Tag: سفیان

  • کھلونا ڈھونڈناجرم بن گیا،اسرائیل فوج کا فلسطینی بچے پر تشدد

    کھلونا ڈھونڈناجرم بن گیا،اسرائیل فوج کا فلسطینی بچے پر تشدد

    غزہ : اسرائیلی فوجیوں نے اپنا کھلونا ڈھونڈنے والے 8 سالہ فلسطینی بچے کو دہشت گرد کہہ کر پکڑ لیا، خوف زدہ و سہمے ہوئے بچے کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ایک گھنٹے تک علاقے میں گھماتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کی ہوشربا داستانیں زبان زد عام ہیں اور ان کے ظلم و تشدد سے بزرگ، خواتین سمیت بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔

    ایسے ہی ایک واقعے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا میں ہلچل مچا دی میں دیکھا جا سکتا ہے درجن بھر مسلح اسرائیلی سپاہی نے کھلونا ڈھونڈتے 12 سالہ بچے سفیان کو حراست میں لے لیا اور گھر گھر تلاشی کے لیے لیے گھومتے رہے۔

    بتاؤ پتھراؤ کن گھروں سے ہوتا ہے؟ بچے سے سوال

    معصوم سفیان اسرائیلی فوجیوں کے نرغے میں آکر خوف زدہ ہوگیا اور دہشت کے باعث رونے لگا اور اس دوران سپاہی سفیان سے گھروں میں جمع پتھر کے بارے میں پوچھتے رہے کہ کن گھروں سے فوجیوں پر کون کون پتھراؤ کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج معصوم سفیان کو ایک گھنٹے تک علاقے میں گھماتے رہے اور بچے کو ڈھال بناتے ہوئے اسے گھر گھر لے جا کر تلاشی لیتے رہے۔

    فلسطینی بستی الخیل کی خواتین اس موقع پر جمع ہوگئیں اور اسرائیلی افواج کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے معصوم سفیان کو اسرائیلی فوج کے چنگل سے چھڑوانے میں کامیاب ہوگئیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت بھی ہزاروں معصوم فلسطینی بچے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں اور انہیں نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا جاتا ہے اور نہ ہی بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں۔

  • لاہور: چوبیس گھنٹے گزرگئے، مغوی بچہ نہ مل سکا

    لاہور: چوبیس گھنٹے گزرگئے، مغوی بچہ نہ مل سکا

    لاہور : چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجود ابدالین سوسائٹی سے اغواء ہونے والا نو سالہ سفیان تاحال مل نہ سکا۔ سفیان کے اغواء کا مقدمہ بچے کی والدہ ڈاکٹر تحسینہ کی مدعیت میں تھانہ نواب ٹاﺅن میں سابقہ شوہر مسعود اور نامعلوم افراد کے خلاف درج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ابدالین سوسائٹی سے گزشتہ روز اغواء ہونے والے نو سالہ بچے سفیان کا کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔

    مغوی بچے کی والدہ ڈاکٹر تحسینہ کا کہنا ہے کے پولیس کے مطابق بچہ باپ کے پاس ہے۔ ڈاکٹر تحسینہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ان کا شوہر پہلے بھی میرے بچے کو اغواء کی دھمکی دے چکا ہے، اس لئے شبہ کے طور پر ایف آئی آر میں سابقہ شوہر کا نام بھی درج کروایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس بچے کو بازیاب کروائے اگر بچہ باپ کے پاس ہے تو بھی پولیس بازیاب کروانے میں ٹال مٹول سے کام کیوں لے رہی ہے۔

    گھریلو ملازمہ کے مطابق بچے کو سفید گاڑی میں چار نامعلوم افراد گھر کے باہر سے زبردستی اٹھا کر اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔