Tag: سفر

  • وزیراعلیٰ سندھ کے جہاز میں فیملی کے ہمراہ سفر کرنا افسران کو مہنگا پڑ گیا

    وزیراعلیٰ سندھ کے جہاز میں فیملی کے ہمراہ سفر کرنا افسران کو مہنگا پڑ گیا

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے جہاز میں فیملی کے ہمراہ سفر کرنا افسران کو مہنگا پڑ گیا دونوں افسران کو معطل کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کے سرکاری جہاز میں فیملی کے ہمراہ سفر کرنا افسران کو مہنگا پڑ گیا اور 17 گریڈ کے دونوں افسران کو معطل کر دیا گیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق معطل ہونے والے افسران میں 17 پی ایم ایس کیڈر کے سیکشن افسر وی آئی فلائٹ سید فراز علی اور سندھ ہاؤس کے پروٹوکول افسر واجد شاہ شامل ہیں۔ یہ دونوں افسران وزیراعلیٰ کے سرکاری جہاز میں اسلام سے کراچی آئے۔

    چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کا سرکاری جہاز ٹیسٹ فلائی کے طور پر اسلام آباد سے کراچی آ رہا تھا اور مذکورہ دونوں افسران نے بغیر اجازت فیملی کے ہمراہ اس میں سفر کیا۔

  • سلمان خان اور سنی دیول برسوں بعد ایک ساتھ فلم میں نظر آئیں گے!

    سلمان خان اور سنی دیول برسوں بعد ایک ساتھ فلم میں نظر آئیں گے!

    غدر ٹو کی کامیابی کے بعد سنی دیول سپراسٹار سلمان خان کے ساتھ کون سی فلم کرنے جارہے ہیں، اس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    شائقین 27 سال بعد پھر سے دبنگ خان اور ایکشن ہیرو سنی دیول کو بڑے پردے پر ایک ساتھ دیکھ سکیں گے۔ دنوں اداکار نئی فلم ’سفر‘ میں ایک ساتھ نظر آئیں گے۔ اس وقت سنی دیول نئی فلم ’سفر‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور اس میں سلمان خان کا خصوصی ’کیمیو‘ بھی شامل ہوگا۔

    بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق سلمان خان مذکورہ فلم کے لیے دو دن شوٹنگ کروائیں گے۔ ’سفر‘ کیلئے وہ اپنا ’کیمیو‘ رواں ہفتے ممبئی کے محبوب اسٹوڈیو میں ریکارڈ کرائیں گے۔

    فلم کے حوالے سے سلمان کی شوٹنگ 12 اور 13 جنوری کو شیڈول ہے۔ سپراسٹار نے فلم میں اپنے کردار کی تصدیق کردی ہے۔

    گزشتہ سال کی سپر ہٹ فلم غدر ٹو کے بعد اس سال سنی دیول کی ’سفر‘ کی ریلیز متوقع ہے جبکہ وہ اگلے پروجیکٹ ’لاہور1947‘ میں بھی نظر آئیں گے جسے عامر خان پروڈیوس کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل دونوں اداکار فلم ’جیت‘ میں 27 برس پہلے ایک ساتھ جلوہ گر ہوئے تھے اور اب مداح دونوں اسٹارز کو پھر سے ایک ساتھ دیکھنے کیلئے پُرجوش ہیں۔

  • جعلی ویزے پر سفر کرنے والا مسافر گرفتار

    جعلی ویزے پر سفر کرنے والا مسافر گرفتار

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نائیجیریا اور سعودی عرب سے واپس آنے والے مسافر کو کراچی امیگریشن پر گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حافظ آباد سے تعلق رکھنے والے ملزم نعیم اختر کے پاسپورٹ کے ویزا صفحات ٹمپرڈ شدہ تھے، ملزم پاکستانی پاسپورٹ اور اصلی ویزے پر نائیجیریا گیا تھا۔

    ترجمان کا بتانا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے نائجیریا میں ایجنٹ سے اٹلی کا ویزا لیکر اٹلی جانے کی کوشش کی، ملزم نے 22 لاکھ روپے کے عوض اٹلی کا ویزا حاصل کیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ جعلی ویزا ہونے پر ملزم نائجیریا سے سعودی عرب اور پھر پاکستان آیا، سعودی عرب پہنچنے پر ملزم نے اپنے پاسپورٹ پر لگا جعلی ویزا پھاڑ دیا۔

    ایف آئی اے کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم کو مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

  • عرب امارات کے ایئرپورٹس پر مسافروں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ

    عرب امارات کے ایئرپورٹس پر مسافروں کی تعداد میں 3 گنا اضافہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے ایئرپورٹس سے سفر کرنے والے افراد کی تعداد پچھلے برس کی نسبت 3 گنا بڑھ گئی، یہ تعداد 15 ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مطارات ابو ظہبی کمپنی نے کہا ہے کہ یکم جنوری سے 31 دسمبر 2022 تک ابو ظہبی ایئرپورٹس سے 15.9 ملین افراد نے سفر کیا۔

    مطارات ابو ظہبی کمپنی نے بتایا کہ ابو ظہبی انٹرنیشنل، العین انٹرنیشنل، البطین پرائیویٹ ایئرپورٹ، جزیرہ دلما ایئرپورٹ اور صیر بنی یاس ایئرپورٹ سے 2022 کے دوران 15.9 ملین افراد نے سفر کیا۔

    مسافروں کی یہ تعداد 2021 کے دوران ان پانچوں ایئر پورٹس سے سفر کرنے والوں کی تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔

    مطارات ابو ظہبی کا کہنا ہے کہ ابو ظہبی کے پانچوں ایئر پورٹس سے 1 لاکھ 94 ہزار 667 پروازیں 2022 کے دوران روانہ ہوئیں۔

    کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ ابو ظہبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 2022 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران 4.78 ملین سے زائد افراد نے سفر کیا، یہ اعداد و شمار یکم اکتوبر سے 31 دسمبر 2022 تک کے ہیں۔

    یہ تعداد 2021 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں دگنی ہے۔

  • دوران سفر طبیعت خرابی سے کیسے بچا جائے؟

    دوران سفر طبیعت خرابی سے کیسے بچا جائے؟

    سفر کرنا ایک دلچسپ تجربہ ہوسکتا ہے لیکن ہر شخص سفر سے لطف اندوز نہیں ہوتا، بعض افراد کے لیے سفر کرنا ایک تکلیف دہ مرحلہ ہوسکتا ہے کیونکہ دوران سفر ان کی طبیعت خراب ہوجاتی ہے۔

    گاڑی کا سفر نہ صرف طویل ہوتا ہے بلکہ تھکن کے ساتھ ساتھ سر چکرانے اور جی متلانے جیسی شکایات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، اکثر لوگوں کو گاڑی میں یا بحری سفر کے دوران موشن سکنس کا مسئلہ رہتا ہے یعنی چکر آنا اور قے کی کیفیت محسوس ہونا۔

    موشن سکنس کی علامات مختلف بھی ہو سکتی ہیں، جیسے کچھ کو پسینہ آتا ہے یا پھر پیٹ میں درد ہوتا ہے، جی متلاتا ہے اور مسلسل بے آرامی تو رہتی ہی ہے۔

    ان تمام علامات کے باعث سفر کرنا انتہائی مشکل اور خوفناک عمل ہو سکتا ہے لیکن کچھ طریقے اپنا کر اس تکلیف کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    سفر سے پہلے کھانے سے گریز

    کسی بھی روڈ ٹرپ پر جانے سے پہلے کوشش کریں کہ کچھ زیادہ نہ کھائیں یا پئیں، زیادہ کھانے سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور متلی کی کیفیت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

    مشروبات سے دور رہیں

    مشروبات بھی جی متلانے اور قے کی وجہ بن سکتے ہیں، بلکہ الکوحل سے تو جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے جس سے سر میں بھی درد ہوتا ہے۔ سر کا درد اگر شدید ہو جائے تو دل بھی خراب ہوتا ہے اور قے کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔

    گاڑی میں ہلکی خوشبو والے اسپرے کا استعمال

    بہت تیز خوشبو والے اسپرے بھی موشن سکنس کا باعث بن جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ کسی ایسے اسپرے کا انتخاب کریں بالخصوص سفر کے دوران جو بے آرامی کا سبب نہ بنے۔

    سفر کے دوران درست سیٹ کا انتخاب

    جن افراد کو موشن سکنس کا مسئلہ رہتا ہے انہیں چاہیئے کہ وہ ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھیں، پیچھے بیٹھنا اور بالخصوص بیچ والی سیٹ پر بیٹھنے سے کافی پریشانی ہو سکتی ہے۔

    سفر کے دوران سونا بہتر

    سفر کے دوران کچھ دیر سو جانے سے موشن سکنس سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ایک ایسی کیفیت ہے کہ گاڑی میں زیادہ حرکت محسوس کرنے یا تیز خوشبو سے بھی متحرک ہو سکتی ہے۔

    ببل گم ضرور رکھیں

    چیونگم یا ببل گم چبانے سے بھی موشن سکنس کی شدت کم ہو سکتی ہے، چیونگم چبانے سے کچھ ایسے کیمیکل ریلیز ہوتے ہیں جن سے آپ کی توجہ دوسری طرف ہو جاتی ہے۔

    موسیقی سنیں اور ریلیکس کریں

    گاڑی کے سفر کے دوران موشن سکنس سے بچنے کے لیے موسیقی سننا بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، ویسے بھی موسیقی سنتے ہوئے ایسے ہارمونز ریلیز ہوتے ہیں جس سے سننے والے کے موڈ میں بہتری آتی ہے۔

    گپ شپ لگاتے ہوئے جائیں

    اپنی توجہ ادھر ادھر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سفر کے دوران اپنا دماغ گپ شپ میں مصروف رکھیں، اور اگر اکیلے سفر کر رہے ہیں تو کسی دوست کو فون کرلیں۔

  • سفر کے رجحان میں اضافے سے ایئر لائنز مشکلات کا شکار کیوں ہورہی ہیں؟

    سفر کے رجحان میں اضافے سے ایئر لائنز مشکلات کا شکار کیوں ہورہی ہیں؟

    کرونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد دنیا بھر میں سفر اور سیاحت کے رجحان میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے، لیکن ایئر لائنز کی مشکلات ابھی باقی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں سفری پابندیوں میں نرمی، وبا میں کمی اور لوگوں کی بڑی تعداد کو ویکسین لگ جانے کے بعد لوگ گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے منصوبے بنا رہے ہیں، تاہم دو برس بند رہنے والی سفری صنعت کو ابھی بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

    کرونا کی وبا کے باعث دنیا میں بہت سی ایئر لائنز اور ایئر پورٹس کو مسافروں کی بڑھتی تعداد کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    اٹلانٹک کے دونوں جانب موجود ممالک میں عملہ کم ہونے کی وجہ سے فلائٹس منسوخ ہو رہی ہیں اور اسٹاف کم ہونے کے باعث ایئرپورٹس پر لمبی لائنز لگی ہیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر کوئی سفر پر جانا چاہتا ہے، رواں ہفتے ڈیلٹا ایئر لائنز کے سی ای او ایڈ بیسٹین نے اعلان کیا کہ مارچ کا مہینہ کمپنی کی تاریخ میں سب سے بہتر رہا۔

    اب صورت حال یہ ہے کہ مانگ میں اضافے کے بعد ٹریول انڈسٹری کو اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔

    امریکا میں گذشتہ برس سے اندرون ملک فضائی سفر بحال ہوچکا ہے، برطانیہ میں بڑے ایئر پورٹس پر افراتفری گزشتہ چند ہفتوں سے معمول کی خبر بن چکی ہے۔

    امریکا اور یورپ میں صورتحال پر نظر رکھنے والے کنزیومر ایڈووکیٹ کرسٹوفر ایلیٹ کا کہنا ہے کہ جو آگے ہونے والا ہے یہ اس کی ایک جھلک ہے، میرے خیال میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں میں افراتفری ہوگی، ایئر لائنز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ غور سے جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے سٹاف میں کمی کی اور اب فضائی سفر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے تو ایئر لائنز مشکل میں آگئی ہیں۔

  • سفر کرتے ہوئے متلی اور چکر کیوں محسوس ہوتے ہیں؟

    سفر کرتے ہوئے متلی اور چکر کیوں محسوس ہوتے ہیں؟

    کچھ افراد کی طبیعت مختلف اقسام کی گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے بگڑ جاتی ہے اور مختلف علامات جیسے سر چکرانے، قے اور متلی کا سامنا ہوتا ہے، یہ موشن سکنس نامی عارضے کی علامات ہیں۔

    اس حوالے سے ماہرین نے 2 خیالات پیش کیے ہیں۔ ایک سنسری کونفلیکٹ تھیوری ہے جس کے مطابق موشن سکنس کا سامنا توازن کے نظام کی وجہ سے ہوتا ہے۔

    توازن کو مستحکم رکھنا ہمارے اندرونی کان میں موجود نظام کا کام ہوتا ہے جو ہماری نظروں کے سامنے موجود چیزوں اور محسوسات کا تجزیہ کرتا ہے، اگر ہماری آنکھوں، اندرونی کان اور لمس یا دباؤ کی تفصیلات ایک دوسرے سے مطابقت نہ رکھیں تو عدم توازن کا احساس ہوتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ خیال کیا جاتا ہے کہ موشن سکنس ہماری حسوں کی معلومات کی عدم مطابقت کا نتیجہ ہوتی ہے جس کے دوران ہماری آنکھیں اور اندرونی کان جسم کو بتاتے ہیں کہ ہم حرکت کر رہے ہیں حالانکہ ہم ساکت بیٹھے ہوتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ ہم کسی ہموار اور سیدھی سڑک پر گاڑی میں سفر کر رہے ہوں تو سنسری تفصیلات میں عدم مطابقت کا امکان کم ہوتا ہے اور موشن سکنس کا سامنا نہیں ہوتا۔

    اس خیال کو موشن سکنس کے حوالے سے اب تک ٹھوس ترین وضاحت تصور کیا جاتا ہے، مگر ابھی بھی یہ سمجھنا باقی ہے کہ دماغ کے کونسے میکنزمز موشن سکنس کا باعث بنتے ہیں۔

    دوسری تھیوری کے مطابق موشن سکنس کی وجہ صرف سنسری انفارمیشن کی عدم مطابقت نہیں بلکہ اس کی وجہ اس سنسری انفارمیشن کے مطابق جسمانی انداز کو اپنانا نہیں ہوتا۔

    مگر اس تھیوری کی حمایت کے لیے شواہد زیادہ نہیں۔

    موشن سکنس کا اثر مختلف افراد پر مختلف انداز سے ہوتا ہے اور کوئی ایک وجہ نہیں جس سے وضاحت ہوتی ہو کہ کچھ افراد کو دیگر کے مقابلے میں اس کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔

    مگر کسی فرد کی بینائی اور توازن کے نظام کے کام کرنے کا انداز ضرور مختلف اقسام کی گاڑیوں پر سفر کے دوران ہمارے احساسات پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    مخصوص عارضے جیسے آدھے سر کے درد اور اندرونی کان کے امراض کے باعث موشن سکنس کا امکان بھی بڑھتا ہے۔

    عمر اور جنس بھی اس کے امکانات بڑھانے والے ممکنہ عناصر ہیں، جیسے کچھ تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ 9 سے 10 کی عمر میں اس کا تجربہ ہونے امکان سب سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ یہ مسئلہ خواتین میں زیادہ عام ہوتا ہے۔

    اسی طرح گاڑیوں کی اقسام بھی موشن سکنس کے تجربے پر اثرانداز ہوتی ہیں، جیسے حرکت کا حجم جتنا بڑا ہوگا موشن سکنس کا اثر بھی اتنا زیادہ دیر تک رہے گا اور علامات کی شدت بدتر ہوگی۔

    مثال کے طور پر اگر کسی چھوٹی کشتی میں کسی طوفان میں 8 گھنٹے سے زیادہ وقت تک سفر کیا جائے تو اس سے زیادہ شدت کی علامات کا سامنا ہوسکتا ہے، جبکہ ایک گھنٹے کے ٹرین کے سفر کا اثر ممکنہ طور پر کافی کم ہوگا چاہے ٹریک مثالی طور پر ہموار نہ بھی ہو۔

    بیشتر افراد کی جانب سے اکثر موشن سکنس کی شکایت اس وقت کی جاتی ہے جب وہ کسی گاڑی کو چلا نہیں رہے ہوتے بلکہ ڈرائیور کے ساتھ سفر کررہے ہوتے ہیں، ایسا ممکنہ طور پر اس لیے ہوتا ہے کہ ڈرائیور کسی گاڑی کی حرکت کو زیادہ بہتر طریقے سے محسوس کرتے ہیں۔

    موشن سکنس حقیقی دنیا تک ہی محدود نہیں بلکہ ورچوئل ماحول میں بھی سائبر سکنس (اسی کی ایک اور قسم) کا سامنا ہوسکتا ہے، ایسا اکثر اس وقت ہوتا ہے جب ایسی ویڈیو گیمز کھیلی جائیں جو سنسری انفارمیشن میں عدم مطابقت کا باعث بن جائیں۔

    سنیما میں تھری ڈی فلموں سے بھی اسی وجہ سے موشن سکنس کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    کیسے بچا جاسکتا ہے؟

    موشن سکنس سے نمٹنے کے لیے سفر کرتے ہوئے فون پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے کھڑکی سے باہر دیکھنے کو ترجیح دی جائے، ایسا کرنے سے متلی کے احساس کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ بینائی کی تفصیلات اندرونی کان کے ساتھ زیادہ مطابقت پیدا کرسکیں گی۔

    ایسا ہی ٹرینوں اور کشتی کے سفر میں بھی کیا جاسکتا ہے جس کے دوران گزرتے مناظر پر توجہ مرکوز کرنا علامات کی شدت کم کرتا ہے۔

    علاوہ ازیں سفر سے قبل پیٹ بھر کر کھانے سے گریز کرنے، گاڑی میں ہوا کی نکاسی کو بہتر کرنے اور کئی جگہوں پر رکنے سے بھی اس کیفیت میں کمی ہوسکتی ہے، علامات بہت زیادہ ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے دوائیں بھی لی جاسکتی ہیں۔

  • براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی والے ممالک سے پابندی اٹھا لی گئی

    براہ راست سعودی عرب آنے پر پابندی والے ممالک سے پابندی اٹھا لی گئی

    ریاض: سعودی عرب نے مسافروں کے براہ راست آنے پر پابندی والے ممالک سے یہ پابندی اٹھا لی ہے، ان ممالک میں زیادہ تر افریقی ممالک شامل ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ وہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی تھی وہ اٹھالی گئی ہے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جن ممالک سے براہ راست مملکت آنے پر پابندی ہٹائی گئی ہے ان میں جنوبی افریقہ، نمیبیا، بوٹسوانا، زمبابوے، لیسوتو، استوانیا، موزمبیق، ملاوی، ماریشس، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سشلز، جزائر القمر، کومو روس، نائیجریا، ایتھوپیا اور افغانستان شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ وہ ممالک جہاں سے برارہ راست مملکت آنے پر پابندی تھی وہاں موجود اقامہ یا وزٹ ویزا ہولڈر دوسرے ملک میں 14 دن گزارنے کے بعد سعودی عرب آرہے تھے۔

    سفری اجازت ملنے کے بعد اب پابندی والے ممالک کے باشندے براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔

  • 10 روز میں گرین لائن میں کتنے افراد نے سفر کیا؟

    10 روز میں گرین لائن میں کتنے افراد نے سفر کیا؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں حال ہی میں شروع کیے جانے والے ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے گرین لائن میں 10 روز میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد افراد نے سفر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی والوں کی جانب سے گرین لائن بس سروس کا شاندار خیر مقدم کیا گیا، ابتدائی 10 دن میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد مسافروں نے گرین لائن بس میں سفر کیا۔

    سب سے زیادہ سفر اتوار کو 49 ہزار 776 مسافروں نے کیا، گرین لائن کے ذریعے سفر کرنے والوں کی یومیہ اوسط تعداد 37 ہزار رہی۔

    گرین لائن بس سروس 10 جنوری سے مکمل استعداد کے ساتھ چل رہی ہے، گرین لائن میں یومیہ 1 لاکھ 35 ہزار مسافر سفر کر سکتے ہیں۔

  • امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    امریکا اور روس صرف دو میل کے فاصلے پر!

    اگر آپ دنیا کا نقشہ دیکھیں تو آپ کو لگے گا امریکا اور روس کے درمیان نہایت مختصر سا فاصلہ ہے لیکن اگر دونوں کے درمیان سفر کیا جائے تو یہ خاصا لمبا ہوسکتا ہے۔

    روایتی طور پر نقشوں میں امریکا انتہائی بائیں جانب اور روس دائیں جانب دکھایا جاتا ہے تو عموماً یہی تصور پایا جاتا ہے کہ روس کے مغرب میں یورپ ہے اور پھر بحر اوقیانوس کے پار امریکا واقع ہے، لیکن دنیا گول ہے۔ امریکا کے انتہائی مغربی اور روس کے انتہائی مشرقی علاقوں کو ایک تنگ سمندری راستہ آبنائے بیرنگ جدا کرتا ہے جس کے درمیان میں ڈایامیڈ جزائر ہیں۔

    یہ دو جزیرے جغرافیائی لحاظ سے بہت ہی دلچسپ مقام پر واقع ہیں۔ ان میں سے ایک جزیرہ امریکا کی ملکیت ہے اور دوسرا روس کی اور ان دونوں کے درمیان سے نہ صرف دونوں ملکوں کی سرحد گزرتی ہے بلکہ بین الاقوامی خط تاریخ بھی یہیں سے گزرتی ہے۔ یہ فرضی خط دراصل تاریخ کو جدا کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دوسرے سے محض دو میل کے فاصلے پر واقع ان دونوں جزائر کے درمیان 21 گھنٹے کا فرق ہے۔

    ان جزائر میں سے ایک چھوٹا ڈایامیڈ جزیرہ امریکا کا حصہ ہے جو صرف 115 کی آبادی رکھتا ہے جبکہ روس کی ملکیت بڑا ڈایامیڈ جزیرہ کہیں بڑا رقبہ رکھنے کے باوجود غیر آباد ہے۔

    ان جزائر کو دیکھ کر یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر جغرافیہ کا چینل رکھنے والے سیم فار وینڈ اوور کے ذہن میں سوال پیدا ہوا کہ ان دونوں جزیروں کے درمیان کوئی عام شخص کیسے سفر کر سکتا ہے۔ تو ان پر عقدہ کھلا کہ ایسی خواہش رکھنے والے کو بہت طویل سفر کاٹنا پڑے گا۔

    مثلاً قانونی طریقے سے امریکا سے روسی ڈایامیڈ جزیرے پر جانے کے لیے آپ کو سب سے پہلے الاسکا کے ساحلی علاقے ویلز جانا پڑے گا جو اس جزیرے کا قریبی ترین امریکی قصبہ ہے۔ یہاں سے آپ اگلے روز نوم کے لیے پرواز لے سکتے ہیں جو الاسکا ہی کا ایک شہر ہے اور مزید ایک دن انتظار کے بعد ریاست کے دارالحکومت اینکریج پہنچ سکتے ہیں یعنی کہ تقریباً تین دن میں قریبی ترین بڑے امریکی شہر تک پہنچا جا سکتا ہے۔

    اینکریج میں دو دن انتظار کے بعد امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیئٹل کی پرواز لیں اور پھر ایک دن گزار کر نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ جائیں تاکہ اس سے اگلے روز کی ماسکو کی پرواز پکڑی جا سکے۔

    روسی دارالحکومت میں مزید ایک دن گزار کر آپ روس میں سائبیریا کے اہم شہر ارکوتسک کی پرواز لے سکتے ہیں، یہاں سے تقریباً دو دن بعد بحیرہ بیرنگ کے کنارے واقع شہر انادیر کی پرواز ملے گی۔ سب سے طویل انتظار غالباً یہیں کرنا ہوگا کیونکہ روسی ڈایامیڈ جزیرے کے قریب ترین واقع روسی قصبہ لیورنتیا کے لیے پرواز کے لیے ہفتہ بھر بھی انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس مقام سے کشتی کے ذریعے روسی جزیرے ڈایامیڈ پر پہنچا جا سکتا ہے۔

    یعنی صرف 2 میل کا فاصلہ طے کرنے کے لیے آپ کو 15 دن اور تقریباً 3 ہزار ڈالرز صرف کرنا پڑیں گے۔ اس دوران آپ کم از کم 24 ہزار کلومیٹرز کا فاصلہ طے کریں گے۔