Tag: سلامتی کونسل

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی

    ایران کا اسرائیل پر حملہ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد بلایا جانے والا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتو نیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، خطے کے لوگ تنازعہ کے حقیقی تباہ کن خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے خطرے کو کم کیا جائے، تحمل کامظاہرہ کیا جائے۔

    انتونیو گوتریس نے کہا کہ گزشتہ روز ایران کے مستقل نمائندے نے بھی سلامتی کونسل کے نام ایک خط لکھا، خط میں کہا گیا کہ یہ کارروائی ایران اپنے دفاع میں کر رہا ہے۔

    ایران نے اسرائیل کی طرف سیکڑوں ڈرون اور میزائل داغے،جن میں سے بیشتر کو روکا گیا، مبینہ طور پر کئی میزائل اسرائیلی علاقے میں گرے۔

    انہوں نے کہا کہ جنوب میں اسرائیلی فوجی تنصیب کو نقصان پہنچا، چند شہری زخمی ہوئے، ایران کی اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ میں ان حملوں کو فوری طور پرختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں، یہ خطرات سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے۔

    میں نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پرحملے کی مذمت بھی کی تھی، شہری پہلے ہی اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں اور سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں۔

    ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے فریقوں کو مزید کشیدگی سے روکنے کیلئے فعال طور پر کردار ادا کریں، ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد کو روکیں۔

    ایران نے اسرائیل پر حملہ کر کے دفاع کا حق استعمال کیا: حماس

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور امدادکی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، بلیولائن کے ساتھ حالات کوکم کریں، بحیرہ احمر میں محفوظ نیویگیشن دوبارہ قائم کریں۔

  • یمن پر حملہ: روس کا سلامتی کونسل سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    یمن پر حملہ: روس کا سلامتی کونسل سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یمن کے مختلف مقامات پر حملے کے بعد روس نے سلامتی کونسل سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔

    خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی ہے تاکہ امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے یمن پر فوجی حملوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

    روس کا کہنا ہے کہ امریکا کے یمن پر حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، اس کے علاوہ سعودی عرب نے بھی امریکا اور برطانیہ کے یمن پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    خلیجِ عدن میں حوثیوں نے تجاری جہاز پر میزائل حملہ کر دیا

    یمن میں حوثیوں پر امریکی و برطانوی حملوں پر کانگریس میں ڈیموکریٹک اراکین کی جانب سے بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کیلی فورنیا سے ڈیموکریٹک رکن کا کہنا تھا کہ یمن میں حوثیوں کے خلاف  فوجی آپریشن شروع کرنے اور مشرق وسطیٰ میں ایک نیا تنازعہ شروع کرنے سے قبل امریکی صدر کو کانگریس سے منظوری لینی چاہیے تھی۔

    امریکا اور برطانیہ کی یمن پر بمباری، نیا محاذ کھول دیا گیا

    ایک اور رکن کانگریس نے کہا کہ ان حملوں کی کانگریس سے منظوری نہیں لی گئی ہے اور امریکی آئین اس سے متعلق بہت واضح ہے کہ کسی بھی غیر ملکی تنازعے میں ملکی فوج کی مداخلت کا فیصلہ کرنے کا اختیار صرف اور صرف کانگریس کے پاس ہے اور ہر صدر کو پہلے کانگریس سے منظوری لینی چاہیے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے خلاف نیا محاز کھول دیا، فلسطینیوں سے حمایت کے اظہار میں پیش پیش رہنے والے یمنی حوثیوں کے خلاف امریکی اور برطانوی طیاروں نے بمباری شروع کردی، دارالحکومت صنعا میں بھی دھماکوں کی آوازیں گونجنے لگی۔

  • سلامتی کونسل کا حوثیوں سے بحیرۂ احمر کی نقل و حمل پر حملے روکنے کا مطالبہ

    سلامتی کونسل کا حوثیوں سے بحیرۂ احمر کی نقل و حمل پر حملے روکنے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے یمنی حوثیوں سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے 15 مستقل اراکین ممالک میں سے 11 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، روس اور چین سمیت 4 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، کسی ملک نے بھی قرار داد کی مخالفت نہیں کی۔

    قرار داد میں اسرائیلی تاجر کے بحری جہاز Galaxy Leader اور اس کے عملے کے 25 افراد کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    سلامتی کونسل کی قرارداد میں جہازوں کو حملوں سے بچانے کے لیے امریکی قیادت میں ٹاسک فورس کی توثیق کی گئی۔ یاد رہے کہ یمنی حوثیوں نے 19 نومبر کو جہاز پر قبضہ کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا اور برطانیہ کی بحریہ نے بحیرہ احمر کی جہاز رانی پر حوثیوں کے سب سے بڑے حملے کو پسپا کر دیا ہے۔

    برطانیہ کے وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے بتایا کہ برطانیہ اور امریکی بحری افواج نے بحیرہ احمر پر یمن کے حوثیوں کے اب تک کے سب سے بڑے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔کیریئر پر مبنی جیٹ طیاروں نے راتوں رات 21 یمنی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرایا ہے۔

    ’اسرائیلی جاسوس نیٹ ورک کی گرفتاری پہلا قدم ہے‘

    حوثیوں نے کہا کہ انہوں نے ساتھیوں کی اموات کے بدلے میں ایک امریکی جہاز کو نشانہ بنایا جنہوں نے گزشتہ ماہ اسپیڈ بوٹس کے ذریعے کنٹینر جہاز پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • سلامتی کونسل: غزہ سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ موخر کردی گئی

    سلامتی کونسل: غزہ سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ موخر کردی گئی

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ مسلسل دوسرے روز بھی مؤخر کردی گئی، رکن ممالک کا قرارداد کے مسودے پر اختلاف سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور امریکا قرارداد میں جنگ بندی کی اصطلاح استعمال کرنے کے مخالف ہیں۔

    خبر ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مسودے میں جنگ میں وقفہ، معاہدہ یا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے الفاظ پر اختلافات ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھی امریکا نے جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کردیا تھا، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سلامتی کونسل پر اقدام کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب یمن کے حوثیوں کا کہنا ہے کہ بحیرہ احمر میں کشیدگی کم کرنے کے لیے بات چیت کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ایک سینئر حوثی اہلکار نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ بحیرہ احمر میں کشیدگی پر قابو پانے کے لیے ”مذاکرات”جاری ہیں۔

    فرانس جانے کے خواہشمندوں کیلئے اہم خبر

    ایک حوثی ترجمان نے کہا کہ اس گروپ نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں اپنی کارروائیوں کے بارے میں نامعلوم ”بین الاقوامی جماعتوں ”کے ساتھ عمان کی ثالثی میں بات چیت کی ہے۔

  • سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد آج پیش کی جائیگی

    سلامتی کونسل: غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد آج پیش کی جائیگی

    اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کے لیے قرار داد آج دوبارہ پیش کی جائے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی قرار داد چند روز پہلے ویٹو کردی گئی تھی۔

    اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سلامتی کونسل پر اقدام کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی متعارف کردہ نئی قرار داد میں غزہ کی پٹی میں پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ قرار داد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ نئی قرار داد میں اسرائیلی حملوں کی مذمت اور دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسرائیلی فوج نے جبالیہ کے پناہ گزین کیمپ پر بھی بم برسا دیئے، جس کے نتیجے میں مزید 90 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ کے جبالیہ کیمپ میں شہاب خاندان کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 20 افراد شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کے کمال عدوان اسپتال کا محاصرہ ختم کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال کی تباہی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کمال عدوان اسپتال کے غیر فعال ہونے سے 8 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی اپوزیشن لیڈر کا نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں بنی سہیلہ سمیت جنوب مشرقی علاقے میں بھی دو حملے کئے، رفح میں زوردار دھماکے میں رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے میں 2 افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

  • پاکستان کا سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر سخت مایوسی کا اظہار

    پاکستان کا سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر سخت مایوسی کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستان نے سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پرسخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا سیکرٹری جنرل کےآرٹیکل 99کی درخواست کے باوجود غزہ میں جنگ بندی نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے بیان میں سلامتی کونسل کی غزہ میں جنگ بندی نہ کرانے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کرانےمیں ناکام رہی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبےکا اعادہ کرتا ہے، سلامتی کونسل میں ایک بار پھرغزہ میں جنگ بندی کی اپیل ناکام ہونے پر مایوسی ہوئی، سیکرٹری جنرل کےآرٹیکل 99کی درخواست کےباجودغزہ میں جنگ بندی نہ ہوسکی۔

    دفترخارجہ نے کہا کہ غزہ کےعوام جوسزا برداشت کررہے ہیں وہ ناقابل قبول ہے، فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت کا تسلسل انسانی مسائل کو طول دے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت خطے میں وسیع اور خطرناک تنازع کو جنم دے سکتا ہے، ذمہ داری ان پرعائد ہوتی ہےجنہوں نےغزہ پر بمباری کو طول دینےمیں تعاون کیا، اسرائیل غزہ کیخلاف اپنے وحشیانہ حملے اور غیر انسانی محاصرہ ختم کرے، پاکستان سلامتی کونسل پرفوری جنگ ختم کرنے پرزور دیتا ہے۔

  • سلامتی کونسل، امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    سلامتی کونسل، امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد کو امریکا نے ویٹو کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرار داد پیش کی گئی تھی۔

    اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کا کہنا تھا کہ قرارداد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ موجود ہے۔ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی، جبکہ برطانیہ نے اس میں حصہ نہیں لیا۔

    امریکا کے مطابق یہ مطالبہ حماس کو اس قابل بنا دے گا جو اس نے 7 اکتوبر کو کیا تھا، متحدہ عرب امارات نے قراردار ویٹو کیے جانے پر اظہار مایوسی کیا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا عارضی جنگ بندی کا حامی ہے تاکہ وقفے کے دوران امداد پہنچائی جاسکے،ا مریکا اور اسرائیل سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی سے صرف حماس کو فائدہ ہوگا۔

    دوسری جانب قطری سفیر عالیہ احمدسیف الثانی نے کہا ہے کہ اسرائیل کا مقصد انسانی امداد کو روکنا فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کی پالیسی ہے۔

    سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے قطری سفیر عالیہ احمدسیف الثانی نے کہا کہ خلیج تعاون کونسل کے رکن اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں اسرائیل اپنی مسلسل جارحیت کیلیے قانونی طور پر ذمہ دار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ہزاروں معصوم شہری شہید ہوئے اسرائیلی نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور بچوں تک کو شہید کیا ہے اسرائیل کا مقصدانسانی امداد کو روکنا فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کی پالیسی ہے۔

    عالیہ احمدسیف الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کے خاتمے اور اسرائیلی حملوں میں اضافے پر افسوس ہے جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور متعدد انسانی اور اقوام متحدہ کی تنظیموں کے کام کو روک رہے ہیں۔

    اسرائیلی وزیراعظم کی بیروت کو ’غزہ‘ بنانے کی دھمکی

    انہوں نے کہا کہ عرب گروپ کی جانب سے دشمنی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں، جنگ بندی اور غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی کامطالبہ کرتے ہیں۔

  • روس اور چین نے اسرائیل کی حمایت میں امریکی قرارداد ویٹو کردی

    روس اور چین نے اسرائیل کی حمایت میں امریکی قرارداد ویٹو کردی

    نیویارک : روس اور چین نے امریکا کی اسرائیل کی حمایت میں سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو ویٹوکردیا جبکہ غزہ کی صورتحال پر روس کی قرارداد کو امریکا اوربرطانیہ نے ویٹو کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں امریکہ روس اورچین کے درمیان ویٹو کی جنگ جاری ہے اور جنگ بندی کامطالبہ تک نہ ہوسکا۔

    روس اور چین نےاسرائیل کی حمایت میں امریکی قرارداد ویٹو کردی، جنگ بندی کے نام نہاد مطالبے کے نام پر پیش کی گئی امریکی قرارداد کو ویٹو کیا گیا ، امریکا کی پیش کی گئی قرارداد میں فلسطینیوں کی شہادت کی مذمت تک درج نہیں۔

    سلامتی کونسل میں روسی مندوب نے کہا ہے کہ امریکی قرارداد میں اسرائیل کوحملوں کوجوازدیاگیاہے، قراردادمیں اسرائیل کواپنےدفاع کےنام پرکھلی چھوٹ نہیں دی جاسکتی۔

    چینی مندوب کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پرجنگ بندی ہونی چاہیےسیاسی مفادکیلئےنہیں، غزہ میں انسانی امدادکی بلاروک ٹوک اجازت ہونی چاہیے۔

    امریکاکی پیش کی گئی قراردادکو10ووٹ پڑےتوروس اورچین نےمشترکہ ویٹوکردی ، متحدہ عرب امارات نےچین اورروس کےویٹوکرنےکےفیصلےکوسراہا جبکہ برازیل اورموزمبیق نے قرارداد پر ووٹنگ کے دوران حصہ نہیں لیا۔

    دوسری جانب غزہ کی صورتحال پر روس کی قرارداد امریکا اوربرطانیہ نےویٹوکردی، روسی قراردادکی چین،عراب امارات اورگیبن نے حمایت کی تھی جبکہ روسی قراردادپرنوملکوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

  • فلسطین میں اب مزید ظلم برداشت نہیں کرسکتے،  سعودی عرب کا اسرائیل کو دو ٹوک پیغام

    فلسطین میں اب مزید ظلم برداشت نہیں کرسکتے، سعودی عرب کا اسرائیل کو دو ٹوک پیغام

    نیویارک : سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے دو ٹوک پیغام میں کہا ہے کہ فلسطین میں اب مزیدظلم برداشت نہیں کرسکتے، اسرائیل جنگ فوری بنداورغزہ کا محاصرہ ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور ناکہ بندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عرب رہنما سلامتی کونسل میں متفقہ پیغام کیساتھ آئے ہیں، فلسطین میں اب مزیدظلم برداشت نہیں کرسکتے، فلسطین میں تمام شہری تحفظ کےمستحق ہیں۔

    سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل فوری جنگ بندی کرےاورغزہ کامحاصرہ ختم کرے، جنگ بندی اس وقت خطے کیلئے ضروری ہے، غزہ میں مایوس کن صورتحال ہےانسانی تباہی دنیاکےسامنےہے، جنگ بندی ہوگی تودیگرمسائل بھی حل ہوسکتےہیں۔

    فیصل بن فرحان نے کہا کہ سلامتی کونسل فلسطینی جانوں کےضیاع پرمطمئن ہے اور بین الاقوامی امن وسلامتی برقراررکھنے سے قاصرہے، بحران کو حل کرنے کیلئے کسی قرارداد تک پہنچنے میں دیرہوچکی۔

    انھوں نے روز دیا کہ فلسطین کےمسئلےپردہائیوں سےسلامتی کونسل کی خاموشی ناقابل قبول ہے اسرائیل حماس تنازع کافوری حل چاہتے ہیں، اگرہم اس میں ناکام ہوئےتوخطےکاامن متاثر ہوگا۔

    سعودی وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ امن قائم کیلئے کام کرنا ہوگا اور عرب ممالک اس بحران کے حل کیلئے تیار ہیں۔

  • اسرائیل فلسطین جنگ بندی، سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد ناکام

    اسرائیل فلسطین جنگ بندی، سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد ناکام

    اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل فلسطین جنگ بندی کیلئے روس کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے روس کی قرار داد منظور نہ ہوسکی۔

    روس کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں عام شہریوں کے خلاف تشدد، دہشتگردی کی مذمت کی گئی تھی جبکہ غزہ سے عام شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قرارداد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ درکار تھے، تاہم روسی قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ ڈالے گئے۔ روسی قرارداد میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا نام نہیں لیا گیا۔

    امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے روسی قرار داد کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چین، متحدہ عرب امارات، گبون اور موزمبیق نے حمایت کی، سلامتی کونسل کے 6 رکن ممالک ووٹنگ کے عمل میں شامل نہیں ہوئے۔

    قرار داد کی منظوری کے لیے مستقل اراکین کی جانب سے ویٹو نہ ہونا بھی ضروری ہے۔غزہ جنگ پر برازیل کی قرارداد پر ووٹنگ منگل تک مؤخر کر دی گئی ہے۔

    قرار داد کی ناکامی پر روسی مندوب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج پوری دنیا منتظر تھی کہ سلامتی کونسل خونریزی کے خاتمے کے لیے اقدام کرے گی لیکن مغربی ممالک کے نمائندوں نے مایوس کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے فون پر بات کی تھی جس میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    کریملن کے مطابق روسی صدر نے اسرائیل کے نیتن یاہو کے ساتھ ایک کال میں موجودہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے ماسکو کی حمایت کی پیشکش کی تھی۔