Tag: سلامتی کونسل کا اجلاس

  • اسرائیلی حملے : روس ایران کی حمایت میں سامنے آگیا

    اسرائیلی حملے : روس ایران کی حمایت میں سامنے آگیا

    جنیوا : ایران اسرائیل کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہونے والے اجلاس میں روس نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مخالفت کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی کی ایران پر اسرائیل کے بلااشتعال حملے کی پرزور مذمت کی ہے۔

    اسرائیل کے ایران پر حملے سے متعلق سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، روس نے اسرائیلی حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کیخلاف ورزی قرار دے دیا۔

    روسی مندوب نے کہا کہ اسرائیلی حملوں نے جوہری مذاکرات کا ماحول خراب کیا، اسرائیل ایران تنازعے کے تباہ کن اثرات پورے خطے پراثر انداز ہوں گے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روسی ایلچی کا کہنا تھا کہ ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کو جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اشتعال انگیزی کے ساتھ خاموشی سے کھڑی نہیں رہ سکتی، جارحانہ اقدامات کو برداشت کرنا عالمی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔

    روسی ایلچی نے کہا کہ سلامتی کونسل اسرائیل کے حملوں کا جائزہ لے، طاقت کے ذریعے کسی قسم کے دباؤ کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے روس سفارتی کوششوں کی مکمل حمایت کرے گا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی حملے مشرق وسطیٰ کی سیکورٹی کے لیے خطرناک قرار

    واضح رہے کہ روس نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مشرق وسطیٰ کی سیکورٹی کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

    روسی وزارت خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں خطرناک کشیدگی پر گہری تشویش ہے اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیاں اقوام متحدہ چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اقوام متحدہ کے رکن خودمختار ملک پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایرانی شہروں اورجوہری تنصیبات پر حملہ عالمی امن کےلیے خطرہ ہے۔

  • نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع

    نیویارک : پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس شروع ہوگیا جس میں پاکستان، جنوبی ایشیا کی صورتحال سے باضابطہ طور پر آگاہ کرے گا۔

    سلامتی کونسل کے5مستقل سمیت15ارکان اجلاس میں شریک ہیں، اجلاس میں پاکستان بھارت کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق سلامتی کونسل کو آگاہ کرے گا۔

    اجلاس میں بھارت کی جانب سے خطے کا امن خطرے میں ڈالنے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے گا
    پاکستان سلامتی کونسل میں مطالبہ کرے گا کہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لے۔

    پاکستان اقوام متحدہ کی توجہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی طرف بھی مبذول کرائے گا، اس کے علاوہ پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بھارتی اقدام پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔

  • مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی، سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی، سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    مشرقی وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے مشرقی وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔

    جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گریس نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب یمن کے حوثیوں کی جانب سے ممکنہ اسرائیلی حملے کے پیش نظر دفاعی مشقیں شروع کردی گئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق یمن میں حوثیوں نے زمین، سمندر اور فضا سے آنے والے حملوں کی لہروں کے خلاف دفاعی مشقیں کی ہیں۔

    گروپ کی مسلح افواج نے یمن کے مغربی ساحلوں سے فوجی مشقوں کی تصاویر جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کی یہ مشقیں فلسطینی اور لبنانی عوام کی حمایت میں جاری ہیں۔

    ’تمہیں شرم آنی چاہیے‘: نیتن یاہو کی تقریر کے دوران یہودیوں کا شدید احتجاج

    گروپ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حوثی فوجیوں نے مختلف ماحول میں دشمن کے بحری جہازوں اور بحری جنگی جہازوں کی مکمل شرکت کے ساتھ یمنی سرزمین پر چار مجازی دشمن کی جارحانہ لہروں کے ذریعے دشمن قوتوں کی جانب سے شروع کی گئی بڑے پیمانے پر جارحانہ کارروائیوں کا جواب دینے کے لیے تربیت حاصل کی۔

  • اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا اجلاس، امریکا اسرائیل کے بچاؤ کیلئے میدان میں آگیا

    اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا اجلاس، امریکا اسرائیل کے بچاؤ کیلئے میدان میں آگیا

    نیویارک : امریکہ کی مخالفت پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر ہونے والا سلامتی کونسل کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے، اجلاس اب اتوار کو ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کرنےکے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس جمعے کو طلب کیا گیا تھا تاہم امریکا کی جانب سے مخالفت کے بعد ملتوی کردیا گیا.

    اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اجلاس روک نہیں رہا، چاہتا ہے کہ یہ اجلاس بعد میں بلایا جائے، امید ہے اس دوران سفارتکاری کو موقع ملے گا، ہم مشرق وسطیٰ پر کھلی بحث کے حامی ہیں.

    انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ راکٹ حملے رکنے چاہئیں کیونکہ اس سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

    خیال رہے اس سے قبل امریکا نے سلامتی کونسل کے فلسطینی علاقوں کی صورت حال سے متعلق مجوزہ بیان پر بھی اعتراض کیا تھا جبکہ تُونس ، ناروے اور چین نے غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کرنےکے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔

    عرب میڈیا کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکا سلامتی کونسل کو کوئی بیان جاری کرنے سے روک دے گا کیونکہ وہ اس بات میں یقین رکھتا ہے کہ رکن ممالک اجلاس کے بعد اسرائیل کی مذمت میں کوئی بیان جاری کرسکتے ہیں۔

  • چین کے تعاون کی بدولت کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ممکن ہوا،  مسعود خان

    چین کے تعاون کی بدولت کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ممکن ہوا، مسعود خان

    مظفر آباد : صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ چین کے تعاون کی بدولت کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ممکن ہوا، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ کشمیری چین سمیت سلامتی کونسل کے5مستقل ممبران کے شکر گزار ہیں۔

    چین نے ہمیشہ کی طرح اس مشکل میں بھی پاکستان کی بھرپور مدد کی، چین کے تعاون کی بدولت کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ممکن ہوا،

    صدر آزاد کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر میں بھارتی مظالم کے کسی ثبوت کی ضرورت نہیں، ہیومین رائٹس کمیشن اور برطانوی و یورپی پارلیمان کی کشمیر پر رپورٹس موجود ہیں۔

    ضرورت پڑنے پرسلامتی کونسل کو بھارت کیخلاف مزید ثبوت فراہم کرسکتے ہیں، کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    سلامتی کونسل کوازخود مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم رکوانا چاہئے تھے، مسعود خان نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیرکی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لے اور یو این سیکرٹری جنرل مسئلہ کشمیر کے حل کیلئےنمائندہ خصوصی مقرر کریں۔

  • آج بھارت کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے، ملیحہ لودھی

    آج بھارت کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے، ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ آج کے اجلاس سے بھارت کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوگیا کہ کشمیر ان کا اندرونی معاملہ ہے، مظلوم کشمیریوں کی آواز آج دنیا کے سب سے بالا ایوان میں سنی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ملیحہ لودھی نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہمارے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی خصوصی درخواست پر ہوا۔

    یہ اجلاس طلب کرنے کے لیے چین نے بھی درخواست کی جس پر ان کے شکر گزار ہیں، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان سیٹلمنٹ کے لیے تیار ہے کیونکہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

    آج کے اجلاس کا ہونااس بات کا ثبوت ہے کہ یہ مسئلہ عالمی تنازع ہے، بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں، وزیرخارجہ نے کہہ دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے یہ پہلا قدم ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مظلوم کشمیریوں کی آواز آج دنیا کے سب سے بالا ایوان میں سنی گئی، کشمیرکے دکھ، درداور تکلیف کو آج اقوام متحدہ میں بھی سنا گیا, کشمیریوں کو قید تو کیا جا سکتا ہے لیکن ان کی آواز نہیں دبائی جا سکتی۔

    مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی بدترین مثالیں ہیں، مظلوم کشمیریوں کی صدا ان کے ملک میں دبائی گئی لیکن آج دنیانے سن لی۔

    ملیحی لودھی نے کہا کہ سلامتی کونسل اجلاس اقوام متحدہ کی قراردادوں کی توثیق ہے، کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں، یہ عالمی مسئلہ ہے۔

    بھارت نے سلامتی کونسل اجلاس رکوانے کی باربار کوشش کی، لیکن اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، اب یہ سفر مسئلہ کشمیر کے حل پر ہی ختم ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہونے والا سلامتی کونسل کا اجلاس پہلا قدم تھا لیکن یہ آخری قدم نہیں ہے ،اب بات یہاں ختم نہیں ہوگی بلکہ جب کشمیریوں کو انصاف مل جائے گا تو پھر بات ختم ہو گی۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ سلامتی کونسل کے تمام اراکین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔

    مزید پڑھیں: کشمیر ایک غیر حل شدہ اور متنازع معاملہ ہے، بھارتی اقدام سے تناؤ پیدا ہوگا: چینی مندوب

    واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے عالمی دنیا پر واضح کیا ہے کہ کشمیر ایک غیر حل شدہ اور متنازع معاملہ ہے۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر یو این سیکیورٹی جنرل نے بھی اپنا بیان دیا تھا، دیگر ممبران نے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    چینی مندوب کے مطابق مقبوضہ کشمیرکا مسئلہ تاریخی ہے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    بھارتی آئینی ترامیم سے خطے میں تناؤ پیدا ہوگا۔ کشمیر کی موجودہ صورت حال پرچین کو تشویش ہے، بھارتی اقدامات سے چین کی سلامتی بھی چیلنج ہوئی ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدامات درست نہیں۔

  • سلامتی کونسل نے روس کی شام سے متعلق قرارداد مسترد کردی

    سلامتی کونسل نے روس کی شام سے متعلق قرارداد مسترد کردی

    نیویارک: یو این سیکورٹی کونسل نے روس کی شام سے متعلق قرارداد مسترد کردی ہے، یہ ہنگامی اجلاس شام پر امریکا اور  اس کے اتحادیوں کے حملے کے بعد روس کے مطالبے پر بلایا گیا تھا۔

    روس کا مؤقف تھا کہ شام میں امریکا اور اتحادیوں کے حملے کھلی جارحیت اور عالمی قوانین اور یو این چارٹر کی خلاف ورزی ہے اس لیے اقوام متحدہ حالیہ حملے کی مذمت کرے۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں صرف تین ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جن میں روس، چین اور بولیویا شامل ہیں جب کہ آٹھ رکن ممالک نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ چار ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔

    روسی سفیر واسلی نبنزیا کا کہنا تھا کہ امریکی جارحیت نے سلامتی کونسل کے سفارتی حل کو کمزور کردیا ہے، روس کو شام میں امریکا کی دہشت گردی کے خلاف جنگ پر شک ہے۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ شام کے مسئلے پر مذاکرات کا وقت ختم ہوچکا ہے‘ امریکی صدر جب ریڈ لائن کھینچ دیتے ہیں تو عمل ضروری ہوجاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے شام کی کیمیائی ہتھیار بنانے کی صلاحیت محدود کردی ہے، اگر شام کی طرف سے دوبارہ زہریلی گیس استعمال ہوئی تو امریکا ضرور حملہ کرے گا۔ خیال رہے کہ برطانوی سفیر نے دوما میں کیمیائی ہتھیار کلورین کے استعمال کی تصدیق کردی ہے۔

    نیٹو سربراہ جنز اسٹولٹن برگ نے اپنے ایک بیان میں شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے فضائی حملے کی حمایت کردی ہے جب کہ اطالوی سفیر نے کہا ہے اپنی سرزمین سے شام پر میزائل داغنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    ادھر فرانس کا کہنا ہے کہ ہم نے شام میں کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا جب کہ روس نے 2013 میں شامی جوہری صلاحیت کے خاتمے کے معاہدے میں ہمیں دھوکا دیا ہے۔

    واضح رہے کہ شام کی جانب سے دوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام کی کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملائیشین طیارے کی تباہی، سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب

    ملائیشین طیارے کی تباہی، سلامتی کونسل کا اجلاس آج طلب

    یوکرائن : ملائیشیا کے طیارے کی تباہی پر اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر طیارہ گرایا گیا ہے تو مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    یوکرائن کی فضائی حدود میں ملائیشین ائیرلائنز کا طیارہ ایم ایچ سترہ گرکرتباہ ہوگیا اور اس میں سوار عملے کے ارکان سمیت دو سو اٹھانوے افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، طیارے کے مسافروں میں سے ایک سوچون مسافروں کا تعلق ہالینڈ سے تھا، جہاں مرنے والوں کے لئے سوگ منایا جا رہا ہے۔

    ملائیشین طیارے کو میزائل سے نشانے بنانے کی اطلاعات کے بعد الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، یوکرائن نے طیارے کی تباہی کا ذمہ دار روس کو قرار دیا ہے جبکہ روس کا کہنا ہے یوکرائن نے طیارہ مار گرایا ہے، روسی صدر ولادی میرپیوٹن کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں فوجی آپریشن نہیں ہوتا تو طیارے کو حادثہ پیش نہیں آتا۔

    امریکی صدربراک اوباما نے طیارے کے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہارکیا، ملائیشین وزیراعظم اور یوکرائن کے صدر سے ٹیلی فون پر گفتگو میں امریکی صدر نے حادثے کوبڑا سانحہ قراردیا۔

    ملائیشین طیارے کی تباہی کے بعد نو ملکوں نے اپنی پروازیں یوکرائن کے لئے بند کردی ہیں، یورپی سیکورٹی اورتعاون کی تنظیم نے طیارے کی تباہی کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے ٹیم یوکرائن بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔