھی تاکہ وہ دوبارہ رابطہ کرے۔

  • سر پر گہرے زخم کے باعث شیرخوار کی موت، سفاک ماں مجرمہ قرار

    سر پر گہرے زخم کے باعث شیرخوار کی موت، سفاک ماں مجرمہ قرار

    لندن: برطانیہ میں ہنستا کھیلتا کمسن بچہ زندگی کی بازی ہار گیا، عدالت نے لاپروا ماں اور اس کے دوست کو قتل کا مجرم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے علاقے ڈانکاسٹر میں سر پر گہرے زخم کے باعث دو سالہ ٹوڈلر کی موت ہوگئی، مقامی عدالت نے بچے کی ماں اور اس کے دوست کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں قتل کا مجرم قرار دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت میں اپنے خلاف فیصلہ سننتے ہی ماں روپڑی۔ بچے کی ماں سارہ اور اس کا دوست مارٹن کا آپس میں گہرا رشتہ ہے جبکہ دونوں ایک ہی گھر میں ساتھ رہتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی طیبعت بگڑنے پر ہنگامی بنیادوں پر شیرخوار کو اسپتال لایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ بچے کی موت ’کارڈیک اریسٹ‘ (دل کا شریانوں تک خون پہنچانا بند کردینا) کی وجہ سے ہوئی۔

    بعدازاں پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔

    کمسن کی موت کارڈیک اریسٹ سے نہیں بلکہ سرپر گہرے زخم کے باعث ہوئی، البتہ اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بچے کے سر پر گہری چوٹیں کیسے آئیں۔ تاہم عدالت نے ماں اور اس کے دوست کو قتل کا مجرم قرار دے دیا۔

    سزاسنائے جانے سے قبل دونوں پولیس کے حراست میں تھے۔

  • سفاک ماں نے اپنے بچوں کو اوون میں زندہ جلا دیا

    سفاک ماں نے اپنے بچوں کو اوون میں زندہ جلا دیا

    اٹلانٹا : شقی القب ماں نے اپنے دو کم سن بچوں کو اوون میں رکھ کر زندہ جلادیا، پولیس نے قاتل ماں کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    اطلاعات کے مطابق دل دہلا دینے والا یہ افسوسناک واقعہ اٹلانٹا کے ایک نواحی علاقے میں پیش آیا جہاں 24 سالا ماں لامورا ولیمز نے اپنے دو سال کے بچے جے کارٹر اور دو سالہ بچے پین کو دردناک طریقے سے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کی اطلاع ان کے شوہر نے دی اور بتایا کہ میری بیوی نے ویڈیو کال کے ذریعے مجھے بچوں کے قتل کے بارے میں بتایا کہ اس نے بچوں کو زندہ اوون میں جلا دیا ہے۔

    پولیس افسر نے مزید بتایا کہ شوہر کی کال موصول ہوتے ہی پولیس نے گھر کا محاصرہ کرکے 24 سالہ لامورا ولیمز کو حراست میں لے لیا اور دونوں بچوں کی جلی ہوئی لاشیں تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کردیں جب کہ تحقیقات کے لیے آلہ قتل اوون کو فرانزک ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے شوہر جیمل کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ میری بیوی نے ایسی سفاکیت کا مظاہرہ کیوں کیا لیکن اس واقعے سے میری زندگی تباہ ہو گئی اور میں برباد ہوگیا ہوں۔

    دوسری جانب تحقیقاتی افسر کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد جمع کر لیے ہیں‘ جن سے لگتا ہے کہ اپنے ہی معصوم بچوں کو قتل کرنے والی ماں نفسیاتی الجھنوں کا شکار ہے۔

    پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ قاتلہ ماں کے جذبات و احساسات ایک نارمل انسان کی طرح محسوس نہیں ہو رہے ہیں‘  چنانچہ ماہر نفسیات کی خدمات لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔