Tag: سفر

  • کرونا وائرس: سعودی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد

    کرونا وائرس: سعودی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد

    ریاض: سعودی عرب نے اپنے تمام مقامی اور مملکت میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے چین جانے پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کے مرتکب غیر ملکی شہریوں کو چین سے واپس سعودی عرب نہیں آنے دیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنے شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے چین جانے پر پابندی لگا دی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے چین جانے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے شہریوں کے سفری دستاویزات ضبط کرلیے جائیں گے اور قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں میں سے کسی پر بھی خلاف ورزی ثابت ہوئی اور اس نے پابندی کے دوران چین کا سفر کیا تو اسے سعودی عرب واپس آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اب تک جان لیوا وائرس سے 563 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، پورے چین میں 28 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    چین سے باہر کرونا سے متاثرہ 191 کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف 2 ہے۔

  • ارب پتی شخص نے 30 ہزار خواتین کے دل توڑ دیے

    ارب پتی شخص نے 30 ہزار خواتین کے دل توڑ دیے

    ٹوکیو: جاپان کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے ارب پتی شخص نے 30 ہزار خواتین کے دل توڑ دیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے 22ویں امیر ترین کہلانے والے یوساکو نامی شخص نے اعلان کیا تھا کہ اسے ایک ایسی خاتون دوست کی تلاش ہے جس کے ساتھ وہ چاند کا سفر کریں گے۔

    یہ اعلان یوساکو کی جانب سے مقامی نجی ٹی وی کے ذریعے کیا گیا جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کی تعداد میں امیدوار سامنے آگئیں جنہوں نے خواش کا اظہار کیا کہ وہ ان کے ساتھ چاند پر جانا چاہتی ہیں۔

    تیس ہزار کے قریب خواتین امیدوار کا دل اس وقت ٹوٹ گیا جب مذکورہ شخص نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ افسوس ناک خبر دی کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنا منصوبہ معطل کررہے ہیں۔

    چاند گاؤں: مریخ کی طرف سفر کا پہلا پڑاؤ

    انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس رہے گا کہ میں اپنا یہ پلان ختم کررہا ہوں، تاہم ان تمام خواتین کا شکریہ جنہوں نے میرے ساتھ چاند پر سفر کرنے کی خواہش ظاہر کی، میں ایسی تمام خواتین سے دل سے معافی مانگتا ہوں۔

    یوساکو کا کہنا تھا کہ میں نجی ٹی وی سے بھی معذرت خوا ہوں جنہوں نے اس منصوبے کی تکمیل کے لیے پروگرام کا آغاز کیا اور ہزاروں خواتین منظر عام پر آئیں، میں تمام ٹی وی ملازمین سے بھی معافی مانگتا ہوں۔

  • سعودی عرب اور بحرین کو جوڑنے والا پل موٹرسائیکلوں کے لیے کھل گیا

    سعودی عرب اور بحرین کو جوڑنے والا پل موٹرسائیکلوں کے لیے کھل گیا

    ریاض: سعودی عرب اور بحرین کو جوڑنے والے کنگ فہد پل کو یکم جنوری سے موٹرسائیکل سواروں کے لیے کھولا جا رہا ہے، دونوں ملکوں کے متعلقہ اداروں نے منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور بحرین کو جوڑنے والے کنگ فہد پل کو یکم جنوری 2020 سے موٹرسائیکل سواروں کے لیے کھولا جائے گا۔ فیس 25 ریال مقرر کی گئی ہے، بحرینی کرنسی میں دھائی دینار ایک طرف سے لیے جائیں گے۔

    کنگ فہد پل جنرل کارپوریشن کے ایگزیکٹیو چیئرمین عماد المحیسن نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے متعلقہ اداروں نے پل کے ذریعے آمدورفت کی اجازت دے دی ہے

    انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل سوار کے پاس لائسنس اور دونوں ملکوں میں رائج قوانین وضوابط کے مطابق نمبر پلیٹس نصب ہوں۔ موٹرسائیکل سوار روزانہ آجاسکیں گے تاہم موسم خراب ہونے کی صورت میں عارضی طور پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔

    عماد المحیسن کا کہنا تھا کہ کہ موٹرسائیکل ڈرائیوروں کی امیگریشن کی کارروائی کے لیے باقاعدہ ایک لائن متعین کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل سوار مناسب لباس اور ہیلمٹ کا استعمال کریں۔

  • سیاحت کا عالمی دن: اگر فردوس بر روئے زمیں است

    سیاحت کا عالمی دن: اگر فردوس بر روئے زمیں است

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سیاحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ پاکستان سیاحتی مقامات اور قدرتی مناظر کے حسن سے مالا مال ملک ہے اور وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات پر ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے بے شمار اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    سیاحت کا عالمی دن ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کونسل کی سفارشات پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے بعد سے 1970 سے ہر سال 27 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔

    اس دن کو منانے کا مقصد سیاحت کے فروغ، نئے سیاحتی مقامات کی تلاش، آثار قدیمہ کو محفوظ بنانے، سیاحوں کے لیے زیادہ سے زیادہ اور جدید سہولیات پیدا کرنے، سیاحوں کے تحفظ ، نئے سیاحتی مقامات تک آسان رسائی سمیت دیگر متعلقہ امور کو فروغ دینا ہے۔

    پاکستان کا شمار اپنے جغرافیائی محل وقوع کے لحاظ سے دنیا کے ان خوش قسمت ممالک میں ہوتا ہے جہاں ایک جانب بلند و بالا پہاڑ ہیں تو دوسری جانب وسیع وعریض زرخیز میدان بھی موجود ہیں۔

    دنیا کے بیشتر ممالک میں ایک بھی دریا نہیں بہتا جبکہ پاکستان کی سرزمین پر 17 بڑے دریا بہتے ہیں، یہاں سبزہ زار بھی ہیں اور ریگ زار بھی۔

    آج ہم آپ کو پاکستان کے چاروں صوبوں میں سےمنتخب سیاحتی مقامات کے بارے میں معلومات فراہم کر رہے ہیں تاکہ آپ اپنی اگلی تعطیلات کے لیے جگہ کا انتخاب کرسکیں۔

    گورکھ ہل

    صوبہ سندھ کا مری کہلایا جانے والا گورکھ ہل سندھ کے شہردادو کے شمال مغرب کوہ کیر تھر پر واقع ہل اسٹیشن ہے۔ یہ صوبہ سندھ کا بلند ترین مقام ہے اور سطح سمندر سے 5 ہزار 688 فٹ بلند ہے جو کہ پاکستان کے مشہور ترین ہل اسٹیشن مری کا ہم پلہ ہے۔

    کراچی سے گورکھ ہل اسٹیشن کا فاصلہ 400 کلومیٹر ہے۔

    مہرانو وائلڈ لائف

    سندھ کے علاقے کوٹ ڈیجی سے 2 کلو میٹر کے فاصلے پر مہرانو وائلڈ لائف سنکچری واقع ہے۔ یہ ایک وسیع و عریض محفوظ جنگل ہے جہاں مختلف اقسام کی جنگلی حیات کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

    یہاں ہزاروں کی تعداد میں جنگلی ہرن موجود ہیں جبکہ تیزی سے معدوم ہوتے کالے ہرن کو بھی یہاں تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور اب ان کی تعداد لگ بھگ 650 ہوگئی ہے۔

    صحرائے تھر

    سندھ کا صحرائے تھر پاکستان کی جنوب مشرقی اور بھارت کی شمال مغربی سرحد پر واقع ہے۔ اس کا رقبہ 2 لاکھ مربع کلومیٹر ہے۔ اس کا شمار دنیا کے نویں بڑے صحرا کے طور پر کیا جاتا ہے۔

    صحرا میں ہندوؤں کے قدیم مندروں سمیت کئی قابل دید مقامات موجود ہیں۔ یہاں یوں تو سارا سال قحط کی صورتحال ہوتی ہے تاہم بارشوں کے بعد اس صحرا کا حسن نرالا ہوتا ہے۔

    ہنگول نیشنل پارک

    صوبہ بلوچستان میں واقع ہنگول نیشنل پارک پاکستان کا سب سے بڑا نیشنل پارک ہے جو 6 لاکھ 19 ہزار 43 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ کراچی سے 190 کلو میٹر دور یہ پارک بلوچستان کے تین اضلاع گوادر، لسبیلہ اور آواران کے علاقوں پر مشتمل ہے۔

    اس علاقہ میں بہنے والے دریائے ہنگول کی وجہ سے اسکا نام ہنگول نیشنل پارک رکھا گیا ہے۔ اس علاقے کو 1988 میں نیشنل پارک کا درجہ دیا گیا۔ ہندوؤں کا معروف ہنگلاج مندر بھی اس پارک میں واقع ہے۔

    یہ پارک کئی اقسام کے جنگلی درندوں، چرندوں، آبی پرندوں، حشرات الارض، دریائی اور سمندری جانوروں کا قدرتی مسکن ہے۔ امید کی دیوی یا پرنسز آف ہوپ کہلایا جانے والا 850 سال قدیم تاریخی مجسمہ بھی اسی نیشنل پارک کی زینت ہے۔

    پیر غائب

    بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 70 کلو میٹر کے فاصلے پر پیر غائب نامی مقبول تفریح گاہ ہے جہاں بلاشبہ بلوچستان کا سب سے خوبصورت آبشار واقع ہے۔

    آبشار سے بہنے والا پانی چھوٹے تالابوں کی صورت میں جمع ہوتا ہے اور کھجور کے درختوں کے ساتھ مل کر انتہائی دل آویز منظر تشکیل دیتا ہے، یہاں آنے کے لیے سبی روڈ سے جیپ لینا پڑتی ہے۔

    کھیوڑہ کی نمک کی کانیں

    پاکستان کے ضلع جہلم میں کھیوڑہ نمک کی کان واقع ہے۔ یہ جگہ اسلام آباد سے 160 جبکہ لاہور سے تقریباً 250 کلومیٹر فاصلہ پر ہے۔ کھیوڑہ میں موجود نمک کی یہ کان جنوبی ایشیا میں قدیم ترین کان ہے اور یہ دنیا کا دوسرا بڑا خوردنی نمک کا ذخیرہ ہے۔

    اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ جب سکندر اعظم 322 قبل مسیح میں اس علاقے میں آیا تو اس کے گھوڑے یہاں کے پتھر چاٹتے ہوئے دیکھے گئے۔ ایک فوجی نے پتھر کو چاٹ کر دیکھا تو اسے نمکین پایا۔ یوں اس علاقے میں نمک کی کان دریافت ہوئی۔

    اس کے بعد یہ کان یہاں کے مقامی راجہ نے خرید لی اور قیام پاکستان تک یہ کان مقامی جنجوعہ راجوں کی ملکیت رہی۔

    ملکہ کوہسار مری

    ملکہ کوہسار مری پاکستان کے شمال میں ایک مشہور اور خوبصورت سیاحتی تفریحی مقام ہے۔ مری شہر دارالحکومت اسلام آباد سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔

    مری کا سفر سرسبز پہاڑوں، گھنے جنگلات اور دوڑتے رقص کرتے بادلوں کے حسین نظاروں سے بھرپور ہے۔ گرمیوں میں سرسبز اور سردیوں میں سفید رہنے والے مری کے پہاڑ سیاحوں کے لیے بے پناہ کشش کا باعث ہیں۔

    مری سطح سمندر سے تقریباً 2300 میٹر یعنی 8000 فٹ کی بلندی پرواقع ہے۔ مری کی بنیاد سنہ 1851 میں رکھی گئی تھی اور یہ برطانوی حکومت کا گرمائی صدر مقام بھی رہا۔

    ایک عظیم الشان چرچ شہر کے مرکز کی نشاندہی کرتا ہے، چرچ کے ساتھ سے شہر کی مرکزی سڑک گزرتی ہے جسے مال روڈ کہا جاتا ہے۔

    جھیل سیف الملوک

    پاکستان کے صوبوں خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتسان میں قدرتی حسن جابجا بکھرا پڑا ہے۔ جھیل سیف الملکوک بھی ان ہی میں سے ایک ہے۔ جھیل سیف الملوک وادی کاغان کے علاقے ناران میں 10 ہزار 578 فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور اس کا شمار دنیا کی حسین ترین جھیلوں میں ہوتا ہے۔

    ناران سے بذریعہ جیپ یا پیدل یہاں تک پہنچا جا سکتا ہے۔ صبح کے وقت ملکہ پربت اور دوسرے پہاڑوں کا عکس اس میں پڑتا ہے۔ سال کے کچھ مہینے اس کی سطح برف سے جمی رہتی ہے۔

    اس جھیل سے انتہائی دلچسپ لوک کہانیاں بھی منسوب ہیں جو یہاں موجود افراد کچھ روپے لے کر سناتے ہیں۔ اگر آپ جھیل سے منسوب سب سے دلچسپ کہانی سننا چاہتے ہیں تو جھیل پر کالے خان نامی نوے سالہ بزرگ کو تلاش کیجیئے گا۔

    دیوسائی

    دیوسائی نیشنل پارک سطح سمندر سے 13 ہزار 500 فٹ اونچائی پر واقع ہے۔ یہ پارک 3 ہزار مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ نومبر سے مئی تک پارک برف سے ڈھکا رہتا ہے۔ بہار کے موسم میں پارک پھولوں اور کئی اقسام کی تتلیوں کے ساتھ ایک منفرد نظارہ پیش کرتا ہے۔

    دیوسائی دو الفاظ کا مجموعہ ہے۔ دیو اور سائی یعنی دیو کا سایہ۔ ایک ایسی جگہ، جس کے بارے میں صدیوں یہ یقین کیا جاتا رہا کہ یہاں دیو بستے ہیں، آج بھی مقامی لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ یہ حسین میدان مافوق الفطرت مخلوق کا مسکن ہے۔

    یہاں دیکھتے ہی دیکھتے موسم خراب ہونے لگتا ہے، کبھی گرمیوں میں اچانک شدید ژالہ باری ہونے لگتی ہے۔ ہر لمحہ بدلتے موسم کی وجہ سے دیوسائی میں دھوپ چھاؤں کا کھیل بھی جاری رہتا ہے۔

    یہ علاقہ جنگلی حیات سے معمور ہونے کی وجہ سے انسان کے لیے ناقابل عبور رہا۔ برفانی اور یخ بستہ ہواﺅں، طوفانوں اور خوفناک جنگلی جانوروں کی موجودگی میں یہاں زندگی گزارنے کا تصور تو اس ترقی یافتہ دور میں بھی ممکن نہیں۔ اسی لیے آج تک اس خطے میں کوئی بھی انسان آباد نہیں۔

    شنگریلا

    شنگریلا گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں قراقرم کے فلک شگاف پہاڑوں سے گھرا ہوا ایک دلکش اور دل لبھانے والا سیاحتی مقام ہے۔ یہاں سارا مقامی و غیر ملک سیاحوں کی آمد جاری رہتی ہے۔

  • سفر کی یادوں کو محفوظ رکھنے کا انوکھا انداز

    سفر کی یادوں کو محفوظ رکھنے کا انوکھا انداز

    سیر و سیاحت کرنا ایک شاندار مشغلہ ہے جو زندگی کا خوشگوار ترین تجربہ بن سکتا ہے۔ سفر کی یادوں کو اکثر تصاویر میں محفوظ کیا جاتا ہے، بعض افراد اسے مزید یادگار بنانے کے لیے سفر نامہ بھی لکھ ڈالتے ہیں۔

    تاہم انا اسٹرٹکو نامی ایک خاتون نے اپنے سفر کی روداد کو کچھ انوکھے انداز میں پیش کیا۔

    انا نے مختلف مقامات کا سفر کیا اور وہاں کی خوبصورت تصاویر کھینچیں۔ لیکن بعد میں ان تصاویر میں ایک گڈا اور گڑیا بھی شامل کردیا۔

    یہ گڈا اور گڑیا خود انا اور ان کا دوست تھا، اب ان تصاویر کو دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے دو اینی میٹڈ کردار اصل زندگی میں آگئے اور سیر و تفریح کر رہے ہیں۔

    انا کہتی ہیں کہ وہ نہیں چاہتی تھیں کہ وہ اس خوبصورت سفر کی تصاویر کو لیپ ٹاپ میں رکھ کر بھول جائیں، وہ انہیں مزید یادگار بنانا چاہتی تھیں اور وہ اس کوشش میں کامیاب بھی رہیں۔

    آپ بھی انا کی یہ تصاویر دیکھ کر بتائیں کہ سفر کی یادوں کو محفوظ رکھنے کا یہ طریقہ آپ کو کیسا لگا۔

     

    View this post on Instagram

     

    Copenhagen was only a quick stop, but we made the most of the time we had there. It was more about spending time in hygge places with nice people having heart-warming chats, not so much about ticking off things from a bucket list. Is that how you travel too or do you make a list of objectives to see when you go somewhere? Btw our B&B hosts were the perfect people to have a long breakfast with. They were the loveliest people ever!! Eva and Asger are the most charming couple you will ever meet. They’re in their 70s and beaming with youth, joy and passion. They travel around, they’re both still taking courses, learning new things, keeping open minds and still keeping their creative souls active with painting, sculpting or translating stories. They’re the kind of old couple you think is a myth until you actually meet one. That’s who I want to be when I grow up!

    A post shared by I was cut out for this (@iwascutoutforthis) on

  • سعودی خواتین کا مرد سرپرستوں کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک سفر

    سعودی خواتین کا مرد سرپرستوں کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک سفر

    ریاض : نئے قوانین کے نفاذ کے بعد پہلی مرتبہ 1ہزار سعودی خواتین نے بغیر مرد سرپرستوں کی رضا مندی کے سرٹیفکیٹ بغیر بیرون ملک کیا، شہزادی ریما بنت بندر کا کہنا ہے کہ ان نئی تبدیلیوں سے دراصل ایک تاریخ رقم ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں خواتین کو حاصل آزادی کے حوالے سے ایک خاموش انقلاب بتدریج برپا ہورہا ہے۔اس کا اندازہ اس امر سے کیا جاسکتا ہے کہ مملکت کے مشرقی صوبے میں سوموار کو اکیس سال سے زائد عمر کی ایک ہزار سے زیادہ سعودی خواتین اپنے مرد سرپرستوں کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک روانہ ہوئی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وہ جب امگریشن کے لیے پاسپورٹ کنٹرول سے گزر رہی تھیں تو انھیں اپنے مرد سرپرستوں کی رضا مندی کا سرٹی فکیٹ یا کوئی اور متعلقہ دستاویز دکھانے کی ضرورت پیش نہیں آئی ۔

    سعودی عرب نے اگست کے اوائل میں نئے قوانین جاری کیے ہیں جن کے تحت اب خواتین کسی قسم کی قدغن کے بغیر پاسپورٹ کے حصول کے لیے درخواست دے سکتی ہیں اور بیرون ملک سفر پر جاسکتی ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے اکیس سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو اپنے والد ، بھائی ، خاوند یا کسی اور مرد سرپرست سے بیرون ملک سفر کے لیے اجازت لینا پڑتی تھی۔

    ترمیم شدہ قوانین کے مطابق اب اکیس سال سے زیادہ عمر کی حامل سعودی خواتین کو اپنے مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر پاسپورٹس کے حصول اوربیرون ملک آزادانہ سفر کی اجازت حاصل ہوگئی ہے۔

    شاہی فرامین کے تحت عائلی قوانین میں بھی نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور اب ترمیمی قانون کے تحت خواتین کو اپنی شادی ، طلاق یا بچوں کی پیدائش کے اندراج کا حق حاصل ہوگیا ہے اور انھیں سرکاری طورپر خاندانی دستاویزات کا بھی اجرا کیا جاسکے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان کے تحت اب ایک باپ یا ماں دونوں بچّے کے قانونی سرپرست ہوسکتے ہیں۔

    امریکا میں متعیّن سعودی عرب کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے خواتین کے حقوق سے متعلق ان ترمیمی قوانین کو سراہا اور کہا کہ ان نئی تبدیلیوں سے دراصل ایک تاریخ رقم ہورہی ہے۔

  • سعودی خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی گئی

    سعودی خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی گئی

    ریاض: سعودی عرب میں حکومت نے خواتین کو محرم کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی، اس سے قبل سعودی خواتین کو بیرون ملک جانے، شادی کرنے، اپنا پاسپورٹ بنوانے یا اس کی تجدید کروانے کے لیے محرم کی اجازت درکار تھی۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی حکومت نے گارجین شپ (سرپرست) قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے 21 سال سے زائد عمر کی خواتین کو بیرونِ ملک سفر کے لیے محرم کی موجودگی یا اس کی اجازت کو غیر ضروری قرار دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 18 سال سے کم عمر خواتین بھائی، والد و دیگر رشتے دار کے ساتھ ہی بیرون ملک جانے کی مجاز ہوں گی جبکہ شناختی کارڈ کی حامل خواتین کو مردوں کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سرپرست قانون میں ترمیم کر کے اسے منظوری کے لیے فرمانروا کو بھیجا گیا تھا اور ان کی منظوری کے بعد گزشتہ روز سے یہ قانون نافذ کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے امریکا میں تعینات سعودی سفیر ریما بنت بندر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔ ریما سعودی عرب کی جانب سے مقرر کی جانے والی پہلی خاتون سفیر ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب وژن 2030 کے تحت روشن خیالی کی طرف تیزی سے گامزن ہے، اس ضمن میں گزشتہ برس نہ صرف خواتین کو گاڑیاں ڈرائیو کرنے کی اجازت دی گئی بلکہ انہیں اب اسٹیڈیم میں بغیر محرم کے فٹبال میچ دیکھنے کی بھی اجازت ہے اور مختلف شعبوں میں ملازمتیں بھی دی جارہی ہیں۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • زمین کا وہ مقام جو مریخ سے مشابہہ ہے

    زمین کا وہ مقام جو مریخ سے مشابہہ ہے

    ویسے تو سیارہ زمین دیگر تمام سیاروں سے مختلف اور نہایت حسین ہے جہاں فطرت کے تمام رنگ دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم زمین پر ایک مقام ایسا بھی ہے جو سیارہ مریخ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں واقع صحرا ’وادی رم‘ کو مریخی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ سنگلاخ پہاڑوں اور اونچے اونچے پتھروں پر مشتمل یہ علاقہ مریخ کی طرح لق و دق صحرائی میدان معلوم ہوتا ہے۔

    اس صحرا کے قریب کچھ بدو قبائل بھی آباد ہیں جو اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔ یہ وادی تاریخ کے بڑے بڑے سپہ سالاروں کی گزر گاہ بھی رہی جو یہاں سے گزرتے ہوئے یہاں آباد مقامی قبائل کی مہمان نوازی سے فیض یاب ہوا کرتے۔

    سورج ڈھلتے ہی جب رات کا اندھیرا یہاں ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور آسمان روشن ہوجاتا ہے تو جھلملاتے تاروں کی چادر پوری وادی پر اپنا سایہ کردیتی ہے۔

    یہاں اکثر ماہرین فلکیات، طالبعلم اور عام افراد مختلف فلکیاتی مظاہر کے نظارے کے لیے بھی جمع ہوتے ہیں۔

    اس صحرا کی خوبصورتی اور تاریخی حیثیت کی وجہ سے اسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • دبئی کے سفر نے بھارتی شہری کو کروڑ پتی بنادیا

    دبئی کے سفر نے بھارتی شہری کو کروڑ پتی بنادیا

    ابو ظبی : دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بھارتی شہری نے دس لاکھ امریکی ڈالر کی (12 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) لاٹری جیت لی، مذکورہ شخص لاٹری جیتنے والا 143 واں بھارتی شہری بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملازمت کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والے بھارتی شہری نے دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر ڈیوٹی فری ملینیئر لاٹری جیت کر 10 لاکھ امریکی ڈالر اپنے نام کرلیے ہیں۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 40 سالہ رگو کرشنامورتی اردن میں رہائش پذیر ہے جو ملازمت کے سلسلے میں دبئی آیا تھا جہاں اس نے واپسی پر ڈیوٹی فری ریفل لاٹری کا ٹکٹ خریدتا ہے۔

    رگو کرشنا کا کہنا ہے کہ میں نے پہلی مرتبہ لاٹری کا ٹکٹ خریدا تھا اور پہلے ہی ٹکٹ میں میری قسمت کھل گئی، میں شکر گزار ہوں کہ ایک ٹکٹ نے میری قسمت بدل دی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی فری ملینئم ملینیئر لاٹری کا ٹکٹ خریدنا بھی کرشنا مورتی کے سفر کا حصّہ تھا، جس طرح کوئی دبئی ڈیوٹی فری سے شاپنگ کرتا ہے اسی طرح مذکورہ شخص نے ایک ہزار درہم کا لاٹری کا ٹکٹ خریدتا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرشنا مورتی 143 واں بھارتی شہری ہے جس نے دبئی میں ڈیوٹی فری ملینئم ملینیئر لاٹری ٹکٹ کے ذریعے دس لاکھ امریکی ڈالر کی خطیر رقم جیتی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ لاٹری کے ذریعے جیتی گئی دس لاکھ امریکی ڈالر کی رقم کا ایک حصّہ خیراتی ادارے کو چندے میں دے دوں گا جبکہ باقی رقم ذاتی سرمایہ داری میں خرچ کروں گا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرشنا مورتی بھارتی شہری ہیں لیکن گزشتہ کئی برسوں سے ملازمت کے سلسلے میں عمان میں مقیم ہیں۔

    یاد رہے کہ دبئی ڈیوٹی فری ریفل ٹکٹ کے نام سے جانے والے اس ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار درہم ہے جو کہ دبئی میں مقیم کسی بھی بھارتی یا پاکستانی کے لیے ایک بڑی رقم ہے۔