Tag: سفری پابندیاں

  • عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کر دی

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کر دی

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو نے پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کی سفارش تھی، جس پر پاکستان پر عائد مشروط عالمی سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کا 41 واں اجلاس 6 مارچ کو ہوا تھا، پولیو سے متاثرہ ممالک کے حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے ہنگامی کمیٹی اجلاس میں شرکت کی، جس میں پولیو کے عالمی پھیلاؤ کی صورت حال پر غور کیا گیا، کمیٹی نے پاکستان میں پولیو کی صورت حال اور حکومتی اقدامات پر بھی غور کیا۔

    ڈبلیو ایچ او کے اعلامیے کے مطابق پاکستان اور افغانستان پولیو وائرس کے عالمی پھیلاؤ کے لیے بدستور خطرہ ہیں، یہ دونوں ممالک پولیو وائرس کے عالمی پھیلاؤ کے ذمہ دار قرار دیے جاتے ہیں، تاہم ڈبلیو ایچ او نے پاکستان میں انسداد پولیو کے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا اور پولیو مہمات کے معیار پر اعتماد کا اظہار کیا۔


    پاکستان سے پولیو خاتمہ خواب بن گیا، چاروں صوبوں کے سیمپلز میں وائرس کی تصدیق


    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں صوبائی، ضلعی سطح پر انسداد پولیو اقدامات میں بہتری ممکن ہے، کیوں کہ پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، 2023-24 سے پاکستان میں پولیو کیسز میں 12 گنا اضافہ ہوا، اور 2024 میں پاکستان سے 628 پولیو پازیٹیو سیوریج سیمپلز رپورٹ ہوئے، اور پاکستان کے نئے اضلاع بھی وائلڈ پولیو وائرس سے متاثر ہوئے۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس وائے بی تھری اے فور اے، بی کلسٹر ایکٹیو ہے، جب کہ کے پی، سندھ، بلوچستان پولیو کے حوالے سے حساس ہیں، کراچی، پشاور، کوئٹہ بلاک وائلڈ پولیو وائرس ون کے گڑھ بن چکے ہیں، اور پاکستان کے وسطی ایریاز، جنوبی کے پی میں ڈبلیو پی وی ون پھیل رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے پاکستان، افغانستان میں وائلڈ پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر اظہار تشویش کیا، اور بتایا گیا کہ عالمی سطح پر وائلڈ پولیو وائرس ون پاکستان اور افغانستان تک محدود ہے، پاکستان میں ڈبلیو پی وی ون کا پھیلاؤ ایمونائزیشن معیار پر سوالات اٹھا رہا ہے، لو ٹرانسمیشن سیزن میں ڈبلیو پی وی وائرس کا پھیلاؤ تشویشناک ہے، جب کہ ہائی ٹرانسمیشن سیزن میں ڈبلیو پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہے کہ پاکستان پولیو کے حساس علاقوں میں مؤثر مہمات کا انعقاد یقینی بنائے، مزید بتایا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین پولیو وائرس کی منتقلی جنوبی کے پی اور کوئٹہ بلاک سے ہو رہی ہے، پولیو کے حوالے سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے خطرہ ہیں، دونوں ممالک میں پولیو وائے بی تھری اے فور اے کلسٹر پھیل رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں پولیو ویکسین سے محروم بچے پاکستان کے لیے خطرہ ہیں، پاک افغان باہمی آمد و رفت پولیو کے پھیلاؤ کا اہم ذریعہ ہے، بے گھر مہاجرین کی نقل و حمل سے پولیو وائرس پھیل رہا ہے، اس لیے پاک افغان کراسنگ پوائنٹس پر پولیو ویکسینیشن بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اور انسداد پولیو کے لیے پاک افغان باہمی تعاون کا فروغ ناگزیر ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے جنوبی کے پی، بلوچستان میں پولیو ٹیموں کی سیکیورٹی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں انسداد پولیو ٹیموں پر حملے انتہائی تشویش ناک ہیں، سیکیورٹی وجوہات، بائیکاٹ کے باعث بچے پولیو ویکسین سے محروم ہیں، 2024 کی آخری مہم میں جنوبی کے پی کے 2 لاکھ بچے ویکسین سے محروم رہے، اور کوئٹہ بلاک کے 50 ہزار بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ پاکستان کی پولیو بارے سرویلنس مزید 3 ماہ جاری رہے گی، پاکستان سے بیرون ملک جانے والوں کی پولیو ویکسینیشن لازم ہوگی، ڈبلیو ایچ او 3 ماہ بعد انسداد پولیو کے لیے پاکستانی اقدامات جائزہ لے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں۔

  • سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن : امریکی محکمہ خارجہ  کا اہم بیان آگیا

    سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن : امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان آگیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے واضح کیا سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن آج نہیں ہے، ویزاپالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کے بیان کی تردید کر دی، پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ممکنہ امریکی سفری پابندی کو افواہ قرار دیا تھا۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے امریکی ترجمان سے کچھ ملکوں پر ممکنہ سفری پابندی پر سوال کرتے ہوئے کہا کیا سفری پابندی جاری کرنے کی آج ڈیڈ لائن ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ میں آپ کو تفصیلات نہیں بتاسکتی لیکن یہ آج نہیں ہورہا، امریکا آنے والوں کیلئے ویزا پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ اپنے شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، ویزوں کے ذریعے قومی سلامتی،عوامی تحفظ کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : سفری پابندی کی لسٹ، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت کردی


    انھوں نے مزید کہا یقینی بنایا ہے امریکا جانیوالے غیر ملکی مسافر امریکی سلامتی، عوام تحفظ کیلئےخطرہ نہ بنیں، یہ مسئلہ حل کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا سفری پابندی کے حوالے سے کوئی حتمی لسٹ تیارنہیں کی ، مختلف ممالک کے حوالے سے ویزا پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کی  سفری پابندیاں لگانے والے ممالک کی فہرست تیار، کیا پاکستان شامل ہے؟

    ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیاں لگانے والے ممالک کی فہرست تیار، کیا پاکستان شامل ہے؟

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے سفری پابندیاں لگانے والے ممالک کی فہرست تیار کرلی ، اب سوال اٹھتا ہے کہ کیا پاکستان اس فہرست میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سے امریکا آنے والوں کی سخت جانچ پڑتال کے منصوبے کے تحت امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ مختلف ممالک پر سفری پابندیاں عائد کرنے پرغورکررہی ہے، جس میں پاکستان سمیت اکتالیس ممالک شامل ہیں۔

    رائٹرز کو ملنے والی انٹرنل میمو کی تفصیلات میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پراکتالیس ممالک کو تین الگ الگ گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، تاہم میمو ابھی باضابطہ طور پر جاری نہیں کیا گیا۔

    میمو میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اُس گروپ کا حصہ ہے جس میں اگر حکومتوں نے سکیورٹی امور بہتر نہ کیے تو ان ممالک کے شہریوں کو امریکی ویزا پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    پہلا گروپ وہ ہے جس میں مکمل ویزا معطلی ہوگی، اس گروپ میں افغانستان، ایران، شام، کیوبا اور شمالی کوریا سمیت دس ممالک شامل ہیں۔

    دوسرا گروپ جزوی ویزا معطلی والا ہے، جس میں اریٹیریا، ہیٹی، لاؤس، میانمار اور جنوبی سوڈان کے شہریوں کو سیاحتی، تعلیمی اور امیگریشن ویزوں میں محدود پابندیوں کا سامنا ہوگا۔

    May be a graphic of text

    تیسرا گروپ مشروط ویزا معطلی کا ہے، جس میں پاکستان، بیلاروس اور ترکمانستان سمیت چھبیس ممالک شامل ہیں، ان ممالک کو ساٹھ روز میں سیکیورٹی سکریننگ اور ویزا پراسیسنگ کے معیار میں بہتری کی ہدایت دی گئی ہے، اگر ان ممالک نے اس معاملے پر توجہ نہ دی تو ان کے شہریوں کے لیے امریکی ویزوں پر جزوی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

    دوسری جانب نیویارک ٹائمزکے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نےتینتالیس ممالک پر سفری پابندیوں سےمتعلق ڈرافٹ تیارکیا ہے، جو ریڈ، اورنج اور یلو فہرست پر مشتمل ہے، پاکستان اورنج لسٹ میں شامل ہے، جس کا مطلب ہے پاکستان کے شہریوں کیلئے ویزہ پابندیاں سخت ہوں گی۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ اس فہرست میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سمیت انتظامیہ کی جانب سے ابھی اس فہرست کی منظوری نہیں دی گئی

  • عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیو کے باعث سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) سے جاری ایک اعلامیے میں پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے عالمی پھیلاؤ کے حوالے سے بدستور خطرہ قرار دیا گیا ہے، ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کی جانب سے پابندیوں میں توسیع کی سفارش کی گئی تھی۔

    اعلامیے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی پولیو کمیٹی کا 37 واں اجلاس 12 دسمبر کو ہوا، جس میں دنیا میں پولیو کے پھیلاؤ اور اس کے تدارک کے اقدامات پر غور کیا گیا، اجلاس میں پاکستان، افغانستان، مصر، کینیا، موریطانیہ، نائجیریا، زمبابوے میں پولیو صورت حال اور متاثرہ ممالک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق 2023 میں پاکستان میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، اور 98 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، چاروں صوبوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی خطرہ ہے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق کراچی، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد کے سیوریج میں پولیو موجود ہے۔

    کراچی اور چمن کے 2 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان میں پولیو ویکسینیشن سے انکاری والدین اور محروم بچے چیلنج ہیں، حساس ایریاز میں پولیو ویکسین سے محروم بچے بدستور ایک چیلنج ہیں، تاہم ڈبلیو ایچ کا کہنا تھا کہ پولیو ویکسین سے محروم بچوں کے لیے پاکستانی انتظامات تسلی بخش ہیں، پاکستان اس سلسلے میں خصوصی اقدامات کر رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں آمد و رفت پولیو کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہے، کراچی اور کوئٹہ بلاک پولیو وائرس کے حوالے سے حساس ہیں، گزشتہ برس پولیو کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے، پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی سے بھی پولیو پھیل سکتا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی پولیو سے متعلق سرویلنس مزید تین ماہ جاری رہے گی، پاکستان سے بیرون ملک جانے والے افراد کی پولیو ویکسینیشن لازمی ہوگی، ڈبلیو ایچ او 3 ماہ بعد انسداد پولیو کے لیے پاکستانی اقدامات جانچے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں۔

  • سعودی عرب: نئی سفری پابندیوں کا اعلان

    سعودی عرب: نئی سفری پابندیوں کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں سفر کرنے والوں اور مملکت میں آنے والوں کے لیے نئی سفری پابندیوں کا اعلان کردیا گیا ہے، پابندیوں پر عمل درآمد 9 فروری 2022 بدھ ایک بجے سے شروع کردیا جائے گا۔

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودیوں کو مملکت سے باہر جانے کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی، اس کے بغیر مملکت سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ مملکت آنے والے تمام افراد کو سفر سے 48 گھنٹے کے اندر لیے گئے ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر عمل درآمد 9 فروری 2022 بدھ ایک بجے سے شروع کردیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ نے تاکید کی ہے کہ بیرون مملکت سفر کے خواہشمند سعودیوں کو بوسٹر ڈوز لازمی کردی گئی ہے، دوسری ڈوز پر 3 ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز لینا ہوگی۔ اس کے بغیر مملکت سے باہر نہیں جا سکتے۔

    وزارت داخلہ نے توجہ دلائی کہ اس پابندی سے 16 برس سے کم عمر کے شہری اور توکلنا ایپ کے ریکارڈ کے مطابق مستثنیٰ زمرے خارج ہوں گے۔

    وزارت داخلہ نے توجہ دلائی ہے کہ مملکت آنے والے تمام افراد کو وہ سعودی ہوں، غیر ملکی ہوں یا ویکسین یافتہ ہوں، منظور شدہ پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت روانگی سے قبل یا آمد کے 48 گھنٹے کے اندر پی سی آر نیگیٹیو ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی، اس سے 8 برس سے کم عمر کے بچے مستثنی ہوں گے۔

    اس سلسلے میں بچوں کے کرونا ٹیسٹ سے متعلق ان ممالک کے قوانین کو مد نظر رکھا جائے گا جہاں سے سفر کیا گیا ہو۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایسے سعودی شہریوں کو جن کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آگئی ہو انہیں مندرجہ ذیل مدت گزرنے پر مملکت میں سفر یا مملکت میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی اور ان کا دوبارہ کرونا ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی پوزیٹو رپورٹ پر 7 روز گزر چکے ہوں اور مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی خوراکیں لے چکا ہو۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی پوزیٹیو رپورٹ پر 10 روز گزر چکے ہوں اور اس نے مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی تمام خوراکیں نہ لی ہوں۔

    وزارت داخلہ نے تاکید کی ہے کہ ان پابندیوں پر عمل درآمد 9 فروری 2022 کو رات ایک بجے سے ہوگا۔

  • سعودی عرب نے 11 ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی

    سعودی عرب نے 11 ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی

    ریاض: سعودی عرب نے 11 ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی ہے، جس کے بعد ان ممالک سے پروازیں آ سکیں گی۔

    سعودی عرب کی سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ 11 ممالک سے مسافروں کو سعودی عرب آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    30 مئی سے برطانیہ، یو اے ای، امریکا، جرمنی، فرانس، اٹلی، پرتگال، آئرلینڈ، جاپان، سوئٹزرلینڈ اور سوئیڈن سے پروازیں آ سکیں گی۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندی تو ہٹا لی گئی ہے تاہم قرنطینہ کے شرط پر عمل درآمد جاری رہے گا۔

    روزگار کیلئے سعودی عرب جانے والے شہریوں پر پابندی عائد

    یاد رہے کہ کرونا وبا پر قابو پانے کے لیے فروری میں سعودی عرب کے حکام نے ان ممالک سے مسافروں کی مملکت میں آمد پر پابندی عائد کی تھی۔ بعد ازاں 17 مئی کو مملکت نے اپنے شہریوں پر عائد بیرون ملک سفر کی پابندی اٹھائی تھی۔

  • کرونا ویکسین کا استعمال شروع: کیا سفری پابندیاں جلد ختم ہوجائیں گی؟

    کرونا ویکسین کا استعمال شروع: کیا سفری پابندیاں جلد ختم ہوجائیں گی؟

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کی ویکسین پہنچ جانے کے بعد شہریوں نے سیر و سیاحت کے لیے نکلنے کے پروگرام بنانے شروع کردیے، ویکسین فراہمی کے بعد سفری پابندیاں بھی ختم ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ویکسی نیشن کے آغاز سے کرونا وائرس کے حوالے سے عائد پابندیوں کے اٹھائے جانے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اب وہ آزادی سے بیرون ملک سفر پر بھی جا سکیں گے۔

    اس حوالے سے ایک ٹریولنگ کمپنی کے ڈائریکٹر عبدالرزاق الزہرانی کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین لگائے جانے کا آغاز ہوتے ہی بڑی تعداد میں لوگوں نے بیرون ملک سفر کے لیے ٹور پیکجز کے بارے میں دریافت کرنا شروع کردیا ہے۔

    ایک اور ٹور آپریٹر کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کرونا وائرس کی وجہ سے کوئی شخص سالانہ تعطیلات گزرانے کے لیے کہیں نہیں گیا، لوگ کرونا وبا کی وجہ سے کہیں نہیں جاسکے تھے، اب جیسے ہی مملکت میں کرونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوا ہے لوگوں کی بڑی تعداد نے آئندہ برس کے لیے ٹورز کی بکنگ کروانا شروع کردی ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ایک سروے سے پتہ چلا کہ خلیجی ممالک کے شہری سفری پابندیاں اٹھائے جانے کے بڑی شدت سے منتظر تھے، اب جبکہ کرونا ویکسین آچکی ہے ایسے میں لوگوں کی امید بھی جاگ گئی ہے۔

    ٹور بکنگ کے لیے آنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ویکسین وہ آخری کڑی ہوگی جس کے بعد سفر کے حوالے سے تمام پابندیاں اٹھالی جائیں گی اور ہم ایک بار پھر پابندیوں سے قبل کی جانب لوٹ سکیں گے۔

    سیاحت کے حوالے سے کیے جانے والے ایک اور سروے میں کہا گیا ہے کہ 72 فیصد خلیجی ممالک کے باشندے تفریح کے لیے خوب صورت سیاحتی مقامات پر جانے کے خواہشمند ہیں جبکہ 80 فیصد ایسے ہیں جو ایک ہفتے یا اس سے کچھ زیادہ مدت کے لیے سیاحت کرنا چاہتے ہیں۔

  • سعودی حکومت کا پاکستان کے لیے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    سعودی حکومت کا پاکستان کے لیے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: سعودی حکومت نے پاکستان کے لیے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی عرب نے اقامہ اور وزٹ ویزے پر آنے جانے والوں پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب پہنچنے کے بعد کرونا وائرس کے پیش نظر پی سی آر ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا، یہ ٹیسٹ سعودی عرب پہنچنے کے 48 گھنٹے کے اندر کرانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل سعودی وزارتِ داخلہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں یکم جنوری 2021 سے سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کرونا وائرس کے باعث مملکت میں لگائی گئیں سفری پابندیاں اگلے سال کے آغاز ہی سے ختم کر دی جائیں گی۔

    سعودی عرب کا یکم جنوری سے سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ یکم جنوری 2021 سے ایئر پورٹس، بندرگاہیں اور سرحدی چوکیاں کھول دی جائیں گی، سعودی شہری بیرون ملک آ جا سکیں گے۔ خروج وعودہ یا اقامے یا ویزے والے غیر ملکیوں کو بھی سعودی عرب آنے کی اجازت ہوگی۔

    سعودی عرب نے مرحلہ وار فلائٹ کھولنے کا بھی اعلان کیا تھا، جو لوگ مستقل نوکریوں پر ہیں انھیں 15 ستمبر سے سعودی عرب میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی، کھیلوں اور بزنس ویزا رکھنے والے افراد پر سے بھی سفری پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے نئے کیسز میں مسلسل ریکارڈ کمی ہورہی ہے۔

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    لاہور: پاکستان میں پولیو کا وار برقرار ہے، عالمی ادارۂ صحت نے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا، پاکستان پر سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کے پولیو پروگرام پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام درست سمت میں کام نہیں کر رہا۔

    پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔

    دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • امریکی سپریم کورٹ کی6 مسلم ممالک پرسفری پابندیوں کی منظوری

    امریکی سپریم کورٹ کی6 مسلم ممالک پرسفری پابندیوں کی منظوری

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 6 مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ کے لیے سفر کرنے پرپابندی کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر سفری پابندی ایک صدارتی حکم نامے کے تحت عائد کی تھی۔

    سپریم کورٹ کے 9 میں سے 7 ججز نے اس فیصلے کی حمایت جبکہ 2 ججز نے اس کی مخالفت کی۔

    امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب اس معاملے کو رواں ہفتے سان فرانسسکو ، کیلیفورنیا اور رچرمنڈ کی وفاقی عدالتوں میں سنا جائے گا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ سال جنوری میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ ، یمن اور صومالیہ کے شہریوں پر امریکہ آنے پرپابندی عائد کی تھی۔

    بعدازاں گزشتہ سال فروری میں امریکی صدر کی جانب سے جاری کیے جانے والے حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے معطل کردیا تھا۔


    امریکہ: سفری پابندی کے صدارتی حکم کی معطلی کا فیصلہ برقرار


    یاد رہے کہ رواں سال جون میں امریکہ میں اپیل کورٹ نے 6 مسلم ممالک کے شہریوں پرامریکہ آمد پر پابندی کے صدراتی حکم نامے کی معطلی کے فیصلےکو برقراررکھا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔