Tag: سفری پابندی

  • امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، پاکستانی اہل کاروں پر سے سفری پابندی اٹھائی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی فیصلے سے واضح ہو رہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی سفارت کاروں پر مئی 2018 میں سفری پابندیاں لگائی تھیں، 25 میل سے زائد سفر کے لیے پاکستانی سفارت کاروں کو ٹرمپ انتظامیہ سے اجازت لینا پڑتی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    حالیہ فیصلے سے اب پاکستانی سفارت کار اور اہل کار ایک بار پھر امریکا میں آزادی سے سفر کر سکیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل سے پاکستان میں ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

  • وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    کراکس: وینزویلا کے خودساختہ صدر اور اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو پر حکام نے نئی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراکس حکام کی جانب سے جون گائیڈو پر نئی پابندی عائد کی ہے جس کے تحت وہ اگلے 15 سالوں تک کوئی بھی سیاسی یاحکومتی عہدہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر پر سفری پابندی بھی عائد ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے گذشتہ ماہ بیرون ملک سفر کیا۔

    کراکس حکام کے مطابق جون گائیڈو نے غیر ممالک کے ساتھ مل کر وینزویلا میں فساد پھیلانے اور عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس کے تحت پابندی عائد کی گئی۔

    علاوہ ازیں ان کی آمدن کے حوالے سے بھی شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، جس کے بارے میں حکام نے جلد تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔

    امریکا سمیت کئی یورپی ممالک کی حمایت حاصل کرنے والے جون گائیڈو نے گذشتہ ماہ لاطینی امریکی ممالک کا دورہ کیا تھا اس دوران انہوں نے ملک میں جاری بحران پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

    وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر روس مقامی حکومت کا ساتھ دے رہا ہے، جبکہ امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی اقدامات سے باز رہے۔

    امریکی دھمکیوں کے باوجود روسی فوج وینزویلا پہنچ گئی

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • ترکی: دہشت گردی کا مقدمہ، خاتون جرمن صحافی پر سفری پابندی ختم

    ترکی: دہشت گردی کا مقدمہ، خاتون جرمن صحافی پر سفری پابندی ختم

    انقرہ: ترکی کی عدالت نے دہشت گردی کے مقدمے میں خاتون جرمن صحافی ’میسیل تولو‘ پر سفری پابندی ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن صحافی ’میسیل تولو‘ پر ترکی میں دہشت گردی سے متعلق مقدمے کا سامنا ہے تاہم ترک عدالت نے سفری پابندی ختم کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن صحافی کے خلاف ترک عدالت میں دہشت گردی کے حوالے سے مقدمے کا سامنا ہے، جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں پندہ برس قید کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔

    صحافی پر عائد سفری پابندی تو ختم کر دی گئی لیکن ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری رہے گی، استنبول کی عدالت کی طرف سے میسیل تولو کو سفر کی اجازت دیے جانے کو ایک حیران کن فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    ترکی: ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے پر 6 صحافیوں کو دس سال قید کی سزا

    ترک عدالت کی جانب سے رواں سال اپریل میں ہی ان پر سفری پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا گیا تھا، جبکہ ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کی اگلی سماعت 16 اکتوبر کو ہوگی۔

    ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہونے سے قبل انہیں گزشتہ برس اٹھارہ دسمبر کو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا اور ان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد تھی۔

    خیال رہے کہ ان پر الزامات ہیں کہ وہ ترکی میں دہشت گردانہ مواد کی تشہیر ملوث ہے، اور ترکی کی ایک دہشت گرد تنظیم سے روابط بھی ہیں۔

    واضح رہے کہ ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکام کی جانب سے سخت کارروائی کی گئی اور اب تک متعدد لوگوں کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔

  • امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال

    امریکی عدالت میں 6 مسلمان ممالک پر سفری پابندی کا حکم بحال

    واشنگٹن: امریکی عدالت نے 6 مسلم ممالک پر سفری پابندی کا صدارتی حکم بحال کردیا۔ عدالت کے مطابق قومی سلامتی کے پیش نظر سفری پابندی میں کوئی حرج نہیں۔

    واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا آنے پر پابندی عائد کی تھی۔ ان ممالک میں صومالیہ، ایران، شام، سوڈان، لیبیا، یمن اور عراق شامل تھے۔

    ٹرمپ کے اس حکم نامے کو کئی ریاستوں نے اپنی عدالتوں میں چیلنج کردیا تھا جس کے بعد کچھ ریاستوں میں یہ پابندی معطل کردی گئی تھی۔

    بعد ازاں ٹرمپ نے ترمیم شدہ سفری پابندی جاری کرتے ہوئے اس فہرست میں سے عراق کا نام نکال دیا تھا تاہم اس کے خلاف بھی ملک بھر میں مظاہرے جاری تھے جبکی کئی عدالتوں نے اس حکم نامے کو معطل قرار دیا تھا۔

    بعد ازاں صدر ٹرمپ اس معطلی کو بھی مختلف عدالتوں میں لے گئے۔ اب ریاست کیلی فورنیا کی عدالت نے اس حکم نامے کو بحال کردیا ہے جس کے بعد ایران، شام، یمن، صومالیہ، لیبیا اور چاڈ کے شہریوں پر امریکا کے دروازے بند ہوگئے ہیں۔

    امریکی عدالت کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے پیش نظر سفری پابندی میں کوئی حرج نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کی 6 مسلم ممالک کےشہریوں پرسفری پابندیاں نافذ

    امریکہ کی 6 مسلم ممالک کےشہریوں پرسفری پابندیاں نافذ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کے چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی کے متنازع قانون کی جزوی بحالی کے بعد اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نےپابندی کے اطلاق کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن سے جاری بیان میں گہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئےڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد کا آغاز کررہا ہے،جس کا مقصد قوم کو غیر ملکی دہشت گردوں کے امریکہ میں داخلے سے محفوظ کرنا ہے۔

    امریکی انتظامیہ کےمطابق وہ افراد جن کے پاس پہلے سے امریکی ویزا موجود ہے وہ ان شرائط سے متاثر نہیں ہوں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے اس سلسلے میں متعلقہ سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    ان ہدایات کے مطابق ایسے افراد کو ہی ویزا جاری کیا جا سکے گا جن کے والدین، شوہر یا اہلیہ، بچے، بہو یا داماد یا حقیقی یا سوتیلے بہن بھائی ہی امریکہ میں مقیم ہوں گے


    ٹرمپ انتظامیہ کی سفری پابندیوں کا شکار 6مسلمان ملکوں کیلئے ویزا کی نئی شرائط جاری


    یاد رہے کہ پیر کے روز سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سفری پابندی کے حکم کی اجازت دی تھی۔

    سپریم کورٹ نے امریکہ میں قانونی طور پر مقیم افراد کے عزیزوں کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے جن میں طلبابھی شامل ہیں۔

    واضح رہےکہ امریکی صدر نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو قومی سلامتی کی کامیابی قرار دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ڈونلڈ ٹرمپ سفری پابندی کی معطلی سپریم کورٹ میں لے گئے

    ڈونلڈ ٹرمپ سفری پابندی کی معطلی سپریم کورٹ میں لے گئے

    واشنگٹن: : وائٹ ہاؤس نے امریکی سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے مسلمان ملکوں پرعائد سفری پابندیوں کے قانون کو بحال کر دے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی حکومت نے سپریم کورٹ کے نو ججوں سے دو ہنگامی درخواستیں عائد کر کے اپیل کی ہے کہ نچلی عدالتوں کے فیصلے کو منسوخ کیا جا سکے۔

    وزارتِ انصاف کی ترجمان سارا فلوریس کا کہناہےکہ ہم نے سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ وہ اس اہم کیس کی سماعت کرے اور ہمیں اعتماد ہے کہ صدرٹرمپ کا انتظامی حکم نامہ ان کے ملک کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے قانونی دائرۂ اختیار کے اندر ہے۔

    خیال رہےکہ رواں سال جنوری میں صدر ٹرمپ کا ابتدائی حکم نامہ ابتدائی طور پر ریاست واشنگٹن اور منی سوٹا میں منسوخ کر دیا گیا تھا۔

    بعدازں امریکی صدر نے مارچ2017 کو ایک ترمیم شدہ حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں صومالیہ، ایران، شام، سوڈان، لیبیا اور یمن سے لوگوں کا داخلہ ممنوع قرار پایا تھا۔ اس کے علاوہ تمام پناہ گزینوں کا داخلہ بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔

    میری لینڈ کے ایک ڈسٹرکٹ جج نے یہ کہہ کر اسے بھی عارضی طور پر معطل کر دیا تھا کہ یہ قانون آئینی حقوق کے منافی ہے۔


    ہوائی میں سفری پابندیوں کے حکم نامے کی معطلی میں توسیع


    دوسری جانب ریاست ہوائی کے ایک جج نے بھی کہا تھاکہ قانون متعصبانہ ہے اور کہا کہ حکومت کے پاس اس بات کے شواہد نہیں ہیں کہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔

    واضح رہےکہ گذشتہ ماہ ورجینیا کی ایک عدالت نے بھی حکم نامے کی معطلی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ہوائی میں سفری پابندیوں کے حکم نامے کی معطلی میں توسیع

    ہوائی میں سفری پابندیوں کے حکم نامے کی معطلی میں توسیع

    ہونو لولو: امریکی ریاست ہوائی کی عدالت نے ٹرمپ کی سفری پابندیوں کے احکامات کی معطلی میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سفری پابندیوں کے مکمل نفاذ کا عزم پورا نہ ہوسکا۔ امریکی ریاست ہوائی کی عدالت نے سفری پابندیوں کی معطلی میں توسیع کردی۔

    توسیعی حکم نامہ ریاست ہوائی کے وفاقی جج نے جاری کیا۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا سفری پابندی سے متعلق نیا حکم نامہ معطل

    یاد رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کی امریکا آمد پر پابندی عائد کی تھی جس پر امریکا سمیت دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا تھا۔

    شدید احتجاج پر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیا حکم نامہ جاری کیا جس میں عراق کا نام نکال دیا گیا تھا۔

    تاہم اس سے قبل ہی نئے حکم نامے کے نفاذ سے ایک گھنٹہ قبل ہوائی کی عدالت نے نئے حکم نامے کو معطل کردیا تھا۔ عدالت نے اب اس معطلی میں توسیع کا حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔

  • ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل

    ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سے متعلق نیاحکم نامہ معطل

    واشنگٹن : امریکی ریاست ہوائی میں وفاقی جج نےڈونلڈٹرمپ کی جانب سے نئی سفری پابندی کا حکم نامہ معطل کردیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج ڈیریک واٹسن نےامریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے جاری نئے حکم نامے کونافذالعمل ہونے سے ایک گھنٹہ قبل روک دیاگیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے ذریعے دہشت گردوں کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکا جا سکے گا۔

    خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز پر اس نئے صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے مطابق چھ مسلم ممالک کے شہریوں پر 90 دن کے لیے پابندی لگا دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں:امریکا میں‌ 6 مسلم ممالک کے شہریوں‌ کا داخلہ بند، نیا حکم جاری

    نئے حکم نامے کے مطابق ایران، لیبیا، شام، صومالیہ، سوڈان اور یمن کے شہریوں کی امریکہ داخلے پر 90 روز کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں:سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار

    واضح رہے کہ جنوری میں بھی سفری پابندیوں سے متعلق جاری کیے گئے ایک حکم نامے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے دیکھنے میں آئے تھےاس حکم نامے کو فیڈرل کورٹ نے فروری میں معطل قراردے دیا تھا۔

  • ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ وہ سفری پابندی سے متعلق ایک نئے حکم پرغور کررہےہیں،تاہم انہوں نےامید ظاہرکی ہےکہ وہ عدالتی جنگ میں کامیابی حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سرکاری طیارے ایئر فورس ون میں امریکی صدر نےصحافیوں سے بات کرتے ہوئےکہاکہ سفری پابندی سے متعلق ہم یہ لڑائی جیت جائیں گے۔ بدقمستی سے اس میں وقت لگے لگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس مقدمے کو سپریم کورٹ میں لے جاسکتے ہیں تاہم امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ان کی ترجیح نہیں ہے۔

    اس سے قبل جاپانی صدر شنزو ابے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھی صدر ٹرمپ نے آئندہ ہفتے امریکہ میں ’اضافی سکیورٹی‘ کے اقدامات کا وعدہ کیاتھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کردیے گئے تھے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ آمد پر لگائی جانے والی پابندی کو ملک بھر میں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

    واضح رہےکہ دوروز قبل اپیل کورٹ نے سفری پابندی کے حکم نامے کی معطلی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دائر کے گئی اپیل کےخلاف فیصلہ سناتے ہوئے سفری پابندی کی معطلی کا فیصلہ برقرار رکھاتھا۔

  • سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار

    سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار

    سان فرانسسکو: امریکہ میں اپیل کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم ممالک ممالک کےشہریوں پرپابندی کے صدارتی حکم کی معطلی کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سان فرانسسکو کی نائنتھ یو ایس سرکٹ کورٹ آف اپیلز کا کہنا ہے کہ وہ لوئرکورٹ کی جانب سے کیےگئے صدارتی حکم نامے کی معطلی کے فیصلے کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ان ممالک سے دہشت گردی کے خطرے کے بارے میں ثبوت ناکافی ہیں۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس کے بجائے کہ انتظامی حکم کی ضرورت سے متعلق ثبوت فراہم کیے جاتے حکومت نے یہ موقف اختیار کیا کہ ہمیں اس فیصلے پر نظرثانی نہیں کرنی چاہیے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عدالتی فیصلے کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ آپ کو عدالت میں ملیں گے،قوم کی سلامتی داؤ پر ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ آمد پر لگائی جانے والی پابندی کو ملک بھر میں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔